Tag: طوفانی بارشیں

  • طوفان: بنگلا دیش میں ہلاکتیں 41 ہو گئیں

    طوفان: بنگلا دیش میں ہلاکتیں 41 ہو گئیں

    سلہٹ: بنگلا دیش میں تباہ کن طوفانی بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 41 ہو گئی ہے، جب کہ 40 لاکھ سے زیادہ افراد مختلف علاقوں میں پھنس چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران ہونے والی مسلسل بارشوں سے بنگلا دیش کے شمال مشرق کے وسیع علاقے زیر آب آ گئے ہیں، ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے انتظامیہ نے فوج کو طلب کر لیا۔

    ایک ہفتے سے جاری طوفانی بارشوں سے ہر طرف تباہی مچ گئی ہے، مختلف حادثات میں اکتالیس افراد جان سے گئے، جب کہ متعدد لا پتا ہیں، غیر ملکی میڈیا کے مطابق اب تک بارشوں سے چالیس لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔

    سلہٹ ریجن کے تمام علاقے بجلی اور انٹرنیٹ تک رسائی سے محروم ہو چکے ہیں، سیلاب والے علاقوں میں مکانات ڈوب گئے ہیں، سڑکیں تالاب بن گئی ہیں، اور بیش تر علاقے زیر آب آ چکے ہیں، حکام کا کہنا ہے کہ شمال مشرق کا زیادہ تر حصہ زیر آب ہے، ہفتے کے آخر میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کے ساتھ صورت حال مزید خراب ہو سکتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بنگلا دیش کے نشیبی علاقوں میں لاکھوں لوگوں کے لیے سیلاب ایک باقاعدہ خطرہ ہے، جب کہ موسمیاتی تبدیلی نے ان خطرات میں غیر متوقع طور پر بہت زیادہ اضافہ کر دیا ہے۔

  • برازیل: ہلاکتیں 91 سے تجاوز کر گئیں

    برازیل: ہلاکتیں 91 سے تجاوز کر گئیں

    برازیلیا: برازیل میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتیں 91 سے بڑھ گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شمال مشرقی برازیل میں سیلاب سے مرنے والوں کی تعداد سو سے زیادہ ہو سکتی ہے، کیوں کہ ریاست پرنامبوکو میں حکام نے 91 ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے اور بہت سے لوگ لا پتا ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق موسلا دھار طوفانی بارشوں نے برازیل میں تباہی مچا دی ہے، زیادہ تر ہلاکتیں نامبوکو ریاست میں لینڈ سلائیڈنگ اور مکانات گرنے کے باعث ہوئیں، درجنوں افراد لا پتا ہو چکے ہیں۔

    حکام نے بتایا کہ سینکڑوں ریاستی اور وفاقی امدادی کارکن منگل کو 26 لا پتا افراد کی تلاش کا کام دوبارہ شروع کریں گے۔

    برازیل میں بارشوں اور سیلاب سے تباہی، 57 ہلاکتیں

    شمال مشرقی علاقے میں 4 ہزار افراد گھروں سے محروم ہو چکے ہیں، کو رسیفی میں 150 اور کماراجیبی میں 129 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں، مکانات گر گئے، سیلابی پانی ہر شے کو بہا لے گیا۔

    بارہ سو سے زائد اہل کار کشتیوں اور ہیلی کاپٹرز کی مدد سے لوگوں کو ریسکیو کر رہے ہیں، گزشتہ روز ہونے والی بارش پچھلے 5 ماہ میں ہونے والا چوتھا واقعہ ہے، جس سے سیلابی صورت حال پیدا ہوئی۔

  • طوفانی بارشوں نے پنجاب میں تباہی مچا دی، 12 افراد جاں بحق

    طوفانی بارشوں نے پنجاب میں تباہی مچا دی، 12 افراد جاں بحق

    اوکاڑہ/پاکپتن: طوفانی بارشوں نے پنجاب میں تباہی مچا دی ہے، تین مختلف حادثات میں 12 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں آندھی اور طوفانی بارش نے تباہی مچا دی، اوکاڑہ میں بارشوں سے دس افراد جان کی بازی ہار گئے، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 2 افراد آسمانی بجلی گرنے سے جاں بحق ہو گئے۔

    اوکاڑہ میں آندھی اور طوفانی بارش نے ہنستا بستا گھر اجاڑ دیا، طارق آباد میں مکان کی چھت گرنے سے 8 افراد جاں بحق ہو گئے، ریسکیوذرائع کا کہنا ہے ملبے تلے دب کر زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، حادثے کے زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    اوکاڑہ ہی میں درخت اور دیوار گرنے سے دو افراد جاں بحق ہو گئے، ادھر ٹوبہ ٹیک سنگھ میں آسمانی بجلی گرنے سے کھتیوں میں کام کرنے والے 2 افراد جاں بحق ہوگئے، فیصل آباد میں بھی طوفانی ہوائیں چلنے سے ایک گھر کی چھت گر گئی، ملبے تلے دب کر چھے افراد زخمی ہوگئے، تیز ہواؤں نے سائن بورڈ بھی اڑا دیے۔

    ساہیوال اور منچن آباد میں بھی تیز ہواؤں سے کئی چھتوں، بل بورڈز، کھمبوں اور درختوں کو نقصان پہنچا، لاہور میں تیز اور گرد آلود ہواؤں نے لاہوریوں کو بھی مشکل میں ڈال دیا، شہری موٹر سائیکلیں روک کر طوفان تھمنے کا انتظار کرتے نظر آئے۔

    پاکپتن میں تیز آندھی کے باعث 5 مختلف مقامات پر آگ لگنے کے واقعات بھی رونما ہوئے، گاؤں 15 ایس پی میں لگنے والی آگ نے 9 گھروں کولپیٹ میں لے لیا، آگ لگنے سے تمام گھروں کا قیمتی سامان جل گیا، ریسکیو ذرائع کے مطابق گاؤں ماچھی سنگھ، نورپور، علی پور سمیت 5 مقامات پر کھیتوں میں آگ لگ گئی، پانچوں مقامات پر آگ کنٹرول کرنے کے لیے فائر بریگیڈ کا آپریشن جاری ہے۔

    ادھر لاہور کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش سے شہر میں گرمی کا زور ٹوٹ گیا ہے، درجہ حرارت کم ہو کر 20 ڈگری سینٹی گریڈ پر آ گیا، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے، شہر میں 40 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا چل رہی ہے، جب کہ ہوا میں نمی کا تناسب 80 فی صد ریکارڈ کیا گیا۔

  • ممبئی میں بارشوں نے تباہی مچادی، 27 افراد ہلاک

    ممبئی میں بارشوں نے تباہی مچادی، 27 افراد ہلاک

    ممبئی: بھارتی شہر ممبئی میں بارشوں نے تباہی مچادی، مختلف حادثات میں 27 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی شہر ممبئی میں طوفانی بارش کے باعث نظام زندگی بری طرح متاثر ہوکر رہ گئی ہے، کئی علاقوں میں پانی بھرا ہوا ہے جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    طوفانی بارش کے باعث مختلف حادثات میں 27 افراد ہلاک جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ پانی بھرنے کے باعث ممبئی ائیرپورٹ کا رن وے بند کردیا گیا ہے۔

    بھارتی ٹی وی کے مطابق ممبئی میں 5 روز سے جاری بارش نے جل تھل ایک کردیا،بارش کا 10سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، 356 ملی میٹر بارش نے ہرطرف تباہی مچا دی، پونا،کرلا، کرانتی نگر سمیت مختلف علاقوں میں سیلابی صورت حال ہے، گھر دفاتر ڈوب گئے۔

    بھارتی اداکار امیتابھ بچن کے گھر کے آگے بھی پانی جمع ہوگیا، زمینی اور فضائی ٹریفک متاثر ہے، خراب موسم کے باعث ممبئی ایئرپورٹ بند کردیا گیا،54 پروازیں متبادل ایئرپورٹ پر اتاری گئیں۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق آج دوپہر کوغیرمعمولی اونچی لہریں ممبئی کے ساحل سے ٹکرائیں گی۔

  • افغانستان: حالیہ بارشوں اور سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی، 250 افراد جاں بحق

    افغانستان: حالیہ بارشوں اور سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی، 250 افراد جاں بحق

    کابل: افغانستان میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی مچ گئی ہے، بارشوں اور سیلاب سے 250 افراد جاں بحق جب کہ 300 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں حالیہ بارشوں اور سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی جہاں طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں سے 250 افراد جاں بحق اور 300 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

    افغان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ بارشوں اور سیلاب کے باعث 33 ہزار گھر مکمل اور جزوی طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔

    افغان میڈیا کے مطابق حالیہ دنوں کے دوران افغان دارالحکومت کابل سمیت ملک کے 24 صوبوں میں شدید بارشوں اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلابی ریلوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایران اورپاکستان کے بعد افغانستان میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی

    سیلابی ریلوں میں متعدد افراد لا پتا بھی ہوئے ہیں، اب تک 6 ہزار خاندانوں کو نقد مالی امداد دی جا چکی ہے جب کہ 19 ہزار کو خوراک فراہم کی گئی ہے۔

    حکام کے مطابق رواں ماہ بدخشاں، تخار، ہرات، فریاب، بلخ، سمنگان، کنڑ سمیت دیگر افغان صوبے سیلاب سے متاثر ہوئے، اچانک آنے والے سیلابی ریلے مختلف علاقوں میں لوگوں کے سینکڑوں پالتو مال مویشی بہا کرلے گئے۔

    افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کے صوبے ہرات کے 5 اضلاع میں شدید بارشوں نے تباہی مچائی، سیلابی صورتح ال کے باعث مختلف حادثات میں 6 افراد ہلاک اور 17 لا پتا ہوئے۔

    سیلابی ریلے میں لا پتا ہونے والے تمام افراد ایک بس میں سوار تھے، آخری اطلاعات تک لاپتا ہونے والے افراد کی تلاش جاری تھی۔

  • آندھی اورطوفانی بارشیں، مختلف حادثات میں3 افراد جاں بحق، درجنوں زخمی

    آندھی اورطوفانی بارشیں، مختلف حادثات میں3 افراد جاں بحق، درجنوں زخمی

    پشاور/ صوابی / راولپنڈی / بھکر / کوئٹہ :ملک کے مختلف شہروں میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش نے معمولات زندگی درہم برہم کر دئیے، خیبر پختونخو میں چھتیں گرنے اور دیگر واقعات میں تین افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں آندھی اور طوفان نے تباہی مچا دی، پشاور میں تین افراد جاں بحق اور42زخمی ہو گئے۔ تیز ہواؤں سے بی آر ٹی سٹیشن کی سیلنگ بھی اڑ گئیں۔

    طوفانی بارش کے سبب کئی علاقوں میں بجلی غائب، نشیبی علاقے زیرآب آنے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ آندھی اور بارشوں سے تباہی مچ گئی، معمولات زندگی درہم درہم ہوگئے،مختلف شہروں میں کئی حادثات بھی ہوئے۔

    پشاور میں تیز ہوائیں، آندھی کے بعد گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش کی وجہ سے فقیرکلے میں گھرکی دیوار گرگئی، جس کے ملبے تلے دب کر ایک بچہ جاں بحق ہوگیا۔

    اس کے علاوہ پیربالا میں چھت گرگئی، علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ملبے تلے دب جانے والے تین بچوں کو نکال لیا، تیز ہواؤں اور طوفانی بارش سے بی آرٹی بس اسٹیشن کی سیلنگ گرگئی، کئی چھتیں اکھڑ گئیں، جان بچانے کے لیے مزدور بھاگ کھڑے ہوئے۔

    صوابی میں بھی طوفانی بارش ہوئی، اللہ داد خیل میں گھر کی چھت گرگئی، ملبے تلے دب کر دو خواتین جاں بحق اور تین زخمی ہوگئیں، کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

    ڈی آئی خان اور ٹانک میں بھی تیز ہواؤں کے ساتھ شدید بارش ہوئی اس کے علاوہ دین پور میں گھر کی دیوارگرنے سے پولیس کانسٹیبل شدید زخمی ہوگیا، مردان میں آندھی اور بارش کے باعث حادثات میں 4 افراد زخمی ہوگئے، جنہیں طبی امداد کیلئے مقامی اسپتال پہنچادیا گیا۔

    لوئر دیر میں بھی طوفانی بارش نے بجلی کا نظام درہم برہم کردیا، چوک اعظم اورگرد و نواح میں آندھی اور موسلادھار بارش کے دوران کئی درخت جڑوں سے اکھڑ گئے، بجلی کے کئی پول گرگئے۔ بھکر میں بھی طوفانی ہواؤں اوربارش سے درخت اور بجلی کے کھمبے اکھڑ گئے۔

    فیصل آباد میں بھی تیز آندھی چلی، موسم کا حال بتانے والوں کا کہنا ہے کہ پشاورمیں چھ، پاراچنار میں چار اور کوئٹہ میں دو ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، آج بھی ملاکنڈ، پشاور، کوہاٹ، کوئٹہ،راولپنڈی اور دیگر شہروں میں بارش کا امکان ہے۔

  • نیپال میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی، 30 افراد ہلاک

    نیپال میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی، 30 افراد ہلاک

    کھٹمنڈو: نیپال میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی جس کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک متعدد زخمی ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نیپال میں مون سون کی بارشوں نے تبادہی مچادی، مختلف واقعات میں ہلاک افراد کی تعداد 30 ہوگئی جبکہ متعدد زخمی اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔

    تیز ہواؤں نے بجلی اور ٹیلی فون کے کھمبوں سمیت سینکڑوں درختوں کو جڑوں سے اکھاڑ دیا، متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کرکے فوج کو طلب کرلیا گیا ہے، حکام کے مطابق ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

    رپورٹ کے مطابق زیادہ تر ہلاکتیں درخت گرنے اور مکانوں کی چھتیں گرنے کے سبب ہوئیں، زخمیوں میں 50 کی حالت نازک ہے۔

    ریسکیو اداروں نے امدادی کاموں کا آغاز کردیا ہے، نیپال آرمی، پولیس اور پیرا ملٹری ملٹری فورس بھی امدادی کاموں میں حصہ لے رہی ہیں۔

    طوفان سے سب سے زیادہ ضلع بارا متاثر ہوا ہے، 90 فیصد جانی و مالی نقصان اس علاقے میں ہوا ہے۔

    نیپال کے وزیراعظم کے پی شرما نے طوفان کے نتیجے میں ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت زخمیوں کا مفت علاج اور ہلاک ہونے والوں کے ورثا کی مالی معاونت کرے گی۔

    مزید پڑھیں: نیپال، برفانی طوفان کی زد میں آکر 5 کوہ پیما سمیت 7 افراد ہلاک

    واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں نیپال میں برفانی طوفان کی زد میں آکر 5 کوہ پیما سمیت 7 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ 2015 میں بھی نیپال کی پہاڑی صنعت میں برفانی طوفان کی زد میں آکر 18 افراد ہلاک ہوگئے تھے، اس سے قبل بھی 16 افراد برفانی طوفان کے نتیجے میں جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

  • امدادی سرگرمیوں میں پاک فوج، ضلعی انتظامیہ کی خدمات قابل تعریف ہیں: گورنر بلوچستان

    امدادی سرگرمیوں میں پاک فوج، ضلعی انتظامیہ کی خدمات قابل تعریف ہیں: گورنر بلوچستان

    کوئٹہ: گورنر بلوچستان امان اللہ خان نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں کے باعث بلوچستان میں تباہی کے بعد امدادی سرگرمیوں میں پاک فوج، ضلعی انتظامیہ کی خدمات قابل تعریف ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر بلوچستان نے کہا ہے کہ صوبے میں بارش اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے بر وقت اقدامات کیے گئے، امدادی سرگرمیوں میں پاک فوج اور ضلعی انتظامیہ کی خدمات قابل تعریف ہیں۔

    [bs-quote quote=”برف باری کے باعث ہرنائی میں زرغون غر کا زمینی رابطہ 4 دن بعد بھی بحال نہیں ہو سکا۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    گورنر بلوچستان نے کہا کہ حالیہ بارشوں سے طویل خشک سالی کے منفی اثرات زائل ہو جائیں گے، تاہم مختلف اضلاع میں سیلابی ریلوں سے نقصانات بھی ہوئے۔

    دریں اثنا، آصف زرداری نے بلوچستان، کے پی میں بارشوں سے جانی نقصان پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاق اور صوبائی حکومتیں سیلاب کے متاثرین کی مشکلات دور کرنے کے لیے آگے آئیں۔

    ادھر، ہرنائی میں زرغون غر کا زمینی رابطہ 4 دن بعد بھی بحال نہیں ہو سکا ہے، کمشنر سبی زمینی رابطہ بحال کرنے کے لیے زرغون غر کے پہاڑی سلسلے پہنچ گئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  قلعہ عبداللہ کی تحصیل حرمزئی میں ڈھائی کلو میٹر لمبا شگاف، ڈیم ٹوٹنے کا خطرہ

    کمشنر سبی فیصل شاہ نے کہا کہ زرغون غر کا زمینی رابطہ جلد بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، شدید برف باری کے باعث رابطہ سڑک بحال کرنے میں وقت لگے گا۔

    انھوں نے کہا کہ ڈی سی ہرنائی 24 گھنٹے سے برف ہٹانے کے کام کی نگرانی کر رہے ہیں، انھوں نے کہا کہ زرغون غر میں برف باری سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

  • قلعہ عبداللہ کی تحصیل حرمزئی میں ڈھائی کلو میٹر لمبا شگاف، ڈیم ٹوٹنے کا خطرہ

    قلعہ عبداللہ کی تحصیل حرمزئی میں ڈھائی کلو میٹر لمبا شگاف، ڈیم ٹوٹنے کا خطرہ

    پشین: بلوچستان میں سیلابی بارشوں کے بعد قلعہ عبداللہ کی تحصیل حرمزئی میں ڈھائی کلو میٹر لمبا شگاف پڑ گیا ہے، شگاف پڑنے سے 43 گھر متاثر اور متعدد منہدم ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی ہے، حرمزئی میں ڈھائی کلو میٹر لمبا شگاف پڑ گیا، جب کہ تحصیل حرمزئی میں واقع علیزئی ڈیم ٹوٹنے کا خدشہ بھی پیدا ہو گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”حالیہ بارشوں سے پشین میں 800 کے قریب گھر متاثر ہوئے ہیں۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    تحصیل کاریزات اور برشور میں حالیہ بارشوں سے متعدد راستے بند ہو چکے ہیں، ڈپٹی کمشنر نے اسسٹنٹ ایگری کلچر انجینئر کو فوری بلڈوزر روانہ کرنے کی ہدایت کر دی۔

    ڈپٹی کمشنر نے میڈیا کو بتایا کہ رود ملازئی، چرمیان اور توبہ کاکڑی سے برف ہٹانے کے لیے مشینری روانہ کی جا چکی ہے۔

    پشین میں تباہی سے متعلق ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حالیہ بارشوں سے 800 کے قریب گھر متاثر ہوئے ہیں، سیلابی ریلے اور بارش کے پانی کے جوہڑ میں ڈوب کر 2 افراد جاں بحق ہوئے، جب کہ کچے مکانات کی چھتیں گرنے سے 5 مویشی ہلاک ہو گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچا دی، 9 افراد جاں بحق، پاک فوج کا ریلیف اینڈ ریسکیو آپریشن

    ڈپٹی کمشنر اورنگ زیب بادینی نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں سے متاثرہ 100 خاندانوں کو راشن فراہم کر دیا گیا ہے، 200 سے زائد افراد میں ٹینٹ تقسیم کیے جا چکے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں سے بند ہونے والے متعدد راستے کھول دیے گئے ہیں۔

  • بلوچستان میں سیکورٹی فورسز کا سیلاب زدہ علاقوں میں ریلیف آپریشن

    بلوچستان میں سیکورٹی فورسز کا سیلاب زدہ علاقوں میں ریلیف آپریشن

    کوئٹہ: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ادارے آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز کی جانب سے بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں ریلیف آپریشن جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچا دی ہے، مختلف حادثات میں اب تک 23 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، سیلاب زدہ علاقوں میں سیکورٹی فورسز ریلیف آپریشن میں مصروف ہیں۔

    [bs-quote quote=”آرمی ہیلی کاپٹرز سے نوشکی میں پھنسے افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سول انتظامیہ کے ساتھ تعاون کے لیے سیکورٹی فورسز کی جانب سے امدادی کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔

    ریلیف آپریشن کے دوران آرمی ہیلی کاپٹرز سے نوشکی میں پھنسے افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، مند اور تربت کے متاثرین کو 1300 کلو گرام امدادی سامان پہنچا دیا گیا ہے۔

    آئی ایس پی آر اعلامیے کے مطابق ضلع پشین کے 100 سے زائد خاندانوں میں کھانا تقسیم کیا گیا، جب کہ حب میں سیلاب میں پھنسی بس کے 35 مسافر محفوظ مقام پر منتقل کیے گئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچا دی، 9 افراد جاں بحق، پاک فوج کا ریسکیو آپریشن

    واضح رہے کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ حالیہ بارشوں کے باعث 23 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ 26 سو مکانات اور دکانیں زمین بوس ہوئیں۔

    طوفانی بارشوں کے باعث میرانی ڈیم میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے، جب کہ پشین میں خدائے دادزئی ڈیم منہدم ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، قلعہ عبداللہ بھی متاثر ہوگیا ہے۔