Tag: عاصمہ جہانگیر

  • نریندر مودی چالاک لومڑ ہیں،عاصمہ جہانگیر

    نریندر مودی چالاک لومڑ ہیں،عاصمہ جہانگیر

    اسلام آباد : سینئر قانون دان کارکن عاصمہ جہانگیر نے کشمیر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کا وزیراعظم بہت چالاک ہے بلکہ میں یہی کہوں گی کہ وہ چالاک لومڑ ہے۔

    معروف وکیل اور سماجی کارکن نے کشمیرریلی سے خطاب کے دوران کا کہنا تھا کہ بھارت کویہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ کشمیری نوجوانوں نے بھارت سے پیٹھ موڑ لی ہے۔

    عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ جب برہان وانی کو شہید کیا گیا تو میں سری نگر میں تھی اس واقعہ پر عالمی طاقتوں میں کسی نے بھی انگلی نہیں اٹھائی لیکن کشمیر میں بچہ بچہ برہان وانی کی بات کررہا تھا۔

    سری نگر میں قیام کے دوران مجھے کشمیری ماؤں بہنوں سے بات چیت کا موقع ملا،ایک خاتون نے مجھے کہا برہان وانی ہمارا پوسٹر بوائے ہے جب کہ وہاں موجودہندوؤں نے بھی یہ کہا کہ کشمیر میں بہت زیادتی ہورہی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری مسلمانوں کی باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت نسل کشی کی جارہی ہے یہی وجہ ہے کہ کشمیری نوجوانوں نے دلی سے نہیں حریت پسندی تعلق جوڑلیا ہے اور اب دلی کو بھی یہ سمجھ لینا چاہیے کہ سری نگر کا نوجوان دلی کے ساتھ رہنا نہیں چاہتا۔

    کشمیر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے عاصمہ جہانگیر نے کہا حریت پسند نوجوانوں کا ایک ہی نعرہ ہے کہ لڑیں گے،ضرور لڑیں گے اور کشمیر سے فوج نکلوا کر رہیں گے میں ہندوستانی لبرلزکو بھی کہوں گی کہ آؤ ہمارے ساتھ چلو اوراس خطے کو آزاد کراؤ۔

  • پانامہ پیپرز میں فوج کو کوئی کردار نہیں ، عاصمہ جہانگیر

    پانامہ پیپرز میں فوج کو کوئی کردار نہیں ، عاصمہ جہانگیر

    واشنگٹن: پاکستان کی معروف قانون دان عاصمہ جہانگیر کہتی ہیں کہ پانامہ پیپرز میں فوج کا کوئی کردار نہیں جبکہ آف شور کمپنی کے حوالے سے عمران خان کے بیانات مضحکہ خیز ہیں۔

    واشنگٹن کے ہڈسن انسٹی ٹیوٹ میں سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی کی دعوت پر عاصمہ جہانگیر نے پاکستان کے موجودہ سیاسی حالات اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بات چیت کی۔

    عاصمہ جہانگیر کے مطابق پاکستانی سیاست دان معاملات کو احسن طریقے سے چلانے میں ناکام نظر آتے ہیں جبکہ پانامہ پیپرز میں فوج کا کوئی کردار نہیں۔

    عمران خان کی آف شور کمپنی پر عاصمہ جہانگیر کہتی ہیں کہ پاکستان کے سیاسی معاملات پر وہ خود الجھن کا شکار رہتی ہیں، انہوں نے پاکستان میں کرپشن کی تحقیقات کرنے والے اداروں کو زیادہ سے زیادہ اختیارات دینے کا مطالبہ کیا ۔

    عاصمہ جہانگیر کے خیال میں پاکستان کی لوکل عدالتیں اس وقت بہت زیادہ دباؤ میں بہترین کام کر رہی ہیں جبکہ سپریم کورٹ نے بھی مذہبی اقلیتوں کے حوالے سے حالیہ دنوں میں اہم فیصلے کئے۔

  • پارلیمنٹ اورسپریم کورٹ پرحملے کی تحقیقات کروائی جائیں، عاصمہ جہانگیر

    پارلیمنٹ اورسپریم کورٹ پرحملے کی تحقیقات کروائی جائیں، عاصمہ جہانگیر

    لاہور : سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر نے کہا ہے کہ دہشت گرد گھر میں گھس آئے ہیں۔

    اسلام آباد میں پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ پر حملے کی تحقیقات کروائی جانی چاہئیں۔ اگر کوئی سیاسی جماعت ایسا کرتی تو اب تک اس کی دھجیاں اڑا دی جاتیں۔

    یہ بات انہوں نے لاہورہائی کورٹ میں اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، عاصمہ جہانگیر نے سانحہ لاہور پر اپنے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گلشن اقبال کے سانحہ سے واضح ہوگیا کہ یہاں کوئی شخص محفوظ نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی دہشت گردی اور سلمان تاثیر کے قاتل کو عجلت میں پھانسی دینے کی تحقیقات ہونی چاہئیں ۔ کیونکہ سزائے موت کے منتظراور بھی مجرمان موجود تھے۔

    انہو ں نے کہا کہ قومی سلامتی کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں تو ادارے کیوں خاموش ہیں۔ کوئی سیاسی جماعت ایسا کرتی تو حشر کیا ہوتا۔ سب کو معلوم ہے۔مگر انتہا پسندوں کو اس کی اجازت دی گئی۔

     

  • الطاف حسین کی وکالت کرنے پرعاصمہ جہانگیر کیخلاف وکلاء برادری مشتعل

    الطاف حسین کی وکالت کرنے پرعاصمہ جہانگیر کیخلاف وکلاء برادری مشتعل

    لاہور : متحدہ قومی مومنٹ کے قائد الطاف حسین کی وکالت کرنے پر وکلاء برادری عاصمہ جہانگیر کیخلاف سڑکوں پر نکل آئی،۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں الطاف حسین کا وکیل بننے پر عاصمہ جہانگیر کے خلاف وکلاء نے احتجاجی مظاہرہ کیا، مشتعل وکلاء الطاف حسین اور عاصمہ جہانگیر کیخلاف شدید نعرے بازی کررہے تھے۔

    احتجاج کرنے والے وکلاء کا کہنا تھا کہ بارہ مئی دو ہزار سات کو کراچی میں ایم کیو ایم نے وکلاء کو زندہ جلایا، وکلاء کو زندہ جلانے والی جماعت کی وکیل بننے پر عاصمہ جہانگیر کی بار ممبر شپ منسوخ کی جائے۔

    وکلاء کا کہنا تھا عاصمہ جہانگیر نے خود بیان دیا تھا کہ ایم کیو ایم دہشت گردی کا نیٹ ورک چلا رہی ہے ۔وکلاء نے عاصمہ جہانگیرکی شیو سینا کے سربراہ بال ٹھاکرےسے ملاقات سمیت بھارت میں مختلف ناپسندیدہ سرگرمیوں سے متعلق پمفلٹس بھی تقسیم کئے۔

  • نائن زیرو پر چھاپے کی عدالتی تحقیقات کی جائیں، عاصمہ جہانگیر

    نائن زیرو پر چھاپے کی عدالتی تحقیقات کی جائیں، عاصمہ جہانگیر

    لاہور : عاصمہ جہانگیر نے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر چھاپے کی عدالتی تحقیقات کامطالبہ کر دیا۔ان کا کہنا ہے کہ مذہب کےنام پرمختلف جماعتوں کےقائم عسکری ونگزکے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ بار میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سپریم کورٹ بار کی سابق صدرعاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ نائن زیرو پر چھاپے کے حوالے سے کون سچا اور کون جھوٹا ہے اس کا ابھی فیصلہ نہیں کیا جا سکتا۔

    انہوں نے مطالبہ کیاکہ نائن زیرو واقعے کی عدالتی تحقیقات ہونی چاہیئے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صرف سیاسی جماعتوں کے دفاتر پر ہی چھاپے نہ مارے جائیںبلکہ مذہب کے نام پر مختلف جماعتوں کے قائم عسکری ونگز کیخلاف بھی کارروائی کی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت نے نائن زیروپر رینجرز کے چھاپے پر خوشی کا اظہار کیا ہے لیکن اسے نہیں بھولنا چاہیئے کہ کل ان کا نمبر بھی آ سکتا ہے۔

  • حکومت معاملات کاسیاسی حل نکالنے میں ناکام ہوگئی، عاصمہ جہانگیر

    حکومت معاملات کاسیاسی حل نکالنے میں ناکام ہوگئی، عاصمہ جہانگیر

    لاہور: سپریم کورٹ بار کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر کا کہنا ہے کہ موجودہ ملکی صورتِ حال کا واحد حل مذاکرات ہیں۔ مسائل بیٹھ کر ہی حل ہوں گے۔لاہور میں نجی یونیورسٹی کے کانووکیشن میں سپریم کورٹ بار کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ حریف سیاسی جماعتیں مذاکرات کے ذریعے ہی سیاسی بحران ختم کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے حکومت معاملات کاسیاسی حل نکالنے میں ناکام رہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنا جمہوریت کا حسن ہے لیکن تشدد کرنے کا حق کسی کو نہیں۔ عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ نواز شریف نے اپنے تیسرے دورِ حکومت میں پہلے سےزیادہ تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔

  • بلوچستان میں مقتدرقوتوں کی مداخلت کم ہو گئی،انسانی حقوق کمیشن

    بلوچستان میں مقتدرقوتوں کی مداخلت کم ہو گئی،انسانی حقوق کمیشن

    کوئٹہ: انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ بلوچستان میں مقتدر قوتوں کی مداخلت کم ہوئی ہے۔انسانی حقوق کمیشن کی فیکٹ فائنڈنگ مشن کے بلوچستان کے دورے کے اختتام پر ایچ آر سی پی کی جانب سے کوئٹہ میں میڈیا کو بریفنگ دی گئی ۔

    انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان کی چیئرپرسن زہرہ یوسف نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ماضی کی نسبت موجودہ دور حکومت میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کو بہتر ی آئی ہے لوگوں کو لاپتہ کئے جانے کے واقعات بھی کم ہوئے ہیں تاہم مکران ڈویژن سے اب بھی شکایات موصول ہورہی ہیں ۔

    عمران خان کے سابق ججز پر الزامات کے حوالے سے سوال کے جواب میں کمیشن کی رکن و سابق چیئرپرسن عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ جسٹس (ر) خلیل الرحمن رمدے متنازعہ رہے ہیں جبکہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے بھی جمہوریت کی خدمت نہ کی،انہوں نے قانون کی حکمرانی قائم کی تاہم وہ انتخابات میں دھاندلی نہیں کراسکتے۔

    سائن آف بلوچستان میں صحافیوں کے قتل کے واقعات کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کمیشن کی چیئرپرسن زہرہ یوسف کا کہنا تھا کہ صوبے میں اب تک 40صحافی مارے گئے مگر کسی قاتل کو گرفتار نہیں کیا جاسکا۔

    صوبے میں چائلڈ لیبر اور جنسی تشدد کی شکایات بھی موصول ہوئیں ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک ان معاملات پر خصوصی توجہ دیں۔‘

  • آرٹیکل 6 کے مقدمے پر عاصمہ جہانگیر کا جراتمندانہ موقف قابل تعریف ہے، الطاف حسین

    آرٹیکل 6 کے مقدمے پر عاصمہ جہانگیر کا جراتمندانہ موقف قابل تعریف ہے، الطاف حسین

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ پرویزمشرف کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت غداری کے مقدمے پر عاصمہ جہانگیر کا اصولی اور جراتمندانہ موقف قابل تعریف ہے۔

    انسانی حقوق کی رہنما اور سپریم کورٹ بار کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر سے ٹیلی فون پر گفتگو میں الطاف حسین نے پرویز مشرف کے معاملے پر جراتمندانہ موقف اختیار کرنے پر انھیں بہادر خاتون قرار دیا اور خراج تحسین پیش کیا۔

    الطاف حسین نے کہا کہ اس وقت سب کو سچ بولناچاہیےاورحقیقت پسندانہ سوچ وفکر اختیار کرنا چاہیے۔ عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ یہ بات سمجھنا ہوگی کہ انتقام کاطرزعمل اختیارکرکے ملک کوکہاں لے جایا جارہا ہے۔

     

  • پرویز مشرف کیخلاف مقدمہ سیاسی انتقام ہے،عاصمہ جہانگیر

    پرویز مشرف کیخلاف مقدمہ سیاسی انتقام ہے،عاصمہ جہانگیر

    سابق صدر سپریم کورٹ بار عاصمہ جہانگیر نے کہا ہے پرویز مشرف کیخلاف مقدمہ سیاسی انتقام ہے، سابق صدراور انکے حامیوں کیخلاف کارروائی ہونی چاہیئے۔

    میڈیا سے گفتگو میں عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ طاقت کے مراکز اس وقت پرویز مشرف کے ساتھ نہیں،اگر طاقت کے مراکز پرویز مشرف کے ساتھ ہوں تو کون انہیں سزا دینے کی جرات کر سکتا ہے۔

    انھوں نے کہا آج جو لوگ اچھل اچھل کر پرویز مشرف کیخلاف مقدمے کا مطالبہ کر رہے ہیں، کل ان کے ساتھ تھے۔