Tag: عاشر عظیم

  • سابق چیئرمین ایف بی آر کے خلاف نیب تحقیقات میں تیزی

    سابق چیئرمین ایف بی آر کے خلاف نیب تحقیقات میں تیزی

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سابق چیئرمین سلمان صدیق اور سابق ایڈیشنل کلکٹر کسٹم افسر کو دوسرا نوٹس بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کسٹمز کے آن لائن کلیئرنس پراجیکٹ میں گھپلوں کے معاملے میں نیب تحقیقات میں تیزی آ گئی ہے، نیب کمبائن انوسٹی گیشن ٹیم نے سابق چیئرمین ایف بی آر اور سابق ایڈیشنل کلکٹر کسٹم افسر عاشر عظیم کو تحقیقات کے لیے طلبی کا دوسرا نوٹس بھیج دیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ کسٹم کلیئرنس پراجیکٹ میں غیر قانونی ادائیگیوں پر سابق چیئرمین ایف بی آر اور سابق کسٹم آفیسر کو طلب کیا گیا ہے، سلمان صدیق کو یکم دسمبر اور عاشر عظیم کو 2 دسمبر کو طلب کیا گیا تھا تاہم نہ وہ پیش ہوئے نہ جواب جمع کرایا۔

    ذرایع کے مطابق سابق چیئرمین ایف بی آر پر کسٹم کے کلیئرنس سسٹم ’کیئر پائلٹ پروجیکٹ‘ کے لیے غیر قانونی ادائیگی کا الزام ہے، پروجیکٹ کے تحت سسٹم کبھی نہیں لگایا گیا اور ایجیلٹی نامی کمپنی کو کروڑوں روپے کی ادائیگی کی گئی۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ نیب کی کمبائن انویسٹی گیشن ٹیم قومی خزانے سے ایک کروڑ 11 لاکھ 25 ہزار ڈالر کی غیر قانونی ادائیگی کے الزام کی تحقیقات کر رہی ہے۔

    کیس کی تحقیقات کے لیے نیب کی جوائنٹ انٹروگیشن ٹیم اب تک کسٹم کے سابقہ اور موجودہ 50 سے زائد افسران کے بیانات ریکارڈ کر چکی ہے۔

  • فلم ’’مالک‘‘ کی نمائش پر پابندی کالعدم قرار

    فلم ’’مالک‘‘ کی نمائش پر پابندی کالعدم قرار

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نےفلم’’مالک‘‘ کے خلاف پابندی کالعدم قرار دیتے ہوئے فلم کوملک بھر میں ریلیز کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کےمطابق سندھ ہائی کورٹ میں ’’مالک‘‘ پر سے پابندی ہٹانے کے لیے فلم کے ڈائریکٹر عاشر عظیم نے درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ فلم میں معاشرے کے حقائق دکھائے گئے ہیں۔

    عاشر عظیم نے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ فلم سینسر بورڈ کی اجازت اور تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد ریلیز کی گئی تھی لہذا حکومت کی پابندی غیرقانونی ہے۔

    یاد رہے اس سے قبل گزشتہ سماعت میں عاشر عظیم کے وکیل فروغ نسیم نے دلائل میں موقف اختیار کیا تھا کہ آئین دفعہ 142 اور 144 کے تحت وفاقی مقننہ کو وفاقی لسٹ میں آنیوالے مضامین پر قانون سازی منع ہے۔

    مزید پڑھیں:فلم مالک پرپابندی سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردی گئی

    اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھاکہ سندھ میں کچھ سین نکال دیے گئے،جبکہ پنجاب اور دیگر صوبوں میں قابل اعتراض حصے چلائے گئے.فلم سے قابل اعتراض حصے نکال دیے جائیں تو ہمیں اعترض نہیں ہوگا۔

    خیال رہے کہ فلم مالک کی ریلیز سے قبل وفاقی فلم سنسر بورڈ کی جانب سے فلم ’’مالک‘‘ کو سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا تھا تاہم فلم کی ریلیز کے بعد فلم ’’مالک‘‘ کی ملک بھر میں نمائش پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ فلم پر پابندی کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں بھی درخواستیں دائر ہیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف نے بھی فلم پر پابندی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہوا ہے۔