Tag: طویل عمر

  • کیا بڑھاپے کو روکنا ممکن ہے؟ سائنسدانوں کا نیا دعویٰ

    کیا بڑھاپے کو روکنا ممکن ہے؟ سائنسدانوں کا نیا دعویٰ

    بڑھتی عمر کو روکنے اور طویل عمر پانے کے لیے انسان ہمیشہ سے جستجو میں رہا ہے، اب ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ مستقبل قریب میں ایسی دوا دستیاب ہوسکتی ہے جو زندگی کو طویل کرسکتی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق جاپانی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ 5 سے 10 سال میں ایسی دوا ملے گی جو عمر بڑھنے کے عمل کو روکنے اور جسم کو دوبارہ زندہ کرنے میں کامیاب ہوگی۔

    ٹوکیو یونیورسٹی کے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیسن کے پروفیسر ماکوتو ناکانی کا کہنا ہے کہ 60 سال قبل امریکا کے ایک سائنس دان لیونارڈ بیفلک نے دریافت کیا تھا کہ انسانی جسم کے خلیات کی ایک خاص تعداد کئی بار تقسیم ہوسکتی ہے، جس کے بعد ضعیفی کا عمل آہستہ ہوجاتا ہے۔

    امریکی سائنسدان کی دریافت کے مطابق بڑھتی عمر میں ایسے مضر خلیے جسم میں جمع ہوجاتے ہیں جو سوزش اور جلد کے بڑھاپے کا سبب بنتے ہیں۔ جاپانی سائنسدانوں کے مطابق اگر ان خلیوں سے چھٹکارا حاصل کرلیا جائے تو عمر بڑھنے کی علامات میں نمایاں بہتری آسکتی ہے۔

    محققین کا کہنا ہے کہ عمر بڑھنے والے خلیے کے زندہ رہنے کے لیے جی ایل ایس 1 انزائم انتہائی ضروری ہے، ایک خاص روک تھام کرنے والے مادے کے استعمال سے عمر کے خلیوں سمیت سوجن کو بھڑکانے والے تمام خلیوں کو ختم کرنا ممکن ہوگا۔

    جاپانی سائنس دانوں نے ایسی دوائی استعمال کرنے کا ارادہ کیا ہے جو اس وقت دستیاب ہے، یہ اس وقت چوہوں میں کلینیکل ٹرائلز کے مرحلے سے گزر رہی ہے جس میں کینسر کی کچھ اقسام کا علاج ہے اور اس کا نتیجہ مثبت ہے۔

  • جاپانیوں کی طویل عمر کا راز کیا ہے؟

    جاپانیوں کی طویل عمر کا راز کیا ہے؟

    ٹوکیو: جاپانیوں کی طویل عمر کا راز معلوم ہو گیا، ایک جاپانی محقق نے یہ راز جاننے کے لیے 20 سال تک تحقیق کی۔

    تفصیلات کے مطابق ایک جاپانی محقق نے بیس سالہ تحقیق کے بعد آخر کار جاپانیوں کی طویل عمر کا راز معلوم کر لیا، محقق کا کہنا تھا کہ جاپانی عموماً گرم پانی سے لمبا غسل کرتے ہیں۔

    ٹوکیو سٹی یونی ورسٹی کے پروفیسر اور میڈیکل ڈاکٹر شینیا ہایاساکا نے 2 دہائیوں تک لمبے غسل اور چشموں سے نکلنے والے گرم پانی میں دیر تک نہانے کے طبی فوائد کا مطالعہ کیا، انھوں نے بتایا کہ جاپان میں لوگوں کی لمبی اور صحت مند زندگی کی ایک ممکنہ وجہ یہ ہے کہ 80 فی صد جاپانی دیر تک گرم پانی میں لیٹے رہتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بیس برس قبل ایک نرس نے ان سے بلڈ پریشر کے مریضوں کو گرم پانی سے غسل دینے سے متعلق استفسار کیا تھا، لیکن اس سلسلے میں کوئی سائنسی تحقیق موجود نہیں تھی، چناں چہ انھوں نے اس سلسلے میں باقاعدہ تحقیق کا آغاز کیا۔

    ہایاساکا نے اس سلسلے میں کچھ عرصہ قبل ایک طبی جریدے جرنل آف اپیڈیمولوجی میں ایک مقالہ بھی شایع کیا، ان کا کہنا ہے کہ گرم پانی سے زیادہ دیر تک غسل کے 3 بنیادی فائدے ہیں، ایک حدت، پانی پر جسم کے تیرنے کی صلاحیت میں اضافہ اور ہائیڈرو اسٹیٹک پریشر۔

    انھوں نے حفظان صحت اور صفائی کے صحت پر فائدوں کا بھی ذکر کیا تاہم پروفیسر ہایاساکا کے مطابق حفظانِ صحت اور صفائی والے فائدے شاور کے نیچے کھڑے ہو کر غسل لینے سے حاصل تو کیے جا سکتے ہیں، تاہم اول الذکر فائدے صرف گرم پانی میں لیٹنے حاصل ہو سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ زلزلوں اور آتش فشاؤں کے لیے مشہور جاپان میں گرم پانی کے 27 ہزار چشمے ہیں، گرم پانی میں دیر تک لیٹنا اور لمبا غسل لینا ایک طرح سے جاپان میں قومی روایت ہے۔

  • بہت معمولی سی ورزش کرنا بھی آپ کی عمر میں اضافہ کر سکتا ہے

    بہت معمولی سی ورزش کرنا بھی آپ کی عمر میں اضافہ کر سکتا ہے

    ورزش کرنا اور جسمانی طور پر متحرک رہنا جسمانی صحت کے لیے بے حد فائدہ مند ہے اور کئی بیماریوں سے تحفظ فراہم کرسکتا ہے، حال ہی میں ایک تحقیق سے علم ہوا کہ ورزش کی بہت معمولی مقدار بھی بے شمار فائدے پہنچا سکتی ہے۔

    امریکا میں کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ بہت کم ورزش کرنا بھی متعدد بیماریوں اور قبل از وقت موت کے خطرے میں کمی کرسکتا ہے۔ ہفتے میں کبھی کبھار ورزش کرنے سے قبل از وقت موت کے خطرے میں 52 فیصد کمی ہوسکتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق قبل از وقت موت کا خطرہ مختلف بیماریوں جیسے دل کے امراض، فالج اور ذہنی تناؤ کی وجہ سے ہوتا ہے، اور یہ خطرہ ان افراد میں بڑھ جاتا ہے جو بالکل ورزش نہیں کرتے۔

    ورزش نہ کرنا اور غیر متحرک زندگی گزارنا مختلف بیماریوں جیسے امراض قلب، فالج، جسم میں درد اور موٹاپے کو جنم دیتا ہے اور یہ بیماریاں انسان میں قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھا دیتی ہیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق ورزش دماغی صحت پر بھی یکساں مفید اثرات مرتب کرتی ہے۔ وہ افراد جو ہفتے میں چند دن ورزش یا کسی بھی جسمانی سرگرمی میں مشغول رہتے ہیں ان کی دماغی کیفیت ورزش نہ کرنے والوں کی نسبت بہتر رہتی ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ ورزش، جسمانی طور پر فعال رہنا یا کسی کھیل میں حصہ لینا ڈپریشن اور تناؤ میں 43 فیصد کمی کرتا ہے۔ ورزش دماغ کو طویل عرصے تک جوان رکھتی ہے جس سے بڑھاپے میں الزائمر اور یادداشت کے مسائل سے تحفظ ملتا ہے۔