Tag: عاصمہ جہانگیر

  • معروف قانون دان اور انسانی حقوق کی علمبردار عاصمہ جہانگیرکی پہلی برسی

    معروف قانون دان اور انسانی حقوق کی علمبردار عاصمہ جہانگیرکی پہلی برسی

    کراچی : معروف قانون دان اور انسانی حقوق کی علمبردار عاصمہ جہانگیرکی پہلی برسی آج منائی جارہی ہے، قانون کی بالادستی اور جمہوریت کے استحکام کے لئے عاصمہ جہانگیر کاکردار ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نامور وکیل اور انسانی حقوق کی سرگرم کارکن عاصمہ جہانگیر کو ہم سے بچھڑے ایک سال ہوگیا، عاصمہ جہانگیر27 جنوری 1952ء کو لاہور میں پیدا ہوئی تھیں، 1978 میں انھوں نے ایل ایل بی کیا اور وکالت کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کمیشن کی بھی بنیاد رکھی اور اہم کیسوں میں مظلوموں کی آواز بنیں۔

    عاصمہ جہانگیر غیرمعمولی صلاحیتوں کی حامل شخصیت تھیں، وہ ابھی اکیس برس کی لاء اسٹوڈنٹ تھی کہ ان کے والد کو جنرل یحییٰ خان نے جیل میں ڈال دیا گیا تھا اور اپنے والد کی رہائی کے لیے پاکستان کے ہر بڑے وکیل کے پاس گئیں لیکن سب نےکیس لینے سے انکار کردیا۔

    جس کے بعد انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ اپنے والدکا کیس خود لڑنا چاہتی ہے ، عدالت نے اجازت دی اور اس بہادر بیٹی نے نہ صر ف اپنے والد کو رہا کرایا بلکہ ڈکٹیٹر شپ کو عدالت سے غیر آئینی قرار دلوا کر پاکستان کی آئینی تاریخ میں ایک عظیم کارنامہ انجام دیا اسی کارنامے کی وجہ سے ذوالفقارعلی بھٹو کو سول مارشل لاختم کرنا پڑا اور ملک کا آئین فوری طور پر تشکیل دیا گیا، ان کا یہ کیس پاکستان کی تاریخ میں عاصمہ جہانگیر کیس کے نام سے یاد کیا جاتا ہے ۔

    وہ سپریم کورٹ بار کی سابق صدر بھی رہ چکی ہیں، انہیں 2010ءمیں ہلال امتیاز سے نوازا گیا اور کئی انٹرنیشنل ایوارڈ بھی حاصل کئے ، وہ دو کتابوں کی مصنف بھی ہیں۔

    عاصمہ جہانگیر آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کی تشریح کے مقدمے میں بھی سپریم کورٹ میں پیش ہوئیں اور آخری مرتبہ انہوں نے 9 فروری کو عدالت کے روبرو پیش ہو کر دلائل دیے تھے۔

    عاصمہ جہانگیر ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے بانی اراکین میں شامل ہیں، اس کے علاوہ وہ خواتین کے حقوق اور صنفی امتیاز پر مبنی قانون سازی کے خلاف مزاحمت کے لیے قائم کردہ ’ویمن ایکشن فورم‘ کی تشکیل میں بھی پیش پیش رہیں۔

    11 فروری 2018 کو عاصمہ جہانگیر کو طبعیت کی خرابی کی بنا پر لاہور کے نجی اسپتال لایا گیا ، جہاں ڈاکٹروں نے تشخیص کی کہ انہیں دل کا دورہ پڑا، طبی امداد فراہم کی گئی تاہم وہ جانبر نہ ہوسکیں اور اپنے خالقِ حقیقی سے جا ملیں۔

    خیال رہے اکتوبر 2018 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ہیومن رائٹس پرائز برائے 2018 کے جن فاتحین کا اعلان کیا تھا، ان میں پاکستانی وکیل اور سماجی کارکن عاصمہ جہانگیر بھی شامل تھیں۔

  • اقوام متحدہ کا ہیومن رائٹس پرائز عاصمہ جہانگیر کے نام

    اقوام متحدہ کا ہیومن رائٹس پرائز عاصمہ جہانگیر کے نام

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ہیومن رائٹس پرائز  برائے 2018 کے جن فاتحین کا اعلان کیا ہے، ان میں  پاکستانی وکیل اور سماجی کارکن عاصمہ جہانگیر بھی شامل ہیں۔

    یہ اعلان اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی صدر ماریا فرنانڈا نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کیا۔

    ماریا فرنانڈا نے اپنے ٹویٹ میں عاصمہ جہانگیر سمیت چار فاتحین کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی کاوشوں نے بہت سوں کو متاثر کیا، انسانی حقوق کے لیے آپ کی جدوجہد مشعل راہ ہے۔

     اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے یہ انعام انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی شخصیات اور تنظیموں کو کو دیا جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ معروف وکیل اور سماجی کارکن عاصمہ جہانگیر 11 فروری 2018 کو 66 برس کی عمر میں انتقال کر گئیتھیں۔

    سن 2018 میں یہ ایوارڈ عاصمہ جہانگیر کے ساتھ دو شخصیات اور ایک تنظیم کے حصے میں آیا۔

    واضح رہے کہ عاصمہ جہانگیر یہ اعزاز حاصل کرنے والی چوتھی پاکستانی خاتون ہیں، اس سے قبل بیگم رعنا لیاقت علی خان، بے نظیر بھٹو اور ملالہ یوسف زئی بھی یہ اعزاز حاصل کر چکی ہیں۔

  • حکومت اقتصادی معاملات کو چندہ جمع کرکے چلانا چاہتی ہے، بلاول بھٹوزرداری

    حکومت اقتصادی معاملات کو چندہ جمع کرکے چلانا چاہتی ہے، بلاول بھٹوزرداری

    اسلام آباد : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت اقتصادی معاملات کو چندہ جمع کرکے چلانا چاہتی ہے، بھٹو کا سپوت ہوں ،انصاف کے حصول کا سفرجاری رکھوں گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ضمنی الیکشن کے روز بلاول بھٹو نے حکومت کیخلاف محاذ کھول لیا۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس وقت جمہوریت کو شدید خطرات لاحق ہیں اور یہ خطرات صرف ریاستی قوتوں سے ہی نہیں بلکہ جمہوریت کا نام لینے والوں سے بھی ہی، آج پارلیمان کی بالادستی پر حملے ہو رہے ہیں، پیپلز پارٹی وفاق کو مضبوط بنانا چاہتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ انتخابات میں سیاسی جماعتوں کو یکساں مواقع فراہم نہیں کئے گئے،2018کے انتخابات کے نتیجے میں نااہل حکومت آگئی ہے، حکومت اقتصادی معاملات کو چندہ جمع کرکے چلانا چاہتی ہے، حکومت کی منصوبہ بندی تباہی کی جانب لے جائے گی۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ جمہوریت پسندوں کو18ویں ترمیم کی حفاظت کیلئے اکٹھے ہونا چاہئے، عدلیہ کو انصاف کی فراہمی کے ذریعے حوصلہ بڑھانا ہوگا، بھٹو کا سپوت ہوں ،انصاف کے حصول کا سفرجاری رکھوں گا۔

    بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ عاصمہ جہانگیر نے انسانی حقوق اور جمہوری روایات کا تحفظ کیا وہ عاصمہ جہانگیر انسانی حقوق اور جبری شادیوں کیخلاف مضبوط آوازتھیں۔

  • عجیب بات ہے جمہوریت کو اس وقت خطرہ ہوتا ہے جب کسی بڑے پر ہاتھ ڈالتے ہیں: فواد چوہدری

    عجیب بات ہے جمہوریت کو اس وقت خطرہ ہوتا ہے جب کسی بڑے پر ہاتھ ڈالتے ہیں: فواد چوہدری

    لاہور: وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں، عجیب بات ہے جمہوریت کو اس وقت خطرہ ہوتا ہے جب کسی بڑے پر ہاتھ ڈالتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عاصمہ جہانگیر کی یاد میں ہونے والی تقریب میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عاصمہ جہانگیر نے جمہوریت کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وسائل پر غریب عوام کا بھی اتنا ہی حق ہے جتنا ایون فیلڈ پراپرٹیز والوں کا ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں، قانون کی بالادستی ہوگی۔ گاؤں دیہات میں رہنے والوں کا بھی ملکی وسائل پر برابر کا حق ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت آپ لوگ مڈل کلاس کا انقلاب دیکھ رہے ہیں، ’5 سال اے این پی کے صدر دبئی رہے، یہاں دھماکے ہوتے رہے وہ نہیں آئے، عجیب ہے جمہوریت کو اس وقت خطرہ ہوتا ہے جب کسی بڑے پر ہاتھ ڈالتے ہیں‘۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ڈکٹیٹر کی حکومت میں 6 ہزار قرضہ تھا جمہوریت میں 13 ہزار تک پہنچا دیا گیا، پختونخواہ میں جو تبدیلی لے کر آئے انشا اللہ ملک بھر میں اس سے زیادہ تبدیلی آئے گی۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کی قیادت میں پاکستان کو حقیقی فلاحی ریاست بنائیں گے، افسوس کی بات ہے سیاستدانوں پر اعتماد کی کمی ہے اور اس کے ذمہ دار خود سیاستدان ہیں۔ ’آئی ایم ایف کے پاس گئے مانتا ہوں لیکن کیوں گئے یہ کسی نے نہیں دیکھا‘۔

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معاشی بدحالی کے ذمہ داروں کے تعین کے لیے قرارداد جمع کروائی ہے، پارلیمانی کمیشن معاشی بدحالی کے ذمہ داروں کا تعین کرے، کمیشن تعین کر کے رپورٹ ایک ماہ میں پیش کرے۔

    انہوں نے کہا کہ قرضے کیوں لیے گئے اور کس نے لیے ذمہ داروں کا تعین ہونا چاہیئے، ملک کو لوٹنے والوں نے پاکستان کا مستقبل داؤ پر لگا دیا ہے۔ ’کسی چور یا ڈاکو کو نہیں چھوڑیں گے، ہر کرپٹ شخص کا احتساب ہوگا‘۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمیں کلین اینڈ گرین پاکستان کی مہم کو کامیاب بنانا ہے، جب حکومت کی مدت ختم ہوگی تو مشکلات سے نہیں گزرنا پڑے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ شفاف انتخابات ہوئے اسی لیے ن لیگ کے ہاتھ پاؤں پھول گئے۔ ن لیگ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے فارورڈ بلاک بن رہے ہیں، گھر لوٹنے والے ڈاکوؤں کو نہیں چھوڑیں گے۔

    فواد چوہدری نے بتایا کہ اسد عمر اور شہریار آفریدی سے متعلق خبر پر معافی مانگی جا چکی ہے، ڈان اخبار اور جنگ اخبار نے خبر سے متعلق معافی مانگی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ لوگ تو کہتے تھے عمران خان وزیر اعظم نہیں بن سکتا، ان سے پوچھیں عمران خان وزیر اعظم بن گئے اب کیا کہیں گے۔ منتخب نمائندوں کا احترام کرنا ضروری ہے۔ پنجاب اسمبلی میں بھی ن لیگ کا فارورڈ بلاک بن گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے بہت پہلے کہا تھا ن لیگ کو دوسری قیادت آگے لانی چاہیئے، پارٹی سیاست پر نہیں آئے فی الحال ہماری توجہ حکومت پر ہے، ملک کے مسائل حل کرنا چاہتے ہیں، سیاست کے لیے بہت وقت ہے۔

  • عاصمہ جہانگیرنے جمہوریت کے لیے ناقابل فراموش خدمات انجام دیں: وزیر اعظم

    عاصمہ جہانگیرنے جمہوریت کے لیے ناقابل فراموش خدمات انجام دیں: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں‌ معروف وکیل رہنما، قانون داں اور سماجی کارکن عاصمہ جہانگیر کو خراج عقیدت پیش کیا گیا.

    اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم نے عاصمہ جہانگیر کی خراج تحیسن پیش کرتے ہوئے کہا کہ انھوں‌ نے جمہوریت کے لئے ناقابل فراموش خدمات انجام دیں.

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ عاصمہ جہانگیرنےانسانی حقوق کے لیے گراں قدر کام کیا اور خواتین کے حقوق کے لیے شان دار جدوجہد کی، جو قابل تقلید ہے.

    معروف قانون داں عاصمہ جہانگیر سپرد خاک

    یاد رہے کہ عاصمہ جہانگیر کی نماز جنازہ آج قذافی اسٹیڈیم میں ادا کی گئی تھی، جس کے بعد ان کی میت کو سپرد خاک کر دیا گیا۔ ان کی نماز جنازہ مولانا مودودی کے فرزند حیدر فاروق مودودی نے پڑھائی۔  خواتین نے بھی نماز جنازہ میں بڑی تعداد میں شرکت کی۔

    اعلامیہ کے مطابق کابینہ اجلاس میں‌ انسداد دہشت گردی رولز 2018 کی بھی منظوری دی گئی۔ ساتھ ہی 2016 میں قائم کی گئی خصوصی کمیٹی کی تحلیل کی منظوری دی ہے.

    عاصمہ جہانگیر، غریبوں سے معاوضہ نہ لینے والی وکیل

    اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے سی پیک کے فیصلوں کی توثیق کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی کابینہ کوسی پیک پرجلد تفصیلی بریفنگ دی جائے گی.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • معروف قانون داں عاصمہ جہانگیر سپرد خاک

    معروف قانون داں عاصمہ جہانگیر سپرد خاک

    لاہور: معروف قانون داں اور سماجی کارکن عاصمہ جہانگیر کی نماز جنازہ قذافی اسٹیڈیم میں ادا کردی گئی۔ نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد مرحومہ کی مغفرت کے لیے دعا کی گئی جس کے بعد ان کی میت کو سپرد خاک کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق عاصمہ جہانگیر کی نماز جنازہ میں چیئرمین سینیٹ رضا ربانی، چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ، بیرسٹر اعتراز احسن، قمرالزمان کائرہ، اے این پی کے میاں افتخار اور وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق سمیت سیاسی، سماجی اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات اور وکلا کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

    ان کی نماز جنازہ مولانا مودودی کے فرزند حیدر فاروق مودودی نے پڑھائی۔ نماز جنازہ میں خواتین نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔

    مزید پڑھیں: غریبوں سے معاوضہ نہ لینے والی وکیل

    عاصمہ جہانگیر کی وصیت کے مطابق ان کی تدفین لاہور کے علاقے بیدیاں روڈ پر واقع ان کے فارم ہاؤس میں کی گئی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے عاصمہ جہانگیر کو سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور اس حوالے سے انہوں نے وزیر اعظم کو خط بھی لکھا جبکہ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی، سینیٹر پرویز رشید، وکیل رہنما علی احمد کرد سمیت دیگر نے وزیراعظم سے اپیل کی تھی کہ عاصمہ جہانگیر کو سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا جائے۔

    خیال رہے کہ عاصمہ جہانگیر کو اتوار کے روز دل کے دورے کے سبب لاہور کے اسپتال میں داخل کروایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکیں اور اپنے خالق حقیقی سے جا ملیں۔ مرحومہ کی صاحبزادی بیرون ملک تھیں جس کی وجہ سے نماز جنازہ میں تاخیر کی گئی۔

    عاصمہ جہانگیر 27 جنوری 1952 کو لاہور میں پیدا ہوئی تھیں۔ وہ پیشے کے لحاظ سے وکیل تھیں۔ اس کے علاوہ انسانی حقوق کی علمبردار اور سماجی کارکن کی حیثیت سے بھی اپنی سماجی ذمہ داریاں نبھاتی رہیں۔

    وہ سپریم کورٹ بار کی سابق صدر بھی رہ چکی ہیں۔ عاصمہ 2 کتابوں کی مصنفہ بھی ہیں۔انہیں سنہ 2010 میں ہلال امتیاز سے نوازا گیا جبکہ انہیں کئی بین الاقوامی ایوارڈ بھی ملے۔

    عاصمہ جہانگیر آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کی تشریح کے مقدمے میں بھی سپریم کورٹ میں پیش ہوئیں اور آخری مرتبہ انہوں نے 9 فروری کو عدالت کے روبرو پیش ہو کر دلائل دیے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وفاقی حکومت مرحومہ عاصمہ جہانگیر کواعزاز سے نوازے، وزیراعلیٰ سندھ کاوزیراعظم کوخط

    وفاقی حکومت مرحومہ عاصمہ جہانگیر کواعزاز سے نوازے، وزیراعلیٰ سندھ کاوزیراعظم کوخط

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت مرحومہ عاصمہ جہانگیرکو اعزاز سے نوازے اور سوگ میں سندھ حکومت کو قومی پرچم سرنگوں کرنے کی اجازت دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے وزیراعظم شاہدخاقان کو خط لکھا ، جس میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت مرحومہ عاصمہ جہانگیر کو اعزاز سے نوازے۔

    خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ عاصمہ جہانگیرکے انتقال پر سندھ حکومت نےآج ایک روزہ سوگ کااعلان کیا ہے ، تدفین کے روز سوگ میں سندھ حکومت کو قومی پرچم سرنگوں کرنے کی اجازت دی جائے۔

    اس سے قبل عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر سندھ حکومت نے ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا تھا اور وزیراعلیٰ کی ہدایت پر محکمہ سروسزاینڈجنرل ایڈمنسٹریشن نے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کل سندھ میں سر کاری سطح پرسوگ منایا جائے گا، عاصمہ جہانگیر ہم سب کے حقوق کیلئےلڑتی تھیں، وزیراعلیٰ ہاؤس اور سندھ سیکریٹریٹ میں عاصمہ جہانگیر کیلئے دعاکی جائیگی۔


    مزید پڑھیں : معروف وکیل ‘ سماجی رہنما عاصمہ جہانگیر انتقال کرگئیں


    یاد رہے گذشتہ روز معروف وکیل اور سماجی کارکن عاصمہ جہانگیر 66 برس کی عمر میں انتقال کرگئیں تھیں، ان کی ساری زندگی جمہوریت کے فروغ اور اعلیٰ انسانی اقدار کے تحفظ کی جدوجہد کرتے گزری۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ بارانتخابات: عاصمہ جہانگیرکے حمایت یافتہ پیرکلیم احمد صدرمنتخب

    سپریم کورٹ بارانتخابات: عاصمہ جہانگیرکے حمایت یافتہ پیرکلیم احمد صدرمنتخب

    اسلام آباد : سپریم کورٹ بار کے سالانہ انتخابات میں عاصمہ جہانگیر کے حمایت یافتہ پیر کلیم احمد خورشید صدر اور صفدر حسین تارڑ سیکرٹری منتخب ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات کے نتائج کے مطابق پیر کلیم خورشید نومنتخب صدر اور صفدر حسین تارڑ نومنتخب سیکرٹری قرار پائے ہیں۔

    انتخابات میں عاصمہ جہانگیر گروپ کے کلیم خورشید اور حامد خان گروپ کے عبدالرحمن انصاری کے درمیان مقابلہ تھا، ووٹوں کی گنتی کے بعد پیر کلیم احمد خورشید نے گیارہ سو پینتالیس ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مد مقابل حافظ عبدالرحمٰن انصاری ایک ہزار باسٹھ ووٹ حاصل کر پائے۔

    سیکرٹری کی نشست پر صفدر تارڑ نے ایک ہزار اٹھانوے ووٹ حاصل کر کے برتری حاصل کی جبکہ ان کے مد مقابل امیدوار میاں اسلم چھ سو اڑتیس ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے۔

    قمرالزمان قریشی پنجاب سے نائب صدر کی نشست جیت گئے، انتخابی نتائج کا اعلان ہوتے ہی جیتنے والے عہدیداروں کے حامیوں نے خوب جشن منایا، نو مبتخب عہدیداروں کو پھولوں کے ہار پہنانے گئے اور مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔

    اس موقع پراظہار خیال کرتے ہوئے نو منتخب صدر پیر کلیم احمد خورشید کا کہنا تھا کہ وہ وکلاء سے کئے وعدوں کو پورا کریں گے اور ان کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون کی بالا دستی کے لئے ہمیشہ جدوجہد کی اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے، قبل ازیں سپریم کورٹ میں پولنگ کا عمل صبح نو بجے شروع ہوا جو شام پانچ بجے تک کسی وقفہ کے بغیر جاری رہا۔

    چاروں صوبوں کے نائب صدورکی نشست پر8امیدواروں میں مقابلہ تھا جبکہ چاروں صوبوں سے ایگزیکٹو ممبران کی نشست پر27امیدوارمیدان میں تھے۔

  • عاصمہ جہانگیر کا سپریم کورٹ پر سنگین الزام، وکلاء برادری سراپا احتجاج

    عاصمہ جہانگیر کا سپریم کورٹ پر سنگین الزام، وکلاء برادری سراپا احتجاج

    اسلام آباد: وکیل رہنماء عاصمہ جہانگیر نے سپریم کورٹ کی سالمیت پر سخت جملوں کے ذریعے حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاناما فیصلے میں اسٹیبلشمنٹ کے پیروں کے نشانات واضح ہیں۔

    اسلام آباد میں عدلیہ مخالف پریس کانفرنس کرتے ہوئے عاصمہ جہانگیر نے سپریم کورٹ پر الزام عائد کیے اور کہا کہ قانون کی کرسی پر بیٹھے ہوئے لوگوں نے انصاف کی بے حرمتی کی، کاش سپریم کورٹ کسی مافیا کے خلاف فیصلہ کر کے دکھائے۔

    عاصمہ جہانگیر نے ملکی سالمیت کے اداروں اور اسٹیبلشمنٹ پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کے خلاف آنے والے پاناما فیصلے میں اسٹیبلشمنٹ کے پیروں کے نشان واضح ہیں، ہم نے سوچا تھا کہ نوازشریف سے ہیروں کی بوریاں برآمد ہوں گی مگر صرف اقامہ نکل سکا۔

    وکیل رہنماء نے آئینِ پاکستان اور عدلیہ پر بے بنیاد الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ آئین کا بگڑا ہوا بچہ ہے، پاناما کیس کا فیصلہ انصاف کے ادارے پر ایک بڑا دھبہ ہے۔

    عاصمہ جہانگیر کی پریس کانفرنس پر وکلاء کا ردعمل

    ماہر قانون اظہر صدیق

    دوسری جانب ماہر قانون اظہر صدیق نے وکیل رہنماء کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عاصمہ جہانگیر کی پریس کانفرنس سُنی وہ کسی سازش کی بات کررہی تھیں، اگر مدعاعلیہ فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دیں گے تو اُس کی سماعت کے لیے نیا بینچ نہیں بنے گا بلکہ وہی ججز سماعت کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر، میرشکیل ایک گینگ کا نام ہے جو فوج اور عدلیہ کے خلاف مسلسل سازشوں میں سرگرم ہے، عاصمہ جہانگیر نے پی سی او ججز سے متعلق جو بات کہی وہ قابل افسوس ہے۔

    بیرسٹر فروغ نسیم

    بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر کے مؤقف سے متفق نہیں ہوں کیونکہ پاناما لیکس سے پاک فوج کا کوئی تعلق نہیں ہے، جتنے بھی ذی شعور وکلا ہیں انہیں معلوم ہے کہ بینچ نے میرٹ پر فیصلہ کیا۔

    ماہر قانون فواد چوہدری

    ماہر قانون اور تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا کہ عالمی میڈیا نے پاناما فیصلے پر سپریم کورٹ کی تعریف کی اور اس سے دنیا بھر میں پاکستان کا وقار بلند ہوا، عاصمہ جہانگیر مافیا کا حصہ ہیں پاناما فیصلہ مافیا کے خلاف آیا جس کی وجہ سے کئی لوگوں کے مفادات کو ٹھیس پہنچی۔

    علاوہ ازیں وکلاء برادری کے دیگر رہنماؤں نے بھی عاصمہ جہانگیر کی جانب سے عدلیہ مخالف پریس کانفرنس کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔

  • بچوں کی فروخت قابلِ افسوس امر ہے، چیف جسٹس

    بچوں کی فروخت قابلِ افسوس امر ہے، چیف جسٹس

    لاہور : سپريم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے پنجاب میں بچوں کے اغواء کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر وجوہات جاننے کے لیے بنائی گئی کمیٹی سے مزید تجاویز طلب کرتے ہوئے پولیس کو ایک ماہ کے اندر تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کا حکم جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار اور جسٹس عمر عطا بندیال پر مشتمل بنچ نے پنجاب میں بچوں کے اغواء ہونے کی بڑھتی ہوئی واردتوں پر ازخود نوٹس کی سماعت سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کی۔

    اس موقع پر اغواء شدہ بچوں کی تفصیلات جاننے کے ليے عاصمہ جہانگیر کی سربراہی ميں بنائی گئی کميٹی نے اپنی رپورٹ جمع کراتے ہوئے عدالت کو بتايا کہ ملک میں بچوں سے مشقت لینے کی روک تھام کے حوالے سے کوئی قدم نہیں اُٹھایا گیا ہے۔

    عاصمہ جہانگیر کی سربراہی میں کام کرنے والی کمیٹی نے اپنی سفارشات میں بچوں سے مشقت لینے والوں کے لیے سخت سزائیں تجویز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بچوں سے مشقت لینے والوں کے خلاف سخت کارروائی سے ہی اس لعنت سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے۔

    سماعت کے دوران معزز جج صاحبان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ازخود نوٹس سے بچوں کے اغوا کے حوالے سے خوف کم ہوا ہے تا ہم افسوسناک بات یہ ہے کہ والدین خود اپنے بچے فروخت کر دیتے ہیں حالانکہ بچے فروخت کرنے کی چیز نہیں ہیں۔

    اس موقع پر جسٹس عمرعطا بندیال نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ بچوں کی فروخت کا سلسلہ پسماندہ علاقوں میں ہو رہا ہے جہاں والدین معمولی مالی فائدے کے عوض اپنے بچوں کو فروخت کر دیتے ہیں۔

    سماعت کے دوران ایک سوال پر چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے عدالت کو بتایا کہ بچوں کے اعضاء نکالنے کے حوالے سے خبریں غلط ہیں اور ایسا واقعہ ابھی تک سامنے نہیں آیا۔

    پولیس کی جانب سے عدالت کو اپنی کارکردگی سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ دوگمشدہ بچیوں کو بازیاب کروا کران والد کے حوالے کر دیا گیا ہے، جس پر عدالت نے بچیوں کے ماں اور باپ کو طلب کرلیا۔

    اس موقع پر گم شدہ بچوں کے والدین نے عدالت کو بتایا کہ بچوں کی تلاش میں روز مرتے اور روز جیتے ہیں مگر ان کا کوئی پرسانِ حال نہیں جب کہ سینئر سول جج یوسف نے اپنے بیٹے کو اغواء کرنے والے ملزم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست بھی دائر کی۔

    عدالت نے پولیس سے تفصیلی رپورٹ طلب کرنے کے ساتھ ساتھ بچوں کے اغواء سے متعلق حکومت اور سول سوسائٹی سے مزید تجاویز طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔