Tag: عائشہ غوث پاشا

  • حکومت ٹیکس ریفارمز کا ایجنڈا شروع کرسکتی ہے، عائشہ غوث پاشا

    حکومت ٹیکس ریفارمز کا ایجنڈا شروع کرسکتی ہے، عائشہ غوث پاشا

    اسلام آباد : وزیرمملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا کا کہنا ہے حکومت ٹیکس ریفارمز کا ایجنڈا شروع کرسکتی ہے، پاکستان میں حکومت کے علاوہ بھی کئی اسٹیک ہولڈرز ہیں، سب کو مل کر اس پر عمل کرنا ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو پتا ہے معیشت کہاں کھڑی ہے اور کہاں جارہی ہے، پچھلی حکومتوں کے معاشی حالات سے بخوبی آگاہ ہیں۔

    عائشہ غوث پاشا نے بتایا کہ عالمی منڈی میں قیمتیں بڑھنےسےمعیشت پر برےاثرات پڑے، معیشت پرموسمیاتی تبدیلی سمیت مختلف وجوہات سےمنفی اثرات مرتب ہوئے، یوکرین روس جنگ کےدوسرے ممالک کے ساتھ پاکستان پر بھی منفی اثرات پڑے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کیلئےبات چیت جاری ہے، ہم سب کو مل کر معیشت کے چارٹر کی تیاری کرنا ہوگی، آئی ایم ایف پروگرام 30 جون کو ختم ہوگا۔

    بعد ازاں وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا کی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ملک میں اصلاحات کا ایجنڈا حکومت شروع کرے گی، پاکستان میں حکومت کے علاوہ بھی کئی اسٹیک ہولڈرز موجود ہیں، ہم سب کو مل کر اس پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ خوش آئند بات یہ ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری بھی چارٹر آف اکانومی کی بات کرتے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف نے بھی چارٹر آف اکانومی کی اس وقت بات کی جب وہ اپوزیشن لیڈر تھے، وزیر آج بھی معاشی استحکام اور چارٹر آف اکانومی کی بات کرتے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا پاکستان میں بدقسمتی سے مراعات یافتہ کا نظام رائج ہے، جب تک الیٹ کیپچر کو نہیں توڑا جائے گا تب تک مراعات ایک مخصوص طبقے تک پہنچیں گے۔

    عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کے نظام میں بہتری کی گنجائش ہے، نظام کو مزید آسان اور ڈیجیٹل بنا رہے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرسکیں۔

  • پاکستان پیرس کلب یا دیگر عالمی مالیاتی اداروں سے قرضے ری شیڈول نہیں کرائے گا، وزیر مملکت

    پاکستان پیرس کلب یا دیگر عالمی مالیاتی اداروں سے قرضے ری شیڈول نہیں کرائے گا، وزیر مملکت

    اسلام آباد: وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ پاکستان پیرس کلب یا دیگر عالمی مالیاتی اداروں سے قرضے ری شیڈول نہیں کرائے گا۔

     وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مستقل بنیاد پر بات چیت جاری ہے، آئی ایم ایف کی ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک سے بھی بات چل رہی ہے۔

    وزیر مملکت خزانہ نے کہا کہ امید ہے آئی ایم ایف کے ساتھ نویں اقتصادی جائزے کیلئے بات آگے بڑھے گی، پاکستان اور آئی ایم ایف دونوں معاہدے کے خواہاں ہیں۔

    عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ پاکستان پیرس کلب یا دیگر عالمی مالیاتی اداروں سے قرضے ری شیڈول نہیں کرائے گا، لیکن  بعض ممالک کے ساتھ دوطرفہ قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ کیلئے سوچا جا سکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں معلوم گورنر اسٹیٹ بینک نے ری اسٹرکچرنگ کے بارے میں کیا کہا ہے لیکن وزیر خزانہ اسحاق ڈار پہلے ہی اس حوالے سے وضاحت کر چکے ہیں۔

    عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ حکومت اوورسیز پاکستانیوں کو بجٹ میں کوئی ایمنسٹی نہیں دے رہی، ایک لاکھ ڈالر کی رقوم بھجوانے سے متعلق شق پہلے ہی قانون میں موجود ہے۔

    عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ ہم اس وقت آئی ایم ایف کے پروگرام میں ہیں، آئی ایم ایف پروگرام میں کیے گئے وعدوں کے مطابق چلیں گے، پاکستان پیرس کلب یا عالمی اداروں سمیت بیرونی ادائیگیوں میں ڈیفالٹ نہیں کرے گا، تمام ادائیگیاں بروقت کریں گے۔

  • آئی ایم ایف معاہدہ نہ ہوا تو—– عائشہ غوث پاشا نے عوام کو بُری خبر سنا دی

    آئی ایم ایف معاہدہ نہ ہوا تو—– عائشہ غوث پاشا نے عوام کو بُری خبر سنا دی

    اسلام آباد : وزیرمملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے عوام کو بُری خبر سناتے ہوئے کہا آئی ایم ایف سے معاہدہ نہ ہوا تو بجلی اور گیس مہنگی ہوگ۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہآئی ایم ایف معاہدہ نہ ہوا تو بجلی، گیس کے ٹیرف میں اضافہ کیا جائے گا، اسٹرکچرل ریفارمز کیلئے گیس اور پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ کم کرنا ہے۔

    عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ ملک میں فارن کرنسی اکاونٹس منجمد کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، فارن کرنسی اکاونٹس منجمد کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔

    آئی ایم ایف سے مذاکرات کے حوالے سے وزیر مملکت نے کہا کہ آئی ایم ایف کیساتھ بجٹ کے اعداد و شمار شیئر کئے ہیں، آئی ایم ایف کے اسٹیٹ بینک کیساتھ بھی مذاکرات ہورہے ہیں، آئی ایم ایف کو کہا ہے وہ جلد نویں جائزے کو مکمل کریں، نویں جائزے کی تکمیل کیلئے وقت انتہائی کم ہے اور ہمارے لئے پریشانی بھی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ ایم ڈی آئی ایم ایف نے ہمیں یقین دہانی کروائی تھی کہ نواں ریویو جلد مکمل کرلیں گے،ہمارے تمام دوست ممالک نے آئی ایم ایف کو فنڈز کی یقین دہانی کروادی ہے۔

    بجٹ میں ٹیکس چھوٹ سے متعلق عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ بجٹ میں جتنی بھی ٹیکس چھوٹ دی ہے آئی ایم ایف کو اس پر اعتراض نہیں ہوگا، معیشت کو آگے بڑھانے کیلئے ہمیں ٹیکس چھوٹ دینا پڑی ہیں۔

    وزیر مملکت نے مزید کہا کہ پیداوار بڑھانے اور نوکریاں پیدا کرنے کیلئے ٹیکس اقدامات کرنا ہوتے ہیں، آئی ایم ایف بھی یہی چاہتا ہے کہ پیداوار بڑھے اور عوام کو روزگار ملے۔

    انھوں نے پنشن اصلاحات کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا پنشن کی مد میں کئی کھرب روپے چلے جاتے ہیں، پنشن کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے لائحہ عمل طے کرنا ہوگا،آئی ایم ایف کو بھی اندازہ ہے کہ ہم نے کتنے اقدامات کئے ہیں۔

  • ایف بی آر کے نئے ٹیکس مہنگائی کا پیش خیمہ ثابت نہیں ہوں گے، عائشہ غوث پاشا

    ایف بی آر کے نئے ٹیکس مہنگائی کا پیش خیمہ ثابت نہیں ہوں گے، عائشہ غوث پاشا

    اسلام آباد : وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے نئے ٹیکس مہنگائی کا پیش خیمہ ثابت نہیں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی خزانہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پبلک سیکٹر سرمایہ کاری کے ذریعے نجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، حکومت جن شعبوں پر توجہ دے رہی اس کے ذریعے روزگار ملے گا۔

    وزیر مملکت برائے خزانہ کا کہنا تھا کہ ملک میں ہونے والی مہنگائی عالمی مہنگائی کی وجہ سے ہے،عالمی مہنگائی کی کمی کے بعد پاکستان میں بھی مہنگائی میں کمی ہوئی۔

    عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ ایف بی آر نے 223 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کی تجویز دی ہے، 88فیصد نئے ٹیکس ایسے ہیں جو براہ راست ٹیکس ہیں، ایف بی آر کے نئے ٹیکس مہنگائی کا پیش خیمہ ثابت نہیں ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم سمیت دیگر جماعتوں کے لیڈرز میثاق معیشت کیلئے سنجیدہ ہیں، وزیر اعظم جب اپوزیشن لیڈر تھے اس وقت کی حکومت کو میثاق معیشت کی دعوت دی تھی۔

    وزیر مملکت برائے خزانہ نے بتایا کہ آئی ایم ایف کا مطالبہ یہ تھا پرائمری سرپلس ہونا چاہیے جو نئے بجٹ میں ہے، آئی ایم ایف سبسڈیز کے مخالفت کرتا ہے جس کو اس بجٹ میں کم کیا ہے، زراعت پر انکم ٹیکس صوبائی حکومتیں جمع کرتی ہیں۔

    عائشہ غوث پاشا نے مزید کہا کہ تمام حکومتوں کی ذمہ داری تھی کہ وہ بنیادی تبدیلیاں کرتے، سیلاب سمیت آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے میں تاخیر سے مسائل بڑھے، اس بجٹ میں حکومت نے شرح نمو کے ڈرائیورز کی نشاندہی کی ہے،ان ڈرائیورز کے ذریعے آنے والے مالی سال میں 3.5 فیصد شرح نمو حاصل کی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ زراعت کے شعبے پر نئے مالی سال کے بجٹ میں خصوصی توجہ دی جائے گی، بیج سمیت زرعی مشینری پر ٹیکس چھوٹ اور شرح میں کمی کی گئی ہے، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار پر حکومت نے فوکس رکھا ہے، حکومت نے بیرون ملک پاکستانیوں کی ترسیلات زر پر مراعات دی ہیں۔

  • ہم نے آئی ایم ایف پروگرام میں رہ کر سیاسی قیمت ادا کی، پوری کوشش ہے معاہدہ ہوجائے، عائشہ غوث پاشا

    ہم نے آئی ایم ایف پروگرام میں رہ کر سیاسی قیمت ادا کی، پوری کوشش ہے معاہدہ ہوجائے، عائشہ غوث پاشا

    اسلام آباد : وزیر مملکت ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا کا کہنا ہے کہ ہم نے آئی ایم ایف پروگرام میں رہ کر سیاسی قیمت ادا کی ہے ، پوری کوشش ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہو جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا آئی ایم ایف کے ساتھ رابطے میں ہیں، پروگرام جاری رکھنا چاہتے ہیں اور اس کو مکمل کرنے کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں۔

    عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ ہم نے آئی ایم ایف پروگرام میں رہ کر سیاسی قیمت ادا کی ہے اور پوری کوشش ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہو جائے۔

    بجٹ کے حوالے سے وزیر مملکت نے کہا کہ بجٹ کی تیاری چل رہی ہے، بجٹ نمبرز کو حتمی شکل دے رہے ہیں، جون کے پہلے ہفتے میں بجٹ پیش کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرنا ملک کی ضرورت ہے، ٹیکس ٹو جی ڈی پی جب تک ڈبل ڈیجٹ نہیں ہوتا مشکل صورتحال رہے گی۔

    ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے مزید کہا کہ اسمگلنگ پر قابو پا کر ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیا جائے گا، اس ضمن میں پالیسی سطح پر کام کیا جا رہا ہے، بجٹ خسارے پر قابو پانا ہی عوام کے لیے بڑا ریلیف ہو گا۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ مشکل معاشی حالات میں بھی عوام کو ریلیف دینے کی پوری کوشش کریں گے۔

  • گزشتہ حکومت نے ملک کی کریڈیبلٹی کمپرومائز کردی تھی، عائشہ غوث پاشا

    گزشتہ حکومت نے ملک کی کریڈیبلٹی کمپرومائز کردی تھی، عائشہ غوث پاشا

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا ہےکہ گزشتہ حکومت نے ملک کی کریڈیبلٹی کمپرومائز کردی تھی۔

    اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، جہاں وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے ملک کی کریڈیبلٹی کمپرومائز کردی تھی، جس کی وجہ سے ہمیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ ہمیں اسی وجہ سے آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدے کیلئے ماضی سے ہٹ کر شرائط ماننا پڑ رہی ہیں، دوست ممالک مدد کیلئے آگے آرہے ہیں۔

    عائشہ غوث پاشا نے مزید بتایا کہ سعودی عرب اوریو اے ای سے بھی توقعات وابستہ ہیں، امید ہے دوست ممالک کی مدد سے مسائل پر قابو پالیں گے۔