Tag: عائشہ اکرم

  • گریٹر اقبال پارک کیس : عائشہ اکرم  کے بیان پر ایک ملزم کو رہائی مل گئی

    گریٹر اقبال پارک کیس : عائشہ اکرم کے بیان پر ایک ملزم کو رہائی مل گئی

    لاہور : سیشن کورٹ لاہور نے گریٹر اقبال پارک کیس میں متاثرہ خاتون عائشہ اکرام کے بیان پر ایک ملزم کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا-

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی سیشن عدالت میں گریٹر اقبال پارک کیس میں گرفتار ملزم افتخار احمد کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ، متاثرہ خاتون عدالت پہنچیں اور عدالت کے روبرو ملزم کے حق میں بیان دے دیا۔

    متاثرہ خاتون نے کہا ملزم افتخار احمد میرا ملزم نہیں ہے،ملزم کو ضمانت پر رہا کیا جائے مجھے اعتراض نہیں ہے، عدالت نے خاتون کے بیان کے بعد ملزم کی ضمانت منظور کرتے ہوئے اسے ایک لاکھ روپے مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

    یاد رہے چند روز قبل گریٹر اقبال پارک ہراسگی کیس میں متاثرہ خاتون عائشہ نے بیان ریکارڈ کرایا تھا ، متاثرہ خاتون نے ایف آئی اے کو بیان میں کہا تھا کہ ریمبو نے منگیتر کے ساتھ بنائی گئی ویڈیو پر بلیک میل کیا، ریمبو نے خان بابا کے ساتھ مل کر بلیک میل کیا۔

    عائشہ کا کہنا تھا کہ خان بابا واہ کینٹ ٹیکسلاکا رہائشی اورانایہ کے نام سے سوشل میڈیا اکاؤنٹ بنارکھاہے، ملزم ریمبو 10 لاکھ روپے بلیک میل کرکے لے چکا ہے۔

    ایف آئی اے ذرائع نے کہا ہے کہ عائشہ ایف آئی اے کو بلیک میلنگ سے متعلق ثبوت نہ دےسکی جبکہ 10 لاکھ سے متعلق بھی کوئی ثبوت تاحال نہیں دیا گیا۔

    خیال رہے 14 اگست کے روز مینار پاکستان پر عائشہ اکرم کو وہاں موجود 400 افراد کی جانب سے تشدد اور جنسی حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

  • گریٹر اقبال پارک واقعے کی حقیقت : عائشہ اکرم  کے مزید  تہلکہ خیز انکشافات

    گریٹر اقبال پارک واقعے کی حقیقت : عائشہ اکرم کے مزید تہلکہ خیز انکشافات

    لاہور : گریٹر اقبال پارک کیس میں متاثرہ خاتون عائشہ اکرم نے الزام عائد کیا ہے کہ ریمبونے گریٹر اقبال پارک جانے پر مجبور کیا اور ساتھیوں کے ساتھ مل کر میرے کپڑے پھاڑ دئیےاور مجھے برہنہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق گریٹر اقبال پارک میں ٹک ٹاکر سے بدتمیزی کیس میں متاثرہ خاتون عائشہ اکرم کا پولیس کو دیا گیا بیان سامنےآ گیا ، جس میں انھوں نے بتایا کہ 14اگست کوریمبونے گریٹر اقبال پارک جانے پر مجبور کیا، جس کے بعد ریمبو اور اس کے ساتھیوں نے مجھے اچھالنا شروع کردیا۔

    عائشہ اکرم نے الزام عائد کیا کہ ریمبواور ساتھیوں نے میرے کپڑے پھاڑ دئیےاور برہنہ کیا، ان لوگوں نے زیورات اور نقدی چھین لی۔

    متاثرہ خاتون نے بتایا کہ ریمبو نے وہاں پہلے سے اپنے دوستوں کو بلوایا ہواتھا، ریمبواور اس کے ساتھیوں نے مجھے رش میں دھکیل دیا، جس کے بعد گریٹر اقبال پارک میں لوگوں نے میرے ساتھ چھیڑچھاڑ شروع کردی۔

    عائشہ نے پولیس سے درخواست کی کہ ریمبو اور ساتھیوں کے خلاف کاروائی کی جائے۔

    گذشتہ روز عائشہ اکرم نے اپنے ساتھ پیش آنے والے شرم ناک واقعے سے متعلق ڈی آئی جی انوسٹی گیشن کو تحریری بیان جمع کراویا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ گریٹر اقبال پارک جانے کا پلان ریمبو نے ہی بنایا تھا۔

    عائشہ نے دعویٰ کیا تھا کہ ریمبو بلیک میل کرکے 10لاکھ روپے لے چکا ہے، میں اپنی تنخواہ میں سے آدھے پیسے ریمبو کو دیتی تھی، ریمبو ساتھی بادشاہ کے ساتھ مل کر ٹک ٹاک گینگ چلاتا ہے۔

  • عائشہ اکرم  کی جان کو خطرہ  ، گھر کے باہر پولیس تعینات

    عائشہ اکرم کی جان کو خطرہ ، گھر کے باہر پولیس تعینات

    لاہور : گریٹر اقبال پارک واقعے کی متاثرہ خاتون عائشہ اکرم کو دھمکیاں ملنےکے بعد ان کے گھر کے باہر پولیس تعینات کردی گئی اور کہا عائشہ کی فیملی کی مرضی کے بغیر کسی کو ملنے کی اجازت نہ دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں گریٹر اقبال پارک واقعے کی متاثرہ خاتون کے گھر کے باہر پولیس تعینات کردی گئی ، عائشہ اکرم کا کہنا ہے کہ دھمکیاں ملنےکےبعد والدہ بیمارہوگئی ہیں۔

    عائشہ اکرم کے گھر کے باہر شاہدرہ انچارج انویسٹی گیشن کی سربراہی میں 8اہلکارتعینات ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ عائشہ کی فیملی کی مرضی کےبغیرکسی کوملنےکی اجازت نہ دی جائے۔

    گذشتہ روز آئی جی پنجاب کی بنائی گئی پولیس ٹیم نے متاثرہ لڑکی سےملاقات کرکے بیان قلمبند کیا تھا ، ذرائع کا کہنا تھا کہ ٹیم کودئیےگئےبیان میں لڑکی نےپولیس کی شکایت نہیں کی، لڑکی نےصرف اپنےساتھ واقعےکی تفصیلات سےآگاہ کیا۔

    ذرائع کے مطابق اسپیشل ٹیم نےگرفتارملزمان سےبھی پوچھ گچھ کی، ٹیم پیرکواپنی رپورٹ آئی جی پنجاب انعام غنی کوپیش کرے گی ، ٹیم نےغفلت کےذمہ دارپولیس افسران کاتعین کرنا ہے۔

    یاد رہے کہ 14 اگست کے روز مینار پاکستان پر موجود خاتون عائشہ اکرم کو وہاں موجود 400 افراد کی جانب سے تشدد، جنسی حملے اور لوٹ مار کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر آنے پر پولیس نے 3 روز بعد مقدمہ درج کیا تھا۔

  • ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کی ٹک ٹاک ویڈیوز، مسیحائی کے شعبے سے تعلق ہونے کا انکشاف

    ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کی ٹک ٹاک ویڈیوز، مسیحائی کے شعبے سے تعلق ہونے کا انکشاف

    لاہور: وحشی ہجوم کا نشانہ بننے والی ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی اسٹاف نرس ہیں۔

    پی آئی سی اسپتال انتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ عائشہ اکرم کا تعلق مسیحائی کے شعبے سے ہے، وہ پی آئی سی کی ایمرجنسی میں بطور اسٹاف نرس کام کرتی ہیں۔

    یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ عائشہ اکرم تین سال قبل کوٹ خواجہ سعید اسپتال میں بطور نرس خدمات انجام دیتی تھیں، اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ عائشہ اکرم کو ڈیوٹی کے دوران بھی ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے کا شوق رہا ہے، جس کے باعث انھیں موبائل استعمال کرنے پر دو بار نوٹسز جاری ہو چکے ہیں۔

    ٹک ٹاک ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ اسٹاف نرس کےیونیفارم میں ملبوس ہیں، عائشہ اکرم کو پی آئی سی میں بھی دوران ڈیوٹی ٹک ٹاک بناتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    ’بے بسی کا یہ عالم تھا کہ موت کی دعائیں کیں‘

    یاد رہے کہ لاہور گریٹر اقبال پارک میں 14 اگست کو ٹک ٹاک ویڈیو بناتے وقت اچانک وحشی ہجوم نے عائشہ اکرم پر حملہ کر دیا تھا، اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے متاثرہ خاتون نے کہا کہ مجھے اندازہ نہیں تھا کہ اپنے شہر ہی میں محفوظ نہیں ہوں۔

    متاثرہ خاتون نے بتایا کہ ایک کلپ ہی بنایا تھا کہ 400 سے 500 لوگوں نے مجھ پر حملہ کر دیا، میرے ساتھ 10 سے 12 ساتھی تھے، لوگوں نے ان سب کو الگ کر کے مجھے قابو کیا، مجھ پر تشدد کیا گیا، کوئی عریاں لباس بھی نہیں پہنا تھا مناسب لباس میں تھی، مجھے بار بار ہوا میں اچھالا گیا، پتا ہی نہیں میرا قصور کیا ہے۔

    انھوں نے کہا میرے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ ایسا واقعہ ہو جائے گا، اب تک یقین نہیں آ رہا میرے ساتھ یہ سب ہوا، بے بسی کا یہ عالم تھا کہ موت کی دعائیں کیں۔