Tag: عائد

  • کراچی میں بڑی پابندی عائد کر دی گئی

    کراچی میں بڑی پابندی عائد کر دی گئی

    کمشنر کراچی نے شہر میں غیر قانونی مویشی منڈیوں اور سڑک کنارے جانوروں کی فروخت پر پابندی عائد کرتے ہوئے ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔

    ملک میں عیدالاضحیٰ کی آمد میں تقریباً ایک ماہ باقی رہ گیا ہے اور شہر قائد میں ناردرن بائی پاس سے متصل وسیع رقبہ پر پاکستان کی سب سے بڑی مویشی منڈی پہلے ہی قائم کی جا چکی ہے۔

    جیسے جیسے عیدالاضحیٰ قریب آ رہی ہے۔ کراچی کے مختلف مقامات پر غیر قانونی مویشی منڈیوں کا قیام اور سڑک کنارے جانوروں کی فروخت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں کمشنر کراچی نے ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔

    دفعہ 144 کے جاری نوٹیفکییشن کے مطابق کراچی شہر میں اجازت شدعہ منڈیوں کے علاوہ دیگر مقامات غیر قانونی تصور ہوں گے اور وہاں قربانی کے جانوروں کی خرید وفروخت پر پابندی ہو گی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق کراچی انتظامیہ نے شہر قائد کے 7 اضلاع میں 14 مقامات پر مویشی منڈی لگانے کی اجازت دی ہے۔ اس کے علاوہ کسی بھی سڑک پر جانوروں کی خرید وفروخت نہیں کی جا سکتی۔

    کمشنر کراچی نے دفعہ 144 نافذ کرنے کے ساتھ ضلع انتظامیہ کو غیر قانونی مویشی منڈیوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت بھی کی ہے جب کہ مویشی منڈیوں کی انتظامیہ کو پارکنگ، صفائی ستھرائی اور سیکیورٹی انتظامات مکمل رکھنےکی ہدایت بھی کی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/security-at-karachi-cattle-market-this-year/

  • امریکا کا جلد حزب اللہ کے اتحادیوں پر بھی پابندیاں عائد نے کا عندیہ

    امریکا کا جلد حزب اللہ کے اتحادیوں پر بھی پابندیاں عائد نے کا عندیہ

    بیروت : لبنان کے سیاسی حلقوں کی طرف سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ امریکا جلد ہی ایران نواز حزب اللہ ملیشیا کے اتحادیوں پر بھی پابندیاں عاید کر سکتی ہے، امکان ہے کہ دو لبنانی سیاسی جماعتیں اور دو مرکزی وزراء کو بلیک لسٹ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی طرف سے لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کی اتحادی نیشنل فریڈم موومنٹ پر اقتصادی پابندیاں عاید کی جاسکتی ہیں،حال ہی میں امریکی وزیرخزانہ کے معاون برائے انسداد دہشت گردی نے لبنانی وزیر خارجہ جبران باسیل پر الزام عاید کیا تھا کہ وہ اپنے عیسائی طرز عمل کو تحفظ دینے کے لیے حزب اللہ کی حمایت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    لبنان کی نیشنل فریڈم پارٹی بھی بلیک لسٹ ہونے والی لبنانی قوتوں میں شامل ہوسکتی ہے، فریڈم پارٹی سے تعلق رکھنے والے جبران باسیل اپنے عیسائی مذہب سے تعلق پر پردہ ڈالنے کے لیے حزب اللہ کی حمایت کر رہے ہیں۔

    اس ضمن میں لبنانی وزیر محنت یوسف فنیانوس، وزیر مملکت برائے صدارتی امورسلیم جریصاتی اور ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ طلال ارسلان پر حزب اللہ کے ساتھ تعاون کے عہد و پیمان کرنے پر امریکا کی جانب سے بلیک لسٹ کیے جاسکتے ہیں۔

  • ایرانی سپر ٹینکر کے مدد گاروں پر بھرپور پابندیاں عائد کریں گے،امریکا

    ایرانی سپر ٹینکر کے مدد گاروں پر بھرپور پابندیاں عائد کریں گے،امریکا

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے عہدیدار نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا بحیرہ روم میں گامزن تیل بردار جہاز کو ضبط کرنا چاہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ایک ذمے دار نے باور کرایا ہے کہ امریکا نجی سیکٹر کو ایرانی تیل بردار جہاز گریس 1 (جس کا نام اب ایڈریان ڈاریا 1 ہو چکا ہے) کی مدد کرنے سے روکنے کے لیے اعلان کردہ پابندیوں کو عائد کرنے کے لیے پُرعزم ہے،امریکا بحیرہ روم میں گامزن تیل بردار جہاز کو ضبط کرنا چاہتا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے مذکورہ ذمے دار نے بتایا کہ شپمنٹ سیکٹر کو اس بات سے آگاہ کر دیا گیا ہے کہ امریکی پابندیوں کو پوری طاقت کے ساتھ لاگو کیا جائے گا۔

    بحری جہازوں کی نقل و حرکت سے متعلق معلومات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایڈریان ڈاریا 1 یونان کی سمت رواں دواں تھا جب کہ یونان کے وزیراعظم کا یہ کہنا تھا کہ یہ جہاز ان کے ملک کی جانب نہیں آ رہا۔

    امریکی ذمے دار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر خبردار کیا کہ کسی نے بھی اس تیل بردار جہاز کی براہ راست یا بالواسطہ مدد یا معاونت کی تو ان کا ملک اس کے خلاف متحرک ہو جائے گا۔

  • اماراتی بچی سے ہراسگی کا الزام، ایرانی شہری پر فرد جرم عائد

    اماراتی بچی سے ہراسگی کا الزام، ایرانی شہری پر فرد جرم عائد

    دبئی : اماراتی کورٹ نے کمسن بچی سے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں ایرانی سیلزمین پر فرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی عدالت نے جنسی ہراسگی کیس کی سماعت کرتے ہوئےدبئی میں سیلز مین کی ملازمت کرنے والے ایرانی شخص کو 10 سالہ اماراتی بچی کو لفٹ میں ہراساں کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کی۔

    پراسیکیوٹر نے 35 سالہ ایرانی ملزم پر الزام عائد کیا کہ ملزم نے اماراتی بچی کورہائشی عمارت کی لفٹ میں تنہا پا کر ہراساں کرنا شروع کیا اور چند سیکنڈ تک لڑکی کو پکڑے رکھا۔

    متاثرہ لڑکی نے عدالت کو بتایا کہ فریج المنیر نامی عمارت کی رہائشی متاثرہ بچی نے پولیس کو بتایا کہ سیلز مین نے مجھے اکیلا دیکھ کر چھونا شروع کردیااور چند سیکنڈ تک مجھے پکڑے رکھا، جب لفٹ رکی تو میں نے اپنے بڑے بھائی کو واقعے سے متعلق آگاہ کیا ۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جب متاثرہ لڑکی کے بھائی نے باہر دیکھا تو ایرانی شہری وہاں سے جاچکا تھا جب کے بعد پولیس فیملی نے النائف پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی۔

    پولیس نے اماراتی میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی ریکارڈنگ چیک کی تو معلوم ہوا کہ ملزم عمارت کا رہائشی نہیں تھا تاہم بعد ازاں پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے عدالت کے سامنے پیش کیا جہاں ایرانی سیلزمین نے الزامات کی تردید کی۔

    مقامی میڈیا کے مطابق ملزم نے لڑکی کے شناخت کیے جانے کے بعد عدالت میں اپنے اقرار کیا کہ اس نے لفٹ میں 10 سالہ لڑکی کو ہراساں کرنے کی کوشش کی تھی۔

    عدالت نے ملزم کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد کیس کی کارروائی 28 اگست تک ملتوی کردی۔

  • سابق روسی جاسوس پر حملہ، روس پر مزید امریکی پابندیاں عائد

    سابق روسی جاسوس پر حملہ، روس پر مزید امریکی پابندیاں عائد

    واشنگٹن/ماسکو:روسی قانون ساز نے روس پر پابندیاں عائد کیے جانے پر امریکی فیصلے سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات میں مزید کشیدگی بڑھنے کا عندیہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق روسی جاسوس اور ان کی بیٹی کو زہر دینے کے معاملے پر روس پر مزید پابندی عائد کردیں،دوسری جانب روس کے قانون ساز نے کہا ہے کہ امریکی فیصلے سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات میں مزید کشیدگی بڑھے گی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز ماسکو کے خلاف پابندی کے لیے ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس مارچ میں برطانیہ میں رہائش پذیر سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور ان کی صاحبزادی یولیا اسکرپال پر اعصاب شل کردینے والے زہر نووی چوک سے حملہ کیا گیا تھا جس کے بعد ان کی حالات کچھ ہفتوں تک تشویش ناک رہی تھی لیکن بعد میں انہیں طبی امداد کے باعث بچا لیا گیا تھا، اس حملے کے بعد برطانیہ نے حملے کی ذمہ داری روس پر عائد کی تھی۔

    بعدازاں روس اور مغربی ممالک کے مابین سفارتی جنگ، شروع ہوگئی تھی جس میں متعدد سفارتکاروں کو مغربی ممالک سے بے دخل کردیا گیا تھا۔

    روسی سینیٹر فرینڈکس کیلنسویچ نے خبردار کیا کہ ماسکو پر نئی امریکی پابندیاں دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید کشیدگی پیدا کریں گی،انہوں نے کہا کہ حقیقت میں یہ عالمی تعلقات کے تناظر میں تازہ حملہ ہے۔

    دوسری جانب کانگریس کے ارکان وائٹ ہاؤس پردباؤ ڈال رہے ہیں کہ ماسکو پر مزید پابندیاں عائد کی جائیں۔

    کانگریس اراکین کے مطابق امریکا کی جانب سے روس پر پہلی مرتبہ عائد کردہ پابندیوں میں شامل تھا کہ اب ماسکو کے ساتھ خارجہ تعاون ختم کردیا جائے جبکہ روسی حکومت کے ساتھ ہتھیار فروخت کا معاہدہ نہیں کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس اپریل میں ورلڈ کیمیکل آرمز یا عالمی کیمیائی ہتھیاروں کی نگرانی کرنے والے ادارے نے سابق روسی جاسوس کو زہر دیے جانے کے برطانوی دعوے کی تصدیق کی تھی۔

    برطانوی سیکریٹری خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اب اس بات میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ کس قسم کا زہر استعمال کیا گیا اور اس کا ذمہ دار کون ہے۔

    سائبر حملوں میں روسی خفیہ ایجنسی ’جی آر یو‘ ملوث ہے، برطانیہ کا الزام

    ان کا کہنا تھا کہ صرف روس ہی ہے جس کو اس سے کوئی مطلب، مقصد اور ریکارڈ ہوسکتا ہے۔

    بعدازاں ماسکو سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ہم عالمی کیمیائی ہتھیاروں کی نگرانی کرنے والے ادارے کے تنائج کو اس وقت تک تسلیم نہیں کریں گے جب تک روسی ماہرین کو اجزا کے نمونے فراہم نہیں کردیئے جائیں۔

  • فضائی سفر کے دوران جارحانہ رویہ اپنانے پر 85 ہزار پاؤنڈ جرمانہ عائد

    فضائی سفر کے دوران جارحانہ رویہ اپنانے پر 85 ہزار پاؤنڈ جرمانہ عائد

    لندن : برطانوی حکام نے دوران پرواز طیارے کا ایمرجنسی دروازہ کھولنے کی کوشش کرنےو الی خاتون پر 85 ہزار پاؤنڈ (ڈیڑھ کروڑ پاکستانی روپے سے زائد) جرمانہ عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی فضائی کمپنی جیٹ ٹو کے ذریعے دارالحکومت لندن سے ترکی جانے والی خاتون کو دوران پرواز جارحانہ انداز میں طیارے کا ہنگامی اخراج کا دروازہ کھولنے کی کوشش کی تھی جسے مسافروں اور عملے بمشکل پکڑ کر کرسی سے باندھا تھا۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 25 سالہ لڑکی کول ہینز نے طیارے کے عملے سے مارپیٹ بھی کی تھی اور مسافروں اور عملے کے کرسی پر باندھےکے بعد وہ خیخ خیخ کر سب کو قتل کرنے کی دھمکیاں دے رہی تھی۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ خاتون کی جارحیت کو دیکھتے ہوئے پائلٹ نے طیارے کو واپس لندن ایئرپورٹ کی جانب موڑ دیا اور انتظامیہ کو بھی واقعےسے متعلق اطلاع دے دی جس کے بعد دو جنگی طیاروں ٹائیفون نے مسافر برادر طیارے کو گھیرے میں لے کر ایئرپورٹ پر لینڈ کروایا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مسافر بردار طیارے کو حصار میں لے کر ایئرپورٹ پر لینڈ کروانے جنگی طیاروں کی جانب سے غلطی سے سونک بوم(آواز کی رفتار سے زیادہ تیز رفتار سے ہونے والا شاک ویو)بھی ہوگیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بیکر شائرسے تعلق رکھنے والی کول ہینز کو ایئرپورٹ سے پولیس نے حملہ، مجرمانہ نقصان، جارحانہ رویہ اختیار کرنے اور مسافروں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے کے الزامات کے تحت گرفتار کرلیا تھا تاہم خاتون جرمانہ عائد کرنے کے بعد ضمانت پر رہا کردیا گیا۔

    برطانوی حکام نے کول ہینز پر مذکورہ الزامات کے تحت 85 ہزار پاؤنڈ کا جرمانہ عائد کیا ہے جبکہ فضائی کمپنی کی جانب سے تاحیات اس کے طیاروں میں سفر کرنے پر پابندی عائدکی گئی ہے۔

  • ویٹی کن نے مغربی ورجینیا کے بشپ برانس فیلڈ پر پابندیاں عائد کر دیں

    ویٹی کن نے مغربی ورجینیا کے بشپ برانس فیلڈ پر پابندیاں عائد کر دیں

    ویٹی کن سٹی :کیتھولک مسیحیوں کے روحانی مرکز ویٹی کن نے مغربی ورجینیا کے بشپ برانس فیلڈ پر پابندیاں عائد کر دیں، برانس فیلڈ پر سینئر کیتھولک رہنماوں کو لاکھوں ڈالر کی رقم بطور رشوت دینے کا بھی الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پوپ فرانسس کے حکم پر بشپ مائیکل برانس فیلڈ کے خلاف جنسی ہراسانی اور مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے بعد ویٹی کن نے ریٹائرڈ بشپ پر پابندیوں کا اعلان کیا۔برانس فیلڈ پر سینئر کیتھولک رہنماوں کو لاکھوں ڈالر کی رقم بطور رشوت دینے کا بھی الزام ہے تاہم انہیں فرائضِ منصبی کے حق سے محروم کرنے کے بارے میں وضاحت نہیں کی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برانس نے چرچ میں جمع ہونے والی رقم سے 24 لاکھ ڈالر صرف ذاتی سفر میں خرچ کیے ہیں جبکہ ماہانہ ایک ہزار ڈالر شراب نوشی میں خرچ کیے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں برانس فیلڈ کے معاون نے ان پر جنسی ہراسانی اور مالی بے ضابطگیوں کے الزامات عائد کیے تھے جس کے بعد وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔

  • امریکا نے حزب اللہ کے دو پارلیمانی اراکین پر پابندی عائد کردی

    امریکا نے حزب اللہ کے دو پارلیمانی اراکین پر پابندی عائد کردی

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خزانہ نے حزب اللہ کے پارلیمانی اراکین پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’دنیا کوایران اور اس کی گماشتہ دہشت گرد تنظیموں کے استحصال سے بچانے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی ٹرمپ انتظامیہ نے لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے مزید تین کارکنان پر پابندیاں عاید کردیں۔ان میں لبنانی پارلیمان کے دو منتخب ارکان بھی ہیں۔ان پر اپنا اثرورسوخ بروئے کار لاتے ہوئے حزب اللہ کی سیاسی ومالی معاونت کا الزام عاید کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا کے محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ حزب اللہ کی سیاسی اور سکیورٹی کی شخصیات کو اپنے عہدوں سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے تنظیم کے ضرررساں ایجنڈے کی معاونت اور ایران کے آلہ کار کا کردار ادا کرنے پر دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔

    امریکی محکمہ خزانہ نے لبنانی پارلیمان کے جن دو ارکان پر پابندیاں عاید کی ہیں، ان کے نام امین شری اور محمد حسن رعد ہیں، ان کے علاوہ شیعہ ملیشیا کےایک سکیورٹی عہدے دار وفیق صفا بھی امریکا کی ان نئی پابندیوں کی زد میں آگئے ہیں۔

    محکمہ خزانہ کے انڈر سیکریٹری برائے دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جنس سیگل مینڈلکر نے ایک بیان میں کہا کہ حزب اللہ اپنے کارکنان کو لبنانی پارلیمان میں اداروں کی مالیاتی اور سکیورٹی مفادات کے لیے حمایت کے حصول کی غرض سے استعمال کررہی ہے اور ایران کی تخریبی سرگرمیوں کو تقویت دے رہی ہے۔

    انھوں نے بیان میں مزید کہا کہ حزب اللہ لبنان اور خطے بھر کی سلامتی اور استحکام کے لیے خطرے کا موجب ہے اور وہ یہ سب کچھ لبنانی عوام کی قیمت پر کررہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارکے مطابق امریکا لبنانی حکومت کی اپنے اداروں کو ایران اور اس کی گماشتہ دہشت گرد تنظیموں کے استحصال سے بچانے کے لیے کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا تاکہ وہ لبنان کے ایک پُرامن اور خوش حال مستقبل کو محفوظ بنا سکے۔

    غیر ملکی میڈیا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ محکمہ خزانہ نے حزب اللہ کے دو قانون سازوں کو بلیک لسٹ قراردیا ہے، اب امریکی شہری اورادارے ان کے ساتھ کوئی کاروبار نہیں کرسکیں گے،ان کے علاوہ سرکردہ بین الاقوامی بنک بھی ان کے ساتھ کوئی مالی لین دین نہیں کریں گے۔

    امریکی انتظامیہ کے ایک سینئر عہدے دار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں اب دوسری اقوام کے لیے یہ یقین کرنے کا وقت آگیا ہے اور وہ یہ تسلیم کریں کہ حزب اللہ کے سیاسی ونگ اور اس کے عسکری بازو میں کوئی فرق نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کا کوئی بھی رکن جو کسی سیاسی عہدے کا امیدوار ہے تو اس کو جان لینا چاہیے کہ وہ کسی سیاسی دفتر کی چھتری تلے چھپ نہیں سکتا ہے۔

  • تیونس کی سرکاری عمارتوں نقاب پر پابندی عائد

    تیونس کی سرکاری عمارتوں نقاب پر پابندی عائد

    تونس : افریقی ملک تیونس کی حکومت نے دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے پیش نظر سرکاری دفاترو عوامی مقامات پر خواتین کے نقاب پہننے پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق تیونس کے وزیر اعظم یوسف الشاھد کی جانب جاری ہونے والے سرکاری حکم نامے میں اعلان کیا گیا ہے کہ آئندہ سرکاری دفاتر میں خواتین کے نقاب پہن کر آنے پر پابندی ہوگی ، پابندی کا مقصد عوام کی حفاظت کو یقینی بناناہے۔

    ایک دائیں بازو کی جماعت نے حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ خواتین کے نقاب لگانے پر پابندی عارضی ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کچھ مسلمان خواتین کی جانب سے نقاب کپڑوں کو چھپانے کےلیے پہنا جاتا ہے اور نقاب مسلم عقیدے کی نشانی بھی ہے۔

    واضح رہے کہ تیونس پر طویل عرصے تک حکومت کرنے والے حاکم زین العابدین کی جانب سے نقاب اور حجاب پر پابندی عائد تھی لیکن سنہ 2011 کے حکومت کا تختہ الٹے جانے کے بعد ریاست میں نقاب و حجاب عام ہوگیا تھا۔

    جمعے کے روز وزیر اعظم یوسف الشاھد کی جانب ایک سرکلر پر دستخط کیے ہیں جس میں عوامی انتظامیہ اور سرکاری دفاتر کے اندر سیکیورٹی خدشات کے باعث چہرے کو چھپانے پر پابندی عائد ہوگی۔

    تیونس لیگ برائے دفاع انسانی حقوق کے ترجمان جمیل ایم سلیم کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے پابندی عارضی قرار دینے کو کہا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’ہم لباس کی آزادی کے قائل کے ہیں لیکن آج ہم موجودہ حالات کے ساتھ ہیں، ہم نقاب پر پابندی کی وجہ تلاش کرلی ہے کہ تیونس اور پورے خطے میں دہشت گردانہ حملوں کا خطرہ ہے۔

    انہوں نے حکومت سے درخواست کی کہ حالات معمول پر آنے کے بعد نقاب سے پابندی ختم کردی جائے۔

    خیال رہے کہ 27 جون کو شمالی افریقی ملک تیونس میں 2 خودکش دھماکے ہوئے تھے جس کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سنہ2015 میں ہونے والے خونریز حملوں، جن میں سیکیورٹی فورسز اور سیاحوں کو نشانہ بنایا گیا تھا، کے بعد تیونس میں اس پر دوبارہ پابندی کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔

  • امریکا کی یورپی یونین کی مصنوعات پر محصولات عائد کرنے کی دھمکی

    امریکا کی یورپی یونین کی مصنوعات پر محصولات عائد کرنے کی دھمکی

    واشنگٹن : چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ میں خاموشی کے بعد امریکی حکومت نے یورپ پر دباؤ بڑھانا شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی حکومت نے یورپی یونین کو دھمکی دیتے ہوئے واضح کیا کہ یورپی مصنوعات پر چار بلین امریکی ڈالر کے اضافی درآمدی محصولات کا نفاذ کیا جا سکتا ہے۔ واشنگٹن حکومت کا یہ بیان امریکی تجارتی نمائندے کے دفتر سے جاری کیا گیا ہے۔

    اس بیان میں واضح کیا گیا کہ یورپی یونین کی مصنوعات کی فہرست اور ممکنہ اضافی محصولات کو عام کر دیا گیا ہے، دفتر نے اس کو مشتہر کر کے عوامی وکاروباری حلقوں کی آراءطلب کی ہے۔

    امریکی حکومت یورپی یونین کی جن مصنوعات پر اضافی محصولات لگانے کا ارادہ رکھتی ہے، ان میں ساسیجز، خنزیری پارچے، پاستا، زیتون، مختلف القسم ذائقوں کے حامل پنیر(اٹلی کے مشہور پنیر ریگجیانو اور پرووولون، ہالینڈ کی پنیر میں ایڈم اور گوڈا خاص طور پر اہم ہیں) اور کئی دوسری مصنوعات بھی شامل ہیں۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق امریکا کی جانب سے محصولات کے نفاذ کی دھمکی بنیادی طور پر اس تنازعے کا تسلسل ہو سکتی ہے، جو یورپی یونین کی جانب سے سول استعمال کے بڑے ہوائی جہازوں پر رعایت نہ دینے سے متعلق ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ امریکا اور یورپی یونین کے درمیان محصولات کے نفاذ کا قضیہ دیرینہ ہے لیکن قوم پرست ٹرمپ انتظامیہ نے اسے قدرے بڑھاوا دے دیا ہے۔

    دوسری جانب تجویز کردہ مصنوعات کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ کو استعمال کنندگان کے علاوہ صنعتی حلقوں کی مخالفت کا بھی سامنا ہے۔ امریکی تجارتی نمائندے کی فہرست میں خاص طور پر یورپی وہسکی پر محصولات کے خلاف تو امریکا کی ڈسٹلڈ اسپرٹس کونسل نے بھی سخت بیان دیتے ہوئے اس کی مخالفت کی ہے۔

    اسی طرح یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ امریکا میں کاروباری کمپنیوں کے ساتھ ساتھ کسانوں اور عام صارفین نے بھی ادلے کے بدلے میں عائد کی جانے والی امریکی محصولات کی مخالفت کی ہے۔ ان حلقوں کے منفی جذبات پہلے سے سامنے آ چکے ہیں اور اضافی محصولات سے یہ ردعمل شدید ہونے کا امکان ہے۔