Tag: طیب اردگان

  • امدادی ٹیمیں جلد ترکی پہنچیں گی: شہباز شریف کا طیب اردگان کو ٹیلی فون

    امدادی ٹیمیں جلد ترکی پہنچیں گی: شہباز شریف کا طیب اردگان کو ٹیلی فون

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے ترک صدر رجب طیب اردگان سے زلزلے میں جانی نقصان پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان سے جلد امدادی ٹیمیں ترکی پہنچیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ترک صدر رجب طیب اردگان کو ٹیلی فون کیا، شہباز شریف نے ترک صدر سے زلزلے میں جانی نقصان پر اظہار افسوس کیا۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان سے جلد امدادی ٹیمیں ترکی پہنچیں گی۔

    خیال رہے کہ آج صبح 4 بجے ترکیہ کے جنوبی حصوں میں ہولناک ترین زلزلے نے قیامت ڈھا دی جس کی شدت 7.8 ریکارڈ کی گئی۔

    زلزلہ شام میں بھی آیا جبکہ یونان، مصر، قبرص، اردن، لبنان، عراق، جارجیا اور آرمینیا میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    ترکیہ میں زلزلے سے سینکڑوں عمارتیں زمین بوس ہوگئیں اور اب تک 900 سے زائد ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے۔

    شام میں بھی زلزلے سے اب تک 400 افراد جاں بحق اور 600 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    ترک صدر طیب اردوان نے تاریخ کی سب سے بڑی ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے اقوام عالم سے مدد کی اپیل کی ہے۔

  • پیوٹن ترک صدر کا انتظار کرنے پر مجبور ہو گئے، ویڈیو وائرل

    پیوٹن ترک صدر کا انتظار کرنے پر مجبور ہو گئے، ویڈیو وائرل

    تہران: ایران کے دارالحکومت میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کا انتظار کرنے پر مجبور ہو گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے دارالحکومت تہران میں منگل کو روسی صدر پیوٹن کو صحافیوں کے ہجوم کی وجہ سے اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان سے ملنے کے لیے 50 سیکنڈ انتظار کرنا پڑا۔

    تہران میں دونوں رہنماؤں کی میٹنگ سے قبل کیمرے تقریباً ایک منٹ تک روسی صدر کے چہرے کے تاثرات کو ریکارڈ کرتے رہے، جو غیر متوقع انتظار کے باعث عجیب ہو گئے تھے۔

    روسی صدر کو بہت سارے کیمروں کے درمیان بالکل غیر متوقع طور پر اپنے ترک ہم منصب کا انتظار کرنا پڑا تھا، جس کی وجہ سے ان کے چہرے پر عجیب تاثرات ابھرے، اور وہ بے چینی سے کھڑے کھڑے پہلو بدلتے رہے۔

    خیال رہے کہ پیوٹن اور اردگان ایران کی میزبانی میں شام کے بحران پر ہونے والے سہ فریقی مذاکرات میں شرکت کے لیے تہران پہنچے تھے۔

    عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اردگان کو ماسکو میں 2020 کے اجلاس میں شرکت کے لیے طویل انتظار کرنا پڑا تھا، پیوٹن کو یہی تاثر دینے کے لیے شاید یہ جان بوجھ کر کیا گیا۔

    منگل کو جب پیوٹن ملاقات کے کمرے میں داخل ہوئے تو انھیں شاید یہ امید تھی کہ اردگان تیزی سے آگے بڑھ کر ان سے مصافحہ کریں گے، لیکن ایسا نہیں ہوا، اردگان پورے پچاس سیکنڈ بعد ان کی طرف بڑھے، لیکن پیوٹن پر یہ پچاس سیکنڈ بہت بھاری پڑے۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک ایک سیکنڈ روسی صدر کے لیے گزارنا سخت مشکل ہو گیا تھا، اور وہ اپنا وزن بار بار ایک ٹانگ سے دوسری ٹانگ پر منتقل کرتے رہے، اس دوران ان کے چہرے کا تاثر بھی عجیب ہو گیا تھا۔

    مشرق وسطیٰ کی میڈیا آرگنائزیشن نیشنل نیوز کے سینئر نمائندے جوائس کرم نے ایک ٹویٹر پوسٹ میں اردگان کے اس عمل کو ‘سویٹ پے بیک’ قرار دیا، جب پیوٹن نے ترک رہنما کو 2020 میں ماسکو میں ہونے والی میٹنگ سے قبل تقریباً 2 منٹ انتظار کرایا تھا۔

    ترک میڈیا نے اس وقت رپورٹ کیا تھا کہ اردگان اور ان کے عملے نے باہر انتظار کرنے پر مجبور ہونے کے بعد ذلت محسوس کی۔

  • ترک صدر اردگان امارات کا دورہ کریں گے

    ترک صدر اردگان امارات کا دورہ کریں گے

    انقرہ: ترکی کے صدر رجب طیب اردگان متحدہ عرب امارات کا دورہ کریں گے، امارات کے ولی عہد نے گزشتہ ہفتے ہی انقرہ کا دورہ کیا تھا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ وہ فروری میں متحدہ عرب امارات کے دورے کا ارادہ رکھتے ہیں کیونکہ دونوں ممالک برسوں کے کشیدہ تعلقات کو پس پشت ڈالنے کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ امارات کے ولی عہد نے گزشتہ ہفتے انقرہ کا دورہ کیا تھا جو 2012 کے بعد ترکی کا پہلا دورہ تھا۔

    اس دورے میں ترکی اور متحدہ عرب امارات کے درمیان صدر طیب رجب اردگان اور ولی عہد شیخ محمد بن زاید آل نہیان کی موجودگی میں بدھ کو انقرہ میں کئی معاہدے ہوئے تھے۔

    امارات نے ترکی میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے 10 ارب ڈالر مالیت سے فنڈ قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    امارات کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید کا کہنا تھا کہ ترک صدر سے ملاقات میں بامعنی مذاکرات کیے جن میں اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے امکانات پر زور دیا گیا۔

  • ہم اپنے فیصلے خود کریں گے، امریکا کی رائے کی کوئی ضرورت نہیں: ترک صدر

    ہم اپنے فیصلے خود کریں گے، امریکا کی رائے کی کوئی ضرورت نہیں: ترک صدر

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ ترکی کے دفاعی نظام کی خریداری اور تجربات کے حوالے سے امریکا کی رائے کوئی اہمیت نہیں رکھتی، یہ ہمارا معاملہ ہے اور ہم خود ہی اس حوالے سے فیصلہ کریں گے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردگان نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روس سے خریدے ایس 400 دفاعی نظام کا تجربہ کیا ہے اور مزید کیے جارہے ہیں۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ دفاعی نظام کے حوالے سے امریکا کا اعتراض کوئی اہمیت نہیں رکھتا، ہم اپنے فیصلے خود کرنے کے مجاز ہیں، یہ ہمارا فیصلہ ہے اور اس کے بارے میں ہم ہی پورا اختیار رکھتے ہیں۔

    آرمینیا کے درمیان جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے رجب طیب اردگان نے کہا کہ آرمینیا اپنے وعدوں کا پاس رکھے، یہاں سیاسی حل کی کوششوں میں روس کا جتنا حق ہے اتنا ہی ترکی بھی اپنا حق سمجھتا ہے، اس معاملے میں روس کا مؤقف مثبت ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم روس کے ساتھ شام، آذر بائیجان اور آرمینیا کے معاملے میں بھی مسلسل رابطے میں ہیں، امید ہے کہ اس مسئلے کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

  • ترک صدر طیب اردگان کل پاکستان پہنچیں گے

    ترک صدر طیب اردگان کل پاکستان پہنچیں گے

    اسلام آباد: ترک صدر رجب طیب اردگان کل شام پاکستان پہنچیں گے، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان ترک صدر کا خود استقبال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردگان کل شام ساڑھے 4 بجے اسلام آباد پہنچیں گے، ترک صدر کا نور خان ایئر بیس پر ریڈ کارپٹ استقبال کیا جائے گا جبکہ انہیں گارڈ آف آنر بھی دیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان ترک صدر کا خود استقبال کریں گے، ترک صدر وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ ایوان صدر جائیں گے جہاں ترک صدر کے اعزاز میں عشائیہ دیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دورے میں دفاع، ریلویز، اطلاعات، معیشت اور تجارت پر معاہدے ہوں گے۔ رجب طیب اردگان صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان سے الگ الگ ملاقات کریں گے۔

    ترک صدر 14 فروری کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب بھی کریں گے۔ بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان ترک صدر کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیں گے۔

    ذرائع کے مطابق ترک صدر کے دورے کے دوران پاک، ترک اعلیٰ سطح تذویراتی تعاون کونسل کا اجلاس بھی منعقد ہو گا اور وزیر اعظم عمران خان اور ترک صدر اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے۔

    اس دوران متعدد معاہدوں اور تعاون کی یادداشتوں پر دستخط ہوں گے۔

    ترک صدر کے دورے کے دوران تذویراتی اقتصادی فریم ورک اور باہمی تعاون کے تحت معاہدات کا امکان ہے جبکہ سرمایہ کاری، تجارت، دفاعی پیداوار، بینکنگ، مالیات میں تعاون بڑھایا جائے گا۔

  • پاکستانی عوام شاندار استقبال کرنے کے منتظر ہیں: وزیر اعظم کا اردوان کو ٹیلی فون

    پاکستانی عوام شاندار استقبال کرنے کے منتظر ہیں: وزیر اعظم کا اردوان کو ٹیلی فون

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان اور ترک صدر رجب طیب اردوان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستانی عوام آپ کے دورے اور شاندار استقبال کے منتظر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ترک صدر طیب اردوان کو ٹیلی فون کیا۔ دونوں رہنماؤں کی گفتگو میں خطے کی حالیہ صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے ترک صدر کو پاکستان کے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے معاملے پر ترکی کے تحفظات کو اچھی طرح سمجھتا ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار جانوں کی قربانی دی، پاکستان نے 30 لاکھ مہاجرین کو پناہ دی۔ خطے میں امن و سلامتی کے لیے ترک کوششوں کی کامیابی کے لیے دعاگو ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام آپ کے دورے اور شاندار استقبال کے منتظر ہیں۔

    ترک صدر 23 اکتوبر کو پاکستان کے دورے پر بھی پہنچ رہے ہیں۔ ترک صدر کا دورہ پاکستان 2 روزہ ہوگا، اس دوران وہ پاکستان کی اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق رجب طیب اردوان اسٹریٹیجک مذاکرات میں شرکت کریں گے، پاک ترک اسٹریٹیجک مذاکرات 23 اور 24 اکتوبر کو ہوں گے۔ 23 اکتوبر کو مذاکرات میں وزرائے خارجہ بھی نمائندگی کریں گے۔

    ترک صدر مسئلہ کشمیر کے سلسلے میں پاکستان کے مؤقف کی بھرپور حمایت کر چکے ہیں۔ علاوہ ازیں، اقوام دنیا میں اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے بھی پاکستان نے ترکی اور ملائیشیا کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ انگریزی چینل شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • خدشہ تھا لیکن طیب اردگان نے ملاقات میں نواز شریف پر کوئی بات نہیں کی: وزیر اعظم

    خدشہ تھا لیکن طیب اردگان نے ملاقات میں نواز شریف پر کوئی بات نہیں کی: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس کے دوران این آر او کا تذکرہ ایک بار پھر سامنے آیا ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ انھیں طیب اردگان کی جانب سے نواز شریف کی حمایت کا خدشہ تھا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے ترک صدر طیب اردگان سے ملاقات میں نواز شریف کی حمایت کے خدشے کا اظہار کیا، انھوں نے کہا کہ خدشے کے برعکس طیب اردگان نے ملاقات میں نواز شریف پر کوئی بات ہی نہیں کی۔

    وزیر اعظم نے اجلاس میں بتایا کہ انھیں اطلاع ملی ہے کہ شریف خاندان میں سے کسی نے عرب ملک کے سربراہ سے رابطہ کیا تھا لیکن عرب ملک کے سربراہ نے کہا یہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔

    [bs-quote quote=”شہریار آفریدی رابطے میں رہتے تھے لیکن موجودہ وزیر داخلہ رابطہ نہیں رکھتے، جب کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نہ رابطہ کرتے ہیں نہ ملاقات کا وقت دیتے ہیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”ارکان کی شکایت”][/bs-quote]

    اجلاس میں وزیر اعظم نے دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ این آر او کسی صورت نہیں ہوگا چاہے جتنے رابطے کیے جائیں۔

    دریں اثنا، اجلاس میں ارکان نے وزیر داخلہ اعجاز شاہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے رویے کی بھی شکایت کی۔

    ارکان نے کہا کہ شہریار آفریدی رابطے میں رہتے تھے لیکن موجودہ وزیر داخلہ رابطہ نہیں رکھتے، جب کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نہ رابطہ کرتے ہیں نہ ملاقات کا وقت دیتے ہیں۔

    شکایت پر وزیر اعظم نے ارکان کو یقین دہانی کرائی کہ عثمان بزدار بجٹ کے بعد ان سے ملاقاتیں کریں گے۔

    ارکان کا کہنا تھا کہ شہریار آفریدی بہ طور وزیر داخلہ اچھا کام کر رہے تھے، انھوں نے مطالبہ بھی کیا کہ شہریار آفریدی کو وزیر مملکت برائے داخلہ لگایا جائے، تاہم وزیر اعظم نے شہریار آفریدی سے متعلق مطالبے پر جواب دینے سے گریز کیا۔

  • ترک صدر کا دہشت گردوں کے خلاف سخت ترین آپریشن کا اعلان

    ترک صدر کا دہشت گردوں کے خلاف سخت ترین آپریشن کا اعلان

    انقرہ : ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ ترک مسلح افواج کے دستے شمالی شام میں دہشت کردوں کے خلاف ایک بڑا آپریشن کرنے جا رہی ہے جسے فرات کی ڈھال کا نام دیا گیا ہے.

    وہ اپنی جماعت کے کارکنوں کی ایک بڑی ریلی سے خطاب کر رہے تھے، ترک صدر کا دہشت گردوں کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کرد ملیشیا گروپوں کے خلاف فرات کی ڈھال کے نام سے آپریشن کا آغاز کر رہے ہیں.

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترک صدر طیب اردگان کا مزید کہنا تھا کہ آپریشن فرات کی ڈھال شمالی شام کی سرحدوں پر متحرک دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کرے گی اور اپنی سرزمین کی دفاع میں حائل ہر رکاوٹ کو اکھاڑ پھینکیں گے.

    ترک صدر نے کہا کہ مشرق وسطی میں قیام امن کے لیے ترک کی کاوشوں میں عالمی طاقتوں کو ہاتھ بٹانا چاہیے کیوں کہ اگر شام میں دہشت گردوں کو لگام نہیں دی گئی تو یہ عفریت پوری دنیاس میں پھیل میں جائے گا جس کا انجام تباہی اور بربادی کے سوا کچھ نہ ہوگا.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • جرمن قوم نازیوں کی باقیات اور فسطائیت کی مظاہر ہیں، ترک صدر اردگان

    جرمن قوم نازیوں کی باقیات اور فسطائیت کی مظاہر ہیں، ترک صدر اردگان

    استنبول : ترک صدر طیب اردوگان نے کہا ہے کہ ڈچ قوم نازیوں کی باقیات ہیں جو اب بھی فسطائیت کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

    ترک صدر نے یہ بیان ہالینڈ کے شہر روٹرڈیم میں ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاویش اوغلو کی پرواز کو اترنے کی اجازت نہ دینے پر اپنے ردعمل میں دیا جس میں ترک صدر نے ڈچ قوم کو ’نازیوں کی باقیات اور فسطائی‘ قرار دیا ہے۔

    استنبول میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر طیب اردوگان نے ہالینڈ کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہالینڈ جتنی مرضی ہمارے وزیرِ خارجہ کی پرواز پر پابندی لگادیں لیکن یہ بھی ذہن میں رکھیں کہ پھر وہاں سے بھی پروازیں ترکی میں کسی بھی قیمت پر نہیں اتر سکیں گی۔

    جس پر ہالینڈ کے وزيراعظم مارک روٹی نے ایک بیان میں کہا کہ اس معاملے کو ایک مناسب طریقہ کار کے تحت بھی حل کیا جاسکتا تھا لیکن ترک صدر کی پابندیوں والی دھمکی کیے کرائے پر پانی پھیر دیا ہے اور اس بیان نے معاملے کی سنگینی میں اضافے سوا کچھ نہیں کیا ہے۔

    صدر رجب طیب اردوغان کی جانب سے بیرون ملک بسنے والے ترک شہریوں کو اپریل میں ہونے والے ریفرنڈم میں حمایت حاصل کرنے کے لیے بیرون ملک جلسے اور ریلیوں کا اہتمام کرنے پر یورپی ممالک کے درمیان تعلقات میں کشیدگی ابھر کر سامنے آئی ہے اور آسٹریا، جرمنی اور سوئٹزرلینڈ بھی ترک صدر کے جلسے منسوخ کرچکے ہیں۔

    دوسری جانب ترک صدر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے جرمن چانسلر انگیلا مرکل نے کہا کہ نازیوں کے ساتھ موازنہ کرنے سے صرف تکلیف میں اضافہ ہوگا اور اس سے کچھ حاصل نہ ہوسکے گا لہذا ایسے بیانات نا قابل قبول اور افسوس ناک ہیں۔

    واضح رہے ترک وزیر خارجہ کو صدر طیب اردوگان کو مزید اختیارات دینے کے لیے ہونے والے ریفرنڈم سے متعلق ایک ریلی سے خطاب کرنا تھا جس پر شہر کے میئر کا کہنا تھا کہ اس ریلی پر سکیورٹی وجوہات کے سبب پابندی عائد کی گئی تھی۔

    یاد رہے ترکی کے وزیر خارجہ نے خبردار کیا تھا کہ اگر ان کے دورے میں رکاوٹ ڈالی گئی تو سخت قسم کی پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں تاہم اس کے باوجود ہالینڈ نے ترک وزیر خارجہ کو اپنی سرزمین پر اترنے کی اجازت نہیں دی جس کے باعث ترک وزیرخارجہ کی ریلی منسوخ کردی گئی۔

    ترک صدر کے سیاسی ناقدین نے کہا کہ ترکی میں 16 اپریل کو ریفرنڈم کے لیے ووٹ ڈالے جائیں گے لہذا طیب اردوگان یورپ میں بسنے والے ترک شہریوں کو اپنی طرف راغب کرنا چاہتے ہیں جو ووٹ دینے کے مجاز ہیں جس میں تقریباً 14 لاکھ ترک صرف جرمنی میں رہتے ہیں۔

  • طیب اردگان کی زندگی پر بنی فلم ریلیز

    طیب اردگان کی زندگی پر بنی فلم ریلیز

    انقرہ: ترک صدر طیب رجب اردگان کی زندگی پر بنائی جانے والی فلم ’رئیس‘ ریلیز کردی گئی۔ رئیس ترکی زبان میں سربراہ کو کہا جاتا ہے۔

    فلم میں صدر کا کردار معروف ترک اداکار ریحا بیگلو نے ادا کیا ہے۔ فلم میں اردگان کی سیاسی جدوجہد سے زیادہ ان کی نوجوانی اور بچپن کے دور کو پیش کیا گیا ہے۔

    reis-3

    فلم کا آغاز سنہ 1961 سے ہوتا دکھائی دیتا ہے جب ترک وزیر اعظم عدنان میندریس کو فوجی بغاوت کے بعد پھانسی دی گئی تھی۔ اردگان اس وقت 7 سال کے تھے جو اپنے والد سے پوچھتے نظر آرہے ہیں کہ آخر ہوا کیا ہے۔

    ان کے والد انہیں بتاتے ہیں کہ ایک ایسا شخص جس نے ملک کو بہت کچھ دیا، آج مر چکا ہے۔

    فلم میں اردگان کے بچپن کے واقعات کو بھی دکھایا گیا ہے جس میں وہ مدد گار اور رحم دل بچے کے طور پر نظر آتے ہیں۔

    reis-2

    فلم میں سیاسی عنصر کم رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے شائقین بہت دلچسپی سے فلم کو دیکھنے آرہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ فلم کو دیکھ کر انہیں لگتا ہے کہ اردگان انہی میں سے ایک ہیں۔