Tag: عائشہ رجب

  • طلال چوہدری تشدد واقعہ، پولیس کو کال پہلے کس نے کی؟

    طلال چوہدری تشدد واقعہ، پولیس کو کال پہلے کس نے کی؟

    لاہور/ فیصل آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری تشدد واقعے میں مزید تفصیلات سامنے آ گئی ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ 23 ستمبر کی رات 15 پر طلال چوہدری نے 3 بج کر 10 منٹ پر کال کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق طلال چوہدری تشدد معاملے میں پولیس نے بیان دیا ہے کہ 15 پر کال پہلے طلال چوہدری نے کی، دوسری کال پانچ منٹ بعد آئی، یعنی عائشہ رجب کی جانب سے 3 بج کر 15 منٹ پر کال کی گئی تھی۔

    ادھر فیصل آباد میں پارٹی ذرایع کا کہنا ہے کہ طلال چوہدری پر تشدد والی رات عائشہ رجب گھر پر نہیں تھیں، حالت بہتر ہوتے ہی طلال چوہدری بیان ریکارڈ کرا دیں گے اور ویڈیو بیان بھی جاری کریں گے، طلال چوہدری پر تشدد کی ویڈیو بھی جلد سامنے لائی جائے گی۔

    پارٹی ذرایع نے امکان ظاہر کیا ہے کہ طلال چوہدری آج شام تک بیان ریکارڈ کرا سکتے ہیں، وہ زخمی ہیں، پہلے علاج کرا رہے ہیں، ہڈی ٹوٹنے کی وجہ سے طلال چوہدری کے بازو میں درد ہے۔

    دوسری طرف پنجاب اسمبلی میں طلال چوہدری کے خلاف سیاست پر تاحیات پابندی کے مطالبے کی قرارداد جمع کرائی گئی ہے، یہ قرارداد تحریک انصاف کی رکن مسرت جمشید چیمہ نے جمع کرائی۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ طلال چوہدری کو سیاست سے بے دخل کیا جائے، ان کی سیاست پر تاحیات پابندی عائد کی جائے۔

    یاد رہے کہ 26 ستمبر کو طلال چوہدری کو مسلم لیگ ن کی ایم این اے عائشہ رجب بلوچ کے بھائیوں نے تشدد کا نشانہ بنا دیا تھا، جس کے باعث ان کا بازو 2 جگہ سے فریکچر ہوا، ان پر الزام لگایا گیا تھا کہ انھوں نے عائشہ رجب بلوچ کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے کی کوشش کی۔

    گزشتہ روز پنجاب پولیس نے اس معاملے کی حقیقت سامنے لانے کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی، 4 رکنی کمیٹی کے چیئرمین ڈی ایس پی عبدالخالق ہیں، کمیٹی میں ایس ایچ او تھانہ مدینہ ٹاؤن، ایس ایچ او وومن پولیس کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ یہ کمیٹی طلال چوہدری اور ایم این اے عائشہ رجب کے بیانات ریکارڈ کرے گی، کمیٹی تحقیقات کی روشنی میں قانونی کارروائی بھی تجویز کرے گی، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کو 3 دن میں یعنی کل تک رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی جب کہ تاحال دونوں میں سے کسی کا بیان بھی ریکارڈ نہیں کرایا جا سکا ہے۔

    گزشتہ روز جب پولیس طلال چوہدری کا بیان ریکارڈ کرنے نیشنل اسپتال لاہور پہنچی تو انتظامیہ نے پولیس کو بتایا کہ انھیں ایک گھنٹہ قبل ڈسچارج کیا جا چکا ہے، تاہم ذرایع نے دعویٰ کیا تھا کہ طلال چوہدری پولیس کے آنے سے قبل اسپتال کا بل ادا کیے بغیر پچھلے دروازے سے جلدی میں نکل گئے تھے۔

    ذرایع نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ پارٹی کے اندر طلال چوہدری کے خلاف محاذ بن چکا ہے، عائشہ رجب سے تنازع کے بعد انھیں پارٹی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جب کہ فیصل آباد ڈویژن میں پارٹی کا بڑا دھڑا طلال چوہدری کے خلاف کھڑا ہوگیا ہے۔

  • پولیس پہنچنے سے قبل طلال چوہدری اسپتال سے روانہ

    پولیس پہنچنے سے قبل طلال چوہدری اسپتال سے روانہ

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری بیان ریکارڈ کرنے کے لیے آنے والی پولیس کے پہنچنے سے قبل ہی اسپتال سے روانہ ہو گئے، ذرایع کا کہنا ہے کہ طلال چوہدری کو اسپتال سے قریبی ساتھی نے فرار کرایا۔

    تفصیلات کے مطابق طلال چوہدری کی جانب سے لیگی ایم این اے عائشہ رجب کو ہراساں کرنے کے معاملے میں پنجاب پولیس طلال چوہدری کا بیان ریکارڈ کرنے نیشنل اسپتال لاہور پہنچ گئی لیکن پولیس کے آنے سے پہلے طلال چوہدری اسپتال کا بل ادا کیے بغیر جلد بازی میں چلے گئے۔

    طلال چوہدری اسپتال کے پچھلے دروازے سے روانہ ہوئے، ان کو اسپتال سے قریبی ساتھی نے فرار کرایا۔

    ادھر اے ایس پی عبدالخالق نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ طلال چوہدری اسپتال سے ڈسچارج ہو چکے ہیں، اسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ ایک گھنٹہ پہلے طلال چوہدری کو ڈسچارج کیاجا چکا ہے۔

    عائشہ رجب سے تنازع طلال چوہدری کو مہنگا پڑ گیا

    ڈی ایس پی کا کہنا تھا کہ طلال چوہدری سے جلد رابطہ کر کے ان کا بیان ریکارڈ کیاجائے گا۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ اسپتال کی جانب سے انھیں ڈسچارج سلپ نہیں دکھائی گئی۔

    یاد رہے کہ طلال چوہدری گزشتہ رات سے نیشنل اسپتال لاہور میں داخل ہیں، لیگی ایم این اے عائشہ رجب کے گھر پر گزشتہ روز ان پر خاتون کے بھائیوں نے تشدد کیا تھا جس کی وجہ انھیں فریکچر آئے تھے۔

    آج اس کیس کے سلسلے میں پنجاب پولیس نے 4 رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی تھی، جس کے چیئرمین ڈی ایس پی عبدالخالق ہیں، اس کمیٹی نے عائشہ رجب اور طلال چوہدری کے بیانات قلم بند کرنے ہیں، اور پھر تین روز میں انکوائری رپورٹ پیش کرے گی۔

    ادھر پولیس نے کہا ہے کہ گزشتہ روز طلال چوہدری رات 2 بجکر 40 منٹ پر عبداللہ گارڈن پہنچے تھے، کالونی گیٹ پر روکے جانے پر طلال کی گارڈ سے تلخ کلامی ہوئی، گارڈ نے کہا اہل خانہ سے بات کرائیں لیکن طلال زبردستی گئے، ڈرائیور بھی ان کے ہمراہ ھا لیکن گھر میں داخل ہوتے ہی مار پڑ گئی۔

    علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ طلال نے پٹائی کے بعد گھر سے نکل کر گارڈز کو پکارا تھا، ان کی ایک سال سے اس گھر میں آمد و رفت تھی، طلال چوہدری ہمیشہ رات 12 بجے سے پہلے آتے تھے۔

    قبل ازیں، ڈی ایس پی عبد الخالق نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ عائشہ رجب اسلام آباد میں ہیں، اگر بیان لینے کے لیے جانا پڑا تو جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ طلال فون کال پر عائشہ رجب کے گھر گئے تھے، اس کال کے بوگس ہونے سے متعلق بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

  • عائشہ رجب سے تنازع طلال چوہدری کو مہنگا پڑ گیا

    عائشہ رجب سے تنازع طلال چوہدری کو مہنگا پڑ گیا

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کو عائشہ رجب کے ساتھ تنازع مہنگا پڑ گیا ہے، نہ صرف ان پر خاتون کو ہراساں کرنے کا الزام لگ گیا ہے بلکہ پارٹی کے اندر ان کے خلاف محاذ بھی بن گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کو ایم این اے عائشہ رجب بلوچ کے بھائیوں نے تشدد کا نشانہ بنا دیا تھا، جس کے باعث ان کا بازو 2 جگہ سے فریکچر ہوگیا، الزام لگایا گیا کہ طلال چوہدری نے عائشہ رجب بلوچ کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے کی کوشش کی تھی۔

    اس سلسلے میں آج پنجاب پولیس نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنا دی ہے، 4 رکنی کمیٹی کے چیئرمین ایس ڈی پی او پیپلز کالونی عبدالخالق ہوں گے، کمیٹی میں ایس ایچ او تھانہ مدینہ ٹاؤن، ایس ایچ او وومن پولیس کو شامل کیا گیا ہے۔

    یہ کمیٹی طلال چوہدری اور ایم این اے عائشہ رجب کے بیانات ریکارڈ کرے گی، کمیٹی تحقیقات کی روشنی میں قانونی کارروائی بھی تجویز کرے گی، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کو 3 دن میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ‘خواتین نے مجھے خود تنظیم سازی کیلئے فون کرکے بلایا تھا’ طلال چوہدری پرتشدد کی ویڈیو سامنے آگئی

    ادھر ذرایع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کی جانب سے کیس کو دبائے جانے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں، دوسری طرف طلال چوہدری کو عائشہ رجب سے تنازع کے بعد پارٹی میں مشکلات کا سامنا ہے، فیصل آباد ڈویژن میں پارٹی کا بڑا دھڑا طلال چوہدری کے خلاف کھڑا ہوگیا ہے۔

    رانا ثنا اللہ کے دھڑے کی جانب سے بھی طلال چوہدری کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے، خواتین ارکان کی جانب سے بھی طلال چوہدری کے خلاف کارروائی کے لیے رابطے کیے جا رہے ہیں، ذرایع نے یہ بھی بتایا ہے کہ ن لیگ کا کوئی بھی اہم رہنماطلال چوہدری سے ملنے نہیں آیا۔