Tag: ظل شاہ

  • پی ٹی آئی کارکن ظل شاہ کی ہلاکت پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    پی ٹی آئی کارکن ظل شاہ کی ہلاکت پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کارکن ظل شاہ کی ہلاکت پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔   

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کارکن ظل شاہ کی ہلاکت پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    جسٹس شمس محمود مرزا نے ایڈووکیٹ ندیم سرور کی درخواست پرسماعت کی۔

    عدالت نے وکیل درخواست گزار سے استفسار کیا کیا آپ نے جوڈیشل کمیشن بنانے کیلئے متعلقہ فورم سے رجوع کیا؟ وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ حکومت کو جوڈیشل کمیشن بنانے کیلئے درخواست نہیں دی۔

    جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ تو پھر آپ کیسے ہائیکورٹ میں رٹ دائر کرسکتے ہیں، جوڈیشل کمیشن بنانے کیلئے عدالتی دائرہ اختیارپرکوئی قانون بتائیں۔

    دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ علی بلال عرف ظل شاہ کو دن دیہاڑے قتل کر کے سروس اسپتال چھوڑ دیا گیا ، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ظل شاہ پر بدترین تشدد کے نشانات سامنے آئے ہیں۔

    درخواست میں کہنا تھا کہ ظل شاہ کی ہلاکت اہم نوعیت کا معاملہ ہے جس کی تحقیقات ہونا ضروری ہیں ، لاہور ہائیکورٹ ظل شاہ کی ہلاکت کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کا حکم دے۔

    عدالت نے پی ٹی آئی کارکن ظل شاہ کی ہلاکت پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست کے قابل سماعت سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔

  • ظل شاہ کی ہلاکت پر جوڈیشل کمیشن بنانے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر

    ظل شاہ کی ہلاکت پر جوڈیشل کمیشن بنانے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر

    لاہور : پی ٹی آئی کارکن علی بلال عرف ظل شاہ کی ہلاکت پر جوڈیشل کمیشن بنانے کے لیے درخواست دائر کردی گئی ، جس میں کہا ہے کہ ظل شاہ کی ہلاکت اہم نوعیت کا معاملہ ہے جس کی تحقیقات ہونا ضروری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کارکن علی بلال عرف ظل شاہ کی ہلاکت پر جوڈیشل کمیشن بنانے کے لیے درخواست دائر کردی گئی۔

    درخواست ایڈوکیٹ ندیم سرور نے دائر کی، جس میں پنجاب حکومت، آئی جی اور ڈپٹی کمشنرسمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سیاسی ورکر علی بلال عرف ظل شاہ کو قتل کر کے سروس اسپتال چھوڑ دیا گیا، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ظل شاہ پر بدترین تشدد کے نشانات سامنے آئے ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ ظل شاہ کو آخری بار پولیس قیدیوں کی وین میں دیکھا گیا جبکہ پولیس کے مطابق ظل شاہ کی ہلاکت کالے رنگ کی گاڑی کی ٹکر سے ہوئی۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ظل شاہ کی ہلاکت اہم نوعیت کا معاملہ ہے جس کی تحقیقات ہونا ضروری ہیں، آئین کا آرٹیکل 9 عوام کی جانوں کی حفاظت کی گارنٹی دیتا ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائیکورٹ ظل شاہ کی ہلاکت کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کا حکم دے اور عدالت کمیشن کی کارروائی کی خود نگرانی بھی کرے۔

  • پی ٹی آئی کارکن علی بلال کی نمازجنازہ ادا، رقت آمیز مناظر

    پی ٹی آئی کارکن علی بلال کی نمازجنازہ ادا، رقت آمیز مناظر

    لاہور: گذشتہ روز پی ٹی آئی کی عدلیہ بچاؤ مہم میں پولیس کے مبینہ تشدد سے جاں بحق ہونے والے کارکن علی بلال کی نمازجنازہ ادا کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کارکن علی بلال عرف ظل شاہ کی نمازہ جنازہ بابا گراؤنڈ میں ادا کی گئی،نماز جنازہ میں اعجاز چوہدری، شفقت محمود، فرخ حبیب، محمود الرشید، اسلم اقبال، حماد اظہر، عمر سرفراز چیمہ، اعظم سواتی سمیت کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

    اس کے علاوہ وکلا، سول سوسائٹی کے نمائندے اور عوام الناس کی کثیر تعداد نے نمازجنازہ میں شرکت کی، نمازجنازہ کے موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے، ظل شاہ کے اہلخانہ اور قریبی دوست شدت غم سے نڈھال نظر آّئے اور بلک بلک کر ساتھی کی یاد میں روتے رہے۔

    نمازجنازہ کے موقع پر چند مشتعل پی ٹی آئی کارکنان نے حکومت کے خلاف سخت نعرے بازی بھی کی، بعد ازاں علی بلال کو مقامی قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کارکن علی بلال کا پوسٹ مارٹم مکمل، میت گھر پہنچا دی گئی

    ملک بھر میں ظل شاہ کی غائبانہ نمازجنازہ کی ادائیگی

    پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے علی بلال عرف ظل شاہ کی شہادت پر ملک بھر میں غائبانہ نمازجنازہ کی اپیل کی گئی تھی، یہ اپیل چیئرمین عمران خان کی جانب سے کارکنان اور عوام الناس کو دی گئی۔

    پارٹی ہدایت پر ملک بھر میں علی بلال کی غائبانہ نمازجنازہ ادا کی گئی، جس میں پی ٹی آئی کارکنان سمیت عوام الناس کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز پی ٹی آئی کی ریلی پر پولیس کی شیلنگ اور تشدد سے ایک کارکن جاں بحق ہوگیا تھا۔

    رہنما پی ٹی آئی اور سابق ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے کارکن کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ پولیس گردی سے ایک کارکن علی بلال شہید ہوا ہے۔

    انہوں نے بتایا تھا کہ علی بلال کو آنسو گیس کا شیل لگا جبکہ پولیس نے اس پربدترین تشدد بھی کیا۔