Tag: عائشہ

  • جناح اسپتال میں لڑکی کی لاش، مقدمہ درج، عائشہ کے والد کا بیان قلم بند

    جناح اسپتال میں لڑکی کی لاش، مقدمہ درج، عائشہ کے والد کا بیان قلم بند

    رپورٹر: عدنان راجپوت

    کراچی: جناح اسپتال میں لڑکی کی لاش والے واقعے کا مقدمہ درج ہو گیا، پولیس نے عائشہ کے والد کا بیان قلم بند کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال کراچی میں لڑکی کی لاش چھوڑ کر فرار ہونے والے واقعے میں عائشہ کے والد کی مدعیت میں ڈیفنس تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

    عائشہ کے والد سلطان نے پولیس کو بیان قلم بند کرایا کہ ’’میں پنجاب کا رہائشی اور ہوٹل پر ملازمت کرتا ہوں، میری بیٹی کی 3 سال قبل شادی ہوئی تھی، بیٹی شادی کے بعد گلستان جوہر منتقل ہوئی۔‘‘

    انھوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’’مجھے پولیس سے اطلاع ملی کہ میری بیٹی کی لاش ملی ہے، میری بیٹی جبران اور پنکی نامی خاتون کے ساتھ پارٹی میں گئی تھی، جہاں نشہ آور اشیا کے استعمال کی زیادتی کے سبب میری بیٹی کی موت ہوئی۔‘‘

    جناح اسپتال میں لڑکی کی لاش چھوڑ کر جانے والا ملزم گرفتار

    عائشہ کے والد کا کہنا تھا کہ وہ تھانے میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرانے کے لیے آئے ہیں۔ پولیس نے عائشہ کے والد سلطان کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا۔

  • ’میرا دل یہ پکارے آجا‘،  وائرل ہونے والی ویڈیو کی اصل کہانی سامنے آگئی

    ’میرا دل یہ پکارے آجا‘، وائرل ہونے والی ویڈیو کی اصل کہانی سامنے آگئی

    کراچی: میرا دل یہ پکارے آجا گانے سے مشہور ہونے والی عائشہ نے اے آر وائی کے مارننگ شو ’گڈ مارننگ پاکستان‘ میں ندا یاسر کی مہمان بنی۔

    سوشل میڈیا پر ایک نوجوان لڑکی عائشہ عرف مانو کی ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ اپنی ایک دوست کی شادی میں “ میرا دل یہ پکارے آجا “ گانے پر رقص کر رہی ہے۔

    عائشہ کو ندا یاسر کی میزبانی میں اے آر وائی ڈیجیٹل کے ’گڈ مارننگ پاکستان‘ میں ویڈنگ ماسٹر کلاس سیریز میں مدعو کیا گیا، جہاں انہوں نے اپنے ڈانس کی ویڈیو وائرل ہونے کے پیچھے کی کہانی بتائی۔

    عائشہ نے بتایا کہ اپنی بچپن کی دوست کی شادی کے موقع پر وہ ڈانس کیا تھا، اور انکی دوست نے اس گانے پر ڈانس کرنے کی خواہش کی تھی جبکہ عائشہ نے پہلے سے کسی اور گانے پر پریکٹس کی تھی، اس گانے پر بنا تیاری کے انہوں نے ڈانس کیا اور وائرل ہوگئی۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY Digital (@arydigital.tv)

    عائشہ نے بتایا کہ دلہن میری دوست تھی اس لیے ڈانس کیا، لیکن مجھے یہ اندازہ نہیں تھا کہ میری ویڈیو اتنی وائرل ہوجائے گی۔

    شو میں عائشہ نے بتایا کہ شادی کی تقریب ختم ہونے کے اگلے دن ہی انسٹاگرام پر ویڈیو وائرل ہوگئی، پھر اس ویڈیو کو والدین سمیت دیگر اہل خانہ اور سوشل میڈیا صارفین کے جانب سے خوب پسند کیا گیا۔

    انکا کہنا تھا کہ والدین نے مجھے کچھ نہیں کہا بلکہ انہوں نے انہیں سپورٹ کیا، تاہم خاندان کے کچھ لوگ ناراض ہوئے لیکن ہم نے ناراض ہونے والوں کو کوئی جواب نہیں دیا۔

    واضح رہے کہ ڈانس کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر جہاں عائشہ کے شہرت میں اضافہ ہوا، وہیں انسٹاگرام اور ٹک ٹاکر پر ان کے تین لاکھ فالوورز بھی بڑھے۔

  • شادی کب کرو گے؟ سوال کرنے پر نوجوان نے قتل کر ڈالا

    شادی کب کرو گے؟ سوال کرنے پر نوجوان نے قتل کر ڈالا

    شادی کب کرو گے؟ یہ سوال شادی شدہ عزیز و اقارب اور احباب اکثر کنوارے لڑکے اور لڑکیوں سے کرتے دکھائی دیتے ہیں جس پر یقینی طور پر وہ کوئی نہ کوئی جواب ضرور دیتے ہیں مگر انڈوینشی نوجوان نے سوال کا جواب دینے کے بجائے ردعمل میں خاتون کو ہی قتل کر ڈالا۔

    انڈونیشیا کے شہر جکارتہ میں اپنی نوعیت کا انوکھا اور افسوسناک واقعہ پیش آیا کہ جب 28 سالہ نوجوان فیض نورالدین سے اُن کی 32 سالہ خاتون رشتے دار عائشہ نے شادی کرنے سے متعلق سوال کیا۔ نوجوان سوال کرنے پر آپے سے باہر ہوگیا اور اُس نے پڑوس میں رہنے والی اپنی ہی خاتون رشتے دار کو تشدد کے بعد قتل کر ڈالا۔

    واردات کے بعد نوجوان جائے وقوعہ سے فرار ہوکر چھپ گیا تھا تاہم جکارتہ پولیس نے اُسے حراست میں لے کر تفتیش کی تو نوجوان نے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے جرم کی وجہ بیان کی۔

    فیض نے تفتیشی افسر کو بتایا کہ ’عائشہ مجھ سے اکثر شادی کرنے سے متعلق سوال کرتی تھی جس پر میں ہمیشہ مسکرا کر جواب دیتا تھا تاہم اُس روز عائشہ نے جب سوال پوچھا تو مجھے غصہ آگیا‘۔ نوجوان کا کہنا ہے کہ سوال پوچھنے کے بعد میں نے عائشہ پر تشدد کیا جس کے نتیجے میں وہ دم توڑ گئی۔

    پولیس نے مقتولہ کی لاش کو تحویل میں لے کر اسپتال منتقل کیا تو پوسٹ مارٹم کے بعد آنے والی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا کہ ’عائشہ حاملہ تھی اور اسے گلہ گھونٹ کر مارا گیا ہے‘۔

    انسان کا مقصد تعلیم کے بعد روزگار اور شادی کرنا ہوتا ہے تاکہ وہ اپنی نئی ازدواجی زندگی گزار سکے اور بقیہ ایام اہل خانہ ، اہلیہ اور بچوں کی جدوجہد کے لیے سرف کرے۔ دنیا میں بسنے والے افراد کی اکثریت جلد یا بدیر ازدواجی بندھن میں بندھتی ضرور ہے جبکہ کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو عمر زیادہ ہونے یا کسی بھی بیماری کی وجہ سے کنوارے ہی دنیا سے رخصت ہوجاتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔