Tag: عاصم سلیم باجوہ

  • عاصم سلیم باجوہ کوچیئرمین سی پیک اتھارٹی مقرر کئے جانےکاامکان

    عاصم سلیم باجوہ کوچیئرمین سی پیک اتھارٹی مقرر کئے جانےکاامکان

    اسلام آباد: سابق کمانڈر سدرن کمانڈ عاصم سلیم باجوہ کوچیئرمین سی پیک اتھارٹی مقرر کئے جانےکاامکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں کی جلد تکمیل کے لیے قائم کی گئی سی پیک اتھارٹی کی سربراہی عاصم سلیم باجوہ کے سپرد کیے جانے کا امکان ہے۔

    اس حوالے سے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نےسمری وزیر اعظم آفس کوبھجوادی ہے اور وزیراعظم کی منظوری پرتقرری کانوٹیفکیشن جاری ہوگا۔

    رواں سال 8 اکتوبر کو صدر مملکت عارف علوی نے سی پیک اتھارٹی آرڈیننس پر دستخط کیے تھے۔ سی پیک اتھارٹی آرڈیننس کا اطلاق پورے پاکستان میں ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں: صدر مملکت عارف علوی نے سی پیک اتھارٹی آرڈیننس پر دستخط کردیئے

    مسودے کے مطابق سی پیک اتھارٹی 10 ارکان پر مشتمل ہوگی۔ وزیراعظم اتھارٹی چیئرپرسن، ایگزیکٹو ڈائریکٹرز، ارکان کی تعیناتی کریں گے ، چیئر پرسن، ایگزیکٹو ڈائریکٹرز اور ارکان کی تعیناتی چار سال کیلئے ہوگی، اتھارٹی کا چیف ایگزیکٹو 20 گریڈ کا سرکاری آفسر ہو گا۔

    واضح رہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 12 ستمبر کو لیفٹیننٹ جنرل وسیم اشرف کو کمانڈر سدرن کمانڈ تعینات کیا تھا انہیں جنرل عاصم سلیم باجوہ کی 23 ستمبر 2019 کو ہونے والی ریٹائرمنٹ کے پیش نظر کمانڈر سدرن کمانڈ تعینات کیا گیا ہے۔

  • افسران کیخلاف کارروائی مکمل انکوائری کے بعد کی گئی، ڈی جی آئی ایس پی آر

    افسران کیخلاف کارروائی مکمل انکوائری کے بعد کی گئی، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ چھ افسران کیخلاف کارروائی مکمل انکوائری کے بعد کی گئی، صفائی ہورہی ہے ،سزائیں بھی دی جارہی ہیں ،انصاف کے فیصلوں کو فوج کے اندربھی سراہا جارہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ کا کہناتھا کہ فوج میں چھ افسران کےخلاف کارروائی کی گئی۔ افسران کوایک ہی کیس میں انکوائری مکمل ہونے کے بعد سزا دی گئی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ شواہد کی روشنی میں سسٹم انکوائری کیلئےبااختیارہے، انہوں نے کہا کہ فوج میں اندرونی احتساب کا نظام موجود ہے ،اس نظام کو مزید مضبوط کیا گیا ہے ۔اس نظام کے تحت جو بھی معلومات سامنے آئیں ان پرایکشن لیا گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ اس وقت گیارہ ملٹری کورٹس کام کررہی ہیں، کوئی فیصلہ عجلت میں نہیں ہورہا ہے، بہت سے کیسز کے فیصلے آنے والے ہیں دوسوسات کیسز میں سے اٹھاسی کے فیصلے ہوچکے ہیں۔

    کومبنگ آپریشن کو آپریشن ضرب عضب کو حصہ قرار دیتے ہوئے عاصم سلیم باجوہ نے کا کہنا تھا کہ فاٹا میں آپریشن تقریباً پورا ہوچکا ہے، دہشت گردوں کے کچھ سہولت کار موجود ہیں اورآئی ڈی پیز کی واپسی کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے، رواں سال کےآخرتک آئی ڈی پیز کی واپسی مکمل ہوجائے گی۔

    انہوں عوام سے اپیل کی کہ الرٹ رہیں اورمشتبہ افراد پر نظر رکھیں۔ چھوٹو گینگ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ چھوٹو گینگ کا علاقہ سات سال سے نوگو ایریا بنا ہوا تھا ۔

    علاقہ کلیئر ہونے سے لوگوں کو ریلیف ملا، چھوٹو گینگ سے تحقیقات جاری ہیں نئی چیزیں سامنے آرہی ہیں مکمل رپورٹ آنے کے بعد تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔

     

  • بھارتی ایجنٹ کی گرفتاری بہت بڑی کامیابی ہے، عاصم سلیم باجوہ

    بھارتی ایجنٹ کی گرفتاری بہت بڑی کامیابی ہے، عاصم سلیم باجوہ

    اسلام آباد : ڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ بھارتی ایجنٹ کلبھوشن لیفٹیننٹ کرنل رینک کا افسر ہے، آج تک ایسا نہیں ہوا ہے کہ کوئی انٹیلی جنس افسر پکڑ اگیاہو۔

    یہ بات انہوں نےوزیراطلاعات کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی، عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ بھارتی ایجنٹ کی گرفتاری بہت بڑی کامیابی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ کل بھوشن یادیو نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا ہے کہ ”را“سی پیک منصوبے کو تباہ کرنے کے لیے گوادرپورٹ کو نشانہ بنا نا چاہتی تھی ۔اس حوالے سے کل بھوشن یادیو کو 30سے 40بھارتی ”را“کے ایجنٹ پاکستان میں داخل کرانے کا ٹاسک ملا تھا ۔

    عاصم باجوہ نے کہا کہ یہ اسٹیٹ سپورٹیڈ ٹیرر ازم ہے کیو نکہ کسی ملک کے اتنے بڑے خفیہ افسر کو کسی دوسرے ملک سے پکڑنے کی مثال دنیا کی تاریخ میں بہت ہی کم ملتی ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ کلبھوشن یادیو نےپہلے کشتیوں کاکاروبارشروع کیا، کلبھوشن اسکریپ کےکاروبارکی آڑ میں پاکستان آیا، بھارتی ایجنٹ کےپاس پاکستانی،ایرانی،امریکی کرنسی تھی، بھارتی ایجنٹ کی ذمہ داری رابطےاوراسلحہ دینا تھا۔

    مہران بیس حملےکی فنڈنگ بھی بھارتی ایجنٹ کےعلم میں ہے، عاصم باجوہ نے کہا کہ بھارتی ایجنٹ سےپاکستانی قانون کےمطابق نمٹاجائیگا۔

    ایرانی ایجنسیوں سےمعلومات کا تبادلہ ہوتا ہے، انہو ں نے بتا یا کہ کل بھوشن اپنے مشن کے لئے دائرہ اسلام میں داخل ہوا ،اس کے علاوہ کل بھوشن یادیو چا ہ بہار ایران میں جیولری کا ڈیلر تھا ۔

    کلبھوشن یادیو اعترافی وڈیو بیان


    Confessional Video of In-Service Indian RAW… by arynews

    عاصم سلیم باجوہ نے بتایا کہ را کا افسر کلبھوشن یادیو، حسین مبارک پٹیل کے نام سے کام کر رہا تھا ۔1991میں بھارتی نیوی اور 2001میں انٹیلیجنس سروس جوائن کی بھارتی نیوی کا حاضر سروس افسر ہے،2022میں ریٹائرہوگا ۔

    2013میں را میں شامل کیا گیا،ایران کے شہرچاہ بہارمیں تعینات تھا را کے جوائنٹ سیکریٹری انیل کمار گپتا کے ماتحت تھا بھارتی مشیرقومی سلامتی سے بھی ہدایات ملتی تھیں کراچی اور بلوچستان میں کارروائیوں کا ہدف دیا گیا تھا۔

    ایران کے سراوان بارڈر سے پاکستان میں داخل ہوا پاکستان آمد کا مقصد بی ایل اے کے لوگوں سے ملنا تھا بلوچ باغیوں سے رابطہ رکھا۔

    فنڈنگ بھی کی بلوچستان میں تنصیبات کو نقصان پہنچانا ہدف میں شامل تھا گرفتاری کے وقت بلوچ باغیوں سے میٹنگ کے لئے آرہا تھا۔

    آپ کا بندر ہمارے ساتھ ہے

    پریس کانفرنس کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارتی ایجنسی کا کوڈ ورڈ بھی بتادیا، ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ بھارتی جاسوس نے کہا ہے کہ اگر آپ بھارتی حکومت کو بتانا چاہتے ہیں کہ ان کا جاسوس آپ کے پاس ہے تو ان کو یہ کوڈ ورڈ بتائیں۔ جو ہے ’’یوور منکی ودھ اس‘‘
    YOUR MONKEY IS WITH US

     

  • سانحہ چارسدہ میں ملوث پانچ سہولت کارگرفتارکرلئے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    سانحہ چارسدہ میں ملوث پانچ سہولت کارگرفتارکرلئے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    پشاور: ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ چارسدہ سانحہ میں ملوث پانچ سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے،حملے میں ملوث تمام لوگوں کی شناخت ہو گئی ہے۔

    دہشت گردوں کا کمانڈر افغانستان سے ان کو کنٹرول کررہاتھا، یہ بات انہوں نے پشاور میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتائی۔

    عاصم سلیم باجوہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے چارسدہ حملے کے حوالے سے ہونیوالی پیش رفت کے بارے میں میڈیا کو آگاہ کیا۔

    حملے کے دوران تقریباً دس کالز کی گئی تھیں جن میں سے ایک کی ریکارڈنگ بھی پریس کانفرنس میں سنائی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ سہولت کار ریاض کے بیٹے ابراہیم کو بھی اس سارے واقعے کا پتہ تھا اسے بھی گرفتار کیا جا چکا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہناتھا کہ آج کی پریس کانفرنس کا مقصد حملے کی پیشرفت سےآگاہ کرنا تھا، انہوں نے کہا کہ کوئی بھی حملہ سہولت کاروں کے بغیر نہیں ہوسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے سرغنہ منصور نارے نے افغانستان سے ایک پاکستانی رپورٹر کو کال کرکے حملے کی ذمہ داری قبول کی۔

    انہوں نے بتایا کہ دہشت گرد افغانستان سے طورخم کے راستے پاکستان میں داخل ہوئے، انہوں بتایا کہ ایک سہولت کار انہیں مردان لے آیا۔ عادل اور ریاض نے دہشت گردوں کو اپنے گھروں میں پناہ دی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ افغانستان سے آنے والے دہشت گرد ذاکر ڈپٹی نے رکشہ خریدنے میں عادل کی مدد کی جسے بعد میں نور اللہ کے حوالے کر دیا گیا.

    نور اللہ سہولت کار نے دہشت گردوں کو رکشے کے ذریعے یونیورسٹی کے قریب گنے کے کھیتوں میں اتارا۔ جہاں سے وہ یونیورسٹی میں داخل ہوئے۔

    انہوں نے بتایا کہ ایک سہولت کار عادل مستری تھا اور اس نے یونیورسٹی میں بھی مستتری کا کام بھی کیا اور دہشت گردوں کو یونیورسٹی کا نقشہ فراہم کیا تھا۔

    امیر رحمان نامی دہشت گرد جنوبی وزیرستان کا باشندہ تھا جس کی شناخت ہو چکی ہے جبکہ ڈی این اے کے ذریعے باقیوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کال میں یہ بتایا گیا کہ حملہ آور فدائی ہیں جن کے نام عمر، عثمان، علی محمد اور عابد ہیں۔

    ایک سہولت کار نور اللہ نے درہ آدم خیل سے اسلحہ خرید کردیا، عادل اور ریاض بھی اسلحہ کی خریداری میں ملوث ہیں۔ ایک دہشت گرد کی بھابھی اور بھانجی نے بھی اسلحہ کی ترسیل میں کردار ادا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ چارسدہ میں ایک اور حملے کا منصوبہ ناکام بنایا اور حملے کی منصوبہ بندی کرنے والا پکڑا گیا ہے۔ حملے سے متعلق حقائق سب کے سامنے رکھ دیئے اب دہشت گردوں کے خلاف جو ایکشن ہو گا سب دیکھ لیں گے۔

  • دہشت گردوں کو کس نے بھیجا معلومات مل گئی ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

    دہشت گردوں کو کس نے بھیجا معلومات مل گئی ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

    پشاور: ترجمان پاک فوج نے کہا ہے کہ چار سدہ حملے کے دہشت گردوں کوکس نےبھیجا پتہ چل گیاہے، دہشت گردوں کےموبائل فون میں افغانستان کی سمیں تھیں.

    ان خیالات کا اظہار ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم سلیم باجوہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی فون کالز کو ٹریس کیا جا چکا ہے،ڈیٹا اکھٹا کیا جاچکا ہے اور تحقیقات کے بعد نادرا کے ساتھ مل کر ایک انٹیلی جنس تصویر مرتب کی گئی ہے.

    عاصم باجوہ نے کہا کہ یونیورسٹی پر 4 چار دہشت گردوں نے حملہ کیا اور یونیورسٹی میں موجود سیکیورٹی اسٹاف نے مزاحمت کی۔ فوج پہنچی تو چاروں دہشت گرد زندہ تھے۔ ان چاردہشت گردوں کو سیڑھیوں اور چھت پر مارا گیا.

    نادرا ملزمان کا مزید ڈیٹا چیک کر رہی ہے۔ دہشت گردوں کے پاس افغانستان کی سمیں تھیں اور ایک دہشت گرد کے مرنے کے بعد بھی اس کے فون پر افغان سم سے کالیں آ رہی تھیں۔

    حملہ آور کہاں سے آئے ، کس نے بھیجا کافی حد تک معلومات اکٹھی ہو چکی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہم حالت جنگ میں اور آپریشن ضرب عضب کی کامیابیاں سامنے ہیں۔ انٹیلی ایجنس آپریشن پہلے سے زیادہ جاری رہیں گے اور دہشت گردوں کو ان کے مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    انہوں نے کہا 45 منٹ کے اندر تمام فورسز ایکٹو تھیں اگر حملہ آوروں کو روکا نہ جاتا تو زیادہ نقصان ہو سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے، تمام صوبائی وفاقی حکومت اور افواج پاکستان شہریوں کے ساتھ مل کر ان دہشت گردوں کو شکست دیں گے جب کہ معاشرے نے دہشت گردوں کی منفی سوچ کو مسترد کردیا ہے لہٰذا یہ اب گھبراہٹ میں معصوم لوگوں کو اپنے ظلم کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

  • ضرب عضب: ڈیڑھ سال میں 3400دہشتگرد ہلاک 458جوان،افسران شہید ، آئی ایس پی آر

    ضرب عضب: ڈیڑھ سال میں 3400دہشتگرد ہلاک 458جوان،افسران شہید ، آئی ایس پی آر

    روالپنڈی: دہشتگردوں کی کمر توڑکرانفرااسٹرکچرتباہ کردیا، ضرب عضب میں ڈیڑھ سال کے دوران تین ہزار چارسودہشتگرد ہلاک آٹھ سو سینتیس ٹھکانے تباہ جبکہ چار سو اٹھاون جوانوں اور افسران نے جام شہادت نوش کیا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے آپریشن ضرب عضب کے اعداد و شُمار جاری کر دئے، ضرب عضب کے ڈیڑھ سال میں دہشتگردوں کی کمر توڑ دی گئی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کاانفراسٹر کچر تباہ کردیاگیاہے،ڈیڑھ سال میں چونتیس سو دہشتگرد مارےگئے، جبکہ دہشتگردوں کی آٹھ سو سینتس کمیں گاہیں راکھ کا ڈھیر ہوئیں۔

    آئی ایس پی آر مُطابق دہشتگردوں کے خلاف بر سر پیکار چار سو اٹھاون جوان اور افسران نےجام شہادت نوش کیا فوجی عدالتوں کےقیام کےبعدگیارہ ملٹری کورٹس میں ایک سو بیالیس کیس بھجوائےگئے۔

    آئی ایس پی آرکےمطابق فوجی عدالتوں سے اکتیس دہشتگردوں کو سزائیں دی گئیں۔دہشتگردوں کےخاتمےکیلئےانٹیلی جنس بنیادوں پرآپریشنز جاری رہیں گے۔

  • آپریشن ضرب عضب میں اچھی پیش رفت ہو رہی ہے، ترجمان پاک فوج

    آپریشن ضرب عضب میں اچھی پیش رفت ہو رہی ہے، ترجمان پاک فوج

    راولپنڈی: پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ خیبر ایجنسی میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائی مکمل کر لی گئی ہے جبکہ شمالی وزیرستان میں کارروائی کا پہلا مرحلہ بھی مکمل ہوگیا ۔

    انہوں نے بتایا کہ آپریشن ضرب عضب میں اچھی پیش رفت ہو رہی ہے۔ ہمارے اہداف حاصل ہو رہے ہیں۔ ہم جتنا جلد ممکن ہو آپریشن کو مکمل کرنا چاہتے ہیں۔

    آئی ایس پی آر کے ترجمان عاصم سلیم باجوہ برطانوی خبر رساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی مرحلے میں شدت پسندوں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    شوال میں کارروائی کے بارے میں فوجی ترجمان کا کہنا تھا کہ آپریشن کے بعد صورتحال پاک فوج کے کنٹرول میں ہے افغانستان فرار ہو جانے والے عسکریت پسندوں کے بارے میں جنرل عاصم کا کہنا تھا کہ ان کی نشاندہی کے باوجود ان کیخلاف کاروائی نہیں کی گئی۔

  • پاک فوج کو پورے ملک کی سکیورٹی پر کنٹرول حاصل ہے، عاصم سلیم باجوہ

    پاک فوج کو پورے ملک کی سکیورٹی پر کنٹرول حاصل ہے، عاصم سلیم باجوہ

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آرعاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ ضرب عضب آپریشن کے بعد پاک فوج کو پورے ملک کی سکیورٹی پر کنٹرول حاصل ہے ۔

    غیر ملکی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے ترجمان پاک فوج میجر جنرل عاصم سلیم باجو ہ نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے پاکستان میں اب کوئی نو گو ایریا باقی نہیں رہا ،بلکہ فوج نے تمام قبائلی علاقوں تک بھی رسائی حاصل کر لی ہے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ دور دراز علاقوں میں پولیو کے قطرے پلانے کی مہم میں فوج سیکیورٹی فراہم کر رہی ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہا کہ قبائلی علاقوں میں پولیو کے خاتمے کے لے فنڈز دینے پر متحدہ عرب امارات کے شکرگزار ہیں،انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں دہشتگردی کے خطرے کے باوجود پولیو مہم کامیاب رہی۔

  • نیشنل ایکشن پلان پر تیزی سے عملدرآمد جاری ہے، عاصم سلیم باجوہ

    نیشنل ایکشن پلان پر تیزی سے عملدرآمد جاری ہے، عاصم سلیم باجوہ

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہےکہ سیاسی چیلنجوں کی وجہ سےقومی ایکشن پلان پرعملدرآمد میں وقت لگےگا۔ تاہم  نیشنل ایکشن پلان پر تیزی سے عملدرآمد جاری ہے۔

    دہشت گردوں کی مالی اعانت روکنے میں کامیابی ملی۔ روسی خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں پاک فوج کے ترجمان ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ فاٹا میں کامیاب کارروائیاں اور دہشت گردوں کی فنڈنگ بند ہونا نیشنل ایکشن پلان کی کامیابی کے ثبوت ہیں۔

    تاہم انہوں نے انکشاف کیا کہ سیاسی چیلنجزکےباعث ایکشن پلان کےکچھ حصوں پرعملدرآمد میں وقت لگےگا۔ انہوں نےکہاکہ شدت پسندی سے نجات کے لئے شروع کئے گئے پائلٹ پروگرام کا دائرہ قومی سطح تک بڑھادیا گیا ہے۔

    میجر جنرل عاصم باجوہ نے پاکستانی وفد کے دورہ ماسکو کومثبت قرار دیتےہوئےکہاکہ پاکستان روس سے عسکری ساز وسامان خریدنےکےایک معاہدے کوحتمی شکل دینا چاہتا ہے۔

  • فیصلہ کن کارروائی، آپریشن ضربِ عضب کوایک سال مکمل

    فیصلہ کن کارروائی، آپریشن ضربِ عضب کوایک سال مکمل

    راولپنڈی: ترجمان پاک فوج میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے آپریشن ضرب عضب کی تفصیلات جاری کردیں۔

    دہشتگردوں کے خلاف پاک فوج کے فیصلہ کن آپریشن ضرب عضب کو 15 جون کو ایک سال مکمل ہوگا، ایک سال کے عرصے میں پاک فوج نے قربانیوں کی نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے دہشتگردوں کے مذموم عزائم خاک میں ملا دئیے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے بتایا کہ آپریشن ضرب عضب میں ایک سال کےدوران نوہزار سے زیادہ انٹیلی جینس بیس آپریشن کیے گئے۔

     

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق زمینی وفضائی حملوں میں دوہزار سات سو تریسٹھ دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا، جن میں سے دوسواٹھارہ انتہائی خطرناک تھے۔

    عصم سلیم باجوہ نے کہا کہ مختلف کارروائیوں میں دہشتگردوں کےآٹھ سو سینتیس ٹھکانےتباہ ہوئے، ڈھائی سو ٹن سے زیادہ دھماکا خیز مواد قبضے میں لیاگیا۔

     

    آئی ایس پی آر کے مطابق خاکِ وطن کی حفاظت کرتے ہوئے تین سو سینتالیس جوان اور افسرشہید ہوگئے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے ٹوئٹ میں بتایا کہ  پوری قوم دہشتگردی کے خاتمے کے لئے پاک فوج کے ساتھ  کھڑی ہے جبکہ میڈیا اور سول سوسائٹی نے بھی مثبت انداز میں پاک فوج کی مدد کی ہے۔

    شمالی وزیرستان میں پاکستانی ریاست کئی بار دہشت گردوں کے چھوٹے چھوٹے گروہوں کے ساتھ محدود علاقوں کے لیے امن معاہدے کرتی رہی ہے، لیکن پہلی بار وفاقی حکومت نے براہِ راست تحریکِ طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی پالیسی اپنائی۔ لیکن تمام تر مزکرات کی ناکامی کے بعد دہشتگردوں نے 8 جون 2014 کو کراچی کے جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا۔

    آٹھ جون دوہزار چودہ کو کراچی، پاکستان کے جناح انٹرنیشنل پر 10 دہشت گردوں نے حملہ کیا۔ کل 31 افراد بشمول 10 دہشت گرد ہلاک ہوئے، تحریک طالبان پاکستان نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور اسے اپنے سابقہ سربراہ حکیم اللہ محسود کے قتل کا بدلہ قرار دیا ہے جو ایک ڈرون حملے میں نومبر 2013 کو شمالی وزیرستان میں مارا گیا تھا، سیاسی وعسکری قیادت کادہشتگردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی آپریشن ضرب عضب کا اعلان کیا۔

    جون 15: 2014 کو پاکستانی فوج نے شمالی وزیرستان میں عسکری کاوائی کا فیصلہ کیا۔

    جون 15 : کو رات کو پہلے حملے میں 120 دہشت گرد مارے گئے اور بارود کا ایک بڑا ذخیرہ تباہ کیا گيا۔

    جون 16:  کو جٹ طیاروں سے میر شاہ کے علاقے میں گولہ باری سے 12 ازبک دہشت گرد مارے گئے۔

      جون 17: فضائی حملے میں 25 دہشت گرد مارے گئے، اس طرح مارے جانے والے دہشت گردوں کی تعداد 215 ہو گئی۔

    جون 19 : کوبرا ہیلی کاپٹروں نے رات گئے میران شاہ کے مشرق میں واقع زراتا تنگی کی پہاڑیوں پر شدت پسندوں کے مواصلاتی مراکز کو نشانہ بنایا جس میں 15 شدت پسند ہلاک ہو گئے۔

    جون 20: شمالی وزیرستان کے علاقے حسو خیل کے علاقے میں بمباری کی گئی جس میں شدت پسندوں کے تین ٹھکانے تباہ کیے گئے اور 20 عسکریت پسند مارے گئے۔

    خیبر ایجنسی میں افغان سرحد کے قریب جیٹ طیاروں کی بمباری میں شدت پسندوں کے دو ٹھکانے تباہ کیے گئے۔

    شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ، میر علی اور دتہ خیل کے عمائدین نے فوجی آپریشن کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔