Tag: عارضی جنگ بندی

  • نیتن یاہو نے غزہ میں عارضی جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کردی

    نیتن یاہو نے غزہ میں عارضی جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کردی

    اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ غزہ سے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے عارضی جنگ بندی پر تیار ہوں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیتن یاہو نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل کے زون کی تعمیر جلد مکمل ہوجائے گی۔

    اُنہوں نے کہا کہ جنوبی غزہ میں بڑے سیف زون بنائیں گے، سیف زون میں ہی فلسطینیوں کو امداد ملے گی۔ مغربی کنارے میں یورپی سفارتی وفد پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ ایک حادثہ تھا۔

    دوسری جانب مسلمانوں کے مقدس ترین مقام مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں درجنوں یہودی آبادکاروں نے دھاوا بولا اور ہلڑبازی کی۔ مسجد الاقصیٰ کیاحاطے میں یہودی آبادکار اسرائیلی پولیس کی نگرانی میں داخل ہوئے۔

    مقبوضہ مشرقی یروشلم میں مقدس قبرستان پر بھی یہودی آباد کاروں نے حملہ کیا جب کہ نابلس میں حضرت یوسف علیہ السلام کے مقام و مزار پر یہودی آبادکاروں نے قبضہ کر کے گاڑی کو آگ لگا دی۔

    نابلس کے قریب مسجد کو بھی یہودی آبادکاروں نے آگ لگا دی۔ الخلیل کیجنوب مشرق میں گاؤں بیرین میں ایک گھر کو یہودی آبادکاروں نے جلا دیا۔

    مقبوضہ علاقوں میں یہودی آبادکاروں کی بڑھتی دہشت گردی پر فلسطینی عوام میں غم وغصہ پایا جاتا ہے۔ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے بڑے علاقوں کو خالی کرنے کا حکم بھی دیا ہے جس کی فلسطینی اتھارٹی نے مذمت کی ہے۔

    اسرائیلی فوج نے بیت لاحیہ اور جبالیہ پناہ گزین کیمپ کو جنگی زون قرار دیتے ہوئے جبری نقل مکانی کا حکم دیا ہے۔

    خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں کارروائیاں تیز کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔

    جوہری تنصیبات پر کسی بھی اسرائیلی حملے کا ذمہ دار امریکا ہو گا، ایران

    برطانیہ نے اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے میں مقیم متعدد یہودی آبادکاروں کو فلسطینیوں کے خلاف پرتشدد کارروائیوں میں شریک قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

  • عارضی جنگ بندی شروع ہونے سے قبل یوکرین کا روس پر بڑا حملہ

    عارضی جنگ بندی شروع ہونے سے قبل یوکرین کا روس پر بڑا حملہ

    یوکرین نے روس کے دارالحکومت ماسکو سمیت کئی شہروں پر درجنوں ڈرون طیاروں سے حملہ کیا ہے حملے کے بعد 10 ہوائی اڈے بند کر دیے گئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرین نے روس کے دارالحکومت ماسکو سمیت کئی شہروں پر درجنوں ڈرون طیاروں سے حملہ کیا ہے۔ یہ حکمہ نازی جرمنی پر فتح کی سالانہ تقریب سے صرف تین دن قبل کیا گیا ہے۔ اس حملے کے بعد روس کے 10 ہوائی اڈوں کو بند کر دیا گیا ہے۔

    حملے میں وولگو گراڈ کا ہوائی اڈہ بھی متاثر ہوا۔ وولگوگراڈ کو ماضی میں اسٹالن گراڈ کہا جاتا تھا۔ یہ دوسری جنگ عظیم کی سب سے خونی لڑائی کا مرکز تھا، یہاں نازی فوج کوتاریخی شکست ہوئی تھی۔

    روسی میڈیا نے یوکرینی ڈرون حملوں سے سپر مارکیٹ کی ٹوٹی ہوئی کھڑکیوں اور رہائشی عمارت کی جلی ہوئی بیرونی دیواروں کی تصاویر بھی نشر کیں۔

    ماسکو کے میئر سرگئی سوبیانین کا کہنا ہے کہ اس حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی جب کہ فضائی دفاعی نظام نے 19 ڈرون کا مار گرایا۔

    اس کے علاوہ روسی علاقے وورونِیژ میں 18 اور پینزا میں 10 ڈرون طیاروں کو مار گرایا گیا۔

    واضح رہے کہ یوکرین کی جانب سے یہ حملہ روس کی جانب سے عارضی جنگ بندی کی مدت شروع ہونے سے دو دن قبل کیا گیا ہے۔

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے گزشتہ ہفتہ وکٹری ڈے کی 80 ویں سالگرہ کے موقع پر 8 سے 10 مئی تک تین روز کی عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔ تاہم یوکرینی صدر زیلنسکی نے عارضی جنگ بندی کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ روس اگر خطے میں حقیقی امن چاہتا ہے تو فوری سیز فائر کا اعلان کرے۔

    https://urdu.arynews.tv/russia-announces-temporary-ceasefire-with-ukraine/

  • روس کا یوکرین سے عارضی جنگ بندی کا اعلان

    روس کا یوکرین سے عارضی جنگ بندی کا اعلان

    روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے 2022 سے جاری یوکرین جنگ کو عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے اس پر عملدرآمد آئندہ ماہ ہوگا۔

    روس اور یوکرین کے درمیان 2022 کی ابتدا سے جاری جنگ میں اہم موڑ آیا ہے اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے عارضی طور پر جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق پیوٹن نے یہ اعلان وکٹری ڈے کی 80 ویں سالگرہ کے سلسلے میں کیا ہے اور جنگ بندی 8 سے 10 مئی تک نافذ العمل رہے گی۔

    روسی صدارتی ترجمان کریملن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ روس ہمیشہ سے امن بات چیت کے لیے تیار رہا ہے اور وہ یوکرین کی جانب سے بھی جنگ بندی پر عمل کی امید رکھتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: روس یوکرین جنگ میں بڑی پیش رفت

    اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ جنگ بندی کے دوران یوکرین کا رویہ امن معاہدے کے لیے یوکرین کی سنجیدگی ظاہر کرے گا اور روسی فوج جنگ بندی کی کسی بھی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دے گی۔

  • حماس نے غزہ جنگ بندی کے لیے اپنی شرائط رکھ دیں

    حماس نے غزہ جنگ بندی کے لیے اپنی شرائط رکھ دیں

    عارضی جنگ بندی کے لیے قطر اور مصر کی تجاویز حماس تک پہنچا دی گئی ہیں جبکہ حماس نے ثالثی حکام کو غزہ جنگ بندی کے لیے اپنی شرائط سے بھی آگاہ کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپوٹس کے مطابق غزہ میں جنگ بندی کے لیے کوششیں تیز ہو گئی ہیں، حماس نے جنگ بندی کے لیے قطر اور مصر کی مجوزہ تجاویز کا جواب دے دیا۔

    رپورٹ کے مطابق حماس کی پہلی شرط یہ ہے کہ اسرائیل 135 دن تک جنگ بندی کرے، دوسری اسرائیل تمام فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے، تیسری یہ کہ غزہ سے صیہونی فوجیوں کا مکمل اخلاء یقینی بنایا جائے اور اسرائیل ایک ایسا معاہدہ کرے جس سے جنگ کا مکمل خاتمہ ممکن ہو۔

    جبکہ دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم خطے میں تنازعہ برقرار رکھنا چاہتے ہیں پریس کانفرنس کے دوران اسرائیلی وزیرِ اعظم نتین یاہو نے حماس کی جنگ بندی کی شرائط کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ غزہ پر مکمل قبضے کے بعد ہی حماس سے معاہدہ ہوگا۔

    امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ امریکہ اپنی کوشش کر رہا ہے، حماس جنگ بندی کی فضا قائم کرے تو بات آگے بڑھ سکتی ہے، امریکہ نے فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے اسرائیل پر دباؤ بڑھایا ہے۔

    ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق انٹونی بلنکن نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ 7 اکتوبر کو جواز بنا کر اسرائیل فلسطینیوں کو مارنے کے لائسینس کے طور پر استعمال نہیں کر سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اسرائیل کی لبنان کے ساتھ کشیدگی بھی کم ہو جائے، غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کو مسترد کرنے کے امریکی فیصلے پر زور دیتے ہوئے انٹونی بلنکن نے واضح کیا کہ ایک ایسی فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے جو اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کو یکساں طور پر امن اور سلامتی فراہم کرے۔

  • اسرائیل نے حماس کیساتھ عارضی جنگ بندی کے معاہدے کی منظوری دے دی

    اسرائیل نے حماس کیساتھ عارضی جنگ بندی کے معاہدے کی منظوری دے دی

    یروشلم : اسرائیلی کابینہ نے حماس کیساتھ عارضی جنگ بندی کے معاہدے کی منظوری دے دی ، جس کے تحت درجنوں فلسطینی اوراسرائیلی قیدیوں کا تبادلہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی کابینہ نے حماس کیساتھ غزہ میں عارضی جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی ، معاہدے کے تحت درجنوں فلسطینی اوراسرائیلی قیدیوں کا تبادلہ ہوگا۔

    امریکی خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ معاہدے کےمطابق 6 ہفتے سے جاری جنگ کو عارضی طور پر بندکردیا جائے گا ، حماس 50اسرائیلی قیدیوں کورہاکرےگی۔

    اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ 10 اسرائیلی قیدی کے بدلے جنگ بندی میں ایک دن کا اضافہ کیا جائے گا، پہلے خواتین اوربچوں کو رہا کیا جائے گا۔

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ جنگ بندی کی مدت ختم ہونےپرحماس پرحملےکیےجائیں گے، ہم حالت جنگ میں ہیں، جو مقاصد کے حصول تک جاری رہے گی۔

    امریکی خبر رساں ایجنسی کا کہنا تھا کہ فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ معاہدےپرکب عملدرآمدہوگا۔

    یاد رہے اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر بین گویر نے حماس کے ساتھ معاہدے کی مخالفت کرتے ہوئے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا تھا کہ [حماس] کو ہماری شرائط کے تابع کرنے کے لیے اسرائیلی فوج کو جنگ جاری رکھنا ہوگی۔

    اسرائیلی وزیر نے دلیل دیتے ہوئے کہا تھا کہ حماس کی رضامندی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ فوج ایک مؤثر حملہ کر رہی ہے۔

    اس سے قبل فلسطینی تنظیم حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کا کہنا تھا کہ حماس اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے قریب پہنچنے والی ہے۔

    خیال رہے 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 14 ہزار 128 سے زائد ہو چکی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد بھی 33 ہزارسے تجاوز کر گئی ہے۔

  • صنعا: یمن میں عارضی جنگ بندی کے باوجود سعودی فضائی حملے

    صنعا: یمن میں عارضی جنگ بندی کے باوجود سعودی فضائی حملے

    یمن:عارضی جنگ بندی کے باوجود سعودی فضائی حملوں اور جھڑپوں کے باعث پینتالیس افراد جاں بحق ہوگئے۔

    یمن میں جنگ بندی کے اعلان کے باوجود سعودی اتحادی افواج کی جانب سے فضائی حملے کیے گئے، حوثی قبائل اور سابق صدر منصور الہادی کے حامیوں کے درمیان جھڑپیں بھی جاری ہیں۔

    عدن میں حوثی قبائل اور سابق صدر کے حامیوں کے درمیان شدید جھڑپوں میں پینتیس افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ یمنی حکام کے مطابق فضائی حملوں میں دس کے قریب افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

    جنگ بندی پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں جنگ سے تباہ حال افراد کی امداد شدید متاثر ہوئی ہے۔