Tag: عادات

  • یہ 6 عادات آپ کو ناکام بنا سکتی ہیں

    یہ 6 عادات آپ کو ناکام بنا سکتی ہیں

    ماہرین کا ماننا ہے کہ ہمارے اندر موجود مثبت اور منفی عادات زندگی میں ہمارے مقام کا تعین کرتی ہیں۔ یہ عادات اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ ہم زندگی میں کامیاب ہو سکیں گے یا ناکام رہ جائیں گے۔

    ان عادات کو اگر اختیاری طور پر بھی اپنایا جائے تب بھی یہ آپ کی ناکامی کو کامیابی اور کامیابی کو ناکامی میں بدل سکتی ہیں۔

    کامیاب افراد کی زندگی کا ایک لازمی اصول *

    ہم نے اس سے قبل آپ کو کامیاب شخصیت بنانے والی کئی عادات اور کئی گر بتائے، آج ایسی عادات سے واقفیت حاصل کریں جو آپ کو ناکام بنا سکتی ہیں۔ اگر آپ میں ان میں سے کوئی بھی عادت موجود ہے تو اسے فوراً سے بیشتر ترک کردیں۔

    :خود ترسی کی عادت

    fear

    زندگی میں کبھی بھی خود ترسی کا شکار مت ہوں۔ اپنی برائیوں اور خامیوں پر نظر رکھنا صرف اسی صورت میں فائدہ مند ہے جب آپ انہیں درست کر سکتے ہوں، لیکن اگر قدرتی طور پر آپ میں کوئی ایسا نقص موجود ہے جو درست نہیں ہوسکتا تو اسے صرف نظر کریں۔

    اپنی قسمت کو، اپنے آپ کو برا بھلا کہنا چھوڑ دیں۔ ہاں اچھے کام پر اپنی تعریف کرنا نہ بھولیں۔ جیسے دوسروں کو برا بھلا کہنا ان کا مورال گرانے اور تعریف کرنا ان کی حوصلہ افزائی کا سبب بنتا ہے،اسی طرح یہ اصول خود اپنے اوپر بھی نافذ ہوتا ہے۔

    لہٰذا اپنی پرانی غلطیوں کو یاد کر کے ان پر خود کو برا بھلا کہنا چھوڑ دیں اور کامیاب زندگی کی طرف پہلا قدم بڑھائیں۔

    :کنجوسی سے بچیں

    tip

    اگر آپ کوئی کاروبار کریں، اور خریدار آپ کو آپ کی محنت کا معاوضہ نہ دے اور کم پیسے لینے پر اصرار کرے تو آپ کا ردعمل کیا ہوگا؟ یقیناً آپ ایسے خریداروں سے دور رہنا چاہیں گے۔ اسی طرح ملازمت کے دوران جب آپ کی تنخواہ میں اضافہ ہوتا ہے تو آپ کے دل میں اپنی کمپنی کے لیے کیسے جذبات پیدا ہوتے ہیں؟ یقیناً خوشگوار اور شکر گزاری کے جذبات پیدا ہوتے ہیں۔

    جب آپ دوسروں سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ آپ کو آپ کی محنت کا پورا معاوضہ دیں، تو اس کے لیے آپ بھی ان افراد کو پورا معاوضہ دیں جن سے آپ کام لے رہے ہیں۔ جیسے آپ کے گھر کے ملازم، ریستوران کے ویٹر یا خریداری کے دوران دکاندار۔

    حد درجہ کنجوسی سے گریز کریں اور کھلے دل کے مالک بنیں۔

    :ناکامی کا خوف

    panic

    اپنی ملازمت سے نکالے جانے کا خوف آپ کو چیلنجز قبول کرنے سے روکتا ہے اور یہ عمل آپ کی کامیابی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

    :آمدنی سے زیادہ خرچ

    earning

    کنجوسی کا مظاہر کرنا غلط عادت ہے تاہم اپنی آمدنی سے زیادہ خرچ کرنا بھی ایک غلط عمل ہے۔ اپنے خرچوں کو اپنی آمدنی کے دائرے میں رکھیں۔

    :ناپسندیدہ کام کرنا

    boring

    ایسی ملازمت کرنا جو آپ کو پسند نہ ہو، آپ کی ترقی کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔ آپ ایسے کام سے کبھی خوش نہیں ہوں گے اور نہ اس میں آگے بڑھنے کی جدوجہد کریں گے۔

    اگر شومئی قسمت آپ کو ایسی کوئی ملازمت مل بھی گئی جو آپ کے مزاج سے مطابقت نہیں رکھتی تو دن میں کچھ وقت نکال کر وہ کام ضرور کریں جس سے آپ کو خوشی ملے، جیسے میوزک بجانا، مصوری کرنا، لکھنا۔

    یہ عادت آپ کو اکتاہٹ میں مبتلا ہونے سے بچائے گی۔

    :قریبی عزیزوں سے دوری

    family

    کامیاب افراد اپنی کامیابی کے ساتھ اپنے قریبی عزیزوں اور اہلخانہ کو ہم قدم رکھتے ہیں۔ ان کے بغیر آپ کامیاب ہوسکتے ہیں لیکن خوش نہیں رہ سکتے۔

    اسی طرح اگر آپ اپنے گھر والوں سے دور رہیں گے تو برے وقت میں آپ کوحوصلہ دینے کے لیے کوئی آگے نہیں بڑھے گا۔ لہٰذا اپنے اہل خانہ کو اپنی زندگی کا لازمی جز بنائیں۔

  • خوشی کو دور کرنے والی 5 عادات

    خوشی کو دور کرنے والی 5 عادات

    خوش رہنا آج کل کے دور میں ایک مشکل عمل بن چکا ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ خوشی کو حاصل کرنا کوئی مشکل کام نہیں۔

    یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ خوشی بلند و بالا گھروں، لمبی لمبی گاڑیوں اور برانڈڈ جوتوں اور ملبوسات میں نہیں بلکہ چھوٹی چھوٹی چیزوں میں ہے۔ اپنی پسند کی کوئی کتاب پڑھنا، کوئی نئی ڈش کھانا، کسی ایسی جگہ جانا جہاں آپ پہلے نہ گئے ہوں، کسی کی معمولی سی مدد کردینا، گھر والوں اور دوستوں کے ساتھ وقت گزارنا، یہ وہ تمام کام ہیں جن سے خوشی حاصل کی جاتی ہے۔

    مزید پڑھیں: خوش و خرم افراد کی 9 عادات

    جس طرح کچھ عادات اپنا کر خوشی حاصل کی جاسکتی ہے اسی طرح کچھ عادات ایسی بھی ہیں جو خوشی کو ہم سے دور کردیتی ہیں۔ جن لوگوں میں یہ عادات ہوتی ہیں وہ چاہ کر بھی خوش نہیں ہو پاتے۔

    کہیں آپ میں تو یہ عادات نہیں پائی جاتیں؟

    :جذبات کو دبانا

    ls-2

    غصہ، ناراضگی، غم، خوشی یا جوش۔ یہ وہ جذبات ہیں جنہیں وقت پر ظاہر نہ کیا جائے تو یہ انسان کو غیر مطمئن کر سکتے ہیں۔ خوش رہنے والے افراد اپنے جذبات کا کھل کر اظہار کرتے ہیں۔

    ان کے خوش رہنے کی وجہ یہی ہوتی ہے کہ وہ کوئی بات دل میں نہیں رکھتے اور یوں ان کا دل و دماغ ہلکا پھلکا رہتا ہے۔

    :جذبات کو مستقل جگہ دینا

    ls-4

    جس طرح جذبات کا اظہار کرنا ضروری ہے اسی طرح انہیں مستقل اپنے اوپر طاری کیے رکھنا بھی غلط ہے۔ اگر آپ غصہ یا ناراضگی کو کافی دیر تک خود پر طاری رکھیں گے تو آنے والے بہت سے لمحہ جو خوش ہو کر گزارے جاسکتے ہیں، کھو دیں گے۔

    :اپنے آپ کو غلط سمجھنا

    ls-3

    اپنے بارے میں منفی خیالات رکھنا احساس کمتری کو جنم دیتا ہے اور احساس کمتری کا شکار لوگ کبھی خوش نہیں رہ سکتے۔

    اپنے اندر برائیوں اور خامیوں کو تلاش کرنا اور انہیں درست کرنا اچھی بات ہے۔ لیکن اسے دماغ پر طاری کر کے خود کو دوسروں سے کمتر سمجھنا آپ کی ساری خوشیوں کو ملیا میٹ کرسکتا ہے۔

    :بے مقصد چیزوں پر توجہ دینا

    ls-1

    ایسی چیزیں جو آپ کو خوشی اور اطمینان نہیں دیتیں انہیں توجہ دینا چھوڑ دیں۔ ذہنی دباؤ اور ڈپریشن کا شکار کرنے والے افراد، حالات اور واقعات سے زیادہ سے زیادہ دور رہنے کی کوشش کریں۔

    :خوشی کو چیز سمجھنا

    ls-5

    ناخوش رہنے والے افراد خوشی کو بھی کوئی ’چیز‘ سمجھتے ہیں۔ انہیں لگتا ہے کہ کوئی انہیں یہ چیز ڈبہ میں پیک کر کے پیش کرے گا اور اسے کھولتے ہی وہ دنیا کے سب سے خوش رہنے والے انسان بن جائیں گے۔

    خوشی دراصل محسوس کرنے کی چیز ہے۔ مثبت سوچ رکھنے والے افراد پھول کھلتا دیکھ کر بھی خوش ہوجاتے ہیں۔ لیکن منفی سوچ رکھنے والے سب کچھ حاصل کر کے بھی خوش نہیں رہ سکیں گے۔

  • کھانے کے بعد ان جان لیوا عادات سے پرہیز کریں

    کھانے کے بعد ان جان لیوا عادات سے پرہیز کریں

    ہم اپنی روزمرہ زندگی میں لاشعوری طور پر ایسے بے شمار کام کرتے ہیں جو ہماری صحت کے لیے مضر ہوتے ہیں مگر ہم ان سے واقف نہیں ہوتے۔ آہستہ آہستہ یہ ہماری عادات بن جاتی ہیں اور یہی عادات آگے چل کر ہماری صحت پر خطرناک اثرات مرتب کرتی ہیں۔

    ماہرین کھانے کے فوراً بعد کچھ کام انجام دینے سے منع کرتے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں وہ کیا کام ہیں۔

    :چائے پینا

    meal-1

    چائے کے شوقین افراد کھانے کے فوراً بعد چائے پینا پسند کرتے ہیں۔ یہ عادت ہمارے نظام ہضم پر خطرناک طریقہ سے اثر انداز ہوتی ہے۔ خاص طور پر اگر ہمارے کھانے میں پروٹین شامل ہو تو چائے اس کے اجزا کو سخت کردیتی ہے نتیجتاً یہ مشکل سے ہضم ہوتے ہیں۔

    ماہرین کا مشورہ ہے کہ کھانے سے ایک گھنٹہ قبل اور بعد میں چائے سے گریز کیا جائے۔

    :چہل قدمی کرنا

    meal-2

    چہل قدمی کرنا ویسے تو کھانا ہضم کرنے کا بہترین طریقہ ہے لیکن اسے کھانے کے فوراً بعد نہیں کرنا چاہیئے۔ کھانے کے فوراً بعد چہل قدمی جسم میں تیزابیت پیدا کرتی ہے۔ کھانے اور چہل قدمی کے درمیان کم از کم آدھے گھنٹے کا وقفہ ہونا چاہیئے۔

    :پھل کھانا

    meal-3

    کھانے کے فوراً بعد پھل کھانا بھی ہاضمہ کے مسائل پیدا کرسکتا ہے۔ پھلوں کے سخت اجزا کو ہضم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ کا نظام ہضم کام کرنے کے قابل ہو۔ کھانا اور پھل کھانے کے درمیان بھی 30 سے 40 منٹ کا وقفہ ہونا چاہیئے۔

    :غسل کرنا

    meal-4

    غسل کرنا جسم میں خون کی روانی کو تیز کرتا ہے۔ ہاضمہ کے عمل دوران خون آپ کے معدے کے گرد رواں رہتاہے۔ اگر آپ کھانے کے فوراً بعد نہائیں گے تو خون کی روانی صرف معدے کے بجائے پورے جسم میں ہوگی اور یہ ہاضمہ کے عمل کو سست کرے گا۔

    :قیلولہ

    meal-6

    کھانے کے فوراً بعد قیلولہ کرنے یا لیٹنے سے بھی گریز کرنا چاہیئے۔ لیٹنے سے ہاضمہ کا جوس ہضم ہونے کے بجائے واپس معدے میں چلا جاتا ہے جو تیزابیت پیدا کرسکتا ہے لہٰذا کھانے کے فوراً بعد لیٹنے سے پرہیز کیا جائے۔

    :سگریٹ نوشی

    meal-5

    سگریٹ نوشی یوں تو ایک مضر عادت ہے لیکن کھانے کے فوراً بعد سگریٹ پینا جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔ یہ آپ کے ہاضمہ کے پورے عمل کو تباہ کرسکتا ہے۔ لہٰذا کھانے اور سگریٹ نوشی کے درمیان کم از کم ایک گھنٹے کا وقفہ رکھیں۔

    :ایک فائدہ مند عادت

    meal

    کھانے کے فوراً بعد نیم گرم پانی پینا صحت اور ہاضمہ کے لیے بہترین ہے۔ کھانے کے بعد آئس کریم، سافٹ ڈرنک یا چائے کی جگہ نیم گرم پانی پیا جاسکتا ہے۔