اسلام: ن لیگ کے آخری بجٹ اجلاس میں شدید بدنظمی دیکھنے میں آئی، حکومتی اور اپوزیشن ارکان میں تلخ کلائی ہوئی، شیم شیم کے نعرے لگتے رہے، بات ہاتھا پائی تک پہنچ گئی.
تفصیلات کے مطابق بجٹ اجلاس کےدوران ایوان مچھلی بازار بنا رہا، وفاقی وزیر خزانہ نے شدید شور اور نعروں میں بجٹ پیش کیا، پیپلزپارٹی کی جانب سے اجلاس کا واک آئوٹ کیا گیا، جب کہ پی ٹی آئی ارکان نے مفتاح اسماعیل کی تقریر کے دوران نعرے لگاتے ہوئے بجٹ کی کاپیاں پھاڑ دیں۔
اپوزیشن کے احتجاج کے بعد حکومتی ارکان نے وفاق وزیر خزانہ کو اپنے حصار میں لیا. اس دوران بھی شدید نعرے لگتے رہے.
افسوس ناک صورت حال اس وقت دیکھنے میں آئی، جب ن لیگی وزیر عابد شیرعلی اور تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی میں تلخ جملوں کے تبادلے کے بعد معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچ گیا.
مراد سعید نے بینچ پھلانگ کر آگے بڑھنے کی کوشش کی، اس دوران سینیر پارلیمینٹیرین رشید گوڈیل کو دھکے لگے، عارف علوی اور شہریار آفریدی نے بہ مشکل انھیں روکا۔
بعد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مراد سعید نے کہا کہ انھیں گالیاں دی گئی تھیں، اس لیے انھیں غصے آیا. انھوں نے منتخب ارکان کے اس رویے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا.
یاد رہے کہ آج مسلم لیگ ن کی حکومت نے آج اپنا آخری بجٹ پیش کیا، بجٹ کا حجم 59 کھرب 32 ارب جبکہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف 4435 ارب روپے مختص کیا گیا ہے، جب کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں بھی اضافہ کیا گیا ہے، دفاع کے لیے 1100 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں.
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔