Tag: طیارہ

  • ہوائی جہاز میں بھی کووڈ کے پھیلاؤ کا خطرہ کم کرنا ممکن، لیکن کیسے؟

    ہوائی جہاز میں بھی کووڈ کے پھیلاؤ کا خطرہ کم کرنا ممکن، لیکن کیسے؟

    واشنگٹن: امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق اگر ہوائی جہاز کے مسافروں کے درمیان ایک نشست کا فاصلہ رکھا جائے تو کووڈ 19 کا خطرہ 50 فیصد سے بھی زائد کم ہوسکتا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ٖضائی سفر کے دوران طیاروں کی درمیانی نشستوں یا مڈل سیٹس کو خالی رکھ کر مسافروں کو کرونا وائرس سے زیادہ تحفظ فراہم کیا جاسکتا ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ طیارے میں مڈل سیٹس کو خالی رکھ کر کرونا سے متاثر کسی فرد سے وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ 23 سے 57 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

    اس تحقیق میں فضائی کمپنیوں پر زور دیا گیا کہ وہ طیاروں میں محدود تعداد میں مسافروں کی موجودگی کی حکمت عملی پر عملدر آمد جاری رکھیں، تاہم امریکا میں فضائی کمپنیوں میں اب تمام نشستوں پر بکنگ کی جارہی ہے۔

    ان کمپنیوں کا کہنا ہے کہ فلٹرز اور ہوا کے بہاؤ کے نظام مسافروں کے فیس ماسکس پہننے پر طیاروں کو وائرس کے پھیلاؤ سے روکتے ہیں۔

    یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن (سی ڈی سی) اور کنسس اسٹیٹ یونیورسٹی کی اس تحقیق میں تخمینہ لگایا گیا کہ ہوا سے وائرس کے ذرات طیارے کے اندر کس حد تک پھیل سکتے ہیں۔

    اس مقصد کے لیے محققین نے طیارے کے کیبن جیسے ماحول میں پتلوں کا استعمال کرکے وائرل ذرات کے پھیلاؤ کی جانچ پڑتال کی۔

    تاہم اس تحقیق میں فیس ماسک کے استعمال کو مدنظر نہیں رکھا گیا تھا اور نہ ہی مسافروں کی ویکسی نیشن کے پہلو کو زیر غور رکھا گیا۔

    سی ڈی سی نے کچھ دن پہلے اپنی سفارشات میں کہا تھا کہ ویکسین استعمال کرنے والے افراد میں وائرس کا خطرہ بہت کم ہوتا ہے تاہم انہیں غیر ضروری سفر کرنے سے گریز کرنا چاہیئے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ طیارے میں مسافروں کے درمیان سماجی دوری لوگوں میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ کم کرتی ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ 57 فیصد خطرہ اس صورت میں کم ہوتا ہے جب کووڈ کے مریض اور صحت مند فرد کے درمیان 3 نشستوں کا فاصلہ ہو۔

  • ماسک نہ پہننے والے جوڑے کے ساتھ طیارے کے مسافروں نے کیا کیا؟

    ماسک نہ پہننے والے جوڑے کے ساتھ طیارے کے مسافروں نے کیا کیا؟

    کرونا وائرس کی وبا کے دوران کچھ چیزیں ہماری زندگی کا اہم حصہ بن گئی ہیں جن میں سے ایک ماسک پہننا بھی ہے، تاہم اب بھی کچھ افراد ماسک نہ پہننے پر بضد رہتے ہیں اور اپنی اور دوسروں کی زندگی خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔

    ایسے افراد کی وجہ سے ان کے ارد گرد کے لوگ بھی پریشانی کا شکار رہتے ہیں اور ان کی وجہ سے ناخوشگوار واقعات بھی پیش آتے ہیں، ایسے ہی ایک واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بے حد وائرل ہورہی ہے۔

    ویڈیو ایک طیارے کی ہے جہاں فلائٹ کا عملہ ایک جوڑے سے ماسک پہننے کی درخواست کر رہا ہے، تاہم مرد و عورت دونوں ہی ماسک پہننے سے انکاری ہیں۔

    اس موقع پر خاتون چیختی چلاتی بھی ہیں جبکہ مرد بھی عملے سے بحث کرتا دکھائی دیتا ہے، لیکن عملہ ماسک پہننے کا اصرار جاری رکھتا ہے۔

    بالآخر جوڑا اٹھ کھڑا ہوتا ہے اور باہر جانے کے لیے اپنا سامان نکالتا دکھائی دیتا ہے۔

    اس موقع پر طیارے میں بیٹھے دیگر افراد خوشی سے تالیاں بجاتے ہیں اور عملے کو سراہتے ہیں، جوڑے کے نیچے اتر جانے کے بعد ایک فلائٹ اٹینڈنٹ مسرور ہو کر رقص بھی کرتی ہے جس پر طیارہ دوبارہ تالیوں سے گونج اٹھتا ہے۔

    اس ویڈیو کو پہلے ٹک ٹاک پر اپ لوڈ کیا گیا بعد ازاں یوٹیوب پر بھی شیئر کردیا گیا جہاں اسے لاکھوں افراد نے دیکھا۔ صارفین نے فلائٹ کریو کی ذمہ داری اور فرض شناسی کی بے حد تعریف کی۔

  • دنیا کے تیز رفتار ترین طیارے کی تصاویر جاری

    دنیا کے تیز رفتار ترین طیارے کی تصاویر جاری

    واشنگٹن: امریکی کمپنی کے سپر سانک جیٹ اسپائیک ایس 512 کی تصویریں جاری کردی گئیں، سپر سانک جیٹ لگژری سہولیات سے مزین ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی کمپنی کے سپرسانک جیٹ اسپائیک ایس 512 کے کشادہ کیبن میں 18 آرام دہ سیٹیں ہوں گی، جو بیڈ اور کانفرنس ایریا میں بھی تبدیل ہوسکیں گی۔

    طیارے میں کھڑکیوں کی جگہ بڑی بڑی اسکرینز نصب کی گئی ہیں۔

    یہ سپر سانک جیٹ 13 سو 54 میل فی گھنٹے کی رفتار سے لندن سے نیویارک کا فاصلہ صرف 90 منٹ میں طے کرلے گی۔ اس طیارے کی قیمت 100 ملین امریکی ڈالرز ہے۔

  • ماسک پہننے کی تاکید پر طیارے کا مسافر آپے سے باہر ہوگیا

    ماسک پہننے کی تاکید پر طیارے کا مسافر آپے سے باہر ہوگیا

    برطانیہ میں ایک مسافر دوران سفر ماسک پہننے کی تاکید پر اس قدر سیخ پا ہوا کہ فلائٹ اٹینڈنٹ کو ٹکر دے ماری، طیارہ لینڈ ہونے پر مسافر کو گرفتار کرلیا گیا۔

    کرونا وائرس کی وبا کے آغاز سے ماسک پہننے کو اسے پھیلنے سے روکنے کے لیے نہایت ضروری قرار دیا گیا ہے، تاہم کچھ افراد غیر ذمہ دارانہ رویہ اپناتے ہوئے نہ صرف ماسک پہننے سے گریز کرتے ہیں بلکہ اس کی تاکید کیے جانے پر پرتشدد ہوجاتے ہیں۔

    ایسا ہی ایک واقعہ آئر لینڈ کی ریان ایئر کی فلائٹ میں پیش آیا جو انگلینڈ کے شہر مانچسٹر جارہی تھی۔

    25 سالہ مسافر ڈینیئل ہینڈری کو فلائٹ اٹینڈنٹ کی جانب سے ماسک پہننے کی تاکید کی گئی تو شراب کے نشے میں بدمست شخص ہتھے سے اکھڑ گیا، ڈینیئل نے پہلے اشتعال انگیز نازی سیلیوٹ کیا اس کے بعد فلائٹ اٹینڈنٹ کو ٹکر دے ماری۔

    اس دوران ڈینیئل نازیبا زبان کا بھی استعمال کرتا رہا جبکہ ایک ایئر ہوسٹس کا بازو بھی پکڑ کر کھینچا، اس کی حرکتوں سے طیارے میں خوف کی فضا پیدا ہوگئی۔

    کچھ دیر بعد طیارہ جیسے ہی اپنی منزل مانچسٹر ایئرپورٹ پر لینڈ ہوا اسے گرفتار کرلیا گیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ مسافر نے طیارے میں بے چینی پیدا کردی جس کی وجہ سے پائلٹ نے طیارے کی رفتار بڑھا دی اور مقرر کردہ وقت سے 25 منٹ پہلے لینڈ کرگیا، یہ کسی حادثے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

  • وہ علاقہ جہاں ہر گھر میں طیارہ پارک کرنے کی جگہ موجود ہے

    وہ علاقہ جہاں ہر گھر میں طیارہ پارک کرنے کی جگہ موجود ہے

    دنیا بھر میں بعض اوقات منفرد قسم کے چھوٹے چھوٹے رہائشی علاقے قائم کیے جاتے ہیں جن میں کوئی نہ کوئی انفرادیت ہوتی ہے، آج ہم آپ کو ایسے ہی ایک منفرد رہائشی علاقے کے بارے میں بتانے جارہے ہیں۔

    جنگ عظیم دوئم کے بعد دنیا بھر میں مضافاتی علاقوں میں رہائش کا رجحان بڑھ گیا تھا تاکہ جنگ کی تباہ کاریوں سے ہونے والے ذہنی تناؤ سے نجات حاصل کی جاسکے اور ذہنی صحت کو بہتر کیا جاسکے۔

    امریکی ریاست کیلی فورنیا میں بھی ایسے ہی ایک مضافاتی علاقے میں فلائی ان کمیونٹی بنائی گئی جس کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں رہنے والے افراد اپنے گیراج میں گاڑیوں کے بجائے طیارے پارک کرتے ہیں۔

    کیمرون پارک ایئرپورٹ کے نزدیک قائم یہ رہائشی علاقہ کیمرون ایئر پارک اسٹیٹ کہلاتا ہے اور یہاں رہنے والوں کی زیادہ تر تعداد یا تو پروفیشنل پائلٹ ہے یا پھر جہاز اڑانے کی شوقین ہے اور اپنا ذاتی طیارہ رکھتی ہے۔

    تقریباً ہر گھر میں ایک بڑا سا گیراج (یا ہینگر) ہے جہاں طیارہ پارک کیا جاسکتا ہے۔

    یہاں کی سڑکوں پر طیاروں کی آمد و رفت اتنی ہی معمول کی بات ہے جتنی کسی دوسری جگہ پر گاڑیوں کی نقل و حرکت۔

    اس علاقے میں ایک گھر کی قیمت کم از کم 15 لاکھ ڈالرز ہے اور علاقے میں کل 124 گھر موجود ہیں۔ یہاں کی سڑکیں 100 فٹ تک چوڑی ہیں تاکہ طیاروں کو آرام سے ٹیکسی کیا جاسکے۔

    کیمرون پارک ایئرپورٹ مینیجر کے مطابق علاقے کی سڑکیں ایئرپورٹ رن وے سے زیادہ چوڑی ہیں کیونکہ ان سڑکوں پر طیاروں کا باقاعدہ ٹریفک چلتا ہے اور وہ ایک دوسرے کے سامنے سے گزرتے ہیں، اس کے برعکس ایئرپورٹ رن وے پر ایک وقت میں ایک ہی طیارہ اڑان بھرنے کی تیاری کرسکتا ہے۔

    یہاں نصب اسٹریٹ سائنز اور میل باکسز بھی بہت نیچے لگائے گئے ہیں تاکہ یہ طیاروں سے نہ ٹکرائیں، اکثر میل باکسز طیاروں ہی کی شکل کے ہیں۔

    اس علاقے کے اکثر رہائشی اپنے کام پر جاتے ہوئے ذاتی طیاروں کا استعمال کرتے ہیں، زیادہ تر افراد کی ملازمت قریب واقع شہری آبادیوں میں ہے جہاں تک جانے کے لیے انہیں ڈھائی سے 3 گھنٹے کی ڈرائیو کرنی پڑسکتی ہے۔

    اس کی جگہ وہ اپنے طیارے میں سوار ہو کر صرف 40 منٹ کے اندر وہاں پہنچ سکتے ہیں۔

    یہ علاقہ اس لیے بھی منفرد ہے کیونکہ یہاں رہنے والے زیادہ تر افراد ایوی ایشن سے تعلق یا اس کا شوق رکھتے ہیں۔

    ایک رہائشی کا کہنا ہے کہ جب ہم کسی پارٹی میں جاتے ہیں تو وہاں جنگ عظیم دوئم یا ویتنام جنگ کے پائلٹ سے لے کر نوجوان شوقیہ پائلٹ تک موجود ہوتے ہیں۔

    یہاں رہنے والے 100 فیصد افراد اپنے ذاتی طیارے کے مالک نہیں، کچھ افراد کار بھی رکھتے ہیں اور آمد و رفت کے لیے انہیں استعمال کرتے ہیں تاہم آمنے سامنے ہونے کی صورت میں کار سوار اور طیارے کا پائلٹ دونوں نہایت دھیان سے اپنی سواری گزارتے ہیں۔

    ایک رہائشی کے مطابق جب وہ طیارے پر اپنے گھر کے قریب پہنچتا ہے تو اسے فضا سے اپنے گھر کا کچن دکھائی دیتا ہے، چنانچہ وہ ریڈیو کے ذریعے اپنی اہلیہ کو اطلاع کرتا ہے، طیارہ لینڈ ہونے کے وقت اہلیہ اسے کچن کی کھڑکی سے ہاتھ ہلانے لگتی ہے۔

    دنیا بھر میں اس نوعیت کے 640 فلائی ان رہائشی علاقے موجود ہیں تاہم یہاں کے رہنے والوں کا ماننا ہے کہ ان کا علاقہ خوبصورتی اور سہولت کے اعتبار سے بہترین ہے۔

    تصاویر بشکریہ: انسائیڈر

  • امریکا: دوران پرواز کووڈ 19 کا مریض چل بسا

    امریکا: دوران پرواز کووڈ 19 کا مریض چل بسا

    واشنگٹن: امریکا میں فضائی سفر کے دوران ایک مسافر کووڈ 19 کی وجہ سے ہلاک ہوگیا، ہلاک مسافر میں کرونا وائرس کی تشخیص کے بعد اب طیارے میں موجود تمام مسافروں کو ٹریک کر کے ان کا طبی معائنہ کیا جارہا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکا میں ایک فضائی سفر کے دوران کووڈ 19 کا شکار مسافر دوران پرواز چل بسا۔ یونائیٹڈ ایئر لائنز کی یہ پرواز 14 دسمبر کو اورلینڈو سے لاس اینجلس جارہی تھی اور اس میں 154 مسافر سوار تھے۔

    مریض کی بگڑتی حالت کے پیش نظر اسے نیو اورلینز میں ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی۔

    ایک مسافر نے اس مریض کی زندگی بچانے کی کوشش کی تھی اور اب اس میں بھی کووڈ جیسی علامات سامنے آئی ہیں، جس کے بعد امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن، یونائیٹڈ ایئر لائنز اور نیو اورلینز کی مقامی انتظامیہ کی جانب سے پرواز میں مومود تمام مسافروں سے رابطے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    یونائیٹڈ ایئر لائنز کا کہنا ہے کہ طیارے کا رخ بدلنے کے وقت ہمیں بتایا گیا کہ اس مریض کو کارڈیک اریسٹ کا سامنا ہوا، جس کے بعد مسافروں کو کسی اور پرواز میں جانے یا اسی پرواز سے سفر جاری رکھنے کا آپشن دیا گیا تھا۔

    ایئر لائنز نے اپنے بیان میں کہا کہ اب سی ڈی سی نے براہ راست ہم سے رابطہ کیا ہے اور ہم مطلوبہ معلومات ادارے کو فراہم کررہے ہیں تاکہ وہ مقامی طبی حکام کے ساتھ مل کر تمام مسافروں تک رسائی حاصل کر کے ان میں ممکنہ بیماری کے خطرے کی جانچ پڑتال کی جاسکے۔

    مریض کی ہلاکت کے بعد تمام مسافر طیارے میں رہے تھے اور اسی سے لاس اینجلس پہنچے تھے۔ ہلاک ہونے والا مسافر 69 سالہ شخص تھا جو لاس اینجلس کا رہائشی تھا۔

    طیارے میں سوار ایک مسافر ٹونی ایلڈاپا نے اس مسافر کو طبی امداد فراہم کرنے کی کوشش کی تھی اور بیمار مسافر نے بتایا تھا کہ اسے کھانسی اور جسمانی تکلیف کا سامنا ہے اور وہ کرونا وائرس ٹیسٹ کے نتیجے کا انتظار کررہا ہے۔

    پرواز میں سوار ہونے سے قبل اس مریض نے بتایا تھا کہ اس میں کرونا وائرس کی کوئی علامات نہیں۔

    مگر پرواز میں سوار مسافروں نے بعد ازاں سوشل میڈیا پر بتایا کہ اس شخص کی بیوی کا کہنا تھا کہ اس میں کرونا وائرس کی علامات جیسے سانس لینے میں مشکلات اور سونگھنے و چکھنے کی حس سے محرومی موجود تھیں۔

  • طیارہ حادثے کا شکار ہونے سے بال بال بچ گیا

    طیارہ حادثے کا شکار ہونے سے بال بال بچ گیا

    سربیا میں ایک طیارہ حادثے کا شکار ہوتے بال بال بچا اور بال برابر فاصلے سے ایک درخت کو چھوتے ہوئے گزر گیا۔

    سربیا کے گریٹ ایئرپورٹ پر ریکارڈ کی گئی اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ رادا ایئر لائن کا کارگو طیارہ ٹیک آف کررہا ہے۔

    ٹیک آف کرتے ہوئے وہ درختوں کے ایک جھنڈ کے اوپر سے گزرتا ہے اور ایک درخت سے بالکل ذرا سے فاصلے سے گزرتا ہے۔

    درخت کے اوپر سے گزرتے ہوئے طیارہ درخت کی ٹہنیوں اور پتوں سے ٹکراتا ہے، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے جہاز کے گزرنے کے بعد شاخیں اور پتے ریزہ ریزہ ہو کر فضا میں بکھرتے دکھائی دیتے ہیں۔

    درخت سے ٹکرانے کے باوجود پائلٹس طیارے کی پرواز جاری رکھتے ہیں اور طیارے کو فضا میں بلند کرلیتے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ طیارہ کسی نقصان سے محفوظ رہا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطاق یہ واقعہ سربیا میں رواں برس جولائی میں پیش آیا تھا۔

  • بھارتی بحریہ کا پائلٹ طیارہ حادثے کے بعد لاپتہ

    بھارتی بحریہ کا پائلٹ طیارہ حادثے کے بعد لاپتہ

    نئی دہلی: بھارتی بحریہ کا جنگی طیارہ بحیرہ عرب میں حادثے کا شکار ہوگیا جس کے بعد طیارے کا ایک پائلٹ لاپتہ ہوگیا، پائلٹ کی تلاش کی کوششیں جاری ہیں۔

    مقامی میڈیا کے مطابق گذشتہ ہفتے ایک تربیتی مشق کے دوران بھارتی فضائیہ کا ایک جنگی طیارہ بحیرہ عرب میں جا گرا تھا۔

    روسی مگ 29 کے مغربی ریاست گوا کے ساحل کے قریب پانی میں جمعرات کو گرا تھا، طیارے میں موجود 2 پائلٹس میں سے ایک کو بچا لیا گیا تھا۔

    بھارتی بحریہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ لینڈ کرنے کے لیے استعمال ہونے والا سامان اور جہاز کے دیگر حصے ڈھونڈ لیے گئے ہیں۔

    گمشدہ پائلٹ کو تلاش کرنے کے لیے 9 جنگی جہاز، پانی کے اندر ڈائیونگ کرنے والی ٹیمیں اور 14 دیگر ہوائی جہازوں کو استعمال کیا جا رہا ہے۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت کی امریکا، جاپان اور آسٹریلیا کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں ہوئی تھیں جس کے بعد یہ حادثہ پیش آیا ہے۔

  • فلائٹ کے دوران دروازہ کھولنے سے خاتون ہلاک

    فلائٹ کے دوران دروازہ کھولنے سے خاتون ہلاک

    لندن: ایک برطانوی طالبہ افریقہ کی طرف اپنی پرواز کے دوران طیارے کا دروازہ کھولنے سے ہلاک ہوگئیں، میڈیکل رپورٹس میں ان میں دماغی عارضے سائیکوسس کی تصدیق ہوگئی۔

    برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق مذکورہ طالبہ کیمبرج یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھی اور ایک انٹرن شپ کے لیے افریقی جزائر کا دورہ کرنے روانہ ہوئی تھی۔

    اس کا جہاز جب مشرقی افریقی ملک مڈغاسکر کے اوپر سے پرواز کر رہا تھا تو اس نے اچانک اٹھ کر طیارے کا دروازہ کھول دیا، اس کے بعد وہ اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکی اور طیارے سے باہر گر گئی۔

    اب حال ہی میں جاری کی گئی میڈیکل رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ طالبہ ایک دماغی عارضے سائیکوسس کا شکار تھیں جس میں غیر حقیقی تصورات کسی انسان کے دماغ میں اپنی جگہ بنا لیتے ہیں۔

    میڈیکل رپورٹ کے مطابق طالبہ سکون آور ادویات کے زیر اثر بھی تھی۔

    آنجہانی طالبہ کے ساتھ ان کے پروجیکٹ پر کام کرنے والی ایک ساتھی کا کہنا ہے کہ روانگی سے قبل وہ ایک کرسی پر گھنٹوں بیٹھ کر خلا میں گھورتی رہی۔

    ساتھی کے مطابق وہ مختلف توہمات کا بھی شکار ہوگئی تھی، جیسے وہ اپنے کچھ قریبی افراد سے کہتی پائی گئی کہ اگر اس نے اپنی تحقیق کا کام مکمل نہیں کیا تو اسے مڈغاسکر کی کسی جیل میں قید کردیا جائے گا۔

  • کورونا کے خلاف جنگ، چین سے ایک اور طیارہ طبی سامان لے کر پاکستان پہنچ گیا

    کورونا کے خلاف جنگ، چین سے ایک اور طیارہ طبی سامان لے کر پاکستان پہنچ گیا

    اسلام آباد : کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں چین سے ایک اور طیارہ طبی سامان لے کر پاکستان پہنچ گیا جبکہ 31اگست تک مزیدطبی سامان بھی چین سے پاکستان پہنچے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ین کورو ناوائرس کیخلاف جنگ میں پاکستان کے شانہ بشانہ ہے، چین سے ایک اور طیارہ طبی سامان لے کر اسلام آباد پہنچ گیا، چیئرمین این ڈی ایم اے محمدافضل نے کہا کہ پاکستانی عوام،حکومت چین کےتعاون پر شکرگزارہیں، پاکستان، چین کی دوستی کے نئے معنی کاپتہ چلاہے۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ کوروناوبا سے بچاؤکیلئے چین سے طبی سامان لےکر طیارہ پہنچا ہے، 31اگست تک مزید طبی سامان بھی چین سے پاکستان پہنچے گا، جب بھی سامان کی کمی کا سامنا ہوا توچین کے سفیرنے فوری تعاون کیا۔

    محمد افضل نے مزید کہا کہ کورونا وبا ابھی ختم نہیں ہوئی، شہری احتیاطی تدابیر پرعمل جاری رکھیں، عالمی اداروں نے وبا کیخلاف پاکستان کے اقدامات کی تعریف کی ہے۔

    اس موقع پر چینی سفیر کا کہنا تھا کہ چین کوسب سے پہلے کورونا جیسے چیلنج کا سامنا کرنا پڑا، پاکستان پہلا ملک ہے جس نے چین کی مشکل حالات میں مدد کی، اور وزیراعظم عمران خان نے مشکل کی گھڑی میں معاونت کی۔