Tag: ظفر حجازی

  • ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس: ظفر حجازی پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی

    ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس: ظفر حجازی پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی

    اسلام آباد: چوہدری شوگر مل کے ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کیس کی سماعت سرکاری وکیل کے عدالت نہ پہنچنے کے باعث 20 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔ آج سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان (ایس ای سی پی) کے سابق چیئرمین ظفر حجازی پر فرد جرم عائد ہونا تھی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں شوگر ملز ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔

    شوگر ملز ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس کے مرکزی ملزم ظفرحجازی پر آج فرد جرم عائد ہونا تھی۔

    تاہم سرکاری وکیل کی عدم حاضری پر سماعت 20 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔

    مزید پڑھیں: ظفر حجازی کی زندگی کو خطرہ ہے، اعتزاز احسن

    خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل شریف خاندان کے اثاثوں کی چھان بین کے دوران ایس ای سی پی کے 3 افسران علی عظیم اکرم، عابد حسین اور ماہین فاطمہ نے ایف آئی اے کے روبرو چوہدری شوگر ملز کے ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کا اعتراف کیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ کام انہوں نے چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کے ایما پر کیا۔ چیئرمین کی جانب سے چوہدری شوگر ملز کیس کی فائل بند کرنے کے لیے سخت دباؤ تھا، اور حکم عدولی پر انہوں نے مذکورہ افسران کو گلگت بلتستان سمیت دور دراز علاقوں میں تبادلوں کی دھمکی دی تھی۔

    ریکارڈ ٹیمپرنگ کا انکشاف سامنے آنے کے بعد سپریم کورٹ نے چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کے خلاف مقدمہ درج کرنے، انہیں گرفتار کرنے اور تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

    ظفر حجازی فی الحال ضمانت پر رہا تھے۔ انہیں گزشتہ ماہ 8 اگست کو ضمانت پر رہا کیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس: ظفر حجازی کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع

    ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس: ظفر حجازی کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع

    اسلام آباد: چوہدری شوگر مل کے ریکارڈ میں ردو بدل کرنے کے الزام میں سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان (ایس ای سی پی) کے معطل شدہ چیئرمین ظفر حجازی کے ریمانڈ میں مزید 3 روز کی توسیع کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے نے 4 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد ایس ای سی پی کے سابق چیئرمین کو مقامی عدالت میں پیش کیا۔

    ایف آئی اے نے 4 روزہ جسمانی ریمانڈ کے دوران سامنے آنے والی تحقیقات کی رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے عدالت سے مزید 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

    تاہم ظفر حجازی کے وکیل نے اپنے مؤکل کی خراب صحت کا حوالہ دیتے ہوئے مزید ریمانڈ کی مخالفت کی۔

    سماعت کے اختتام پر عدالت نے ظفر حجازی کے ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کرتے ہوئے انہیں ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔ ملزم کو 29 جولائی کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا گیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے عدالت نے ظفر حجازی کو 4 روزہ ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کیا تھا۔

    اس سے قبل ظفر حجازی نے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کر رکھی تھی تاہم عدالت نے ان کی ضمانت منسوخ کردی اور انہیں کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل ایس ای سی پی کے 3 افسران علی عظیم اکرم، عابد حسین اور ماہین فاطمہ نے ایف آئی اے کے روبرو چوہدری شوگر ملز کے ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کا اعتراف کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: ظفر حجازی کی دفتر آمد، ریکارڈ ضائع کرنے کا خدشہ

    ان کا کہنا تھا کہ یہ کام انہوں نے چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کے ایما پر کیا۔ چیئرمین کی جانب سے چوہدری شوگر ملز کیس کی فائل بند کرنے کے لیے سخت دباؤ تھا، اور حکم عدولی پر انہوں نے مذکورہ افسران کو گلگت بلتستان سمیت دور دراز علاقوں میں تبادلوں کی دھمکی دی تھی۔

    ریکارڈ ٹیمپرنگ کا انکشاف سامنے آنے کے بعد سپریم کورٹ نے چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور تحقیقات کا حکم دے دیا۔


  • ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس: ظفر حجازی کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

    ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس: ظفر حجازی کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

    اسلام آباد: چوہدری شوگر مل کی ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس میں گرفتار چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کا چار روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا گیا۔ وفاقی تفتیشی ایجنسی ایف آئی نے 10 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کیس کی تفتیش کے دوران چوہدری شوگر مل کے ریکارڈمیں ٹیمپرنگ کے الزام کا سامنا کرنے والے چیئرمین سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ظفر حجازی کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا گیا۔

    ایف آئی اے نے ظفر حجازی کے 10 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔ ایف آئی اے کے مطابق ظفر حجازی تفتیش میں تعاون نہیں کر رہے۔

    اس سے قبل ظفر حجازی نے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کر رکھی تھی تاہم گزشتہ روز عدالت نے ان کی ضمانت منسوخ کردی اور انہیں کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا۔

    گرفتاری کے ساتھ ہی علالت

    ظفر حجازی ایف آئی اے کی تحویل میں جاتے ہی بیمار پڑ گئے۔ حراست میں لیے جانے کے بعد انہیں گردوں میں تکلیف کی شکایت پر اسپتال لے جایا گیا جبکہ انہیں دل کا عارضہ اور شوگر کا مرض بھی لاحق ہوگیا۔

    میڈیکل بورڈ نے ظفر حجازی کو زیر علاج رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    خصوصی بورڈ پر تحریک انصاف کی جانب سے وضاحت طلب

    دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے ظفر حجازی کے لیے خصوصی میڈیکل بورڈ کی تشکیل پر وزارت داخلہ سے وضاحت طلب کرلی۔

    تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان کا کہنا ہے کہ ظفر حجازی کے طبی معائنے کے لیے من پسند بورڈ کی تشکیل شرمناک ہے۔ وزیر داخلہ بتائیں کہ کیا ایف آئی اے کو ظفر حجازی کو بچانے کا کہا گیا ہے۔

    بابراعوان کا کہنا تھا کہ ناسازی طبع کی من گھڑت داستان کا مقصد ظفرحجازی کو سزا سے بچانا ہے۔ گاڈ فادر ظفر حجازی کو بچانے کے لیے ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور اسحٰق ڈار کے دیگر مددگار بھی جیلوں میں ہوں گے۔

    ادھر اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے بھی ظفر حجازی کے لیے خصوصی اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں جیل سے بچانے کے لیے اقدامات ہو رہے ہیں۔


  • ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس میں چیئرمین ایس ای سی پی کی ضمانت منظور

    ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس میں چیئرمین ایس ای سی پی کی ضمانت منظور

    اسلام آباد: چوہدری شوگر مل کی ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے کے اسپیشل جج سینٹرل نے چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 5 لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے چیئرمین کی جانب سے چوہدری شوگر مل کے ریکارڈ میں ٹیمپرنگ سے متعلق کیس کی سماعت اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں ہوئی۔

    کیس کی سماعت جج طاہر محمود نے کی۔ چیرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی اپنے وکلا کے ہمراہ پیش ہوئے۔

    عدالت نے چیئرمین ظفر حجازی کی 21 جولائی تک ضمانت منظور کرتے ہوئے 5 لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 21 جولائی تک ملتوی کر دی۔

    ضمانت منظور ہونے کے بعد میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے ظفر حجازی کا کہنا تھا کہ میرے خلاف پیش ہونے والے گواہوں کو اللہ پوچھے گا۔ مقدمہ درج ہونے سے کیا ہوا میں پھر بھی اپنےعہدے پر کام کر سکتا ہوں۔

    یاد رہے چند روز قبل ایس ای سی پی کے 3 افسران علی عظیم اکرم، عابد حسین اور ماہین فاطمہ نے ایف آئی اے کے روبرو چوہدری شوگر ملز کے ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کا اعتراف کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: ظفر حجازی کی دفتر آمد، ریکارڈ ضائع کرنے کا خدشہ

    ان کا کہنا تھا کہ یہ کام انہوں نے چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کے ایما پر کیا۔ چیئرمین کی جانب سے چوہدری شوگر ملز کیس کی فائل بند کرنے کے لیے سخت دباؤ تھا، اور حکم عدولی پر انہوں نے مذکورہ افسران کو گلگت بلتستان سمیت دور دراز علاقوں میں تبادلوں کی دھمکی دی تھی۔

    ریکارڈ ٹیمپرنگ کا انکشاف سامنے آنے کے بعد سپریم کورٹ نے چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    کیس کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ظفر حجازی نے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کرلی تھی۔ 11 جولائی کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی 17 جولائی تک کی ان کی عبوری ضمانت منظور کی تھی۔