Tag: عافیہ صدیقی

  • کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، عافیہ صدیقی پاکستان کی بیٹی اور حکومت کی ترجیح ہیں، اسحاق ڈار

    کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، عافیہ صدیقی پاکستان کی بیٹی اور حکومت کی ترجیح ہیں، اسحاق ڈار

    نیو یارک (27 جولائی 2025): نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ کوئی کسی غلط فہمی میں نہ رہے، عافیہ صدیقی پاکستان کی بیٹی اور حکومت کی ترجیح ہیں۔

    پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ عافیہ صدیقی کے معاملے کے حل تک کوشش کرتے رہیں گے، بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے حوالے سے مجھ سے سوال ہوا تو میں نے کہا کہ جب ہم ان کی بات کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے قانونی عمل اجازت نہیں دیتا۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ عمران خان کے معاملے میں بھی قانونی عمل ہے، کسی کو انگریزی نہیں آتی تو میرا کیا قصور، ساری دنیا امریکا میں پاکستان کی سرگرمیوں کو سرا رہی ہے، مخالفین شروع ہوگئے جس کی مجھے وضاحت کرنا پڑ گئی۔

    یہ بھی پڑھیں: حکومت عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور غافل نہیں، وزیر اعظم

    نائب وزیر اعظم نے مزید کہا کہ حکومت نے پوری کوشش کی اور سابق امریکی صدر جوبائیڈن کو عافیہ صدیقی کے معاملے پر خط بھی لکھا تھا، وزیر اعظم شہباز شریف نے دو روز قبل ان کی بہن سے ملاقات بھی کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عافیہ صدیقی کی رہائی کیلیے پاکستان نے سرتوڑ کوششیں کی ہیں۔

    گزشتہ روز اسحاق ڈار نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ عافیہ صدیقی کیس حوالے کو سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا جا رہا ہے، اٹلانٹک کونسل تھنک ٹینک میں عمران خان کے کیس سے متعلق سوال کیا گیا جس کے جواب میں ان کے کیس کا حوالہ دیا۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ ن لیگ ادوار حکومت میں ہمیشہ عافیہ صدیقی کی رہائی کیلیے معاونت کرتے رہے، ان کی رہائی کیلیے تمام سفارتی اور عدالتی معاونت فراہم کرتے رہے ہیں۔

  • عافیہ صدیقی کیس حوالے کو سیاق و سباق سے ہٹ کرلیا جارہا ہے، اسحاق ڈار

    عافیہ صدیقی کیس حوالے کو سیاق و سباق سے ہٹ کرلیا جارہا ہے، اسحاق ڈار

    نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ڈاکٹرعافیہ صدیقی کیس حوالے کو سیاق و سباق سے ہٹ کرلیا جارہا ہے۔

    اسحاق ڈار نے ٹوئٹ کے ذریعے دورہ امریکا میں اپنی گفتگو کے حوالے موقف واضح کیا ہے، نائب وزیراعظم نے کہا کہ اٹلانٹک کونسل تھنک ٹینک میں بانی پی ٹی آئی کیس سے متعلق سوال کیا گیا، بانی پی ٹی آئی کیس کے جواب میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس کا حوالہ دیا۔

    اسحاق ڈار آج امریکی وزیر خارجہ مارکوروبیو سے اہم ملاقات کریں گے

    اسحاق ڈار نے کہا کہ ن لیگ ادوار میں ہمیشہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے معاونت کرتے رہے، عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے تمام سفارتی، عدالتی معاونت فراہم کرتے رہے ہیں۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ جب تک عافیہ صدیقی کی رہائی کا معاملہ حل نہ ہوجائے معاونت کرتے رہیں گے، ہرملک کے عدالتی و قانونی طریقہ کار ہوتے ہیں۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ عدالتی و قانونی طریقہ کار کا احترام کیا جاتا ہے چاہے وہ پاکستان ہو یا امریکا، عافیہ صدیقی کی رہائی کے معاملے پر ہماری حکومت کا موقف دو ٹوک اور واضح ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/ishaq-dar-on-imran-khan/

  • حکومت پاکستان عافیہ صدیقی کی رہائی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے: مشتاق احمد خان

    حکومت پاکستان عافیہ صدیقی کی رہائی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے: مشتاق احمد خان

    جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے سابق امیر و سینیٹر (ر) مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ حکومت عافیہ صدیقی کی رہائی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

    جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے سابق امیر و سینیٹر (ر) مشتاق احمد خان نے عافیہ صدیقی کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سےگفتگو میں کہا کہ آج ثابت ہوگیا کہ حکومت عافیہ صدیقی کی رہائی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، حکومت ہی عافیہ صدیقی کی رہائی میں روڑے اٹکا رہی ہے۔

    مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ حکومت کوشش میں لگی ہےکہ عافیہ صدیقی کی رہائی ممکن نہ ہوسکے، امریکا کی عدالت میں صرف ایک نوٹ جمع کرنا ہے کہ حکومت عافیہ صدیقی کی رہائی چاہتی ہے لیکن حکومت پاکستان نے امریکا کی عدالت میں نوٹ جمع کرانے سے انکار کردیا۔

    جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے سابق امیر و سینیٹر نے مزید کہا کہ حکومت نے اس کیس میں سپریم کورٹ سے اسٹے لینے کی کوشش بھی کی ہے۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی وطن واپسی سے متعلق کیس میں وفاقی حکومت کی رپورٹ نہ آنے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

    جسٹس سردار نے کہا کہ امریکی عدالت میں معاونت سے انکار کی وجوہات پر رپورٹ مانگی تھی لیکن رپورٹ پیش نہیں کی گئی تو پوری کابینہ کو طلب کروں گا، کیوں نہ وفاقی کابینہ میں شامل وزراء کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے؟

    جسٹس سردار اعجاز نے کہا کہ عدالت صرف کابینہ نہیں وزیر اعظم کےخلاف بھی کارروائی کرےگی، جون میں عدالت نے جواب طلب کیا تھا۔

  • عافیہ صدیقی کے ساتھ امریکی جیل میں کیسا سلوک ہورہا ہے؟ امریکا سے آئے وکیل نے بتادیا

    عافیہ صدیقی کے ساتھ امریکی جیل میں کیسا سلوک ہورہا ہے؟ امریکا سے آئے وکیل نے بتادیا

    اسلام آباد : ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے امریکہ میں وکیل کلائیو سمتھ  نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوکر   امریکی جیل میں ڈاکٹر عافیہ کے ساتھ سلوک کے بارے میں آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ، امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کی۔

    عافیہ صدیقی کے امریکہ میں وکیل کلائیو سمتھ اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے اور بتایا کہ عافیہ صدیقی کے ساتھ امریکی جیل میں نہایت ناروا سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔

    وکیل فوزیہ صدیقی عمران شفیق نے کہا کہ وفاقی حکومت کی متفرق درخواست ہے کہ پٹیشن کا مقصد پورا ہو چکا نمٹائی جائے، ہم نے درخواست میں ترمیم کی اجازت کیلئے متفرق درخواست دی ہے، 26ویں ترمیم میں یہ لکھا گیا کہ استدعا کے مطابق ریلیف دیا جائے گا، ہماری درخواست میں ایک سے زائد استدعا کی گئی ہے اور مقصد ابھی پورا نہیں ہوا۔

    جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ریمارکس دیے آپ ان گراؤنڈز کا حوالہ دے کر نئی درخواست بھی تو دائر کر سکتے ہیں، جس پر عمران شفیق ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ ہم نے نئی درخواست دی تو وہ کسی اور بنچ میں بھیج دی جائے گی،یہ کیس اس عدالت سے نکالنے کے مقصد سے یہ متفرق درخواست دائر کی گئی۔

    جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ دیکھ لیں کہ وکلاء اب اس سوچ میں بھی پڑ گئے ہیں پہلے یہ نہیں ہوتا تھا تو وکیل نے کہا کہ یہ عدالت متفرق درخواست منظور کرنے کا عبوری آرڈر کرتی ہے تو وہ سپریم کورٹ میں چیلنج ہو سکتا ہے۔

    جسٹس سردار نے مزید کہا کہ کچھ اور کیسز میں عبوری آرڈرز کے خلاف انٹراکورٹ اپیلیں سنی گئیں اور اسٹے بھی دیا گیا، جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ ہماری درخواست میں یہ استدعا بھی ہے کہ عدالت کوئی ریلیف مناسب سمجھے تو وہ بھی دے سکتی ہے۔

    عدالتی معاون زینب جنجوعہ نے بتایا کہ ہائیکورٹ نے پاس درخواست کے مندرجات و صورتحال کے مطابق ریلیف دینے کا اختیار موجود ہے، جس پر جسٹس سردار اعجاز نے کہا کہ
    جس نے بھی آرٹیکل 199 کی شق 1 اے ڈرافٹ کی اُس نے سب مکس کر دیا، عدالتوں کے مکمل سوموٹو سے متعلق وہ شق شامل کی جانی تھی، جیسے اخباری تراشے پر سوموٹو لیا جاتا ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ اِس شق کو پوری Jurice Prudence کے ساتھ مکس کر دیا، عدالتیں جو ریلیف دے سکتی تھیں اُسکو بھی گڈ مڈ کر دیا گیا۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔

  • عافیہ صدیقی کے امریکا میں وکیل کلائیو اسمتھ کا پاکستان آنے کا فیصلہ

    عافیہ صدیقی کے امریکا میں وکیل کلائیو اسمتھ کا پاکستان آنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے امریکا میں وکیل کلائیو اسمتھ نے پاکستان آنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ میں عافیہ صدیقی کی رہائی و واپسی کے کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس سرداراعجازاسحاق خان نےکیس کی سماعت کی۔

    نئے تعینات ایڈیشنل اٹارنی جنرل عمر اسلم عدالت پیش نہ ہو سکے، وکیل عمران شفیق نے عدالت کو آگاہ کیا کلائیواسمتھ 4 مئی کو پاکستان آرہے ہیں، استدعا ہے اگلی سماعت6 مئی کو رکھ لیں۔

    عمران شفیق ایڈووکیٹ کی کلائیواسمتھ سے مشاورت کیلئے وقت کی استدعا بھی منظور کرلی گئی۔

    عدالت نے حکام سے استفسار کیا کہ آپ کواعتراض نہیں توہم6مئی کوسماعت رکھتےہیں، جس پر لاء افسر نے جواب دیا کہ ہمیں اعتراض نہیں،سماعت 6 مئی کورکھ لی جائے۔

    عدالت نے عافیہ صدیقی سے متعلق کیس کی سماعت 6 مئی تک ملتوی کردی۔

    مزید پڑھیں : ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی کے کیس میں نیا موڑ

    یاد رہے وفاق کی عافیہ صدیقی کی رہائی کی درخواست فوری نمٹانے کیلئے متفرق درخواست دائر کی تھی۔

    دوران سماعت امریکہ کے حوالے کیے گئے داعش کمانڈر شریف اللہ کی حوالگی کا تذکرہ ہوا تھا، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمے میں کہا آپ کہتے ہیں امریکہ کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے سے متعلق کوئی معاہدہ نہیں،کل آپ نے بغیر کسی ایگریمنٹ کے بندہ پکڑ کر امریکہ کے حوالے کر دیا۔

    جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کو امریکہ حوالگی سے متعلق آپ کو ان کیمرہ آگاہ کرنے کا موقع بھی دیا گیا، دو ڈیکلریشن آئیں حکومت کو جواب کا کہا گیا حکومت کی جانب سے غیر تسلی بخش جواب دیا گیا اور اب حکومت عافیہ صدیقی کی درخواست کو نمٹانے کا کہہ رہی ہے۔

    جسٹس سردار اعجاز نے مکالمے میں کہا تھا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل آپ سادہ الفاظ میں یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم اس کیس سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم نے خط لکھنا تھا لکھ دیا، ان کو ویزہ چاہیے تھا دے دیا، آپ نے جو کرنا تھا کر دیا، ایسا رویہ اپنانے سے پوری دنیا کو پتا لگ جائے گا حکومت پاکستان نےکیا کیا، آپ نے کیا تیر مارے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کا کہنا تھا کہ پچھلی سماعت پر اٹارنی جنرل آفس کو کہا تھا کہ حکومت کو تجاویز دیں اور عدالت کو بھی آگاہ کریں لیکن آپ کہہ رہے ہیں کیس ختم کریں۔

  • عافیہ صدیقی کی  رہائی کے بدلے شکیل آفریدی کی  حوالگی ، حکومت کا جواب آگیا

    عافیہ صدیقی کی رہائی کے بدلے شکیل آفریدی کی حوالگی ، حکومت کا جواب آگیا

    اسلام آباد : ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے بدلے شکیل آفریدی کی حوالگی کی تجویز پر حکومت کا جواب آگیا ، جس میں کہا ہے کہ تجویز قابل عمل نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی سے متعلق کیس میں وفاقی حکومت نے رہائی کے بدلے شکیل آفریدی حوالگی کی تجویز سے متعلق جواب پر اسلام آباد ہائی کورٹ کو آگاہ کر دیا۔

    جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نےاسلام آباد ہائیکورٹ کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ عافیہ کی رہائی کے بدلے شکیل آفریدی حوالگی کی تجویز قابل عمل نہیں، یہ تجویز عافیہ کے امریکی وکیل کلائیو سمتھ نے دی تھی۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ عافیہ کی امریکامیں دائرپٹیشن کے ڈرافٹ میں شامل کچھ باتوں پر تحفظات ہیں، جس پر ،جسٹس سردار اعجاز کا کہنا تھا کہ پٹیشن کی حمایت سے پیچھےہٹنےکےحکومتی بیان نے عدالت کوحیرت میں ڈال دیا۔

    عدالت نے عافیہ صدیقی کی رہائی کی درخواست پر حکومتی اعتراضات سے متعلق جواب اگلے ہفتے طلب کرلیا اور کہا ایڈیشنل اٹارنی جنرل حکومت سے ہدایات لیں اوربتائیں پٹیشن میں کیا اعتراض ہے۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ شکیل آفریدی اور عافیہ صدیقی دونوں پاکستانی ہیں، پاکستان،امریکا قیدیوں کے تبادلے کا کوئی معاہدہ نہیں۔

    جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے استفسار کیا شکیل آفریدی امریکا کے لیے کیوں اہم ہیں؟ عدالتی معاون نے بتایا کہ شکیل آفریدی سزا یافتہ ہیں، اپیل پشاورہائیکورٹ میں زیرالتواہے۔

    فوزیہ صدیقی کے وکیل کا کہنا تھا کہ شکیل آفریدی پر جاسوسی سمیت معاونت کا الزام ہے ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ہم نے اس حوالے سے 19 فروری کو جواب جمع کروادیاہے، جوبائیڈن نے درخواست مسترد کردی لیکن خط کا جواب نہیں دیا۔

    جسٹس سردار اعجاز نے کہا کہ وائٹ ہاؤس نے خط کا جواب ہی نہیں دیا بلکہ ایکنالیج بھی نہیں کیا، ڈپلومیٹک نارمز کیا ہیں اگر کوئی ملک دوسرے کو خط لکھتا ہے تو کیا ہوتا ہے ؟

    عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو ہدایات لےکراگلے جمعے تک جواب طلب کرلیا اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نےکیس کی سماعت اگلے جمعہ تک ملتوی کردی۔

  • عافیہ صدیقی اور شکیل آفریدی کے تبادلے کی تجویز سامنے آگئی

    عافیہ صدیقی اور شکیل آفریدی کے تبادلے کی تجویز سامنے آگئی

    اسلام آباد: ڈاکٹر عافیہ کے امریکی وکیل کلائیو اسمتھ نے شکیل آفریدی اور ڈاکٹر عافیہ کے تبادلے کی تجویز دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکی قید سے رہائی اور وطن واپسی کیس میں متفرق درخواست پر سماعت ہوئی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل، وکیل عمران شفیق، عدالتی معاون زینب جنجوعہ عدالت میں پیش ہوئے۔

    ڈاکٹر عافیہ کے امریکی وکیل کلائیو سمتھ نے نیا ڈکلیرشن عدالت میں جمع کروا دیا۔

    امریکی وکیل کلائیو سمتھ نے قیدیوں عافیہ صدیقی اور شکیل آفریدی کے تبادلے کی تجویز پیش کر دی اور کہا شکیل آفریدی امریکہ کے حوالے کر کے عافیہ صدیقی کو وطن واپس لایا جا سکتا ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ شکیل آفریدی امریکہ کو دے کر عافیہ صدیقی کو وطن واپس لانے سے متعلق حکومت کا کیا موقف ہے؟

    جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے سابق امریکی صدر جوبائیڈن کو خط لکھا جس کا کوئی جواب نہیں آیا، وزیراعظم کی جانب سے لکھے گئے خط کے جواب سے متعلق وزارت خارجہ نے کیا قدم اٹھایا؟

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت سے کلائیو سمتھ کے ڈکلیرشن پر 21 فروری تک جواب طلب کر لیا

    نمائندہ وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ایڈیشنل سیکرٹری وزارتِ داخلہ کی قائم مقام امریکی سفیر سے ملاقات ہوئی، جس پر جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ ڈکلیرشن میں جو بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں ہر ایک سوال کا جواب دیا جائے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت سے کلائیو سمتھ کے ڈکلیرشن پر 21 فروری تک جواب طلب کر لیا اور کیس کی سماعت 21 فروری تک ملتوی کردی۔

  • مشتاق احمد نے عافیہ صدیقی کی رہائی کی درخواست مسترد ہونے کا ذمہ دار حکومت کو ٹہرادیا

    مشتاق احمد نے عافیہ صدیقی کی رہائی کی درخواست مسترد ہونے کا ذمہ دار حکومت کو ٹہرادیا

    اسلام آباد : سابق سینیٹر مشتاق احمد نے عافیہ صدیقی کی رہائی کی درخواست مسترد ہونے کی ذمہ دار حکومت کو ٹہرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق سینیٹر مشتاق احمد نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بھرپور کوشش کر رہی ہے کہ کسی طرح عافیہ صدیقی رہا نہ ہو، جو درخواست مسترد ہوئی اس کی براہ راست ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔

    سابق سینیٹر کا کہنا تھا کہ یہ چاہتے ہیں کہ ہم مایوس ہو جائیں لیکن کسی صورت مایوس نہیں ہوں گے ، ہم انشااللہ اس جدوجہد کو جاری رکھیں گے جب تک عافیہ صدیقی رہا نہ ہو جائے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی ضرور رہا ہوں گی یہ صرف اپنی بدنامی کے اندر اضافہ کر رہےہیں۔

    مزید پڑھیں : جوبائیڈن نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رحم کی اپیل مسترد کردی

    خیال رہے اسلام آباد ہائی کورٹ کو آگاہ کیا گیا تھا کہ سابق امریکی صدر جوبائیڈن نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رحم کی اپیل مسترد کردی اور پاکستان سے قیدیوں کی رہائی کیلئے معاہدے سے بھی انکار کردیا ہے۔

    جس پر جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے ریمارکس دیئے امریکاہمیں ہماری اوقات دکھارہاہےسابق امریکی صدرنےبیٹےکی سزاتومعاف کردی لیکن ہمارےقیدی کورہانہ کیا۔

  • بڑی خبر ! جوبائیڈن نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رحم کی اپیل مسترد کردی

    بڑی خبر ! جوبائیڈن نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رحم کی اپیل مسترد کردی

    اسلام آباد: سابق امریکی صدر جوبائیڈن نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رحم کی اپیل مسترد کردی اور پاکستان سے قیدیوں کی رہائی کیلئے معاہدے سے بھی انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکی جیل سے رہائی اور وطن واپسی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کی۔

    ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اور ان کے امریکی وکیل کلائیواسمتھ ویڈیو لنک پرعدالت میں پیش ہوئے جبکہ وکیل درخواست گزارعمران شفیق اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی رحم کی اپیل مسترد کر دی گئی ہے، سابق امریکی صدر جوبائیڈن نے عافیہ صدیقی کی رحم کی اپیل مسترد کی۔

    عدالت کو بتایا گیا کہ امریکا نے پاکستان سے قیدیوں کی رہائی کیلئے معاہدے سے بھی انکار کردیا ہے۔

    جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے ریمارکس دیئے امریکاہمیں ہماری اوقات دکھارہاہےسابق امریکی صدرنےبیٹےکی سزاتومعاف کردی لیکن ہمارےقیدی کورہانہ کیا۔

    وزیراعظم،وزیرخارجہ کےبیرون ممالک دوروں کی تفصیلات پرمشتمل رپورٹ پیش کی گئی جبکہ امریکا میں پاکستانی سفیر کی عافیہ صدیقی سے متعلق ملاقاتوں میں شرکت نہ کرنے پربھی جواب جمع کرایا گیا۔

    وزارت خارجہ نےعدالتی سوالات کے جوابات پر مشتمل رپورٹ عدالت میں جمع کرائی، بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت دو ہفتے کیلئے ملتوی کر دی۔

  • عافیہ صدیقی کی رہائی میں مخلوط حکومت کی جانب سے رکاوٹیں ڈالنے کی اطلاعات

    عافیہ صدیقی کی رہائی میں مخلوط حکومت کی جانب سے رکاوٹیں ڈالنے کی اطلاعات

    اسلام آباد : سابق سینیٹر مشتاق احمد کا کہنا ہے کہ عافیہ صدیقی کی رہائی میں مخلوط حکومت کی جانب سے رکاوٹیں ڈالنے کی اطلاعات ہیں ، آصف زرداری اور شہباز شریف سمیت دیگر سے اپیل کی وقت ضائع مت کیجئے۔

    سابق سینیٹرمشتاق احمد نے ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی رہائی کے معاملے پر اپنے بیان میں کہا کہ اطلاعات ہیں مخلوط حکومت عافیہ صدیقی کی رہائی میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے، ان کی رہائی کیلئے چند لمحے، گھڑیاں اور ساعتیں رہ گئی ہیں۔

    جماعت اسلامی رہنما نے آصف زرداری اور شہبازشریف سمیت دیگر سے اپیل کی وقت ضائع مت کیجئے۔

    انھوں نے بتایا کہ 16لاکھ سےزائدلوگوں نےآئن لائن پٹیشن کے ذریعے عافیہ صدیقی کی رہائی کامطالبہ کیا، 16لاکھ لوگوں کا آن لائن پٹیشن کے ذریعے بائیڈن سے مطالبہ ایک ریکارڈ ہے۔

    گذشتہ روز اسکائی نیوز نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی قید میں موجود ڈاکٹر عافیہ نے صدر جو بائیڈن سے معافی کی اپیل کی کہ وہ صدارت سے سبکدوش ہونے سے پہلے سزا معاف کردیں۔

    مزید پڑھیں : ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے بائیڈن سے معافی کی اپیل کردی، برطانوی میڈیا

    اس حوالے سے برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ عافیہ نے اپنے وکلا کے ذریعے پیغام میں لکھا ہے وہ ناانصافی کا شکار ہیں، ہر دن اذیت ناک ہے، یہ آسان نہیں ہے، ان شاء اللہ ایک دن میں اس عذاب سے آزاد ہوجاؤں گی۔

    ان کے وکیل نے امریکی صدر سے معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے انہیں ڈوزیئر بھی پیش کیا تھا، جو بائیڈن نے 39 ملزموں کی سزاؤں کو معاف جبکہ 3 ہزار نو سو کی سزائیں کم کی ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر جوبائيڈن کے دور صدارت کا آج آخری دن ہے اور 20 جنوری کو نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ حلف اٹھائیں گے۔

    خیال رہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی امریکا میں ایک متنازع عدالتی فیصلے کے باعث 86 سالہ سزا کاٹ رہی ہیں۔