Tag: عائشہ منزل

  • کراچی : عائشہ منزل پر شہری کی فائرنگ سے ڈاکو ہلاک

    کراچی : عائشہ منزل پر شہری کی فائرنگ سے ڈاکو ہلاک

    کراچی : عائشہ منزل پر شہری نے فائرنگ کر کے ڈاکو کو موت کی نیند سلا دیا، موٹرسائیکل پر دو ملزمان شہری سے لوٹ مارکر رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پولیس اور شہریوں کی بروقت کارروائی کے نتیجے میں دو مختلف واقعات میں دو ڈاکو ہلاک جبکہ ان کے ساتھی فرار ہوگئے۔

    پہلا واقعہ عائشہ منزل کے قریب پیش آیا، جہاں موٹر سائیکل پر سوار دو ملزمان شہری سے لوٹ مار کر رہے تھے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ شہری نے مزاحمت کرتے ہوئے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں راجہ نامی ڈاکو موقع پر ہلاک ہوگیا، جبکہ اس کا ساتھی فرار ہوگیا۔ ہلاک ڈاکو سے اسلحہ اور موبائل فون برآمد کر لیے گئے۔

    دوسرا واقعہ سائٹ کے علاقے نورس چورنگی کے قریب پیش آیا، جہاں مبینہ پولیس مقابلے میں حسن رضا نامی ڈاکو مارا گیا۔

    پولیس نے کہا کہ ہلاک ڈاکو سے اسلحہ اور موبائل فونز برآمد ہوئے جبکہ اس کی لاش اسپتال منتقل کردی گئی، واقعے کے دوران ڈاکو کا ساتھی موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

  • عائشہ منزل پل پر بریک فیل ہونے سے کنٹینر اُلٹ گیا

    عائشہ منزل پل پر بریک فیل ہونے سے کنٹینر اُلٹ گیا

    کراچی: عائشہ منزل پل پربریک فیل ہونے باعث کنٹینر اُلٹ گیا، جس کے باعث ایک ٹریک پر ٹریفک معطل ہوگیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ٹریلر حفاظتی دیوار سے ٹکرایا جس کے باعث کنٹینر پل پر گر گیا، حادثے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔

    ٹریفک پولیس کے مطابق عائشہ منزل پل کاایک ٹریک ٹریفک کیلئے بندکر دیا گیا ہے، کرین کی مدد سے کنٹینر کو اٹھایا جا رہا ہے۔

    دوسری جانب عزیزآباد بھنگوریہ گوٹھ میں گتے کے گودام میں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا ہے، فائربریگیڈ کی 3 گاڑیوں کی مدد سے آگ پر قابو پایا گیا۔

    کرغزستان میں پاکستانی طلبہ کے ہاسٹل پر حملہ، متعدد زخمی

    فائر افسر معراج کے مطابق واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، گودام میں آگ لگنے کی وجوہات کا تعین کیا جا رہا ہے۔

  • عرشی شاپنگ مال میں جاں بحق ہونے والے 5ویں شخص کی شناخت ہوگئی

    عرشی شاپنگ مال میں جاں بحق ہونے والے 5ویں شخص کی شناخت ہوگئی

    کراچی: عائشہ منزل کے قریب عرشی شاپنگ مال میں لگنے والی آگ سے جاں بحق ہونے والے پانچویں شخص کی شناخت ہو گئی۔

    پولیس کے مطابق عائشہ منزل کے قریب عرشی شاپنگ مال میں لگنے والی آگ سے جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت طارق کے نام سے ہوئی، طارق لاہور کا رہائشی اور مارکیٹ میں کام کرتا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ عرشی سینٹر کی انتظامیہ نے لاش وصول کرنے کی اجازت حاصل کرلی ہے آج سپرد خاک کردیا جائےگا۔

    کراچی، عائشہ منزل کے قریب دکانوں اور فلیٹس میں خوفناک آتشزدگی، 4 افراد جاں‌ بحق

    واضح رہے کہ عائشہ منزل کے قریب عرشی شاپنگ سینٹر میں خوفناک آتش زدگی کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق ہو گئے تھے جبکہ 1 شخص جھلس کر شدید زخمی ہوا تھا۔

  • عائشہ منزل پر شاپنگ مال کی آگ سے اتنی تباہی کیوں ہوئی؟ چیف فائر آفیسر نے بتادیا

    عائشہ منزل پر شاپنگ مال کی آگ سے اتنی تباہی کیوں ہوئی؟ چیف فائر آفیسر نے بتادیا

    کراچی: چیف فائر آفیسر اشتیاق احمد نے عائشہ منزل پر آتشزدگی کے واقعے پر کہا کہ آگ اطلاع ملنے سے کافی دیر پہلے لگی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز عائشہ منزل کے قریب فرنیچر کی دکانوں میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے رہائشی فلیٹس کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔

    اس واقعے سے متعلق چیف فائر آفیسر اشتیاق احمد نے کہا کہ فائر بریگیڈ کو تاخیر سے اطلاع دی گئی تھی، آگ جب چوتھے فلور تک پہنچی تب فائر  بریگیڈ کو بلانے کی بات ہوئی۔

    ‌‌کراچی : عرشی شاپنگ سینٹر میں خوفناک آتشزدگی ، جاں بحق افراد کی تعداد 5 ہوگئی

    چیف فائر آفیسر کا کہنا تھا کہ لوگوں میں آگاہی کی کمی ہے، لوگ فائر بریگیڈ کا نمبر نہیں جانتے، آگ لگنے کے بعد شروع کے 5 سے 10 منٹ کا وقت انتہائی اہم ہوتا ہے۔

    اشتیاق احمد نے کہا کہ بلڈنگ میں کوئی فائر فائٹنگ کا سامان نہیں تھا، بلڈنگ میں کوئی ہنگائی اخراج کا راستہ بھی نہیں تھا، ہمیں 20 سے 25 منٹ تاخیر سے اطلاع دی گئی۔

    چیف فائر آفیسر اشتیاق احمد نے شاپنگ مال کی آگ سے اتنی تباہی کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ بلڈنگ میں سب ایسا سامان تھا جو تیزی سے آگ پکڑتا ہے، اسی وجہ سے آگ تیزی سے بھیلی۔

    چیف فائر آفیسر اشتیاق احمد کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمیں 5 سے 7 منٹ ٹریفک جام میں پھنسنے کے باعث لگ گئے، ہماری گاڑیاں بروقت نکلی تھیں یہاں کا انسپکشن نہیں ہوا تھا۔

    چیف فائر آفیسر نے مزید کہا کہ مئیر کراچی نے اختیارات دئیے ہیں ہم کام شروع کررہے ہیں، ابتدا میں تین مقامات پر ٹارگٹ کرکے انسپکشن شروع کردی ہے، ایک بلڈنگ کی انسپکشن میں 3 سے 4 گھنٹے لگ جاتے ہیں۔

    چیف فائر آفیسر اشتیاق احمد نے بتایا کہ ہماری تین مختلف ٹیمیں کام کررہی ہیں، پورے شہر کی انسپکشن کرنے میں کافی وقت لگ سکتا ہے۔

    اشتیاق احمد کا بتانا تھا کجہ اس سال 1670 چھوٹے بڑے آگ لگنے کے واقعات ہو چکے ہیں، آر جے مال میں کوئی فائر سیفٹی کا سسٹم موجود نہیں تھا، پورے شہر میں 28 فائر  اسٹیشنز کام کررہے ہیں۔

  • 11 روز قبل قتل کی ڈرامائی واردات کیسے ہوئی، فوٹیج سامنے آ گئی

    11 روز قبل قتل کی ڈرامائی واردات کیسے ہوئی، فوٹیج سامنے آ گئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے عائشہ منزل کے قریب 11 روز قبل قتل کی ڈرامائی واردات کیسے ہوئی، اے آر وائی نیوز نے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق عائشہ منزل کے قریب 22 جنوری کو شہری عاطف کے قتل کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا تھا، اس واردات کی وہ فوٹیج سامنے آ گئی ہے جو قتل کے فوری بعد کی ہے، واردات میں شہری عاطف کمال کو دوران ڈکیتی ملزمان نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔

    مقتول عاطف کمال 22 جنوری کو بینک سے 2 لاکھ روپے لے کر نکلا تھا، واردات کے بعد فرار ہونے والے ملزمان پر شہریوں نے پتھر، لوہے کے پانے پھینکے، ملزمان کی موٹر سائیکل بھی بند ہو گئی، لیکن انھوں نے قریب موجود شہری کی موٹر سائیکل چھین لی اور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق واردات میں استعمال موٹر سائیکل بھی ملزموں کی گرفتاری میں مدد نہ کر سکی، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی موٹر سائیکل چند سال میں متعدد بار فروخت ہو چکی ہے، اس دوران کسی بھی شہری نے موٹر سائیکل اپنے نام نہیں کرائی، تفتیشی پولیس اب تک موٹر سائیکل کے 6 مالکان سے انٹرویو کر چکی ہے۔

    کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کا جن بوتل میں بند نہ ہو سکا، ایک ماہ میں 6 قتل

    پولیس کے مطابق موٹر سائیکل کا کئی بار ٹریفک چالان بھی ہوا تاہم یہ ٹریفک چالان ریکارڈ بھی تفتیشی پولیس کے کام نہ آیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واردات کے دوران ملزمان نے مقتول سے رقم چھینتے ہوئے مزاحمت پر اسے گولی مار دی تھی، جس سے وہ موقع ہی پر جاں بحق ہوا۔

    واضح رہے کہ کراچی کے باسی گھر میں محفوظ نہ گھر کے باہر، سال کے پہلے مہینے (جنوری 2020) میں پولیس اہل کار، حساس ادارے کے افسر سمیت 6 افراد کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیا گیا۔

  • کراچی: موبائل چھیننے کی انوکھی واردات، سوشل میڈیا پر فون بیچنے کا اشتہار لگانا مہنگا پڑ گیا

    کراچی: موبائل چھیننے کی انوکھی واردات، سوشل میڈیا پر فون بیچنے کا اشتہار لگانا مہنگا پڑ گیا

    کراچی: شہرِ قائد میں موبائل چھیننے کی انوکھی واردات سامنے آ گئی نوجوان کو سوشل میڈیا پر موبائل فون بیچنے کا اشتہار لگانا مہنگا پڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں موبائل چھیننے کی انوکھی واردات سامنے آ گئی، ایک نوجوان کو سوشل میڈیا پر موبائل فون بیچنے کا اشتہار اس وقت مہنگا پڑا جب اسے فون ہی سے محروم ہونا پڑ گیا۔

    ملزم خریدار بن کر آیا اور اسلحہ دکھا کر نوجوان سے موبائل فون چھین کر بھاگ گیا۔ متاثرہ شہری نے بتایا کہ اس نے سوشل میڈیا پر موبائل فون بیچنے کا اشتہار لگایا تھا، ملزم خریدار بن کر پہنچا اور موبائل فون لے اڑا۔

    شہری کا کہنا تھا کہ ملزم نے رابطہ کر کے کراچی کے علاقے عائشہ منزل پر موبائل فون دکھانے کا کہا، وہاں پہنچنے پر ملزم نے چالاکی دکھائی اور پہلے موبائل چیک کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں تین ماہ کے دوران 9 ہزار 664 شہری موبائل فون سے محروم

    بعد ازاں سفید شلوار کرتا پہنے ملزم رقم دینے کا کہہ کر گلی میں لے گیا اور اسلحہ دکھا کر موبائل فون لے کر فرار ہو گیا، شہری نے جوہر آباد پولیس کو شکایت درج کرا دی ہے۔

    یاد رہے کہ شہرِ قائد میں 2 اپریل کو موٹر سائیکل سواروں نے آٹھویں جماعت کے 15 سالہ طالب علم کو موبائل فون چھین کر گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔ طالب علم احسن گھر کے باہر موبائل فون پر گیم کھیل رہا تھا کہ ڈاکو پہنچ گئے، اور مزاحمت پر اس کی جان لے لی۔

    یکم اپریل کی ایک رپورٹ کے مطابق کراچی میں تین ماہ کے دوران مختلف واقعات میں 60 سے زائد افراد جان سے گئے جب کہ 9 ہزار 664 شہریوں کو موبائل فونز سے محروم ہونا پڑا۔

  • کراچی : نامعلوم ملزمان کی فائرنگ دو پولیس اہلکار جاں بحق

    کراچی : نامعلوم ملزمان کی فائرنگ دو پولیس اہلکار جاں بحق

    کراچی : عائشہ منزل پر نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے دو ٹریفک پولیس اہلکار جاں بحق ابتدائی تفتیشی رپورٹ جاری کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے عائشہ منزل پر ٹریفک پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا،نامعلوم موٹرسائیکل ملزمان کی جانب سے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی گئی جس کے بعد دونوں اہلکار زخمی ہوگئے.

    زخمی ہونے والے دونوں پولیس اہلکار دم توڑ گئے،جاں بحق ہونےو الےپولیس اہلکاروں کی شناخت شکیل اور اکرم کے نام سے ہوئی ہے.

    ابتدائی تفتیشی رپورٹ کے مطابق جائے وقوعہ پر چار پولیس اہلکار ڈیوٹی پر مامور تھے، فائرنگ سے قبل دو پولیس اہلکار نماز کے لیے روانہ ہوئے تھے۔

    حادثے کے وقت پولیس اہلکار سے ایم پی 5 گن لوڈ نہیں ہوسکی، جس کے باعث دہشت گردوں نے ایک اہلکار کو تعاقب کر کے نشانہ بنایا اور اسلحہ اپنے ساتھ لے گئے۔

    رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے ہے کہ جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کا صرف ایک کھول برآمد ہوا ہے۔

    ڈی آئی جی ویسٹ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ عائشہ منزل پر چار ٹریفک پولیس اہلکار تعینات تھے،دو اہلکار نماز پڑھنے کے لیے گئے تھے اسی دوران نامعلوم ملزمان کی جانب سے دونوں اہلکاروں کو ٹارگٹ کیا گیا،جس میں دونوں اہلکار شدید زخمی ہوئے اور جان کی بازی ہار گئے.

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن آخری مراحل میں ہے اور یہی وجہ کہ وہ ایسے حملے کرکے شہر کا امن وامان خراب کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں.

    ڈی آئی جی ویسٹ کا کہنا تھا کہ ٹریفک پولیس اہلکار آسان ٹارگٹ ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ دہشت گردوں کی جانب سے ٹریفک پولیس کےاہلکاروں کو نشانہ بنایا جاتا ہے.

    ڈی آئی جی ویسٹ کے مطابق موٹر سائیکل ملزمان کی جانب سے نائن ایم ایم پستول کا استعمال کیا گیا.

    دونوں اہلکاروں کی لاشوں کو عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا تاکہ قانونی کاروائی مکمل کی جاسکے .

    وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ،وزیرداخلہ سہیل انور سیال اور آئی جی سندھ نے ٹریفک پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کا نوٹس لے لیا.

    وزیراعلی سندھ کی جانب سے واقعے کی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی گئی.

    دوسری جانب سی ٹی ڈی انچاج عمر خطاب کا کہنا ہے کہ کراچی میں دہشت گردی کی حالیہ وارداتوں میں کالعدم تنظیمیں ملوث ہیں، دہشت گردوں کو جلد گرفتار کرلیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ عائشہ منزل کے قریب ایک پولیس اہلکار کو براہ راست فائرنگ کرکے قتل کیا گیا جبکہ دوسرے پولیس اہلکار کوتعاقب کرکے سر میں گولی ماری گئی،جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکاروں نے بلٹ پروف جیکٹ پہن رکھی تھی۔

    عمر خطاب کا کہنا تھا کہ ملزمان فرار ہوتے ہوئے ایک پولیس اہلکار کا اسلحہ بھی ساتھ لے گئے۔تمام پہلووں سے تحقیقات کر کے ملزمان کو جلد گرفتار کر لیں گے۔

    بعد ازاں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری نے خفیہ اطلاع ملنے پر واٹرپمپ کے قریب ایک فلیٹ پر چھاپہ مار کر 9 مشتبہ نوجوانوں کو گرفتار کر کے نامعلوم منتقل کردیا گیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ عینی شاہد کی نشاندہی پر لمبے بالوں والا مشتبہ نوجوان بھی گرفتار کیا گیا ہے جس کے قبضے سے ایک عدد ریپیرٹر (پستول) برآمد کیا گیا ہے.

    اس کے علاوہ گرفتار ملزمان کے قبضے سے ایک عدد سی پی یو برآمد کیا گیا ہے۔

    واضح رہے گزشتہ سال کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں 6 ٹریفک پولیس اہلکار جاں بحق ہوئے۔

  • کراچی:عائشہ منزل کےقریب کریکر حملہ، بچی جاں بحق 7 زخمی

    کراچی:عائشہ منزل کےقریب کریکر حملہ، بچی جاں بحق 7 زخمی

    کراچی:عائشہ منزل امام بارگاہ کے قریب دستی بم حملہ ہوا جس کے نتیجے میں ساتھ افراد زخمی جبکہ ایک بچی جاں بحق ہوگئی۔

    کراچی کے علاقے عائشہ منزل پر امام بارگاہ کے قریب دستی بم حملہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں ایک بچی جاں بحق اور خواتین سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے، زخمیوں کو عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ پولیس کے مطابق دستی بم عائشہ منزل فلائی اوور سے پولیس موبائل پر پھینکا گیا تھا۔

    پولیس کے مطابق امام بارگاہ میں خواتین کی مجلس ختم ہونے کے بعد لوگ نکل رہے تھے کہ ایک زور دار دھماکا ہوگیا، واقعے کے بعد رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری نے امام بارگاہ کو گھیرے میں لے کر بم ڈسپوذل اسکواڈ کو طلب کرلیا۔