Tag: طیارے کے انجن

  • اڑان بھرتے ہی کراچی سے جدہ جانے والے  طیارے کے انجن میں آگ بھڑک اٹھی

    اڑان بھرتے ہی کراچی سے جدہ جانے والے طیارے کے انجن میں آگ بھڑک اٹھی

    کراچی : کراچی سے جدہ جانے والے سعودی ایئرلائن کے طیارے کے انجن میں اڑان بھرتے ہی آگ بھڑک اٹھی تاہم کپتان نے طیارے کو بحفاظت اتار لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سے جدہ جانے والی سعودی ایئرلائن حادثے سے بچ گئی ، اڑان بھرنے کے کچھ ہی دیر بعد طیارے کے انجن سے چنگاری نکلنا شروع ہوئی۔

    جس کے بعد فائر الارم کی وارننگ پر کپتان نے ایئر ٹریفک کنٹرولر سے رابطہ کرکے ہنگامی لینڈنگ کی اجازت طلب کی۔

    سعودی ایئرلائن کی ہنگامی لینڈنگ پر فائر بریگیڈ اور پیرامیڈیکل اسٹاف کوطلب کیا گیا۔

    ایئرپورٹ ذرائع نے کہا کہ ایئر ٹریفک کنٹرولر کی رہنمائی اور مدد سےطیارے کو بحفاظت اتار لیا گیا۔

    مزید پڑھیں : ترکش ائیرلائن کا طیارہ بڑے حادثے سے بال بال بچ گیا

    اس سے قبل کراچی ائیرپورٹ پر استنبول کیلئے جانے والی ترکش ائیرلائن کی پرواز حادثے سے بال بال بچ گئی۔

    طیارہ اڑان بھرنے کیلئے ٹی کے 709 ٹیکسی وے پہنچا تو پرندہ ٹکرا گیا ، طیارے سے پرندہ ٹکرانے پر کپتان نے ایمرجنسی بریک لگائی۔

    ترکش ایئرلائن کی پرواز واپس لاکر مسافروں کو لاؤنج منتقل کردیا گیا اور تکنیکی عملے نے معائنے کے بعد جہاز کو گراؤنڈ کردیا۔

  • طیارے کے انجن میں پہلے سے کوئی خرابی نہیں تھی، ترجمان پی آئی اے

    طیارے کے انجن میں پہلے سے کوئی خرابی نہیں تھی، ترجمان پی آئی اے

    کراچی : پی آئی اے نے طیارے کے انجن میں پہلے سے کسی خرابی کی خبروں کی تردید کردی۔ ترجمان کا کہنا ہے اس مرحلے پر یہ تاثر دینا کہ ایک انجن کا پنکھا اْلٹا چل رہا تھا جو حادثے کا باعث بنا یہ بات غلط اور قبل از وقت ہے۔ اس قسم کی قیاس آرائیوں سے عوام غلط نتائج اخذ کر سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان پی آئی اے نے کہا ہے کہ حویلیاں میں حادثہ کا شکار ہونے والے پی آئی اے کے اے ٹی آر طیارے کے انجن میں پہلے سے کوئی خرابی نہیں تھی۔

    ترجمان پی آئی اے نے ایسی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ طیارے کے دونوں انجن ٹیک آف کے وقت بالکل ٹھیک کام کررہے تھے، دوران پرواز کوئی مسئلہ ہواجو حادثے کا باعث بنا۔ اس کی مکمل تحقیقات ایک خود مختار ادارہ سیفٹی انوسٹی گیشن بورڈ کر رہا ہے۔

    پی آئی اے ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ جائےحادثہ سے ملنے والی تمام اشیاء بشمول کاک پٹ آلات تحقیقات میں اہم معلومات فراہم کرسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: طیارہ حادثہ: جنید جمشید‘ دیگرشہداکی شناخت کا عمل جاری

    اے ٹی آر طیاروں میں دنیا کی معروف طیارہ انجن ساز کمپنی کے انجن استعمال کئے جاتے ہیں۔ تحقیقات مکمل ہونے تک قیاس آرائیوں سے گریز کرنا چاہیئے۔ صرف چند اشیاءکی بنیاد پر حتمی رائے قائم کرنا گمراہ کن ہو سکتا ہے۔