Tag: طیارہ

  • مانچسٹر ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے وقت طیارے کے ساتھ دل دہلا دینے والا واقعہ، کمزور دل افراد ویڈیو نہ دیکھیں

    مانچسٹر ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے وقت طیارے کے ساتھ دل دہلا دینے والا واقعہ، کمزور دل افراد ویڈیو نہ دیکھیں

    مانچسٹر: برطانیہ میں مانچسٹر ایئرپورٹ پر ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے، طیارہ لینڈنگ کے وقت خوفناک طوفانی ہواؤں کی زد میں آ گیا۔

    اس سلسلے میں ایک ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لینڈنگ کے وقت طیارہ بری طرح ناکام رہا، اور ہوائیں اسے بار بار اچھالتی رہیں۔

    برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق طیارہ ملک نامی طوفان کی تیز ہواؤں کی زد میں آ گیا تھا، جس کی وجہ سے لینڈنگ کے وقت خوف ناک صورت حال پیدا ہو گئی، اور پائلٹ نے بہتیری کوشش کے بعد آخر کار لینڈنگ کا عمل ترک کر دیا۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طوفانی ہواؤں نے طیارے کی لینڈنگ کس طرح مشکل بنائی، اور پائلٹ کے لیے رن وے پر نہایت کھٹن صورت حال پیدا کر دی۔

    جیٹ 2 طیارے کی بوئنگ 737 کی پرواز ہفتے کی دوپہر کو ایئرپورٹ پہنچی تھی، طیارے کے ٹائر بھی رن وے سے ٹکرا گئے تھے، اور لینڈنگ گیئر مکمل طور پر انگیج تھا، لیکن ہوائیں اسے دائیں سے بائیں اچھال رہی تھیں۔

    حکام کے مطابق لندن ہیتھرو ایئر پورٹ پر 90 کلو میٹر کی رفتار سے ہوائیں چل رہی تھیں، جن میں مسافر بردار طیارہ دائیں بائیں خوف ناک انداز میں ڈولتا رہا، تاہم تجربہ کار پائلٹ کی مہارت سے طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا۔

  • جاپانی ایئر فورس کا طیارہ دوران پرواز لا پتا ہوگیا

    جاپانی ایئر فورس کا طیارہ دوران پرواز لا پتا ہوگیا

    ٹوکیو: جاپانی ایئر فورس کا ایک طیارہ اڑان بھرنے کے کچھ دیر بعد لاپتا ہو گیا، جس کی تلاش جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کا ایف 15 طیارہ اڑان بھرنے کے بعد لاپتا ہوگیا ہے، جاپانی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ آج لاپتا ہونے والا ایف ففٹین طیارہ جاپانی ایئر سیلف ڈیفنس فورس کا ہے۔

    جاپان کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق بحیرۂ جاپان میں ایک شخص کو دیکھا گیا، جس کے بارے میں سمجھا جا رہا ہے کہ وہ ٹیک آف کے بعد لاپتا ہونے والے طیارے کے عملے کا رکن ہے، جسے بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    طیارے کے لاپتا ہونے سے متعلق تحقیقات جاری ہیں، جاپانی وزارت دفاع کے مطابق طیارے نے وسطی جاپان کے کوماٹسو ایئربیس سے ٹیک آف کیا تھا، اور مقامی وقت کے مطابق شام ساڑھے پانچ بجے کے قریب بحیرۂ جاپان پر محو پرواز تھا، جس کا فاصلہ ایئر بیس سے پانچ کلومیٹر ہے، اور پھر وہ وہاں راڈر سے غائب ہوگیا۔

    جاپانی فضائی دفاعی نظام کے ترجمان کے مطابق طیارہ 2 افراد کی گنجائش والا ہے، تاہم اس وقت یہ پتا نہیں چل سکا ہے کہ اس میں کتنے افراد موجود تھے۔

  • دنیا کی انوکھی پرواز جس کا دورانیہ صرف 2 منٹ ہے

    دنیا کی انوکھی پرواز جس کا دورانیہ صرف 2 منٹ ہے

    ہوائی سفر یوں تو طویل فاصلے کے لیے کیا جاتا ہے لیکن دنیا میں ایک پرواز ایسی بھی ہے جس کا دورانیہ صرف 2 منٹ ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق اسکاٹ لینڈ کے 2 جزائر کے درمیان پرواز کا دورانیہ اتنا کم ہے کہ اکثر افراد کو طیارے پر سوار ہونے میں اس سے زیادہ وقت لگ جاتا ہے۔

    لوگن ایئر کی پرواز کوئی پرسکون تجربہ نہیں کیونکہ یہ ایک چھوٹا طیارہ ہے جس کے کیبن میں 8 مسافر ہی سفر کرسکتے ہیں۔

    اس پرواز کی خاص بات سفر کا دورانیہ ہے۔

    اسکاٹ لینڈ کے شمالی حصے میں واقع جزیرے ویسٹرے اور پاپا ویسٹرے درمیان چلنے والی پرواز کو گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز نے دنیا کی مختصر ترین شیڈول پرواز قرار دے رکھا ہے۔

    اس کا سفر محض 1.7 میل کا ہوتا ہے اور ہوا کا رخ موزوں ہو اور سامان کم ہو تو یہ فاصلہ محض 53 سیکنڈز میں طے ہوسکتا ہے، مگر زیادہ تر 2 منٹ کا وقت درکار ہوتا ہے۔

    یہ پرواز دن میں 2 بار اڑان بھرتی ہے اور موسم گرما میں سیاح کافی تعداد میں اس میں سفر کرتے ہیں تاکہ دنیا کی مختصر ترین پرواز کے ساتھ پاپا ویسٹرے کی سیر بھی کرسکیں۔

    یہ پرواز بریٹین نورمین بی این 2 آئی لینڈر طیارے پر ہوتی ہے جس میں مسافروں کے لیے 2، 2 نشستوں کی 4 قطاریں ہیں۔

    مگر مسافر کو اپنی مرضی سے نشست پر بیٹھنے کی اجازت نہیں ہوتی بلکہ عام طور پر طیارے کے ارگرد وزن کے مطابق ان کو بٹھایا جاتا ہے۔

    اس سفر کا اصل آغاز کریکوال سے ہوتا ہے جہاں سے وہ 15 منٹ میں ویسٹرے پہنچتی ہے اور پھر وہاں سے پاپا ویسٹرے تک جاتی ہے۔

  • آسٹریلیا میں مسافر بردار طیارے کو حادثہ

    آسٹریلیا میں مسافر بردار طیارے کو حادثہ

    کینبرا: آسٹریلیا میں مسافر بردار چھوٹا طیارہ سمندر میں گر گیا، طیارے میں سوار 4 افراد ہلاک ہوگئے جن میں 2 بچے بھی شامل تھے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا میں ریڈ کلف کے مضافات میں ایک انجن والا چھوٹا طیارہ ہچکولے کھاتے ہوئے دریا میں گر گیا، طیارے میں 4 افراد سوار تھے جو حادثے میں ہلاک ہوگئے۔

    4 نشستوں والے چھوٹے طیارے میں ایک 69 سالہ شخص اپنے خاندان کو لے کر پکنک کے لیے جا رہا تھا۔ دوران پرواز ممکنہ طور پر تکنیکی خرابی کے باعث طیارہ سمندر میں گر گیا۔

    رپورٹ کے مطابق طیارہ اڑان بھرنے کے کچھ ہی دیر بعد گر گیا تھا، جس وقت طیارے نے اڑان بھری اس وقت موسم خراب تھا اور بارش بھی ہو رہی تھی۔

    کوئنز لینڈ کے شہری ہوا بازی کے ادارے نے حادثے کی تحقیقات کے لیے تفتیشی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

  • رولز رائس نے الیکٹرک طیارہ تیار کرلیا

    رولز رائس نے الیکٹرک طیارہ تیار کرلیا

    برطانوی ایرو انجن کمپنی رولز رائس نے الیکٹرک طیارہ تیار کیا ہے جسے دنیا کا تیز ترین طیارہ قرار دیا جارہا ہے، ٹیسٹ پرواز کے دوران اس طیارے نے 3 ریکارڈز بنائے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق رولز رائس نے دنیا کا تیز ترین الیکٹرک طیارہ تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے، رولز رائس کی جانب سے جاری بیان میں اس طیارے کو اسپرٹ آف انوویشن کا نام دیا گیا ہے۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ اس طیارے نے 387.4 میل فی گھنٹہ کی رفتار پر پرواز کرنے میں کامیابی حاصل کی اور یہ دنیا کی تیز ترین الیکٹرک سواری ہے۔

    کمپنی کے مطابق 16 نومبر کو ٹیسٹ پرواز کے دوران اس طیارے نے مجموعی طور پر 3 ریکارڈز بنائے جس میں 345.4 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے 1.86 میل کا راستہ طے کرنا ہے۔

    اس طیارے نے 300 میل فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار پر برطانوی وزارت دفاع کی فوجی ٹیسٹنگ سائٹ پر 9.32 میل کا سفر کیا، جو سابقہ ریکارڈ سے 182 میل فی گھنٹہ زیادہ ہے۔

    ان اعداد و شمار کو عالمی گورننگ باڈی فیڈریشن ایروناٹیکل انٹرنیشنل (ایف آئی اے) کے پاس تصدیق کے لیے جمع کروایا گیا ہے۔

    یہ طیارہ 400 کلوواٹ الیکٹرک پاور ٹرین کی مدد سے پرواز کرتا ہے جبکہ سب سے بہترین پاور بیٹری پیک کو بھی اس کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔

    رولز رائس کے فلائٹ آپریشن ڈائریکٹر نے طیارے کو ٹیسٹ پرواز پر اڑایا اور ان کا کہنا تھا کہ یہ ان کے کیرئیر کا اہم ترین لمحہ تھا۔

    کمپنی کے سی ای او وارن ایسٹ نے کہا کہ دنیا کے تیز ترین الیکٹرک طیارے کا ریکارڈز ایک زبردست کامیابی ہے۔

    برطانیہ کے بزنس سیکرٹری کواسی کوارٹنگ نے کہا کہ یہ طیارہ برقی پرواز کی صلاحیت رکھتا ہے اور ایسی ٹیکنالوجیز کو ان لاک کرنے میں مدد کرے گا جن کو ہم روزمرہ کی زندگی کا حصہ بنا سکیں گے۔

  • دو اجنبیوں نے طیارے سے لٹکتے شخص کو کیسے بچایا؟

    دو اجنبیوں نے طیارے سے لٹکتے شخص کو کیسے بچایا؟

    بعض اوقات معمول کے امور کی انجام دہی کے دوران ایسے واقعات پیش آتے ہیں کہ کسی کی جان خطرے میں پڑجاتی ہے، سنہ 1941 میں ایسے ہی ایک واقعے میں ایک ماہر پیراشوٹر مرتے مرتے بچے۔

    یہ مئی کی ایک عام صبح تھی، آسمان شفاف تھا اور سورج آگ برسا رہا تھا، کیلی فورنیا کے نارتھ آئی لینڈ کے نیول بیس میں سب کچھ معمول پر تھا۔

    صبح پونے 10 بجے والٹر اوسیپوف نامی لیفٹننٹ ڈی سی 2 ٹرانسپورٹ طیارے پر سوار ہوئے تاکہ معمول کی پیرا شوٹ جمپ کے مظاہرے کو سپروائز کرسکیں۔

    دوسری جانب لیفٹننٹ بل لوری پہلے سے اپنے آبزرویشن طیارے (یہ الگ طیارہ تھا) میں سوار تھے جبکہ جون میکینٹس نے اپنے اس طیارے کی جانچ پڑتال کررہے تھے جس میں وہ کچھ دیر بعد پرواز کرنے والے تھے۔

    مگر اس دوپہر کو یہ تینوں افراد تاریخ کے ایک حیران کن واقعے کے ذریعے ایک دوسرے کے ساتھ جڑ گئے، والٹر اوسیپوف ایک ماہر پیراشوٹر تھے اور 15 مئی 1941 کے اس دن سے قبل وہ 20 سے زیادہ بار جمپ لگا چکے تھے۔

    اس صبح ان کا ڈی سی 2 کیرانی میسا نامی علاقے کی جانب روزانہ ہوا جہاں وہ اپنے 12 ماتحتوں کی پیراشوٹ جمپ کو سپروائز کرنے والے تھے۔ ان کے علاوہ بھی کینوس سلنڈر، رائفلیں اور ایمونیشن طیارے پر موجود تھا جو اسی مشق کا حصہ بھی تھا۔

    اس وقت 9 افراد چھلانگ لگا چکے تھے جب والٹر اوسپینوف جو طیارے کے دروازے سے چند دور کھڑے تھے، نے آخری کارگو کنٹینر کو باہر کی جانب پھینکنے کے لیے دھکا دینا شروع کیا۔

    کسی طرح ان کے پیراشوٹ بیک پیک کی آٹومیٹک ریلیز کورڈ سیلنڈر میں اٹک گئی اور ان کا پیراشوٹ پھٹ کر باہر نکل آیا۔

    انہوں نے فوری طور پر کچھ پکڑنے کی کوشش کی مگر طیارے کو ایک جھٹکا لگا اور وہ اتنا طاقتور تھا کہ پھٹا ہوا پیراشوٹ جسم سے الگ ہوکر باہر چلا گیا۔

    یہ پیرا شوٹ باہر طیارے کے پہیے کے گرد لپٹ گیا جبکہ ایک حصہ والٹر کے ٹخنوں پر پہنچ گیا اور وہ طیارے سے 12 فٹ نیچے اور دم سے 15 فٹ پیچھے چلے گئے، مگر بائیں ٹانگ پر لپٹا پیراشوٹ ان کو زمین پر گرنے سے بچائے ہوئے تھا۔

    مگر ذہن کو حاضر رکھتے ہوئے انہوں نے ایمرجنسی پیراشوٹ کھولنے سے گریز کیا کیونکہ انہیں احساس ہوگیا تھا کہ ایسا کرنے پر جسم کے 2 ٹکڑے ہوجاتے۔ طیارے کے اندر عملہ والٹر کو بچانے کے لیے جدوجہد کررہا تھا مگر ان کی رسائی ممکن نہیں ہورہی تھی۔

    طیارے میں ایندھن کم ہونے لگا مگر ایمرجنسی لینڈنگ کا نتیجہ والٹر کی موت کی شکل میں نکلتا جبکہ پائلٹ کا زمین پر ریڈیو رابطہ بھی نہیں تھا۔

    نیچے لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے پائلٹ نے طیارے کو نیچے لے جانے کا فیصلہ کیا اور نارتھ آئی لینڈ کے گرد چکر لگانا شروع کردیے، جہاں نیول بیس کے افراد نے چند منٹ بعد صورتحال کا احساس کرلیا مگر انہیں لگا کوئی انسان نہیں بلکہ کوئی سامان لٹکا ہوا ہے۔

    اس دوران بل لوری نے اپنا طیارہ اتار لیا اور دفتر کی جانب بڑھے جب انہوں نے اوپر دیکھا۔ وہ اور جان میکنٹس جو ایک دوسرے کے قریب کام کرتے تھے، نے بیک وقت ایک فرد کو طیارے سے باہر لٹکے ہوئے دیکھا۔

    لوری نے جان میکٹنس کو چیخ کر اس بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ کیا ہمیں اس کی مدد کرنی چاہیےے اور وہ تیار ہوگئے۔ بل لوری نے میکینکس کو طیارہ دوبارہ ٹیک آف کے لیے تیار کرنے کا کہا اور اس وقت انہیں یہ بھی علم نہیں تھا کہ اس میں ایندھن کتنا ہے۔

    ان دونوں نے اس سے پہلے کبھی ایک ساتھ پرواز نہیں کی تھی مگر وہ ناممکن کو ممکن بنانے کے لیے پرعزم تھے۔ ان کے پاس کمانڈنگ آفیسر سے رابطہ کرکے پرواز کی اجازت لینے کا وقت نہیں تھا اور انہوں نے ٹاو رسے بس یہ کہا کہ ہمیں گرین لائٹ دی جائے۔

    آخری لمحے میں ایک اہلکار خنجر کے ساتھ بھاگ کر آیا تاکہ وہ والٹر کی رسی کاٹ سکیں۔

    جب طیارہ اڑان بھرنے لگا تو ایسا لگا جیسے سان ڈیاگو میں تما تر سرگرمیاں تھم گئی ہیں، عام افراد چھتوں پر جمع ہوگئے، بچوں نے کھیلنا چھوڑ دیا، اور سب کی نظریں آسمان پر جم گئیں۔

    چند منٹوں میں بل لوری اور جان میکنٹس اس ٹرانسپورٹ طیارے کے نیچے پہنچ گئے جس سے والٹر لٹکے ہوئے تھے۔ بل لوری اور ان کے ساتھی نے 300 فٹ کی بلندی پر پرواز کرتے طیارے تک پہنچنے کی 5 کوششیں کیں مگر ہوا کی وجہ سے وہ والٹر کی مدد کرنے سے قاصر رہے۔

    چونکہ دونوں طیاروں کے درمیان ریڈیو رابطہ ممکن نہیں تھا تو بل لوری نے ہاتھوں کے سگنل سے دوسرے پائلٹ کو آگے بڑھنے کا اشارہ کیا جہاں ہوا ہموار تھی اور 3 ہزار فٹ کی بلندی پر چلے گئے۔

    دوسرے پائلٹ نے طیارے کو سیدھا بڑھایا اور رفتار کو دوسرے طیارے کی رفتار سے ہم آہنگ کرنے کے لیے 100 میل فی گھنٹہ کردی۔

    بل لوری پھر والٹر کی جانب بڑھے اور جان میکنٹس پیچھے کی سیٹ پر موجود تھے، انہوں نے دیکھا کہ والٹر ایک ٹانگ سے لٹکے ہوئے ہیں اور ہیلمٹ سے خون رس رہا ہے۔

    بل لوری طیارے کو والٹر کے قریب لے گئے اور اتنی احتیاط کا مظاہرہ کیا کہ طیارے کے پر والٹر کو چھونے نہ پائے۔

    اس طرح وہ والٹر کے قریب ترین پہنچ گئے اور جان میکنٹس نے پیچھے کے کاک پٹ کو اوپر کیا، اس وقت طیارہ سمندر کے اوپر 3 ہزار فٹ کی بلندی پر 100 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرہا تھا۔ جان میکنٹس نے والٹر کی کمر کو تھام لیا جبکہ والٹر نے اپنے بازو جان کے گرد لپیٹ لیے۔

    جان میکنٹس نے والٹر کو طیارے میں کھینچ لیا، مگر چونکہ یہ 2 نشستوں والا طیارہ تھا تو ایک مسئلہ یہ تھا کہ والٹر کو کہاں رکھا جائے۔ انہوں نے والٹر کے جسم کو طیارے کی سطح پر پھیلا دیا جبکہ سر اپنی گود میں رکھا۔

    چونکہ جان میکنٹس دونوں ہاتھوں سے والٹر کو تھامے ہوئے تھے تو وہ پیراشوٹ کی پٹی کو کاٹ نہیں سکے تھے، جس کے باعث بل لوری اپنے طیارے کو بتدریج قریب لے جاتے رہے۔

    اس کے بعد حیران کن طریقے سے اپنے طیارے کے پروں کو استعمال کرکے پٹی کو کاٹ دیا اور زندگی اور موت کے درمیان 33 منٹ تک لٹکے رہنے کے بعد والٹر کو آزادی مل گئی۔

    بل لوری کا طیارہ اس موقع پر دوسرے کے اتنا قریب پہنچ گیا کہ پھٹ جانے والا پیراشوٹ الگ ہوکر ان کے طیارے پر آگرا۔

    چونکہ والٹر کا جسم طیارے سے باہر تھا اور طیارے کو کنٹرول کرنا آسان نہیں رہا تھا، مگر بل لوری کسی نہ کسی طرح نیچے اترنے میں کامیاب ہوگئے۔ اس موقع پر والٹر بے ہوش ہوگئے اور بعد ازاں دوپہر کے کھانے کے بعد بل لوری اور جان میکنٹس اپنے معمول کے فرائض پر واپس لوٹ گئے۔

    اس واقعے کے بعد والٹر نے 6 ماہ اسپتال میں گزارے اور صحت یابی کے بعد پھر پیرا شوٹ جمپنگ کے لیے واپس لوٹ آئے۔

  • بھارت: ہوائی جہاز پل کے نیچے پھنس گیا

    بھارت: ہوائی جہاز پل کے نیچے پھنس گیا

    نئی دہلی: بھارت میں شہری اس وقت حیران رہ گئے جب انہوں نے ایک طیارے کو فٹ اوور برج کے نیچے پھنسا ہوا دیکھا، کمپنی کے مطابق طیارے کو فروخت کے بعد اس کے نئے مالک کے پاس پہنچایا جارہا تھا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق اتوار کی صبح سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک فٹ اوور برج کے نیچے ایئر انڈیا کا طیارہ پھنسا ہوا ہے۔

    40 سیکنڈ کے اس کلپ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طیارہ دہلی ایئرپورٹ کے قریب گروگرام ہائی وے پر برج کے نیچے پھنسا ہوا ہے۔ ویڈیو دیکھ کر صارفین نے تبصرہ کیا کہ طیارہ یہاں تک پہنچا کیسے۔

    طیارے نے ہائی وے کی ایک طرف کو بھی بلاک کر رکھا ہے جبکہ دوسری طرف سے گاڑیاں معمول کے مطابق گزر رہی ہیں۔

    بعد ازاں ایئر انڈیا نے وضاحت جاری کی کہ مذکورہ طیارہ ایئر انڈیا نے فروخت کیا تھا اور اسے نئے مالک کے پاس پہنچایا جارہا تھا جس کے دوران عجیب و غریب صورتحال پیدا ہوگئی۔

    ایئر انڈیا کے مطابق یہ ایک پرانا اسکریپڈ طیارہ ہے جسے فروخت کیا گیا ہے، کمپنی نے خریدار سے متعلق تفصیلات جاری نہیں کی۔

  • طیارے سے لٹک کر افغانستان چھوڑنے کی کوشش، شہری زمین پر آگرے (کمزور دل افراد ویڈیو نہ دیکھیں)

    طیارے سے لٹک کر افغانستان چھوڑنے کی کوشش، شہری زمین پر آگرے (کمزور دل افراد ویڈیو نہ دیکھیں)

    کابل: امریکی ملیٹری طیارے سے لٹک کر افغانستان سے نکلنے کی کوشش کرنے والے تین شہری زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے، دوران پرواز افغان باشندے فضا سے براہ راست زمین پر آگرے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افغان دارالحکومت کابل سے اڑان بھرنے والے امریکی جہاز کے انجن، پروں اور ٹائروں پر مقامیوں نے اپنی جگہ بنانے کی کوشش کی۔ ‘رن وے’ پر متعدد افغانیوں کو طیارے سے لٹکتے ہوئے دیکھا گیا اور دوران پرواز بدقسمتی سے تین باشندے توازن کھونے کے باعث گرگئے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح سیکڑوں لوگ کابل ایئر پورٹ سے اڑان بھرنے والے امریکی ملٹری طیارے کے ساتھ ساتھ بھاگ رہے ہیں۔

    اڑان بھرنے کے بعد طیارے سے گرتے شہریوں کی ویڈیو نے دل دلا دیے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ گرنے والے مذکورہ افراد جہاز کے پہیوں کے اندر گھسے ہوئے تھے۔ کچھ لوگوں کو جہاز کے پروں پر بیٹھ کر ویڈیو بناتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔

    خیال رہے کہ افغانستان میں اشرف غنی کی حکومت کے خاتمے کے بعد طالبان اقتدار پر قابض ہوچکے ہیں، اسی سبب کابل ایئرپورٹ پر افراتفری کا سما ہے، لوگوں کی بڑی تعداد افغان سرزمین چھوڑنے کی کوشش کررہی ہے۔

  • طیارے کے ساتھ سفر کرتی اڑن طشتری، مسافر نے ویڈیو بنا لی

    طیارے کے ساتھ سفر کرتی اڑن طشتری، مسافر نے ویڈیو بنا لی

    ہوائی جہاز میں سفر کرنے والے ایک مسافر نے دوران سفر ایک پراسرار شے کی ویڈیو بنائی ہے جس کے بارے میں اس کا دعویٰ ہے کہ یہ شکل بدلنے والی اڑن طشتری ہے۔

    مذکورہ ویڈیو یوٹیوب پر ایک ولاگر نے پوسٹ کی ہے جو اس نے طیارے میں دوران سفر بنائی ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سفید رنگ کی ایک پراسرار شے طیارے کے ساتھ سفر کر رہی ہے اور بار بار اپنی ہئیت بھی بدلتی ہے۔

    ولاگر کا کہنا تھا کہ شروع میں اسے لگا کہ یہ بادل کا چھوٹا سا ٹکڑا ہے، طیارہ اس وقت 10 سے 30 ہزار فٹ کی بلندی پر تھا اور یہ پراسرار شے طیارے کے ساتھ حرکت کر رہی تھی، بعد ازاں اس نے اپنی ہئیت بدل لی۔

    اس ویڈیو کو 50 ہزار سے زائد افراد نے دیکھا اور مختلف تبصرے کیے۔ بعض صارفین کا کہنا ہے کہ اس قدر بلندی پر اس طرح کے مناظر عام ہوتے ہیں، یہ برف کے ذرات ہوتے ہیں جو اپنی شکل بدلتے رہتے ہیں اور طیارے کے دہرے شیشے سے اسی طرح نظر آتے ہیں۔

    ایک اور صارف نے کہا کہ جس طرح یہ اپنی شکل بدل رہا ہے یوں لگتا ہے جیسے کوئی فرشتہ آسمان سے زمین کی طرف جارہا ہے۔

  • دوران پرواز خاتون کی جہاز کا دروازہ کھولنے کی کوشش

    دوران پرواز خاتون کی جہاز کا دروازہ کھولنے کی کوشش

    امریکا میں ایک طیارے کی پرواز پر اس وقت ہنگامی صورتحال پیدا ہوگئی جب ایک مسافر خاتون نے طیارے کا دروازہ کھولنے کی کوشش شروع کردی، طیارے کے عملے نے خاتون کو ٹیپ کی مدد سے سیٹ سے باندھ دیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق واقعہ امریکن ایئر لائنز کی ٹیکسس سے نارتھ کیرولینا جانے والی پرواز میں پیش آیا۔ فلائٹ 3 گھنٹے تاخیر کا شکار تھی جس کی وجہ سے مسافر پہلے ہی پریشانی میں مبتلا تھے۔

    دوران پرواز ایک خاتون مسافر اچانک اپنی جگہ سے اٹھیں اور ہیجانی کیفیت میں طیارے کا دروازہ کھولنا شروع کردیا۔ عملے نے انہیں منع کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے عملے کے افراد کے بازوؤں پر نوچا اور دانتوں سے کاٹا۔

    خاتون اس دوران چلاتی رہیں کہ جہاز کا دروازہ کھولا جائے انہیں باہر جانا ہے، عملے نے کسی طرح ان پر قابو پایا اور ڈکٹ ٹیپ کی مدد سے انہیں سیٹ سے باندھ دیا۔

    خاتون طیارے کے منزل پر پہنچنے تک اسی طرح بندھی ہوئی رہیں، طیارہ لینڈ کر جانے کے بعد خاتون کو کھول دیا گیا۔