Tag: طیارہ حادثہ

  • دکھ کی گھڑی میں انڈونیشی بھائیوں کے غم میں شریک ہیں: وزیر خارجہ

    دکھ کی گھڑی میں انڈونیشی بھائیوں کے غم میں شریک ہیں: وزیر خارجہ

    جکارتہ: انڈونیشیا میں مسافر طیارے کے حادثے پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں ہم انڈونیشی بھائیوں کے غم میں شریک ہیں۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود نے جکارتا طیارہ حادثے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم مسافروں کے لواحقین، انڈونیشیا کی حکومت اور عوام سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔

    جکارتہ طیارہ حادثے پر سی ای او پی آئی اے کی جانب سے بھی اظہار افسوس کیا گیا ہے، انھوں نے کہا کہ طیارہ حادثہ کہیں بھی ہو، الم ناک ہوتا ہے، انڈونیشیا کے بھائیوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔

    انڈونیشیا، لاپتہ مسافر طیارے کے حوالے سے دل چیر دینے والی اطلاع

    واضح رہے کہ انڈونیشیا میں ایک مسافر طیارہ لاپتا ہوا، کوسٹ گارڈ حکام نے طیارہ سمندر میں گرنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، سمندر میں امدادی کارکنوں کو طیارے کا ملبہ اور انسانی اعضا بھی ملے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق بوئنگ 737 کا 10 ہزار فٹ کی بلندی پر پہنچنے پر کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا، یہ طیارہ جکارتہ سے مونٹی یانک جا رہا تھا، جس میں عملے سمیت 62 مسافر سوار تھے۔

  • ایران نے بدقسمت یوکرینی طیارے کے بلیک باکس سے گفتگو کا ریکارڈ حاصل کرلیا

    ایران نے بدقسمت یوکرینی طیارے کے بلیک باکس سے گفتگو کا ریکارڈ حاصل کرلیا

    تہران: رواں برس ایرانی دارالحکومت تہران میں تباہ ہونے والے یوکرینی مسافر طیارے کے بلیک باکس کی معلومات ایران نے حاصل کرلی ہیں، المناک واقعے میں 176 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    ایران نے رواں برس تباہ ہونے والے یوکرینی مسافر بردار طیارے کے بلیک باکس سے معلومات حاصل کر لی ہیں جن میں کاک پٹ میں ہونے والی بات چیت کا ریکارڈ بھی شامل ہے۔

    ایرانی سول ایوی ایشن کے سربراہ کیپٹن توراج دہغانی کا کہنا ہے کہ طیارے کے بلیک باکس میں پہلے دھماکے کے بعد کی صرف 19 سیکنڈ کی بات چیت محفوظ ہے جبکہ دوسرا میزائل 25 سیکنڈ بعد جہاز سے ٹکرایا تھا۔ رپورٹ میں توراج دہغانی کے اس بیان کے حوالے سے تفصیل نہیں دی گئی۔

    تہران کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے پرواز بھرنے والے مسافر بردار یوکرینی طیارے کو رواں برس 8 جنوری کو 2 میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا تھا، جہاز کے پرواز بھرنے کے 8 منٹ بعد ہی پہلے میزائل سے اسے نشانہ بنایا گیا جس سے ممکنہ طور پر جہاز میں نصب ریڈیو کو نقصان پہنچا۔

    چند لمحوں بعد دوسرا میزائل لگنے کے بعد زور دار دھماکہ ہوا جس کے بعد جہاز آگ کے شعلوں کی لپیٹ میں آگیا اور زمین پر جا گرا۔

    المناک واقعے میں 176 افراد ہلاک ہوئے جن میں ایرانی شہریوں سمیت یوکرین، کینیڈا، برطانیہ، افغانستان، سوئیڈن اور جرمنی کے شہری شامل تھے۔

    واقعے سے تھوڑی دیر قبل ہی ایرانی میزائلوں نے بغداد میں 2 امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا تھا جس کے بعد امریکا ایران تعلقات میں خطرناک موڑ آگیا اور مشرق وسطیٰ میں سخت کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔

    ابتدا میں ایرانی حکام اسے حادثہ قرار دیتے رہے تاہم جلد ہی ایران نے اعتراف کرلیا تھا کہ مسافر طیارے کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔

    ایرانی سول ایوی ایشن کی جانب سے شائع کردہ تحقیقاتی رپورٹ میں درج کیپٹن توراج دہغانی کے بیان کے مطابق پہلے دھماکے سے میزائل کے شارپنل جہاز کے اندر تک گئے تھے جس سے ممکنہ طور پر جہاز کے ریکارڈر کو نقصان پہنچا۔

    کیپٹن توراج دہغانی نے بلیک باکس سے حاصل کی گئی کاک پٹ میں بات چیت کی تفصیلات نہیں دیں۔

    توراج دہغانی کا کہنا تھا کہ وائس ریکارڈر سے ڈیٹا حاصل کرنے کے عمل کے دوران ان تمام ممالک کے نمائندگان موجود تھے جن کے شہری طیارہ حادثے میں ہلاک ہوئے تھے، یوکرین، امریکا، فرانس، کینیڈا، برطانیہ اور سویڈن کے نمائندگان بلیک باکس سے تفصیلات حاصل کرنے کے عمل کا حصہ رہے ہیں۔

    بعد ازاں تباہ شدہ طیارے کا بلیک باکس جون کے مہینے میں پیرس بھیجا گیا تھا جہاں مغربی ممالک سے تفتیش کاروں پر مبنی ٹیم اس کا جائزہ لے رہی تھی۔

    گزشتہ ماہ ایران نے واقعے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں اعتراف کیا تھا کہ حادثہ، ائیر ڈیفنس یونٹ کے ریڈار کی غلط سمت کی وجہ سے پیش آیا تھا، رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ ایئر ڈیفنس یونٹ کے اہلکار نے مرکز سے ہدایات لیے بغیر دو میزائل فائر کیے تھے۔

    مغربی ممالک کے انٹیلی جنس اہلکاروں اور تجزیہ کاروں کے خیال میں ایران نے روسی ساختہ میزائل ایس اے 15 استعمال کرتے ہوئے یوکرینی طیارے کو نشانہ بنایا تھا۔

    ابتدائی رپورٹ میں پاسدارن انقلاب کے ڈیفنس سسٹم کی منتقلی کے حوالے سے کچھ نہیں کہا گیا تھا جبکہ ایئر پورٹ کے قریبی علاقے میں پاسداران انقلاب کے فوجی اڈے واقع ہیں۔

    سول ایوی ایشن کے سربراہ کیپٹن توراج دہغانی کا کہنا ہے کہ تحقیقات کرنے اور جہاز کا ریکارڈ حاصل کرنے کا مقصد آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام یقینی بنانا ہے، انہوں نے کہا کہ ایران کی فضائی حدود بین الاقوامی پروازوں کے لیے محفوظ ہیں۔

  • طیارہ حادثہ  کی تحقیقات ، ایف آئی اے کی جے آئی ٹی تشکیل

    طیارہ حادثہ کی تحقیقات ، ایف آئی اے کی جے آئی ٹی تشکیل

    اسلام آباد: پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات کے لئے ایف آئی اے کی جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی، ٹیم لاہور ائیر پورٹ سے پی آئی اے اور سی اے اے ملازمین سے تحقیقات شروع کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ سیکریٹریٹ کی ہدایت پر پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات کے لئے ایف آئی اے کی جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ،ڈائریکٹر ایف آئی اے امیگریشن ٹیم کی سربراہی کریں گے جبکہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیئرترمزی،اسسٹنٹ ڈائریکٹر ساجد امین ٹیم میں شامل ہیں۔

    ایف آئی اے کی ٹیم پی آئی اے کے طیاروں کی مین ٹیننس کے حوالے سے تحقیقات کرے گی اور کراچی جانیوالے طیارے پرواز8303پہلے سے خرابی کی جانچ پڑتال ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق ٹیم لاہورائیر پورٹ سےپی آئی اے اور سی اےاے ملازمین سےتحقیقات شروع کرے گی، جہاں پی آئی اے انجینئرنگ، سیفٹی سمیت دیگر اداروں کے افسران سے پوچھ گچھ ہوگی۔

    یاد رہے پاکستانی ٹیم کے سربراہ فرانسیسی تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے ڈی کوڈ کیے گئے بلیک باکس سمیت تمام اہم ریکارڈ لے کر اسلام آباد پہنچ چکی ہے ، ایئر کموڈور عثمان غنی اہم شواہد سے متعلق ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ آئندہ چند روز میں ایوی ایشن ڈویژن میں جمع کرائیں گے۔

    ایئرکموڈور 22 جون کو وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کریں گے اور طیارہ حادثے کے اہم شواہد پر مبنی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کریں گے۔

    خیال رہے کہ 22 مئی جمعۃ الوداع کو لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب واقع ماڈل کالونی جناح گارڈن کی رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوگئے۔

  • کراچی: حادثے کا شکار طیارے کا انجن اور پر تباہ حال گھروں سے اتار لیے گئے

    کراچی: حادثے کا شکار طیارے کا انجن اور پر تباہ حال گھروں سے اتار لیے گئے

    کراچی: پی آئی اے کے حادثے کا شکار طیارے کا انجن اور پر ماڈل کالونی کے گھروں سے اتار لیے گئے، پی آئی اے کی مدد کے لیے فوج، میکا نائزڈ انجینیئرز اور پاک فضائیہ کے دستے بھی موجود رہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کے حادثے کا شکار طیارے کے وزنی ترین حصے اٹھا لیے گئے، جہاز کے ملبے کے یہ ٹکڑے جناح گارڈن کے تباہ شدہ گھروں سے اٹھائے گئے ہیں۔

    مذکورہ گھروں کے درمیان سے جہاز کا پر اور انجن تکنیکی ماہرین کی موجودگی میں وزنی کرین کی مدد سے نکالا گیا، حادثے کے بعد کئی ٹن وزنی انجن سہ منزلہ عمارت کی چھت پر پڑا تھا۔

    جہاز کا 17 میٹر لمبا اور 5 میٹر چوڑا پر گھر کے اندر دھنسا ہوا تھا، پر کو نکالنے سے گھر کے منہدم ہونے کا خدشہ تھا لہٰذا اسے ٹکڑوں کی صورت میں نکالا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ انجن اور پر اٹھانے کے لیے وزنی اور اونچی کرین کی ضرورت پڑی مگر راستہ تنگ، گنجان آباد ہونے اور بجلی کی تاروں کی وجہ سے دشواری کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد عملے نے کے پی ٹی اور نیول ڈاکیارڈ سے وزنی کرنیں اور دیگر مشینری منگوائی۔

    کام کے دوران پی آئی اے کی مدد کے لیے فوج، میکا نائزڈ انجینیئرز اور پاک فضائیہ کے دستے بھی موجود رہے، سندھ رینجرز 42 ونگ نے پورے علاقے کو سیل کر کے ملبے کی منتقلی کے عمل کو محفوظ بنایا۔

    ذرائع کے مطابق تمام پرزوں کو کراچی ایئر پورٹ پر ایک محفوظ جگہ منتقل کردیا گیا ہے جہاں تحقیقاتی ٹیمیں ان کا جائزہ لیں گی، علاقہ مکینوں نے محفوظ طریقے سے ملبہ ہٹانے کے لیے پی آئی اے، کے پی ٹی اور افواج پاکستان کی کاوشوں کو سراہا۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نے کرینوں اور وزنی مشینری کو متاثرہ مکانوں کی چھتوں کو نکالنے کے لیے بھی استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹیمیں تکنیکی طور پر تجربہ کار ہیں اور اس کام کو عام مزدوروں کے مقابلے میں احسن اور محفوظ طریقے سے انجام دے سکتی ہیں۔

    خیال رہے کہ 22 مئی کی دوپہر کو پی آئی اے کا لاہور سے کراچی آنے والا طیارہ المناک حادثے کا شکار ہوگیا تھا جب لینڈنگ سے چند لمحے قبل طیارہ رہائشی علاقے میں گھروں پر گر گیا۔

    عید سے 2 روز قبل پیش آنے والے المناک حادثے میں 97 مسافر جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر زندہ بچ گئے۔ حادثے کی تحقیقات جاری ہیں۔

  • کراچی، رہائشی مکانات کی چھت سے تباہ شدہ جہاز کا کاک پٹ اتار لیا گیا

    کراچی، رہائشی مکانات کی چھت سے تباہ شدہ جہاز کا کاک پٹ اتار لیا گیا

    کراچی: حادثے کا شکار ہونے والے پی آئی اے طیارے کے باقی رہ جانے والے آلات کو اتارنے کے حوالے اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق رہائشی مکانات کی چھت سے تباہ شدہ جہاز کا کاک پٹ اتار لیا گیا، بھاری مشینری کی مدد سے لینڈنگ گیئر بھی اتار لیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کنکریٹ تلے دبے پارٹس کو نکالنے کے لیے کرین اور بھاری مشینری کا استعمال کیا گیا، جہاز کے دونوں پرزے کراچی ایئرپورٹ منتقل کردئیے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق مکان کے ہیڈ ٹینک کے نیچے دبے جہاز کے انجن کو کل اتارا جائے گا جس کے لیے پاک فضائیہ کی ہائیڈرولک کرین منگوائی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: طیارہ حادثہ، اہم شواہد پاکستان پہنچ گئے

    طیارے کے انجن کو اتارنے کے لیے کرینوں کے علاوہ رہائشی مکان کو سپورٹنگ بیم اور جیک بھی لگائے جائیں گے، انجن کو اتارنے کے کام کی نگرانی سی اے اے، پی آئی اے انجینئرنگ اور ماہرین تعمیرات کریں گے، رات ہونے کے سبب ملبے تلے دبے پرزوں کو نکالنے کا کام روک دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستانی ٹیم کے سربراہ ایئر کموڈورعثمان غنی فرانسیسی تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے ڈی کوڈ کیے گئے بلیک باکس سمیت تمام اہم ریکارڈ لے کر اسلام آباد پہنچے تھے۔

    یاد رہے کہ 22 مئی جمعۃ الوداع کو لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب واقع ماڈل کالونی جناح گارڈن کی رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔

  • پی آئی اے طیارہ حادثہ، 2 میتوں  کی شناخت معمہ بن گئی

    پی آئی اے طیارہ حادثہ، 2 میتوں کی شناخت معمہ بن گئی

    کراچی: شہر قائد میں ایئرپورٹ کے قریب آبادی پر پی آئی اے طیارہ گر کر تباہ ہونے کے حادثے کی 2 میتوں کی شناخت معمہ بن گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی آئی اے طیارہ حادثے کی دو میتوں کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی، دونوں مسافروں کے ڈی این اے لیے گئے تھے لیکن ذرایع کا کہنا ہے کہ ان کا ڈی این اے والد اور بہن بھائیوں سے میچ نہ ہو سکا۔

    ذرایع کے مطابق دونوں مسافروں کی والدہ کا انتقال ہو چکا ہے جس کے باعث ڈی این اے عمل میں دشواریاں پیش آ رہی ہیں۔ واضح رہے کہ اب تک جاں بحق 95 مسافروں کی میتوں کی شناخت کی جا چکی ہے، جن میں ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے 56 لاشوں کی شناخت ہوئی۔

    ادھر طیارہ حادثے کے لواحقین کو امدادی رقم کی فراہمی کا سلسلہ بھی جاری ہے، تمام مسافروں کے لواحقین کا ڈیٹا حاصل کر لیا گیا ہے، 82 مسافروں کے لواحقین کو تدفین کے لیے 10 لاکھ روپے کی امداد فراہم کی گئی، پی آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ 15 مسافروں کے لواحقین نے ایک سے 2 ہفتے میں رابطہ کرنے کا کہا ہے۔

    پرواز سے متعلق محدود تفصیلات بدنیتی کے تحت جاری کی جا رہی ہیں، ترجمان پالپا

    یاد رہے کہ بدھ کو پائلٹس کی تنظیم پالپا نے وزیر اعظم سے طیارہ حادثہ کی شفاف اور غیر جانب دار تفتیش کا مطالبہ کیا تھا، تنظیم کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہید پائلٹ کے اہل خانہ سے کیا گیا اپنا وعدہ پورا کریں، خطوط، آڈیو ویڈیو جاری ہونا تحقیقات پر اثر انداز ہونے کے مترادف ہے۔ پالپا کا مؤقف تھا کہ پرواز سے متعلق محدود تفصیلات بدنیتی کے تحت جاری کی گئیں، ایئر پورٹ رن وے کی ویڈیو لیک ہونا بھی سوالیہ نشان ہے۔

  • طیارہ حادثہ، متاثرہ جہاز کے پَر کو ایئرپورٹ منتقل کردیا گیا

    طیارہ حادثہ، متاثرہ جہاز کے پَر کو ایئرپورٹ منتقل کردیا گیا

    کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کے گرکر تباہ ہونے والے طیارے کا ایک ’پَر‘ ایئرپورٹ منتقل کردیا گیا جبکہ دوسرے پر کو نکالنے کا کام جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلڈنگ میں پھنسے دوسرے پر کو نکالنے کی کوشش جاری ہے۔ چھت سے انجن پاک فضائیہ کے ماہرین کی نگرانی میں اتارا جائے گا، تمام آپریشن چند گھنٹوں میں مکمل ہونے کے امکانات ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چند گھنٹے میں تباہ طیارے کے تمام ملبے کی ایئرپورٹ منتقلی متوقع ہے، طیارے کے ملبے کو پاک فضائیہ کے ٹریلرز کی مدد سے منتقل کیا جائے گا، حکمت عملی تیز کردی گئی۔

    پی آئی اے طیارہ حادثہ، فرانسیسی ٹیم کی تحقیقات مکمل

    دریں اثنا فرانسیسی اور پاکستانی حکام نے رن وے، کنٹرول اور اپروچ ٹاور کا بھی معائنہ کیا۔

    دوسری جانب فرانسیسی ٹیم نے جمعۃ الوداع کے روز شہر قائد میں پیش آنے والے اندہناک طیارہ حادثے کی تحقیقات مکمل کرلی ہیں اس دوران یومیہ بنیاد پر گھنٹوں پر محیط تحقیق کے دوران روایتی طریقوں کے ساتھ فرانزک سمیت جدید تیکنیکی مہارتوں کا استعمال عمل میں لایا گیا۔

    واضح رہے کہ 22 مئی جمعۃ الوداع کو لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب واقع ماڈل کالونی جناح گارڈن کی رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوگئے۔

  • طیارہ حادثہ ، جاں بحق ہونے والے 97 مسافروں  میں سے 64 میتیں ورثا کے حوالے

    طیارہ حادثہ ، جاں بحق ہونے والے 97 مسافروں میں سے 64 میتیں ورثا کے حوالے

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ طیارہ حادثہ میں جاں بحق ہونے والے 97 مسافروں میں سے اب تک 64 کی میتیں ورثا کے حوالے کردی ہیں، ورثا کے دکھ اور درد میں برابر کے شریک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ طیارہ حادثہ میں 97 مسافر جاں بحق ہوئے، جس میں سے اب تک 64 کی میتیں ورثا کے حوالے کر چکے ہیں۔

    مراد علی شاہ نے بتایا کہ ڈی این اے ٹیسٹ سے25 جاں بحق افرادکی شناخت ہوئی، جن کی میتیں ورثا کے حوالے کردی گئی ہے، اس وقت 11 مسافروں کی میتیں چھیپا کے پاس ہیں جب کہ 22 میتیں ایدھی کے سرد خانے میں ہیں۔

    مراد علی شاہ نے بتایا کہ ایک ڈی این اے ٹیسٹ ابھی میچ ہونا باقی ہے، انتظامیہ،کراچی یونیورسٹی ٹیسٹ جلد مکمل کرنے کی کوشش میں ہیں، ورثا کے دکھ اور درد میں برابر کے شریک ہیں۔

    دوسری جانب ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا طیارہ حادثے میں 97میں سے68میتوں کی شناخت ہوگئی، 39 میتوں کوجسمانی طورپرشناخت کیا گیا۔

    مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ 22 کےڈی این اےمیچزکی کراچی یونیورسٹی کی فرانزک لیب نے تصدیق کی ، 7 کی تصدیق پنجاب فرانزک لیب نے کی جبکہ 29 کی تصدیق ہونا باقی ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب ماڈل کالونی جناح گارڈن میں رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوگئے۔

  • طیارہ حادثے کی تحقیقات کب مکمل ہوں گی؟

    طیارہ حادثے کی تحقیقات کب مکمل ہوں گی؟

    کراچی: طیارہ حادثے کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہیں، فرانسیسی ماہرین کی ٹیم اتوار کو تحقیقات مکمل کر لے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق فرانسیسی ٹیم نے طیارہ حادثے کے اہم شواہد اکٹھے کر لیے ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ یہ ٹیم اتوار کو اپنی تحقیقات مکمل کر لے گی، جس کے بعد 11 رکنی فرانسیسی ماہرین کی خصوصی ٹیم پیر کو پیرس روانہ ہو جائے گی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ فرانسیسی ٹیم بلیک باکس اور کاک پٹ وائس ریکارڈر ڈی کوڈ کرنے کے لیے اپنے ساتھ لے جائے گی، ٹیم کو لے جانے کے لیے خصوصی طیارے کو لینڈنگ کی اجازت دے دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں سی اے اے ڈائریکٹر ایئر ٹرانسپورٹ نے اجازت نامہ جاری کر دیا۔

    خالی طیارہ 31 مئی کی رات کو جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ پہنچے گا، فرانسیسی ٹیم 6 روزہ دورہ مکمل کر کے یکم جون کو پیرس روانہ ہوگی۔ گزشتہ روز فرانسیسی ایئر بس ماہرین نے جائے حادثہ سے ملبے کے نیچے دبے کاک پٹ وائس ریکارڈر بھی برآمد کر لیا تھا۔

    فرانسیسی ٹیم کی حادثے کو سمجھنے کے لیے منفرد انداز میں واقعے کا ریہرسل

    ذرایع کے مطابق فرانسیسی ٹیم کاک پٹ وائس ریکارڈر کی ایک ہفتے میں ڈی کوڈنگ کرے گی، کیپٹن اور فرسٹ آفیسر کے درمیان گفتگو پر خصوصی توجہ دی جائے گی، ڈی کوڈنگ سے پرواز کی اونچائی، رفتار، لینڈنگ گیئر اور فلیپ کی معلومات حاصل ہوں گی، یہ ٹیم ڈی کوڈنگ کے بعد معلومات دستاویز کی شکل میں پاکستان کے حوالے کرے گی۔

    دریں اثنا، آج پانچویں دن بھی فرانسیسی ماہرین نے جائے حادثہ سے اہم شواہد اکھٹے کیے، ٹیم نے جائے حادثہ کا فضائی جائزہ بھی لیا، اور ہائی ریزولیشن کیمروں کی مدد سے جائے حادثہ کی ویڈیو بنائی گئی، ماہرین نے رن وے کا بھی فضائی معائنہ کیا، ٹیک آف پوائنٹ سے لینڈنگ پوائنٹ تک کی رپورٹ بھی تیار کر لی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ جمعرات کو وزیر اعظم عمران خان نے کراچی حادثے سمیت ملک میں ہونے والے گزشتہ طیارہ حادثات کی تحقیقاتی رپورٹس بھی پبلک کرنے کا حکم دیا تھا، جنید جمشید طیارہ حادثے کی رپورٹ بھی جولائی میں پبلک کی جائے گی، وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جن کے پیارے جاں بحق ہوئے ان کو وجوہ جاننے کا حق ہے، رپورٹ پبلک ہوں گی تو آیندہ مؤثر اقدامات ہو سکیں گے۔

  • طیارہ حادثہ کیس: شہدا کے لواحقین کو معاوضے کی ادائیگی شروع

    طیارہ حادثہ کیس: شہدا کے لواحقین کو معاوضے کی ادائیگی شروع

    کراچی: طیارہ حادثہ کیس میں شہدا کے لواحقین کو معاوضے کی ادائیگی شروع کر دی گئی ہے، پہلے مرحلے میں 36 افراد کو معاوضہ ادا کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ 36 افراد کو 10 لاکھ فی کس معاوضہ ادا کر دیا گیا ہے، بقیہ مسافروں کے ورثا کو بھی ایک دو دن میں معاوضہ ادا کر دیا جائے گا۔

    لواحقین کی 15 فیملیز نے فی الوقت معاوضہ لینے سے انکار کر دیا ہے، انشورنس کی مد میں لواحقین کو فی کس 50 لاکھ روپے بھی ادا کیے جائیں گے، اس سلسلے میں 97 مسافروں میں سے57 افراد کی فہرست تیار کی گئی تھی۔

    طیارہ حادثہ؛ ملبے سے کروڑوں روپے برآمد

    خیال رہے کہ معاوضہ طیارے میں شہید ہونے والے مسافروں کے لواحقین کو ادا کیا گیا ہے۔

    گزشتہ روز کراچی میں پی آئی اے کے تباہ ہونے والے طیارے کے ملبے سے غیر ملکی کرنسی سمیت کروڑوں روپے برآمد ہوئے تھے، ملبے سے ملنے والے 3 کروڑ روپے رینجرز نے پی آئی اے حکام کے حوالے کر دیے تھے، ترجمان پی آئی اے کا کہنا تھا کہ مسافروں کے لواحقین آئے ہیں اور دعویٰ کیا ہے کہ یہ ان کی رقم ہے، جس کے بعد قانونی پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

    یاد رہے کہ 22 مئی کو کراچی ایئر پورٹ کے قریب ماڈل کالونی میں آبادی پر پی آئی اے کا ایک طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں 97 مسافر جاں بحق ہو گئے تھے، جب کہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔