اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی، بی ایل اے، مجید بریگیڈ کا گٹھ جوڑ علاقائی و عالمی امن کیلئے خطرہ ہے۔
تفصیلات کت مطابق پاکستان کے سفیر عاصم افتخار نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کیا، جس کا موضوع ’دہشت گردانہ کارروائیوں سے بین الاقوامی امن و سلامتی کو لاحق خطرات‘ تھا۔
اقوام متحدہ میں مستقل مندوب عاصم افتخار نے سلامتی کونسل اجلاس سے خطاب میں سرحد پار ریاستی سرپرستی میں دہشتگردی کے خطرات پر انتباہ کیا، انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کے تربیتی کیمپ پاکستانی شہریوں، معیشت، اسٹریٹجک ڈھانچے کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
پاکستانی مندوب کا کہنا تا کہ افغان سرزمین سے سرگرم ٹی ٹی پی قومی سلامتی کیلئے بڑا خطرہ ہے، داعش خراسان کے 2,000 جنگجو افغانستان میں سب سے سنگین خطرہ ہیں، داعش اب بھی عراق وشام میں 3,000 جنگجوؤں کیساتھ متحرک ہے، افریقہ و مغربی افریقہ میں داعش کا دائرہ کار بڑھ رہا ہے۔
عاصنم افتخار نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا علاقائی حریف دہشتگردی کو اسپانسر کررہا ہے، دشمن ریاست دہشتگردوں کو مالی مدد، تربیت اور سرحد پار کارروائیوں میں ملوث ہے، بھارتی ریاستی دہشت گردی کو بے نقاب کیا جائے، بھارت نے مئی میں دانستہ عام آبادی پر حملے کیے، 54 پاکستانی شہید ہوئے، ریاستی دہشتگردی کو انسدادِ دہشتگردی کا لبادہ دینا عالمی امن کیلئے خطرہ ہے۔
پاکستانی مندوب نے اپنے خطاب میں کہا کہ سلامتی کونسل کو خاموش تماشائی نہیں بننا چاہیے، دہشت گردی کے خلاف جامع، طویل المدتی حکمت عملی اپنائی جائے، ریاستی جبر اور غیرقانونی قبضے کیخلاف عوام کی جدوجہد کو دہشتگردی نہ کہا جائے۔
پاکستان نے مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی، اور کہا کہ اقوام متحدہ کی دہشتگرد فہرست میں صرف مسلمان، کوئی غیر مسلم دہشتگرد شامل نہیں، یہ دہرا معیار ناقابل قبول ہے، فہرست کو انصاف کی بنیاد پر اپڈیٹ کیا جائے۔
عاصم افتخار کاکہنا تھا کہ دہشتگردی کی نئی اقسام آن لائن شدت پسندی اور ڈیجیٹل مالی معاونت ہے، نوجوانوں کو سوشل میڈیا پر شدت پسندی کے جال میں پھنسانا خطرناک رجحان ہے، انسدادِ دہشت گردی اقدامات بین الاقوامی قانون اور اتفاقِ رائے پر مبنی ہوں، ہم متحد ہو کر اور انصاف کیساتھ لڑیں تو دہشتگردی کو شکست دے سکتے ہیں۔