Tag: طیارہ حادثہ

  • طیارے کے دائیں پنکھے میں‌ دھماکا ہوا، ایک اور گواہ سامنے آگیا

    طیارے کے دائیں پنکھے میں‌ دھماکا ہوا، ایک اور گواہ سامنے آگیا

    کراچی: حادثے کے شکار طیارے کی تباہی سے قبل اس میں کچھ دیر پہلے سفر کرنے والے مزید افراد سامنے آئے ہیں جنہوں نے گواہی دی ہے کہ طیارہ پہلے سے ہی خراب تھا، پشاور سے چترال آتے ہوئے طیارہ کے دائیں پنکھے میں دھماکا بھی ہوا تھا۔


    حویلیاں میں گر کر تباہ ہونے والا بدقسمت اے ٹی آر طیارہ تباہ ہونے سے قبل پشاور سے پرواز کرکے چترال پہنچا تھا، پہلے ایک مسافر ریاض نے گواہی دی تھی کہ طیارہ خراب تھا اب ایک اور گواہ رمیز سامنے  آگیا۔

    پشاور سے چترال پہنچنے والے مسافروں کا کہنا تھا کہ لینڈنگ سے قبل طیارے کے دائیں پنکھے میں دھماکاہوا تھا۔


    اسی سے متعلق: تباہی سے کچھ دیر قبل طیارے سے اترنے والے مسافر کے انکشافات


    عینی شاہد ریاض نے دھماکے کی تصدیق کی تھی اور اب ایک اور مسافر رمیز راجہ نے بتایا کہ طیارہ لینڈنگ سے قبل ہی خراب ہوگیا تھا اور جہاز کو جھٹکے لگ رہے تھے۔

    مسافروں کا کہنا تھا کہ چترال ائیرپورٹ پر لینڈنگ سے قبل طیارے کی رفتار بہت دھیمی تھی اس سے قبل ایسا نہیں ہوا۔

  • طیارے حادثے میں جاں بحق47میں سے30افراد کی شناخت ہوگئی

    طیارے حادثے میں جاں بحق47میں سے30افراد کی شناخت ہوگئی

    اسلام آباد: حویلیاں طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے47افراد میں سےاب تک 30میتوں کی شناخت ہوچکی،جبکہ 17میتوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

    تفصیلات کےمطابق حویلیاں طیارہ حادثے میں شناخت ہونے والی میتوں میں مذہبی اسکالر جنید جمشید اور اُن کی اہلیہ بھی شامل ہیں۔طیارے کے پائلٹ،کو پائلٹ اور ائیرہوسٹس کی میت کی بھی شناخت ہوچکی ہے۔

    پمز اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دو دن میں طیارہ حادثےمیں جاں بحق دیگر سترہ میتوں کی بھی شناخت ہوجائے گی۔

    مزید پڑھیں: حویلیاں طیارہ حادثہ،47افراد شہید

    یاد رہے کہ7دسمبر کو طیارےکوحادثہ پیش آیا تھا۔آٹھ دسمبر کو شہداکی میتیں اسلام آباد پمز اسپتال لائی گئیں تھیں۔جہاں پرمیتوں اور لواحقین کے نمونے لئے گئے تھے۔

    واضح رہے کہ نو دسمبر سے میتوں کی شناخت کا عمل شروع ہوا تھا،جبکہ8افراد کی شناخت پہلے ہی دن ان کے سامان کی مدد سے ہوگئی تھی۔

  • طیارہ حادثہ: تحقیقات کے لیے فرانس کی 4 رکنی ٹیم پاکستان پہنچ گئی

    طیارہ حادثہ: تحقیقات کے لیے فرانس کی 4 رکنی ٹیم پاکستان پہنچ گئی

    اسلام آباد: پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات کے لیے فرانس کی چار رکنی ٹیم پاکستان پہنچ گئی۔

    طیارہ حادثے کی تحقیقات میں تیزی آگئی۔ فرانس کی خصوصی ٹیم پاکستان پہنچ گئی۔

    چار رکنی تحقیقاتی ٹیم میں انجن بنانے والے پی ڈبلیو کے دو ارکان اور دو ارکان اے ٹی آر بنانے والی کمپنی کے شامل ہیں جنہیں ایس آئی بی کی جانب سے بریفنگ اور طیارے کے تمام ریکارڈز سےمتعلق آگاہ کیا گیا۔

    ٹیم میں اے ٹی آر طیارے بنانے والی فرانسیسی کمپنی کے ماہرین بھی شامل ہیں۔ ماہرین کی ٹیم جہاز میں دوران پرواز ممکنہ فنی خرابی سمیت دیگر عوامل کے حوالے سے تحقیقات کرے گی۔

    واضح رہے کہ 7 دسمبر کی شام چترال سے اسلام آباد آنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 661 حویلیاں کے نزدیک حادثے کاشکار ہوگئی تھی۔ جہاز میں عملے سمیت 47 افراد سوار تھے۔

    حادثے میں معروف نعت خواں اور اے آر وائی کے ٹی وی میزبان جنید جمشید بھی اپنی اہلیہ سمیت جاں بحق ہوگئے تھے۔

    اب تک حادثے میں شہید ہونے والے کئی افراد کی تدفین کی جاچکی ہے، بقیہ افراد کی شناخت کاعمل ڈی این کے ذریعے جاری ہے۔ حادثے کے بعد پی آئی اے کے چیئرمین بھی مستعفی ہو چکے ہیں۔

  • طیارہ حادثہ: کئی شہدا کی تدفین ،غائبانہ نماز جنازہ

    طیارہ حادثہ: کئی شہدا کی تدفین ،غائبانہ نماز جنازہ

    اسلام آباد: سانحہ حویلیاں کو تیسرا دن شروع ہوگیا ،شہداکے لواحقین نے سپریم کورٹ سے شفاف تحقیقات، اے ٹی آر طیاروں کی بندش،پی آئی اے کی اعلیٰ قیادت کی برطرفی کا مطالبہ کردیا،مختلف شہروں میں شہدا کی غائبانہ نماز جنازہ اور قرانی خوانی کی گئی۔

    سانحہ حویلیاں کے دوسرے دن کے اختتام پر لواحقین پمزا سپتال کے باہر سراپا احتجاج ہوگئے۔لواحقین نے سپریم کورٹ سے شفاف تحقیقات،پی آئی اے چیئرمین اور ایم ڈی کی برطرفی اور اے ٹی آر طیاروں کی بندش کے مطالبات کیے۔ لواحقین نے امدادی رقم دگنا کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

    حادثے میں شہید حاجی تکبیر خان کی میت چترال لائی گئی جہاں ان کی تدفین کی گئی، بدقسمت طیارے کے عملے کے رکن سمیع اللہ کی تدفین ان کے آبائی علاقے ڈی جی خان میں کی گئی۔

    حادثہ میں شہید اے ایس ایف کے کمانڈو احسن غفار کی راولپنڈی کے علاقے جاتلی میں تدفین کی گئی۔

    سانحہ حویلیاں میں شہید ہونے والوں کی سکھر اور فیصل آباد میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ راولپنڈی میں شہدا کے بلند درجات کے لیے قرآن خوانی کی گئی۔

    دریں اثنا خیبر پختونخوا اسمبلی میں طیارہ حادثے کی اعلیٰ سطح تحقیقات کے لیے متفقہ قرارداد منظور کی گئی۔

  • طیارہ حادثہ: بدقسمت مسافروں‌ کی عزیزوں سے آخری باتیں

    طیارہ حادثہ: بدقسمت مسافروں‌ کی عزیزوں سے آخری باتیں

    حادثے نے کتنے ہی گھروں میں صف ماتم بچھادی، کسی کا جیون ساتھی چھن گیا، کسی ماں کا لخت جگر کیا تو کسی نے اپنا باپ کھودیا اور کسی کی ماں اس سے محروم ہوگئی، دوماہ کی دلہن کا جوڑا خون سے سرخ ہوگیا۔

    بدقسمت طیارے کی ایئرہوسٹس اسما نے شوہر سے کہا کھانا ساتھ کھائیں گے، ایئر گارڈ سمیع نے بھائی کو فون کیا کہ گھر آکر ضروری بات کرنی ہے ان بدنصیب افراد نے اپنے عزیزوں سے آخری گفتگو کیا کی یہ چند مرحومین کے عزیزوں نے بتایا تاہم بہت سارے افراد کی باتیں دلوں میں ہی رہ گئیں۔


    اسی سے متعلق: مرحوم پائلٹ صالح نے پاکستان کے خوبصورت مناظر اجاگر کیے


    بدقسمت طیارے کی فضائی میزبان اسما نے شوہر سے کھانا ساتھ کھانے کا کہا اور طیارے میں سوار ہوگئیں، شوہر کی بیوی سے آخری بات تین بجے ہوئی اور چار بج کر 40 منٹ پر حادثہ ہوا، اسما نے شوہر سے کہا کہ ساڑھے چاربجے مجھے پک کرلیں، شوہر نے چترال سے اسما کے لیے کباب لے کر رکھے لیکن دونوں کو یہ ساتھ کھانا نصیب نہ ہوا۔


    پی کے 661 کے حادثے میں ڈی جی خان کے سمیع اللہ اشہد بھی جاں بحق ہوئے، سمیع اللہ ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس میں ایئرگارڈ تھے، انہوں نے چھٹیاں گزار کر ڈیوٹی جوائن کی تھی اور بھائی سے کہا کہ دو بجے ڈیوٹی پر جا کر واپس آنے کے بعد ضروری بات کروں گا۔


    یہ پڑھیں: طیارہ حادثہ:42 لاشوں کی شناخت ‌میں‌ ہفتہ لگے گا، لواحقین رو گئے


    جیون ساتھ کا ہاتھ تھامے اور آنکھوں میں خواب سجائے چترال کی عائشہ عثمان کو بھرپو ر زندگی جینا نصیب نہ ہوا،چترال کی عائشہ عثمان کو زندگی نے اپنا عہد نبھانے کی مہلت نہیں دی، عائشہ کی دو ماہ قبل شادی ہوئی اس نے قائد اعظم یونیورسٹی سے ایم فل کیا تھا، سرخ جوڑا پہنے اسے دوماہ ہی ہوئے تھے کہ اب اس کا لباس خون میں ڈوب گیا اور اب اسےسفید لباس پہنایا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا طیارہ حادثے کی شفاف تحقیقات کا حکم، جنید جمشید کے بیٹے کو فون

    فیصل آباد کے علاقے سمندری کا رہائشی 20 سالہ محنت کش عامر ماں کی بیماری کا سن کر چترال سے بدقسمت طیارے میں واپس آرہا تھا مگر معلوم نہ تھا کہ اب کبھی ملاقات نہ ہوسکے گی۔

    وہ چار بہنوں کا اکلوتا بھائی اور خاندان کا واحد کفیل تھا جو ماں کی بیماری کی اطلاع ملنے پر واپس آ رہا تھا۔ بیٹے کے چھن جانے کی خبر ملنے پر بیمار ماں اور بہنوں پر قیامت ٹوٹ پڑی۔

    بہنوئی کا کہنا ہے کہ عامر اپنے خاندان کا واحد کفیل تھا جو اب دنیا میں نہ رہا۔

    چار بہنوں کا اکلوتا بھائی پانچ ماہ پہلے رزق کمانے کے لیے چترال گیا تھا تو اب اس کی لاش ہی واپس آئی

    یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کا طیارہ کیسے گر کر تباہ ہوا؟ تحقیقات شروع،بلیک بکس مل گیا

    فیصل آباد کا ایک اور سپوت خالد مقصود بھی حادثے کا شکار ہوا، خالد مقصود کا بیٹا اپنے والد کی گفتگو یاد کرکے روتا اور بے چین ہوتا رہا، اس نے بتایا کہ میری آخری بات ہوئی تو ابو نے کہا ایئرپورٹ پر بیٹھا ہوں واپس آرہا ہوں۔

  • طیارہ حادثہ:42 لاشوں کی شناخت ‌میں‌ ہفتہ لگے گا، لواحقین رو گئے

    طیارہ حادثہ:42 لاشوں کی شناخت ‌میں‌ ہفتہ لگے گا، لواحقین رو گئے

    اسلام آباد: طیارہ حادثے کی 42 لاشوں کی شناخت ممکن نہیں،ڈی این اے سے شناخت ہونے میں ایک ہفتہ لگےگا،پمز اسپتال پہنچنے والے لواحقین  کی مشکلات بڑھ گئیں، جنید جمشید کے بھائی نے بھی سیمپل جمع کرادیے۔

    تفصیلات کے مطابق طیارہ حادثے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کا اپنے پیاروں کوکھودینے کے بعد ایک اور امتحان شروع ہوگیا، 42 لاشوں کی شناخت ممکن نہیں ہورہی ان کی ڈی این اے کے ذریعے شناخت کی جائے گی تاہم اس عمل میں ایک ہفتے لگے گا یہ بات جان  کر متعدد مرحومین کے لواحقین رونے لگے۔


    Time for patience for heirs who lost their… by arynews

    پہلے ایبٹ آباد کے ایوب میڈیکل اسپتال جانے والے بعدازاں اسلام آباد کے پمز اسپتال کے باہر لوگ اس آس میں کھڑے ہیں کہ ان کے پیاروں کی شناخت ہوجائےاور لاش مل جائے لیکن ان کا یہ انتہائی شدید مطالبہ ہفتے بھر سے قبل پورا ہوتا نظر نہیں آرہا جس کے باعث ایک طرف جہاں لواحقین غم کی شدت سے نڈھال ہیں وہیں وہ ایک ہفتے کے لیے سر چھپانا کا ٹھکانا بھی ڈھونڈنے پر مجبور ہوگئے۔


    یہ پڑھیں: وزیراعظم کا طیارہ حادثے کی شفاف تحقیقات کا حکم، جنید جمشید کے بیٹے کو فون


    طیارہ حادثے میں جاں بحق افراد کی میتیں حویلیاں سے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے ایبٹ آباد لائی گئیں جہاں سے انہیں اسلام آباد منتقل کیا گیا۔ پمز اسلام آباد میں ڈی این اے کے لیے لواحقین کےخون کے سیملپز لیے گئے جس میں جنید جمشید کے بھائی ہمایوں جمشید نے بھی خون کے نمونے جمع کرائے۔

    اسی سے متعلق: پی آئی اے کا طیارہ حادثے میں شہید افراد کے لواحقین کیلئے معاوضے کا اعلان

    پمز اسپتال میں لاشوں کی سیمپلنگ کا عمل مکمل کرکے سرد خانے منتقل کردیا گیا۔

    ملک کے دور درازعلاقوں سے آئے ورثا اپنے پیاروں کی میتیں لینے کے لیے اسلام آباد پہنچے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ تمام میتوں کو ضابطے کی کارروائی کے بعد ہی لواحقین کے سپرد کیا جائے گا۔

    والد کی میت لینے کے لیے آیا ہوا بیٹا بھی غم سے نڈھال ہوگیا،بھائی کے غم میں چور چھوٹا بھائی اپنے آنسو چھپانہ سکا،وا لدہ کی میت لینے کے لیے آئے بیٹے کا کہنا تھا کہ ماں سے آخری بار طیارہ کریش ہونے سے پہلے بات ہوئی۔


    یہ ضرور پڑھیں: ڈی این اے ٹیسٹ کیا ہے؟


    جاں بحق افراد میں سے 35 افراد کا تعلق چترال سے تھا جن میں سے 5 کی شناخت ہوگئی۔ ایئر ہوسٹس اسما کی لاش کی شناخت شوہر نے لاکٹ کی مدد سے کی۔

    دریں اثنا ایئر ہوسٹس اسما عادل کی نماز جنازہ راولپنڈی میں ادا کردی گئی۔

    ایئرفورس کے دو گارڈز کی نماز جنازہ ادا کردی گئی اور ان کی میتیں آبائی گاؤں روانہ کردی گئیں۔

    میتوں کی منتقلی کے لیے سی ون تھرٹی طیارے دیں گے، سربراہ پاک فضائیہ

    پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل سہیل امان نے پی آئی اے کے حادثے کے قومی سانحہ پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا۔

    ان کی خصوصی ہدایات پر سول ایوی ایشن کو آگاہ کریاگیا ہے کہ سانحہ حویلیاں کی میتوں کو ان کے آبائی علاقوں میں پہنچا نے کے لیے پاک فضائیہ کے سی130 طیارے مہیا کیے جائیں گے، پاک فضائیہ کے افسران اور جوان غم کی اس گھڑی میں جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ اور لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔

    انہوں نے دینی اسکالر جنید جمشید کے انتقال پر بھی گہرے رنج وغم کا اظہار کیا اور کہا کہ جنید جمشید ایئر فورس افسر کے فرزند ہونے کے ناطے ایئرفورس فیملی کا حصہ تھے ، انہوں نے پاک فضائیہ کے لیے خصوصی محبت اور تعلق کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کے بلند درجات کے لیے دعا کی۔

    پالپا کا غیر جانب دار تحقیقات کا مطالبہ

    پالپا نے اے ٹی آر طیارہ حادثہ سے متعلق غیر جانب دارانہ آزاد تحقیقات کا مطالبہ کردیا اور کہا ہے کہ آزاد اور عالمی سطح کی انکوائری کے لیے ملک میں قابل افراد موجود ہیں،پالپا کے عہدے دار بھی عالمی سطح کے تربیت یافتہ انویسٹی گیٹر ہیں،پالپا حادثے کی تحقیقات میں کردار ادا کرے گی۔

    پالپا نے کہا کہ سابقہ تحقیقاتی طریقہ کار مسترد کرتے ہیں، عالمی سطح کی تحقیقات کے علاوہ کچھ قابل قبول نہیں۔

    پی آئی اے طیارے کے المناک حادثے پر ائیر لیگ کے مرکزی صدر شمیم اکمل نے  گہرے دکھ اور رنج کا اظہارکیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ حادثے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں ساتھ ہی انہوں نے سوگ کا اعلان بھی کیا۔

    جنید جمشید کی نماز جنازہ کا اعلان ڈی این ٹیسٹ کے بعد ہوگا

    جنید جمشید کے کوآرڈی نیٹر ارسلان نے بتایا کہ نماز جناہ کا حتمی اعلان نہیں  ہوا، اس کا حتمی اعلان ڈی این اے رپورٹ سامنے آنے کے بعد ہی کیا جائے ۔

    انہوں نے سوشل میڈیا پر ہونے والے قیاس آرائیوں کو غیر مصدقہ قرار دیا کہ جمعے کو نماز ہوگی اور بتایا کہ نماز جنازہ جب بھی ہوگی یہ طے ہے کہ کورنگی دارالعلوم میں ہوگی، جیسے ہی نماز جنازہ  طے ہوگی اس کا حتمی اعلان کردیا جائے گا۔

  • ان فٹ طیارہ اڑان کے لیے مختص، پائلٹ کا پرواز سے انکار

    ان فٹ طیارہ اڑان کے لیے مختص، پائلٹ کا پرواز سے انکار

    کراچی: پی آئی اے کی انتظامیہ نے حادثے کے بعد بھی بے حسی اور غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان فٹ طیارہ اڑان کے لیے پائلٹ کے حوالے کردیا تاہم پائلٹ نے اس اے ٹی آر طیارے کو اڑانے سے انکار کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے صلاح الدین کے مطابق حویلیاں میں طیارہ حادثے کے بعد پی آئی اے کے ایک پائلٹ چاکر علی شاہ نے اے ٹی آر طیارہ اڑانے سے انکار کردیا، طیارے کو کراچی سے موہنجو دڑو کے لیے پرواز کرنی تھی لیکن طیارے کا اے پی او سسٹم خراب تھا جس پر پائلٹ نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اڑان سے انکار کردیا اور کہا کہ جب تک یہ سسٹم ٹھیک نہیں ہوگا میں یہ جہاز نہیں اڑائوں گا۔


    یہ پڑھیں : پی آئی اے کا ایک اور طیارہ حادثے سے بچ گیا


    پائلٹ کے انکار کے بعد پی آئی اے انتظامیہ نے انہیں طیارہ تبدیل کرکے دیا جس کے بعد ہی پائلٹ نے طیارہ پرواز کے لیے حاصل کیا مسافروں کو لے کر موہن جو دڑو روانہ ہوا۔

    رپورٹر صلاح الدین نے اینکر پرسن کے ایک سوال پر کہا کہ حادثے کے بعد پی آئی اے انتظامیہ نے انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کو خاص طور پر ہدایات جاری کی ہیں کہ سیفٹی معیار کو لازمی چیک جائے،پی آئی اے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ادارے نے کبھی بھی مسافروں کی زندگیوں پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا اور ان کی اولین ترجیح مسافروں کی جان و مال کی حفاظت ہے اس حوالے سے چیف آپریٹنگ آفیسر کی جانب سے خاص ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ طیارے میں ذرا سی بھی خرابی ہو تو اسے اڑان کے لیے نہ بھیجا جائے۔


    یہ بھی پڑھیں: حادثے کا شکار طیارے کا انجن پہلے ہی خراب ہونے کا انکشاف


    ہدایات کے باوجود طیارہ کراچی سے موہنجو دڑو پرواز کے لیے مخصوص کردیا گیا تاہم پائلٹ کے انکار پر اسے تبدیل کیا گیا، اگر پائلٹ انکار نہ کرتا تو جہاز پرواز کرجاتا۔

  • جہاز کے حادثے کی صورت میں کیا ان اقدامات سے جان بچانا ممکن ہے؟

    جہاز کے حادثے کی صورت میں کیا ان اقدامات سے جان بچانا ممکن ہے؟

    گزشتہ روز چترال سے اسلام آباد آنے والا پی آئی اے کا طیارہ پی کے 661 حادثے کا شکار ہوگیا جس میں سوار تمام 47 مسافر اپنی جانیں گنوا بیٹھے، اور یہ کوئی پہلا حادثہ نہیں۔

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہر سال کئی جہازوں کو حادثے پیش آتے ہیں۔ ان میں سے کچھ حادثے معمولی ہوتے ہیں اور ان میں موجود مسافر اپنی جانیں بچانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تاہم زیادہ تر طیارے زمین پر گر کر مکمل تباہ ہوجاتے ہیں۔

    فضا میں ہونے اور زمین پر گرنے کے سبب طیارہ حادثہ کسی ٹریفک حادثے سے بالکل مختلف ہوتا ہے اور اس میں بچنے کے امکانات بھی بے حد کم ہوتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ہوائی جہاز کے بارے میں 8 حیرت انگیز حقائق

    البتہ ہوا بازی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جہاز میں کوئی ہنگامی صورتحال پیش آنے کی صورت میں کچھ حفاظتی اقدامات اپنا کر اپنی زندگی بچانے کا امکان پیدا کیا جاسکتا ہے۔

    آئیے آپ بھی جانیں کہ وہ حفاظتی اقدامات کیا ہیں۔

    کیا طیارے میں کوئی محفوظ سیٹ ہے؟

    لندن کی گرین وچ یونیورسٹی نے سنہ 2011 میں ایک ’پانچ قطاروں کے اصول‘ کا نظریہ پیش کیا۔ اس نظریے کے مطابق اگر آپ ایمرجنسی ایگزٹ کے نزدیک 5 قطاروں میں موجود کسی سیٹ پر بیٹھے ہیں تو کسی حادثے کی صورت میں آپ کے بچنے کا امکان زیادہ ہو سکتا ہے۔

    plane-post-1

    تاہم امریکی ایوی ایشن کے ماہرین نے اس کو یکسر مسترد کردیا۔

    امریکا کے وفاقی ہوا بازی کے ادارے سے تعلق رکھنے والے ان ماہرین کا کہنا ہے کہ جہاز میں کوئی بھی سیٹ محفوظ نہیں کہی جاسکتی۔ ’کسی حادثے کی صورت میں تمام مسافروں اور عملے کو یکساں خطرات لاحق ہوتے ہیں‘۔

    plane-new

    ان کا کہنا ہے کہ بچنے کا انحصار اس بات پر ہے کہ جہاز کو کس قسم کا حادثہ پیش آیا ہے۔ مثال کے طور پر اگر ایمرجنسی ایگزٹ کے قریب آگ بھڑک اٹھی ہے تو ظاہر ہے اس سے سب سے زیادہ خطرے میں وہی افراد ہوں گے جو اس ایگزٹ کے نزدیک بیٹھے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ حادثے کی صورت میں جہاز کا ہر حصہ مختلف انداز سے متاثر ہوتا ہے لہٰذا یہ کہنا بالکل ناممکن ہے کہ جہاز کی کوئی سیٹ بالکل محفوظ ہے۔

    حفاظتی اقدامات غور سے سنیں

    plane-post-2

    جہاز کے اڑان بھرنے سے قبل کیبن کریو یا ویڈیو کے ذریعہ بتائی جانے والی حفاظتی اقدامات اور تراکیب یقیناً بوریت کا باعث بنتی ہیں، لیکن اگر آپ نے انہیں غور سے سنا ہو اور یاد رکھا ہو تو کسی ہنگامی صورتحال میں یہی آپ کے لیے کار آمد ثابت ہوتی ہیں۔

    سیفٹی کارڈ کو پڑھیں

    plane-post-3

    آپ کی آگے کی سیٹ کی پشت میں جیب میں ایک کارڈ رکھا ہے۔ اسے کھول کر پڑھیں۔ یہ آپ کو بتاتا ہے کہ ہنگامی صورتحال میں کیا کرنا ہے، اور جہاز میں موجود آلات و سہولیات کیسے آپ کی جان بچا سکتے ہیں۔

    مضبوطی سے بیٹھیں

    plane-post-4

    بعض اوقات جہاز کو لگنے والا معمولی سا جھٹکا بھی آپ کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے اگر آپ آرام دہ حالت میں بیٹھے ہوں۔ آپ آگے کی سیٹ سے ٹکرا کر زخمی ہوسکتے ہیں یا آپ کے سامنے رکھا سامان آپ کو نقصان پہنچا سکتا ہو۔

    آپ کو علم ہونا چاہیئے کہ ہنگامی صورتحال میں آپ کے پاس صرف چند سیکنڈز ہوتے ہیں جن میں آپ کو خود کو ہر ممکن حد تک محفوظ پوزیشن پر لانا ہوتا ہے۔ اس کا علم آپ کو دیے گئے حفاظتی کارڈ میں درج ہوتا ہے۔ بہتر ہے کہ اسے پہلے سے پڑھ اور سمجھ لیں۔

    ایمرجنسی ایگزٹ دیکھیں

    plane-post-5

    plane-post-9

    جہاز میں داخل ہو کر سب سے پہلے ایمرجنسی راستوں کو دیکھیں اور انہیں ذہن نشین کرلیں۔ ہنگامی صورتحال میں ہاتھ پاؤں پھول جاتے ہیں اور دماغ کام کرنا چھوڑ دیتا ہے جس کی وجہ سے بعض اوقات آپ ایمرجنسی گیٹ کے قریب ہونے کے باوجود اسے نہیں دیکھ سکتے۔

    انتظار مت کریں

    plane-post-11

    کیا آپ جانتے ہیں جہاز کے کسی حادثے کا شکار ہونے کی صورت میں آپ کے پاس جہاز سے نکلنے کے لیے صرف 90 سیکنڈز ہوتے ہیں؟ اگر آپ کی زندگی لکھی ہوگی تو آپ انہی 90 سیکنڈز میں اپنی جان بچا سکتے ہیں وگرنہ نہیں۔

    ایسے موقع پر اگلے اٹھائے جانے والے قدم یا دیگر افراد کا انتظار کرنا جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔

    لینڈنگ اور ٹیک آف کے دوران الرٹ رہیں

    plane-post-6

    ایک تحقیق کے مطابق جہاز کے اکثر حادثے لینڈنگ (زمین پر اترنے) اور ٹیک آف (زمین سے آسمان کی طرف بلند ہونے) کے دوران پیش آتے ہیں۔ ان دنوں مواقعوں پر سخت الرٹ رہیں۔ ذہن بھٹکانے والی چیزوں جیسے موبائل، کتاب وغیرہ کو بیگ میں رکھ دیں۔

    اگر آپ نے سارا سفر سوتے ہوئے گزارا ہے تب بھی ضروری ہے کہ لینڈنگ سے پہلے جاگ جائیں اور دماغ کو حاضر رکھیں۔

    plane-post-7

    اسی طرح جہاز کے سفر سے پہلے الکوحل کے استعمال سے بھی گریز کیا جائے۔ یہ آپ کی صورتحال کو سمجھنے اور فوری فیصلہ کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرے گی۔

    مزید پڑھیں: لینڈنگ کے وقت کھڑکی کا شیڈ کھلا رکھنے کی ہدایت کیوں کی جاتی ہے؟

    موزوں لباس پہنیں

    plane-post-8

    جہاز میں سفر کے لیے آرام دہ اور آسان کپڑے منتخب کریں۔ ہائی ہیلز سے بالکل اجتناب کریں۔ گھیر دار اور اٹکنے والے کپڑے بھی نہ پہنے جائیں۔

    ایسے آرام دہ کپڑے پہنیں جو ہنگامی حالات میں بھاگنے کے دوران آپ کے لیے رکاوٹ نہ پیدا کریں۔

    جسمانی حالت

    plane-post-10

    ہوا بازی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد جو فربہ ہیں، یا سستی سے حرکت کرتے ہیں وہ ہنگامی صورتحال میں نہ صرف اپنے لیے بلکہ دوسروں کے لیے بھی مشکل کا باعث بن سکتے ہیں۔

    خراب ریکارڈ والی ایئر لائنز سے پرہیز

    airline

    بعض ایئر لائنز کا سیفٹی ریکارڈ بہت اچھا ہوتا ہے۔ گو کہ ناگہانی حادثہ تو کبھی بھی کسی کو بھی پیش آسکتا ہے، تاہم کچھ ایئر لائنز اپنی جانب سے مسافروں کو محفوظ سفر فراہم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتیں۔ فضائی سفر کے لیے ہمیشہ ایسی ہی ایئر لائن کا انتخاب کیا جائے جن کا سیفٹی ریکارڈ اچھا ہو۔

    اس کے برعکس ایسی ایئر لائنز جن کے طیاروں میں اکثر خرابی کی اطلاعات سامنے ہوتی ہوں، کوشش کی جائے کہ ان میں سفر سے گریز کریں۔


     

  • جنیدجمشید کےانتقال کا شدیددکھ ہے،عمران خان

    جنیدجمشید کےانتقال کا شدیددکھ ہے،عمران خان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہناہے کہ جنید جمشید کےانتقال کا شدید دکھ ہے انہوں نے شوکت خانم اسپتال کے لیے فنڈ ریزنگ میں مدد کی تھی۔

    تفصیلات کےمطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں جنید جمشید کے انتقال پر شدید دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جنید جمشید نے شوکت خانم اسپتال کی فنڈ ریزنگ میں ان کی بہت مدد کی تھی۔

    دوسری جانب عمران خان نے ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ڈی سی چترال اسامہ وڑائچ اچھے افسر تھے۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنے پیچھے بے لوث خدمت کی مثال چھوڑ گئے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ روز پی آئی اے طیارہ حادثے پردکھ کا اظہار کرتے ہوئےکہا تھا کہ اللہ تعالیٰ طیارہ حادثے کےمتاثرین کو صبر جمیل عطافرمائے۔

    مزید پڑھیں:پی آئی اے طیارے کو حادثہ، 48 افراد شہید

    واضح رہے کہ گذشتہ روزپی آئی کا طیارہ حویلیاں کے قریب گرکرتباہ ہوگیا تھاجس میں جنیدجمشیدسمیت اڑتالیس افراد شہید ہوگئے تھے۔

  • طیارہ حادثہ: ایئرہوسٹس سمیت 6 افراد کی شناخت

    طیارہ حادثہ: ایئرہوسٹس سمیت 6 افراد کی شناخت

    ایبٹ آباد: ایوب میڈیکل کمپلیکس کے مطابق چترال حادثے میں ایئرہوسٹس سمیت 6 افراد کی شناخت کرلی گئی ہے۔ جنید جمشید اور ڈی سی او چترال کی شناخت نہیں ہوسکی۔

    چترال جہاز حادثے میں جاں بحق افراد کے غمزدہ لواحقین غم سے نڈھال ایوب میڈیکل کمپلیکس ایبٹ آباد کے ہاہر جمع ہیں جو اپنے پیاروں کی میتوں کی شناخت کے منتظر ہیں۔

    مزید پڑھیں: پی آئی اے طیارے کو حادثہ، 48 افراد جاں بحق

    جاں بحق افراد میں چترال کے محمد نواز، محمد تکبیر خان، فرہاد عزیز، سمیع اللہ اور احسن خان نامی افراد کو شناخت کرلیا گیا ہے۔ ایئر ہوسٹس کی میت کو ان کے شوہر نے لاکٹ کی مدد سے شناخت کیا ہے۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق دیگر میتوں کی شناخت ڈی این اے کے ذریعے کی جائے گی۔

    حادثے میں جاں بحق ہونے والے میاں اختر محمود کے لواحقین بھی میت کے لیے پریشان ہیں۔

    مزید پڑھیں: طیارہ اڑان بھرتے ہی بائیں جانب جھک گیا تھا، خرابی کا انکشاف

    ایوب میڈیکل کمپلیکس ذرائع کے مطابق اسپتال لائی گئی تمام میتوں کے خون کے ٹیسٹ بین الاقوامی قوانین کے مطابق مکمل کیے گئے ہیں۔ تمام میتوں کو اسلام آباد میں تصدیق کے بعد لواحقین کے حوالے کیا جائے گا۔