Tag: عالمگیر وبا

  • اسٹاک ہوم کے شہری مئی میں کرونا کی وبا کو مکمل شکست دے دیں گے

    اسٹاک ہوم کے شہری مئی میں کرونا کی وبا کو مکمل شکست دے دیں گے

    اسٹاک ہوم: سوئیڈن کی ایک سفیر نے دعویٰ کیا ہے کہ اسٹاک ہوم کے شہری مئی میں کرونا وائرس کی وبا کو مکمل شکست دے دیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا میں سوئیڈن کی سفیر کیرن اولریکا اولِفسڈاٹر نے امریکی ریڈیو کو بتایا کہ لاک ڈاؤن فری شہر اسٹاک ہوم مئی میں کرونا وائرس کے خلاف مکمل امیونٹی کی سطح حاصل کر لے گا، کیوں کہ اس شہر کی 30 فی صد آبادی پہلے ہی سے وائرس کے خلاف قوت مدافعت رکھتی ہے۔

    انھوں نے دعویٰ کیا کہ سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں مئی تک امکان ہے کہ ‘ہرڈ امیونٹی’ حاصل کر لی جائے گی۔ واضح رہے کہ ہرڈ امیونٹی کا مطلب یہ ہے کہ لوگوں کی بڑی تعداد نے کسی بیماری کے خلاف ویکسی نیشن یا بیماری کے ایک دور کے گزرنے کے بعد قوت مدافعت پیدا کر لی ہے، اور دیگر آبادی میں اس کے پھیلاؤ کا خطرہ نہیں رہتا۔

    سوئیڈن کی شہزادی بھی کرونا کے خلاف میدان میں آگئیں

    تاہم یہ سوال تاحال موجود ہے کہ کوئی امیونٹی کب تک برقرار رہتی ہے، کیوں کہ جنوبی کوریا میں ابھی حال ہی میں 222 صحت یاب مریضوں میں ایک بار پھر کو وِڈ نائنٹین کا ٹیسٹ پوزیٹو آیا ہے، حکام یہ بھی دیکھ رہے ہیں کہ کہیں ٹیسٹ ہی میں کوئی مسئلہ تو نہیں تھا۔ خاتون سفیر اولفسڈاٹر نے بھی کہا کہ ہرڈ امیونٹی سے متعلق سوالات کا جواب تلاش کرنا ضروری ہے۔

    خیال رہے کہ سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں لاک ڈاؤن نہیں لگایا گیا، سوئیڈن نے فٹ بال میچز منسوخ کیے اور یونی ورسٹیاں بند کر دی ہیں تاہم ریسٹورنٹس، سنیما، جمز، پبز، اور دکانیں بدستور کھلی ہوئی ہیں، جہاں سماجی فاصلے کی سختی سے ہدایت کی گئی ہے، جس کی خلاف ورزی پر کئی ریسٹورنٹس اور بارز بند کیے جا چکے ہیں۔

    قوت مدافعت کی سطح کو سمجھنے کے لیے سوئیڈن کے ہیلتھ نیشنل بورڈ نے کرونا وائرس سے متعلق 1700 اموات کی وجہ جاننے کی کوشش کی، اعداد و شمار سے معلوم ہوا کہ ان میں سے 90 فی صد مرنے والوں کی عمریں 70 سال سے زیادہ تھیں، نصف تعداد 86 سال کے عمر والوں کی تھی، صرف ایک فی صد اموات 50 سال کے اندر ہوئیں۔

    مرنے والوں کی اکثریت کو ایک یا زیادہ رسک فیکٹرز درپیش تھے، جن میں ہائی بلڈ پریشر (79 فی صد کیسز میں)، امراض قلب (48.5 فی صد کیسز)، ذیابیطس (29 فی صد کیسز)، اور پھیپھڑوں کی بیماری (14.6 فی صد کیسز) شامل ہیں۔ تاہم 14.4 فی صد کیسز میں یہ رسک فیکٹرز موجود نہیں تھے۔

    واضح رہے کہ سوئیڈن پر کرونا کی وبا کے خلاف سست رد عمل پر بین الاقوامی سطح پر تنقید کی گئی ہے، ایسی تصاویر بھی انٹرنیشنل میڈیا میں گردش کرتی رہی ہیں جن میں ریسٹورنٹس میں لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب بیٹھے دیکھا جا سکتا ہے، جس کی وجہ سے سوئیڈن میں بہت تیزی سے وائرس پھیلا، اور اب تک وائرس سے 2,274 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 18,926 افراد اس سے متاثر ہیں۔

    سوئیڈن کے ہرڈ امیونٹی اپروچ کے سربراہ اور بڑے طبی ماہر ڈاکٹر اینڈرس ٹیگنل نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ ہم تو لاک ڈاؤن کے خلاف برطانیہ کے نقش قدم پر چل رہے تھے تاہم اس نے بڑا یو ٹرن لے کر مایوس کیا، میں لاک ڈاؤن کے خلاف ہوں، کرونا وائرس ایسا خطرہ ہے جسے قابو کیا جا سکتا ہے، میں اب بھی ریسٹورنٹس جاتا ہوں، ہم تمام سروسز ختم نہیں کر سکتے۔

  • کرونا کا خاتمہ جلد یا بدیر، عالمی ادارہ صحت کا انتباہ جاری

    کرونا کا خاتمہ جلد یا بدیر، عالمی ادارہ صحت کا انتباہ جاری

    واشنگٹن: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ایک بار پھر انتباہی پیغام جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ کرونا وبا کا خاتمہ ابھی بہت دور ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس کی وبا کے جاری رہنے سے متعلق انتباہی پیغام میں کہا ہے کہ تمام ممالک ذمے داری کا احساس کریں اور عوام کی صحت کا جامع طریقہ اپنائیں۔

    ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ کرونا ابھی ختم نہیں ہوا، ادارے کے مشوروں کو اہمیت دینا چاہیے، یہ ادارہ سائنس اور ثبوت کی بنیاد پر بات کرتا ہے، کرونا وبا کا خاتمہ ابھی دور ہے، اس لیے تمام ممالک اپنی ذمہ داری کا احساس کریں۔

    ایک ہفتہ قبل بھی عالمی ادارہ صحت نے دنیا کو خبردار کیا تھا کہ کرونا وبا کے حوالے سے بدترین وقت ابھی نہیں آیا، بلکہ آنے والا ہے، ساری دنیا کو متحدہ ہو کر اس وائرس سے لڑنا ہوگا، ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ لوگ اس بات نہیں سمجھ رہے ہیں کہ کرونا ایک حقیقت ہے۔

    ‘بدترین وقت ابھی آیا نہیں آنے والا ہے’عالمی ادارہ صحت نے دنیا کو بڑے خطرے سے خبردار کر دیا

    ادارے کے سربراہ نے کہا کہ کرونا وائرس 100 سال کے دوران پہلی بار آیا ہے، 1918 میں انفلوئنزہ سے 10 کروڑ افراد ہلاک ہوئے تھے، اگر لاک ڈاؤن کی پابندیوں کو عجلت میں ہٹا دیا گیا تو اس سے وبا کے پھیلاؤ میں اضافہ ہو سکتا ہے، جب تک اس وبا کے خلاف ویکسین دریافت نہیں ہوتی تب تک وبا کے خلاف احتیاطی تدابیر کا طریقہ اپنانا ہوگا۔

    گزشتہ ماہ بھی ڈبلیو ایچ او نے کرونا وائرس کے طویل عرصے تک اثرات کے حوالے سے خبردار کیا تھا اور کہا گیا تھا کہ یہ محدود وقتی دوڑ نہیں بلکہ میراتھون ہے۔

  • پاکستان میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 14079 ہو گئی، 301 جاں بحق

    پاکستان میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 14079 ہو گئی، 301 جاں بحق

    اسلام آباد: نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا سے پاکستان بھر میں اموات کی تعداد 301 ہو گئی ہے، ملک کے مختلف حصوں میں کرونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد بھی بڑھ کر 14079 ہو گئی۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اپ ڈیٹ کے مطابق پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز تیز رفتاری کے ساتھ بڑھ رہے ہیں، چند دن قبل عالمی ادارہ صحت نے بھی خبردار کر دیا تھا کہ مؤثر اقدامات نہ ہوئے تو جولائی کے وسط تک پاکستان میں کرونا کیسز کی تعداد 2 لاکھ ہو سکتی ہے۔ سنگاپور یونی ورسٹی آف ٹیکنالوجی اینڈ ڈیزائن نے پاکستان میں کرونا وائرس کی وبا پر 8 جون تک 97 فی صد قابو پانے کی پیش گوئی کی ہے، جب کہ یکم ستمبر تک وبا پر 100 فی صد قابو پا لیا جائے گا۔

    این سی او سی کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں اس وقت کرونا کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 10 ہزار 545 ہے، پاکستان میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 751 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ اب تک 3233 مریض وائرس سے لاحق ہونے والی بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں، جب کہ 111 کی حالت تشویش ناک ہے۔

    ساڑھے 30 لاکھ سے زائد انسان عالمگیر وبا کی لپیٹ میں، 2 لاکھ 11 ہزار سے زائد لوگ ہلاک

    کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں مزید 20 اموات رپورٹ ہوئیں، سب زیادہ اموات اب تک خیبر پختون خوا میں ہوئی ہیں جن کی تعداد 104 ہے، اس کے بعد پنجاب میں 91 اموات، سندھ میں 85 اموات، بلوچستان میں 14، گلگت بلتستان میں 3 جب کہ اسلام آباد میں 4 اموات ہوئیں۔

    پنجاب میں کرونا کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 5,640 ہو گئی، سندھ میں 4,956 کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، خیبر پختون خوا میں کیسز کی تعداد 1,984، اسلام آباد میں 261 ہو گئی، بلوچستان میں 853، گلگت بلتستان میں 320 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے (گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں صرف 2 کیسز)، آزاد کشمیر میں کیسز کی تعداد 65 ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 6 ہزار 417 کرونا ٹیسٹ کیے گئے، این سی او سی کے مطابق ملک میں اب تک کرونا کے 1 لاکھ 57 ہزار 233 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

  • ساڑھے 30 لاکھ سے زائد انسان عالمگیر وبا کی لپیٹ میں، 2 لاکھ 11 ہزار سے زائد لوگ ہلاک

    ساڑھے 30 لاکھ سے زائد انسان عالمگیر وبا کی لپیٹ میں، 2 لاکھ 11 ہزار سے زائد لوگ ہلاک

    کراچی: انسانیت کے لیے انتہائی مہلک ثابت ہونے والی کو وِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا نے 30 لاکھ 64 ہزار سے زائد انسانوں کو لپیٹ میں لے لیا ہے، وائرس میں مبتلا ہو کر اب تک 2 لاکھ 11 ہزار 609 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس سے دنیا بھر میں 3,064,830 افراد متاثر اور 211,609 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 922,389 افراد وائرس سے صحت یاب ہوئے ہیں، گزشتہ چار مہینوں سے وائرس کا پھیلاؤ تیزی سے جاری ہے اور 210 ممالک اور مختلف علاقے اس کی لپیٹ میں آ چکے ہیں۔

    امریکا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں اموات کی شرح بہت زیادہ ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران امریکا میں 1400 اموات ہوئیں، جس سے امریکا میں کرونا ہلاکتوں کی تعداد 56,803 ہو گئی ہے، جب کہ 10 لاکھ 10 ہزار سے زائد افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں، امریکا میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 23 ہزار کیسز سامنے آئے۔ کو وِڈ نائنٹین سے متاثر 1 لاکھ 39 ہزار مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، تاہم اب بھی 14 ہزار سے زائد مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ امریکا میں نیویارک شہر سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 22,623 ہلاکتیں ہوئیں اور 2 لاکھ 98 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہوئے۔

    امریکی ریاستوں نے کاروبار کھولنا شروع کر دیے

    یورپی ملک اٹلی دوسرا ملک ہے جہاں وائرس سے بے پناہ ہلاکتیں ہوئیں، اب تک یہ وائرس اٹلی میں 26,977 انسانوں کی جانیں لے چکا ہے، اور 1 لاکھ 99 ہزار سے زائد لوگ وائرس سے متاثر ہوئے، جن میں سے 66 ہزار مریض صحت یاب ہوئے، اور 2 ہزار مریضوں کی حالت اب بھی تشویش ناک ہے۔ تاہم اٹلی میں اب کرونا کی وبا خاصی حد تک تھم گئی ہے، اموات میں نمایاں کمی ہو چکی ہے جس کے باعث لاک ڈاؤن میں‌ نرمی کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

    اسپین اور فرانس بھی شدید متاثرہ ممالک میں سر فہرست ہیں، اسپین میں ہلاکتیں 23,521 ہو چکی ہیں اور مجموعی کیسز کی تعداد 2 لاکھ 29 ہزار سے زائد ہو گئی ہیں۔ فرانس میں 23,293 افراد وائرس کا شکار ہو کر مرچکے ہیں جب کہ کیسز کی تعداد 1 لاکھ 65 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔

    برطانیہ بھی شدید متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے، جہاں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 360 مریض مر چکے ہیں، اور وائرس اب تک 21,092 افراد کی جانیں لے چکا ہے، متاثرہ افراد کی تعداد بھی 1 لاکھ 57 ہزار سے بڑھ گئی ہے، برطانیہ نے تاحال صحت یاب ہونے والے مریضوں کا ڈیٹا جاری نہیں کیا ہے، تاہم بتایا جا رہا ہے کہ برطانیہ میں کرونا کے مریضوں کی صحت یابی کا گراف نہایت کم ہے۔

    بیلجیئم میں 7,207 مریض، جرمنی میں وائرس سے 6,126 مریض، ایران میں 5,806 مریض، چین میں 4,633 (گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کوئی ہلاکت نہیں)، نیدرلینڈز میں 4,518 افراد، برازیل میں 4,603، ترکی میں 2,900، کینیڈا میں 2,707، سوئیڈن میں 2,274، سوئٹزرلینڈ میں 1,665، میکسیکو میں 1,434، آئرلینڈ میں 1,102، اور انڈیا میں 939 کرونا مریض ہلاک ہو چکے ہیں۔

  • پاکستان میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 13328 ہو گئی، 281 جاں بحق

    پاکستان میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 13328 ہو گئی، 281 جاں بحق

    اسلام آباد: نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا سے پاکستان بھر میں اموات کی تعداد 281 ہو گئی ہے، ملک کے مختلف حصوں میں کرونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد بھی بڑھ کر 13328 ہو گئی۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اپ ڈیٹ کے مطابق پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز تیز رفتاری کے ساتھ بڑھ رہے ہیں، چند دن قبل عالمی ادارہ صحت نے بھی خبردار کر دیا تھا کہ مؤثر اقدامات نہ ہوئے تو جولائی کے وسط تک پاکستان میں کرونا کیسز کی تعداد 2 لاکھ ہو سکتی ہے۔

    این سی او سی کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں اس وقت کرونا کے ایکٹو کیسز کی تعداد 10 ہزار 018 ہے، پاکستان میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 605 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ اب تک 3029 مریض وائرس سے لاحق ہونے والی بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    کرونا وائرس کی عالمگیر وبا نے 30 لاکھ انسانوں کو لپیٹ میں لے لیا

    کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں مزید 12 اموات رپورٹ ہوئیں، سب زیادہ اموات اب تک خیبر پختون خوا میں ہوئی ہیں جن کی تعداد 98 ہے، اس کے بعد پنجاب میں 83 اموات، سندھ میں 81 اموات، بلوچستان میں 13، گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں تین تین اموات واقع ہوئیں۔

    پنجاب میں کرونا کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 5,446 ہو گئی، سندھ میں 4,615 کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، خیبر پختون خوا میں کیسز کی تعداد 1,864، اسلام آباد میں 245 ہو گئی، بلوچستان میں 781، گلگت بلتستان میں 318 کرنا کیسز رپورٹ ہوئے، آزاد کشمیر میں کیسز کی تعداد 59 ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 6 ہزار 391 کرونا ٹیسٹ کیے گئے، این سی او سی کے مطابق ملک میں اب تک کرونا کے 1 لاکھ 50 ہزار 756 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

  • کرونا وائرس کی عالمگیر وبا نے 30 لاکھ انسانوں کو لپیٹ میں لے لیا

    کرونا وائرس کی عالمگیر وبا نے 30 لاکھ انسانوں کو لپیٹ میں لے لیا

    کراچی: انسانیت کے لیے انتہائی مہلک ثابت ہونے والی کو وِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا نے 30 لاکھ کے قریب انسانوں کو لپیٹ میں لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس نے دنیا بھر میں 29 لاکھ 95 ہزار انسانوں کو متاثر کر دیا ہے، گزشتہ چار مہینوں سے وائرس کا پھیلاؤ تیزی سے مسلسل جاری ہے اور 210 ممالک اور مختلف علاقے اس کی لپیٹ میں آ چکے ہیں، اعداد و شمار کے ایک عالمی ادارے کے مطابق کرونا سے اموات بڑھ کر 2 لاکھ 6992 ہو چکی ہیں۔

    کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد بھی 8 لاکھ 78 ہزار سے بڑھ گئی ہے۔ امریکا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں اموات کی شرح بہت زیادہ ہے۔

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران امریکا میں 1 ہزار سے بھی زائد اموات ہوئیں، مجموعی طور پر اب تک 55,413 کرونا مریض مر چکے ہیں، جب کہ 9 لاکھ 87 ہزار سے زائد افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں، امریکا میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 27 ہزار کیسز سامنے آئے۔ کو وِڈ نائنٹین سے متاثر 1 لاکھ 18 ہزار سے زائد مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، تاہم اب بھی 15 ہزار سے زائد مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ امریکا میں نیویارک شہر سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 22,275 ہلاکتیں ہوئیں اور 2 لاکھ 93 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہوئے۔

    یورپی ملک اٹلی دوسرا ملک ہے جہاں وائرس سے بے پناہ ہلاکتیں ہوئیں، اب تک یہ وائرس اٹلی میں 26,644 انسانوں کی جانیں لے چکا ہے، اور 1 لاکھ 97 ہزار سے زائد لوگ وائرس سے متاثر ہوئے، جن میں سے 65 ہزار مریض صحت یاب ہوئے، اور 2 ہزار مریضوں کی حالت اب بھی تشویش ناک ہے۔ تاہم اٹلی میں اب کرونا کی وبا خاصی حد تک تھم گئی ہے، اموات میں نمایاں کمی ہو چکی ہے جس کے باعث لاک ڈاؤن میں‌ نرمی کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

    اسپین اور فرانس بھی شدید متاثرہ ممالک میں سر فہرست ہیں، اسپین میں ہلاکتیں 23,190 ہو چکی ہیں اور مجموعی کیسز کی تعداد 2 لاکھ 26 ہزار سے زائد ہو گئی ہیں۔ فرانس میں 22,856 افراد وائرس کا شکار ہو کر مرچکے ہیں جب کہ کیسز کی تعداد 1 لاکھ 62 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔

    برطانیہ بھی شدید متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے، جہاں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 400 سے زائد مریض مر چکے ہیں، اور وائرس اب تک 20,732 افراد کی جانیں لے چکا ہے، متاثرہ افراد کی تعداد بھی 1 لاکھ 52 ہزار سے بڑھ گئی ہے، برطانیہ نے تاحال صحت یاب ہونے والے مریضوں کا ڈیٹا جاری نہیں کیا ہے، تاہم بتایا جا رہا ہے کہ برطانیہ میں کرونا کے مریضوں کی صحت یابی کا گراف نہایت کم ہے۔

    بیلجیئم میں 7,094 مریض، جرمنی میں وائرس سے 5,976 مریض، ایران میں 5,710 مریض، چین میں 4,633 (گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں صرف ایک ہلاکت)، نیدرلینڈز میں 4,475 افراد، برازیل میں 4,286، ترکی میں 2,805، کینیڈا میں 2,560، سوئیڈن میں 2,192، سوئٹزلینڈ میں 2,194، میکسیکو میں 1,351، آئرلینڈ میں 1,087، اور انڈیا میں 881 کرونا مریض ہلاک ہو چکے ہیں۔

  • بیرون ملک پھنسے 20 ہزار سے زائد ہم وطنوں کو واپس لانے کی تیاری

    بیرون ملک پھنسے 20 ہزار سے زائد ہم وطنوں کو واپس لانے کی تیاری

    کراچی: قومی ایئر لائن نے بیرون ملک پھنسے 20 ہزار سے زائد ہم وطنوں کو واپس لانے کی منصوبہ بندی کر لی، اس سلسلے میں پی آئی اے 15 دن کے دوران 103 پروازیں چلائے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی آئی اے کی خصوصی 103 پروازوں کے ذریعے 15 دنوں کے اندر برطانیہ، یو اے ای، فرانس، جرمنی، بحرین اور قطر میں پھنسے پاکستانیوں کو واپس لایا جائے گا۔ سعودی عرب، مسقط، ملائیشیا اور اوسلو سے بھی ہم وطن واپس پاکستان لائے جائیں گے۔

    پی آئی اے نے پاکستانیوں کو 9 مئی تک واپس لانے کی منصوبہ بندی کر لی، جس کے مطابق یہ پروازیں کراچی، لاہور، اسلام آباد، فیصل آباد، پشاور، ملتان اور سیالکوٹ سے روانہ ہوں گی، واپس آنے والوں کی ایئر پورٹ پر اسکریننگ کے لیے قرنطینہ بھیجا جائے گا۔

    پی آئی اے کی امریکی حکام سے پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی کیلیے اجازت طلب

    کرونا ٹیسٹ مثبت آنے پر مسافروں کو 14 دن آئسولیشن میں رکھا جائے گا، پی آئی اے مسافروں سے متعلق سی اے اے کا طریقہ کار اختیار کرے گی۔ خیال رہے کہ پی آئی اے نے لاک ڈاؤن میں پہلی بار 100 سے زائد پروازیں شیڈول کی ہیں۔

    ادھر خصوصی پروازوں پر بکنگ کے حصول میں دشواری پر پی آئی اے نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی ایئرلائن بیرون اور اندرون ملک کو وِڈ 19 کی وجہ سے پھنسے ہوئے افراد کو ان کے گھروں تک واپس پہنچانے کے لیے یہ خصوصی پروازیں حکومت پاکستان اور غیر ملکی حکومتوں کی ایما پر ملکی مفاد میں چلا رہی ہے۔

    اس سلسلے میں متعلقہ سفارت خانے پاکستان میں اور پاکستان سے باہر اپنے اپنے شہریوں کی رجسٹریشن کر رہے ہیں، پی آئی اے کی پروازوں کی نشستوں کے حصول کے لیے فہرستیں سفارت خانے ہی مہیا کرتے ہیں، جہاں مکمل پرواز بھرنے کی درخواستیں سفارت خانے کے پاس موجود نہیں ہوتیں وہاں بچ جانے والی نشستیں فروخت کے لیے پیش کی جاتی ہیں۔

    ترجمان پی آئی اے کے مطابق یہ دستیاب ہونے والی نشستیں پی آئی اے پہلے اپنی ویب سائٹ یا دفاتر سے فراہم کرتا ہے بعد میں ایجنٹس کو دستیاب ہوتی ہیں، مخصوص تعداد میں نشستیں ہونے کے باعث پروازیں بہت جلدی پُر ہو جاتی ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ مسافر پرواز کا اعلان ہوتے ہی فوری طور پر متعلقہ سفارت خانے یا پی آئی اے سے رجوع کریں، شکایات موصول ہوئی ہیں کہ کچھ ایجنٹس نے موقع سے فائدہ اٹھا کر قیمت سے زیادہ کرائے وصول کیے، ایسے تمام ایجنٹس کے خلاف ضابطے کے مطابق سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔

  • کرونا وائرس کی عالمگیر وبا نے 2 لاکھ انسانوں کو نگل لیا

    کرونا وائرس کی عالمگیر وبا نے 2 لاکھ انسانوں کو نگل لیا

    کراچی: انسانیت کے لیے انتہائی مہلک ثابت ہونے والی کو وِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا نے 2 لاکھ سے زائد انسانوں کو نگل لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس نے دنیا بھر میں 29 لاکھ 21 ہزار سے زائد انسانوں کو متاثر کر دیا ہے، گزشتہ چار مہینوں سے وائرس کا پھیلاؤ تیزی سے مسلسل جاری ہے اور 210 ممالک اور مختلف علاقے اس کی لپیٹ میں آ چکے ہیں، اعداد و شمار کے ایک عالمی ادارے کے مطابق کرونا سے اموات بڑھ کر 203,289 ہو چکی ہیں۔

    کرونا وائرس کے مریضوں کی صحت یابی کے لیے کی جانے والی کوششیں بھی رنگ لا رہی ہیں، اب تک 8 لاکھ 36 ہزار سے زائد مریض وائرس سے صحت یاب چکے ہیں۔

    امریکا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں اموات کی شرح بہت زیادہ ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 2 ہزار سے بھی زائد اموات ہوئیں، اور مجموعی طور پر اب تک 54,265 کرونا مریض مر چکے ہیں، جب کہ 9 لاکھ 60 ہزار سے زائد افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں، امریکا میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 35 ہزار کیسز سامنے آئے۔ کو وِڈ نائنٹین سے متاثر 1 لاکھ 18 ہزار سے زائد مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، تاہم اب بھی 15 ہزار سے زائد مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ امریکا میں نیویارک شہر سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 21,908 ہلاکتیں ہوئیں اور ڈھائی لاکھ سے زائد لوگ متاثر ہوئے۔

    یورپی ملک اٹلی دوسرا ملک ہے جہاں وائرس سے بے پناہ ہلاکتیں ہوئیں، اب تک یہ وائرس اٹلی میں 26,384 انسانوں کی جانیں لے چکا ہے، اور 1 لاکھ 95 ہزار سے زائد لوگ وائرس سے متاثر ہوئے، جن میں سے 63 ہزار مریض صحت یاب ہوئے، اور 2 ہزار مریضوں کی حالت اب بھی تشویش ناک ہے۔

    اسپین اور فرانس بھی شدید متاثرہ ممالک میں سر فہرست ہیں، اسپین میں ہلاکتیں 22,902 ہو چکی ہیں اور مجموعی کیسز کی تعداد 2 لاکھ 23 ہزار سے زائد ہو گئی ہیں۔ فرانس میں 22,614 افراد وائرس کا شکار ہو کر مرچکے ہیں جب کہ کیسز کی تعداد 1 لاکھ 61 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔

    برطانیہ بھی شدید متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے، جہاں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 800 سے زائد مریض مر چکے ہیں، اور وائرس اب تک 20,319 افراد کی جانیں لے چکا ہے، متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 148,377 ہو گئی ہے، برطانیہ نے تاحال صحت یاب ہونے والے مریضوں کا ڈیٹا جاری نہیں کیا ہے، تاہم بتایا جا رہا ہے کہ برطانیہ میں کرونا کے مریضوں کی صحت یابی کا گراف نہایت کم ہے۔

    بیلجیئم میں 6,917 مریض، جرمنی میں وائرس سے 5,877 مریض، ایران میں 5,650 مریض، چین میں 4,632، نیدرلینڈز میں 4,409 افراد، برازیل میں 4,057، ترکی میں 2,706، کینیڈا میں 2,465، سوئیڈن میں 2,192، سوئٹزلینڈ میں 1,599، میکسیکو میں 1,305، آئرلینڈ میں 1,063 کرونا مریض ہلاک ہو چکے ہیں۔

  • پاکستان میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 12723 ہو گئی، 269 جاں بحق

    پاکستان میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 12723 ہو گئی، 269 جاں بحق

    اسلام آباد: نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں اموات کی تعداد 269 ہو گئی ہے، ملک کے مختلف حصوں میں کرونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد بھی بڑھ کر 12723 ہو گئی۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اپ ڈیٹ کے مطابق پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز تیز رفتاری کے ساتھ بڑھ رہے ہیں، گزشتہ روز عالمی ادارہ صحت نے بھی خبردار کر دیا تھا کہ مؤثر اقدامات نہ ہوئے تو جولائی کے وسط تک پاکستان میں کرونا کیسز کی تعداد 2 لاکھ ہو سکتی ہے۔

    این سی او سی کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں اس وقت کرونا کے ایکٹو کیسز کی تعداد 9 ہزار 588 ہے، پاکستان میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 783 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ اب تک 2866 مریض وائرس سے لاحق ہونے والی بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں مزید 15 اموات رپورٹ ہوئیں، سب زیادہ اموات اب تک خیبر پختون خوا میں ہوئی ہیں جن کی تعداد 93 ہے، اس کے بعد پنجاب میں 81 اموات، سندھ میں 78 اموات، بلوچستان میں 11، گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں تین تین اموات واقع ہوئیں۔

    پنجاب میں کرونا کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 5378 ہو گئی، سندھ میں 4232 کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، خیبر پختون خوا میں کیسز کی تعداد 1793، اسلام آباد میں 235 ہو گئی، بلوچستان میں 722، گلگت بلتستان میں 308 کرنا کیسز رپورٹ ہوئے، آزاد کشمیر میں کیسز کی تعداد 55 ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 6 ہزار 218 کرونا ٹیسٹ کیے گئے، این سی او سی کے مطابق ملک میں اب تک کرونا کے 1 لاکھ 44 ہزار 365 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

  • ناسا کی جانب سے کرونا مریضوں کے لیے بڑی خوش خبری آ گئی

    ناسا کی جانب سے کرونا مریضوں کے لیے بڑی خوش خبری آ گئی

    واشنگٹن: امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کے انجینئرز نے بھی کرونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے اپنا کردار ادا کر دیا، اس سلسلے میں انھوں نے ایک جدید ترین وینٹی لیٹر تیار کر لیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ناسا نے کرونا کے مریضوں کے لیے خاص طور پر جدید ٹیکنالوجی سے لیس وینٹی لیٹر تیار کر لیا ہے جس سے کرونا کے تشویش ناک مریض کی جان بچانے میں زیادہ آسانی ہوگی۔

    یہ جدید ترین وینٹی لیٹر عام وینٹی لیٹر سے جسامت میں مختصر ہے لیکن کرونا مریضوں کے لیے بہت کار آمد ہے، ناسا کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ وینٹی لیٹر وائٹ ہائوس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے معائنے کے لیے پیش کر دیا گیا ہے۔

    یہ ہائی پریشر وینٹی لیٹر محض 37 دنوں میں تیار کیا گیا ہے، اسے وائٹل (VITAL) کا نام دیا گیا ہے، رواں ہفتے اس کا نیویارک کے ایک اسکول آف میڈیسن میں اہم ٹیسٹ بھی کیا گیا جو پاس ہوا۔

    کرونا سے متاثرہ شخص کی وینٹی لیٹر پر موت کیوں ہوتی ہے؟ وجہ سامنے آگئی

    ناسا کے چیف ہیلتھ اینڈ میڈیکل آفیسر ڈاکٹر جے ڈی پولک نے بتایا کہ یہ وینٹی لیٹر اس ارادے کے ساتھ تیار کیا گیا ہے کہ کو وِڈ نائنٹین کے مریضوں کو اس مرض کے شدید درجے پر پہنچنے کے امکانات کو کم کیا جائے۔ انجینئرز کا کہنا ہے کہ وائٹل کو بہت تیزی سے کے ساتھ بنایا جا سکتا ہے، کیوں کہ اس میں بہت کم پارٹس کا استعمال کیا گیا ہے جو موجودہ سپلائی چینز میں بھی دستیاب ہیں۔