Tag: طوفان

  • نیلے صاف آسمان پر بجلی کڑکنے کی خوفناک ویڈیو

    نیلے صاف آسمان پر بجلی کڑکنے کی خوفناک ویڈیو

    امریکا میں بغیر کسی طوفان یا برسات کے زوردار آسمانی بجلی گرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بے حد وائرل ہورہی ہے، صارفین نے اسے خوفزدہ کردینے والی ویڈیو قرار دیا ہے۔

    آسمانی بجلی کڑکنے کی توقع عموماً بارش یا طوفان کے وقت کی جاتی ہے اور بالکل صاف مطلع ہوتے ہوئے بجلی کڑکنا انوکھی بات معلوم ہوتی ہے، تاہم ایسا انوکھا واقعہ امریکی ریاست فلوریڈا میں پیش آیا۔

    ایک ڈیش کیم میں ریکارڈ ویڈیو میں نہایت صاف شفاف چمکتا ہوا آسمان دکھائی دے رہا ہے اور طوفان یا بارش کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے۔ اچانک زوردار آواز کے ساتھ آسمانی بجلی کڑکتی ہے اور قریب موجود پام کے درخت پر گرتی ہے۔

    مذکورہ ویڈیو سوشل میڈیا پر بے حد وائرل ہورہی ہے اور صارفین نے اسے خوفزدہ کردینے والی ویڈیو قرار دیا ہے۔

    ماہرین کے مطابق صاف آسمان پر بجلی کڑکنے کا عمل کبھی کبھار ہوتا ہے اور اسے بلیو بولٹ کہا جاتا ہے، ایسا اس وقت ہوتا ہے جب کچھ دور کسی مقام پر طوفان موجود ہو تو بجلی کا کرنٹ دور دور تک پہنچتا ہے۔

    صاف آسمان پر بجلی چمکنے کی یہ ویڈیو پہلی نہیں ہے، اس سے قبل ایک سیاح والٹ ڈزنی ورلڈ میں ایسی ہی بجلی گرنے کو اپنے کیمرے میں ریکارڈ کر چکا ہے جس کی آواز قریبی علاقوں تک سنی گئی۔

    مزید پڑھیں: طیارے سے آسمانی بجلی ٹکرا جائے تو کیا ہوتا ہے؟

  • آج کے موسم سے متعلق اہم پیش گوئی

    آج کے موسم سے متعلق اہم پیش گوئی

    کراچی: شہر قائد میں آسمان پر بادلوں نے ڈیرے ڈال دیے ہیں، مون سون سسٹم نے مضبوطی حاصل کر لی ہے، شہر میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران بارش کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی میں 8 جولائی تک وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہے گا، گزشتہ شام سے شہر میں تیز ہواؤں کے بعد بوندا باندی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

    شہر میں آج دن کے اوقات میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا، شام میں مون سون سسٹم سے آندھی اور بارش کا امکان ہے، سمندر میں موجود ہوا کے کم دباؤ سے سمندری ہوائیں معطل ہیں، شمال مغربی ہوائیں 18 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہیں، آج درجہ حرارت 35 سے 37 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے، جب کہ موجودہ درجہ حرارت 35 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے، کراچی میں ہوا میں نمی کا تناسب 58 فی صد ہے۔

    کراچی میں بارش کے باعث اربن فلڈنگ کا بھی خدشہ ہے تاہم دوسری طرف حکومتی انتظامات ناکافی نظر آ رہے ہیں، رین ایمرجنسی کے نفاذ کے اعلان کے باوجود شہر میں بیش تر نالوں کی صفائی نہ ہو سکی، کراچی میں گجرنالہ، لیاری ندی، تین ہٹی ندی سے متصل آبادی تاحال موجود ہے۔

    یاد رہے کہ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق گزشتہ شام سے سندھ کے مختلف علاقوں میں ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، حیدر آباد، سانگھڑ اور دادو میں گرد کا طوفان اور موسلا دھار بارش ہوئی، جیکب آباد اور دادو میں گرج چمک کے ساتھ لیکن ہلکی بارش سے موسم خوش گوار ہو گیا، سکھر اور گرد و نواح میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔

    بارش اور آندھی کے باعث سیپکو کے 70 سے زائد فیڈر ٹرپ کر گئے، سکھر کے بیش تر اور ارگرد کے علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی، متاثرہ علاقوں میں سکھر، روہڑی، نوشہروفیروز، دادو، شکارپور شامل تھے، بجلی کی بحالی کے لیے سیپکو کا عملہ مستعد رہا۔

    سانگھڑ اور گرد و نواح میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، نشیبی علاقے زیر آب آ گئے، سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگی ہیں، گھروں میں بارش کا پانی داخل ہو گیا، بارش سے قبل آندھی اور مٹی کا طوفان بھی آیا۔

  • برطانیہ میں فوج طلب کرلی گئی

    برطانیہ میں فوج طلب کرلی گئی

    مانچسٹر: برطانیہ میں طوفان کے باعث لیڈز اور کالڈرڈیل میں فوج طلب کر لی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق برطانیہ ان دنوں طوفان کی لپیٹ میں ہے۔ یاکشائر کے لیے 4 امبروارننگز جاری کردی گئی۔ جبکہ طوفان کے باعث لیڈز اور کالڈرڈیل میں فوج طلب کر لی گئی ہے۔

    فوج نے دریا کے کنارے مصنوعی حفاظتی بند باندھنے شروع کر دیئے۔ نشیبی علاقوں میں سیلابی اور آندھی سے شدید نقصان کا خطرہ ہے۔ انتظامیہ نے احتیاطی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلاب سے جان کا خطرہ قرار ہے، شہریوں سڑکوں پر گاڑیاں چلانے اور سفر کرنے سے گریز کریں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے آنے والے طوفان کیارہ سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی، نشیبی علاقے زیر آب آ گئے تھے جب کہ جہاز، ٹرین اور پبلک ٹرانسپورٹ بری طرح متاثر ہوئی تھی، طوفان کیارہ کے باعث 2 افراد بھی لقمہ اجل بنے تھے، جب کہ 5 لاکھ سے زائد گھروں کی بجلی کٹ گئی تھی۔

    اس طوفان کو دہائی کا سب سے بڑا طوفان قرار دیا گیا تھا، جس نے برطانیہ میں بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی تھی، شمالی برطانیہ میں 92 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلتی رہیں، یارکشائر کے مضافاتی علاقے زیر آب آ گئے، اور پانی لوگوں کے گھروں اور دکانوں میں داخل ہو گیا تھا۔ طوفان تھمنے کے بعد 6 انچ تک برف پڑنے کی پیش گوئی بھی کی گئی تھی۔

  • ایک کے بعد دوسرا طوفان، برطانیہ بڑے طوفانوں کی زد میں

    ایک کے بعد دوسرا طوفان، برطانیہ بڑے طوفانوں کی زد میں

    لیڈز: برطانوی محکمہ موسمیات نے ہفتے کے روز طوفان ڈینس کی پیش گوئی کر دی ہے، موسمیات کی جانب سے یارکشائر اور جنوبی ویلز کے لیے تین امبر وارننگز جاری کر دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں ہفتے کے روز طوفان ڈینس کی پیش گوئی کی گئی ہے، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آیندہ چوبیس گھنٹوں میں شدید بارش اور آندھی کا امکان ہے، موسمیات نے نشیبی علاقوں کے لیے سیلاب کی تین وارننگز بھی جاری کر دیں۔

    سیلاب سے رہایشی علاقے اور دکانیں شدید متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے، محکمہ موسمیات نے اس طوفان کو جان کا خطرہ بھی قرار دے دیا، طوفان سے کئی علاقوں کی بجلی کٹنے اور زمینی رابطے منقطع ہونے کا اندیشہ ہے۔

    برطانیہ میں صدی کے سب سے بڑے طوفان نے تباہی مچا دی

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے آنے والے طوفان کیارہ سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی، نشیبی علاقے زیر آب آ گئے تھے جب کہ جہاز، ٹرین اور پبلک ٹرانسپورٹ بری طرح متاثر ہوئی تھی، طوفان کیارہ کے باعث 2 افراد بھی لقمہ اجل بنے تھے، جب کہ 5 لاکھ سے زائد گھروں کی بجلی کٹ گئی تھی۔

    اس طوفان کو دہائی کا سب سے بڑا طوفان قرار دیا گیا تھا، جس نے برطانیہ میں بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی تھی، شمالی برطانیہ میں 92 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلتی رہیں، یارکشائر کے مضافاتی علاقے زیر آب آ گئے، اور پانی لوگوں کے گھروں اور دکانوں میں داخل ہو گیا تھا۔ طوفان تھمنے کے بعد 6 انچ تک برف پڑنے کی پیش گوئی بھی کی گئی تھی۔

  • برطانیہ میں صدی کے سب سے بڑے طوفان نے تباہی مچا دی

    برطانیہ میں صدی کے سب سے بڑے طوفان نے تباہی مچا دی

    لندن: دہائی کے سب سے بڑے طوفان کیارہ نے برطانیہ میں بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے، شمالی برطانیہ میں 92 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلتی رہیں، یارکشائر کے مضافاتی علاقے زیر آب آ گئے، پانی لوگوں کے گھروں اور دکانوں میں داخل ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں کیارہ طوفان کے باعث کئی علاقے متاثر ہو گئے ہیں، محکمہ موسمیات نے مزید انتباہ جاری کر دی ہے، یارکشائر کے مضافاتی علاقے زیر آب آ گئے ہیں، پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہونے سے نظام زندگی مفلوج ہو گیا۔

    محکمہ موسمیات کی جانب سے 46 مزید وارننگز جاری کر دی گئیں، طوفان تھمنے کے بعد 6 انچ تک برف پڑنے کی پیش گوئی بھی کی گئی ہے، طوفان سے پروازیں، ٹرین اور پبلک ٹرانسپورٹ بری طرح متاثر ہیں، برطانوی میڈیا نے کیارہ کو صدی کا سب سے بڑا طوفان قراردے دیا، ہیتھرو ایئر پورٹ پر فلائٹ شیڈول بری طرح متاثر ہو گیا، برٹش ایئر ویز کے جہاز کو لینڈنگ کے فوراً بعد اڑان بھرنا پڑ گئی۔

    طوفان کے باعث مانچسٹر پک ڈلی اسٹیشن سے ٹرین سروس معطل کر دی گی ہے، ٹرین ٹریک زیر آب آنے اور درخت گرنے سے ٹرینوں کی آمد و رفت معطل ہے، لندن کے ہیوسٹن اسٹیشن میں رش بڑھنے سے اسٹیشن کے دروازے بند کر دیے گئے، ٹرین کمپنیز کی جانب سے مسافروں کو سفر نہ کرنے کی ہدایات بھی جاری کی گئی ہے۔

    بارش کے باعث دریاؤں میں طغیانی سے قریبی آبادیاں شدید متاثر ہوئیں جب کہ امدادی کارروائیوں کے لیے پولیس اور ایمرجنسی سروسز ان علاقوں میں موجود ہیں، محکمہ موسمیات کے جانب سے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں، مانچسٹر میں ٹرین سروس بُری طرح متاثر ہوئی ہے جس سے ہزاروں افراد متاثر ہوئے ہیں طوفانی ہواؤں کے باعث درخت جڑوں سے اکھڑ گئے جس سے کئی علاقوں کا آپس میں زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

    طوفان کے باعث یارکشائر کے تقریباً تین ہزار سے زائد گھروں کی بجلی کٹ گئی تھی جسے بحال کیا گیا مگر اب بھی لیڈز میں ایک ہزار سے زائد گھر بجلی کی فراہمی سے محروم ہیں۔ بریڈفورڈ اور مانچسٹر کو ملانے والی مرکزی شاہراہ M62 کو بھی جزوی طور پر بند کیا گیا، پانی جمع ہونے کے باعث مانچسٹر رنگ روڈ کو بھی متعدد مقامات سے بند کیا گیا جس کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں دیکھنے میں آئیں۔

  • طوفان کا خطرہ منڈلانے لگا، خصوصی ہدایات جاری

    طوفان کا خطرہ منڈلانے لگا، خصوصی ہدایات جاری

    ریاض: سعودی عرب کے مختلف شہروں میں گردوغبار کے ممکنہ طوفان کے پیش نظر شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات جاری کردی گئیں۔ طوفان کے باعث حدنگاہ صفر بھی ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے شہر جدہ، مکہ مکرمہ سمیت مدینہ منورہ میں آج گردوغبار کے طوفان کا امکان ہے، جس کے باعث انتظامیہ نے ڈرائیور حضرات کو خصوصی احتیاط کی ہدایت کی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ رات 8 بجے کے قریب تیزہواؤں کے ساتھ گرد آلود ہوائیں چلیں گی۔ گرد وغبار کا طوفان مکہ مکرمہ، جدہ، قنفذہ، اللیث، رابغ، بدر اور ینبع میں ہوگا۔

    انتظامیہ نے ہائی وے پر گاڑی چلانے والے افراد کو خصوصی ہدایات جاری کی ہیں۔

    علاوہ ازیں سعودی عرب کے شہر عسیر میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب دھند چھائی رہی جس کے باعث حد نگاہ انتہائی متاثر ہوئی۔ متعلقہ اداروں نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ سڑکوں پر بلاضرورت گاڑی چلانے سے بھی احتیاط برتیں۔

  • کے 2 پر برفانی طوفان، کوہ پیماؤں کے خیمے اکھڑ گئے

    کے 2 پر برفانی طوفان، کوہ پیماؤں کے خیمے اکھڑ گئے

    اسکردو: دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے 2 کے بیس کیمپ پر موجود کوہ پیماؤں کو برفانی طوفان نے آلیا، 120 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے چلنے والی برفانی ہواؤں نے کوہ پیماؤں کے خیمے زمین سے اکھاڑ دیے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے 2 کے بیس کیمپ میں 120 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے برفانی طوفان آگیا، ذرائع کے مطابق بلند پہاڑوں پر برفانی طوفان کی رفتار 240 کلو میٹر فی گھنٹہ تک تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ برفانی طوفان کے بعد براوٹ پیک بیس کیمپ میں کوہ پیماؤں کے خیمے زمین سے اکھڑ گئے، طوفان سے انفرادی خیموں اور کچن ٹینٹ کو بھی نقصان پہنچا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ باس وقت یس کیمپ میں اسپین، اٹلی، چین، کینیڈا، ہالینڈ، فن لینڈ، نیپال اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما موجود ہیں جن کی مہم جوئی شدید مشکلات کا شکار ہوگئی ہے۔

    یاد رہے کہ پاکستان میں واقع کے ٹو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ہے جس کی لمبائی 8 ہزار 6 سو 11 میٹر ہے۔

    اس سے قبل سنہ 2018 میں بھی نیپال میں گورجا ہمل پہاڑ سر کرنے کی کوشش کرنے والے 5 جنوبی کوریائی کوہ پیماؤں سمیت 7 افراد برفانی طوفان کی زد میں آکر ہلاک ہوگئے تھے۔

    برفانی طوفان کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے کوہ پیماؤں میں جنوبی کوریا کے کوہ پیما کم چینگ ہو بھی شامل تھے جو بغیر آکسیجن سلنڈر کے 14 چوٹیاں عبور کرنے کا منفرد ریکارڈ اپنے نام کرچکے تھے۔

  • بحرِ ہند: سونامی کی لہریں کتنی دیر میں کراچی تک پہنچ سکتی ہیں؟

    بحرِ ہند: سونامی کی لہریں کتنی دیر میں کراچی تک پہنچ سکتی ہیں؟

    دنیا بھر میں موسمی اور ماحولیاتی تبدیلیوں نے زمین اور اس پر سانس لیتی ہر نوع کی مخلوق کو خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔ پاکستان کا شمار ان ملکوں میں ہوتا ہے جہاں ماحول کے لیے خطرہ اور آلودگی بڑھ رہی ہے۔

    2018 کے گلوبل کلائمٹ رسک انڈيکس ميں پاکستان کو ان ممالک کی فہرست ميں شامل کیا گیا تھا جو موسمی تبديليوں سے سب سے زيادہ متاثر ہوں گے۔ جغرافيائی لحاظ سے پاکستان جس خطے میں واقع ہے، اس میں ماہرین کی پيش گوئيوں کے مطابق درجۂ حرارت ميں اضافے کی رفتار سب سے زيادہ رہے گی۔

    2018 کے ایک جائزے کے مطابق پاکستان میں‌ دو دہائیوں کے دوران موسمی تبديليوں کی وجہ سے طوفان، سيلاب اور ديگر قدرتی آفات کی وجہ سے جانی اور مالی نقصانات بھی ہوئے ہیں۔

    اگر بات کریں‌ کراچی کی تو 1945 ميں اس شہر نے سونامی کا سامنا کیا تھا۔ عالمی اداروں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ کبھی بحرِ ہند ميں بڑا زلزلہ آیا تو سونامی کی لہريں صرف ايک سے ڈيڑھ گھٹنے ميں کراچی کے ساحل تک پہنچ سکتی ہيں جو پورے شہر کو لے ڈوبيں گی۔

    ماہرین کے مطابق پاکستان بھر ميں کبھی چار لاکھ ہيکٹر زمين پر مينگرو کے جنگلات تھے جو گھٹ کر ستر ہزار ہيکٹر تک محدود ہو گئے ہیں۔ مينگرو کے درخت سونامی جيسی قدرتی آفات میں دفاع کا کام کرتے ہيں۔
    عالمی حدت اور موسمی تغیرات کی وجہ سے پاکستان میں زراعت بھی متاثر ہے۔ مختلف فصلوں کی پیداوار پر منفی اثرات کے باعث خدشہ ہے کہ آئندہ برسوں میں پاکستان کو غذائی قلت کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔

  • ایک اور سمندری طوفان، سندھ اور بلوچستان کے ماہی گیروں کے لیے ہدایات جاری

    ایک اور سمندری طوفان، سندھ اور بلوچستان کے ماہی گیروں کے لیے ہدایات جاری

    کراچی: ایک اور سمندری طوفان کی موجودگی کے باعث کراچی سمیت سندھ اور بلوچستان کے ماہی گیروں کے لیے ہدایات جاری کر دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن کو آرڈینیشن سینٹر نے کہا ہے کہ کراچی کے جنوب میں صلالہ کے پاس ٹراپیکل سائیکلون سسٹم موجود ہے، سمندر میں موجود طوفان کی ہوا کی رفتار 50 ناٹیکل میل ہے۔

    میری ٹائم انفارمیشن کا کہنا ہے کہ طوفان سے کراچی، سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں کو خطرہ نہیں ہے، تاہم سندھ اور بلوچستان کے ماہی گیر آیندہ ہفتے سمندر میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں، اور گہرے سمندر میں جانے سے گریز کریں۔

    دوسری طرف کہا گیا ہے کہ سمندر میں ہوا کے کم دباؤ کے باعث کراچی میں بارش کے امکانات موجود ہیں، کراچی والے ہوشیار ہو جائیں، موسمیات کی پیش گوئی ہے کہ 11 دسمبر سے بارشیں شروع ہو سکتی ہیں۔

    محکمہ موسمیات کو کہنا ہے کہ کل سے کراچی میں بارش کا امکان ہے، 11 دسمبر کو مغربی سسٹم کراچی میں داخل ہو رہا ہے، کراچی میں بارشوں کے بعد شدید سردی پڑنے کا امکان ہے، پیش گوئی کے مطابق 13 دسمبر سے کراچی میں سخت سردی پڑے گی۔

    موسمیات کے مطابق کراچی میں آج موسم خشک اور مطلع جزوی ابر آلود رہے گا، علی الصبح شہر کا درجہ حرارت 14 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 26 سے 28 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔

  • سمندری طوفان: ہاکس بے، ابراہیم حیدری، کیماڑی زیر آب، ایمرجنسی نافذ

    سمندری طوفان: ہاکس بے، ابراہیم حیدری، کیماڑی زیر آب، ایمرجنسی نافذ

    کراچی: ہاکس بے کے چند علاقے، ابراہیم حیدری، اور کیماڑی کے ساحلی علاقے زیر آب آ گئے، میئر کراچی وسیم اختر نے سمندری طوفان کیار کے پیش نظر مختلف محکموں کو الرٹ کر دیا، ایمرجنسی بھی نافذ کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بحیرۂ عرب میں اب تک کا سب سے طاقت ور سمندری طوفان کیار نے کراچی کی ساحلی پٹی کو متاثر کرنا شروع کر دیا ہے، مختلف ساحلی علاقوں کے 300 سو سے زیادہ مکانوں میں پانی داخل ہو گیا، لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی، ہاکس بے روڈ ڈوب گئی ہے، ڈی ایچ اے گالف کلب بھی زیر آب آ گیا، سمندری طوفان کی پیش گوئی کر دی گئی ہے، میئر کراچی نے ایمرجنسی نافذ کر دی۔

    ادھر سمندری طوفان سے ٹھٹھہ کے 51 سے زائد دیہات زیر آب آ گئے ہیں، سجاول کے علاقے شاہ بندر اور جاتی کے کئی دیہات میں پانی داخل ہو چکا، بلوچستان کے علاقے مکران کی مختلف ساحلی آبادیاں بھی زیر آب آ گئی ہیں، ساحل کے قریب نمک پلانٹس تباہ ہو گئے۔

    میئر کراچی نے کہا ہے کہ سمندری طوفان کے پیش نظر شہری ساحل پر جانے سے گریز کریں، اور پہلے سے موجود شہری فوری ہاکس بے خالی کر دیں۔

    ادھر حکومت کی جانب سے کیٹی بندر، فش ہاربر سے ماہی گیروں پر لانچیں سمندر میں لے جانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، اور ماڑہ، گوادر، پسنی کے ماہی گیروں پر بھی سمندر میں لانچیں لے جانے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ میری ٹائم سیکورٹی ایجنسی کا کہنا ہے کہ ماہی گیروں کو 28 سے 30 اکتوبر تک سمندر میں جانے سےروک دیا گیا ہے، طوفان کیار کے پیش نظر ماہی گیر سمندر میں جانے سے گریز کریں۔

    مزید تفصیل:  سپرسائیکلون ‘کیار’ کراچی سے چند ہی کلومیٹر دور

    کمشنر کراچی افتخار شالوانی کا کہنا ہے کہ محکمہ داخلہ کو سمندر کے اطراف دفعہ 144 لگانے کی درخواست کر دی گئی ہے، آج رات سمندری پانی سے مزید علاقوں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے، لوگوں کو احتیاطی تدابیر کے لیے آگاہی فراہم کی جا رہی ہے۔

    اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ساحلی علاقے سمندری طوفان کیار کے زیر اثر آ چکے ہیں، ڈام بندر، اورماڑہ، کنڈ ملیر میں بھی سمندری پانی رہایشی علاقوں میں داخل ہو چکا ہے، وزیر داخلہ بلوچستان ضیا لانگو نے پی ڈی ایم اے کو تیار رہنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    ضیا لانگو نے پیغام جاری کیا ہے کہ بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں، ہنگامی صورت میں تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں، پی ڈی ایم اے کے ضلعی افسران اور اہل کار جائے تعیناتی پر موجود رہیں۔ انھوں نے زیر اثر آنے والے علاقوں میں اشیائے خور و نوش بھی موجود رکھنے کی ہدایت کر دی ہے۔