Tag: عالمگیر وبا

  • ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 9 مریض جاں بحق

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 9 مریض جاں بحق

    اسلام آباد: ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے مزید 9 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 1 ہزار 650 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، جس سے ملک میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 44 ہزار 839 ہو گئی ہے۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے مزید نو افراد کے انتقال کے بعد پاکستان میں کرونا سے انتقال کرنے والوں کی تعداد 6 ہزار 977 ہو گئی ہے، جب کہ 972 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان میں کرونا کے فعال کیسز کی تعداد 18 ہزار 981 ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 464 کرونا مریض صحت یاب ہوئے جس کے بعد ملک میں کرونا سے صحت یاب افراد کی تعداد 3 لاکھ 18 ہزار 881 ہوگئی۔

    کیا عام سے دوا سے کرونا وائرس کا علاج ممکن ؟

    کرونا کی تشخیص کے لیے ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 33 ہزار 340 ٹیسٹ کیےگئے، مجموعی طور پر اب تک پاکستان میں 47 لاکھ 9 ہزار 603 کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ نہایت مہلک اور نئے کرونا وائرس کو وِڈ 19 کی پہلی لہر کو پاکستان میں بہترین حکمت عملی سے قابو کیا گیا تھا، اب دوسری لہر شروع ہو چکی ہے، جسے قابو کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

  • ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 25 مریض جاں بحق

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 25 مریض جاں بحق

    اسلام آباد: ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے مزید 25 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 1 ہزار 436 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، جس سے ملک میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 43 ہزار 189 ہو گئی ہے۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے مزید پچیس افراد کے انتقال کے بعد پاکستان میں کرونا سے انتقال کرنے والوں کی تعداد 6 ہزار 968 ہو گئی ہے، جب کہ 921 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان میں کرونا کے 17 ہزار 804 مریض زیر علاج ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 519 کرونا مریض صحت یاب ہوئے جس کے بعد ملک میں کرونا سے صحت یاب افراد کی تعداد 3 لاکھ 18 ہزار 417 ہوگئی۔

    کیا سردیوں میں کرونا وائرس زیادہ خطرناک ہو جائے گا؟

    کرونا کی تشخیص کے لیے ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 32 ہزار 350 ٹیسٹ کیےگئے، مجموعی طور پر اب تک پاکستان میں 46 لاکھ 76 ہزار 263 کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ نہایت مہلک اور نئے کرونا وائرس کو وِڈ 19 کی پہلی لہر کو پاکستان میں بہترین حکمت عملی سے قابو کیا گیا تھا، اب دوسری لہر شروع ہو چکی ہے، جسے قابو کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

  • ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 30 مریض جاں بحق

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 30 مریض جاں بحق

    اسلام آباد: ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے مزید 30 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 1 ہزار 376 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، جس سے ملک میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 40 ہزار 251 ہو گئی ہے۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے مزید تیس افراد کے انتقال کے بعد پاکستان میں کرونا سے انتقال کرنے والوں کی تعداد 6 ہزار 923 ہو گئی ہے، جب کہ 830 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان میں کرونا کے 16 ہزار 242 مریض زیر علاج ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 421 کرونا مریض صحت یاب ہوئے جس کے بعد ملک میں کرونا سے صحت یاب افراد کی تعداد 3 لاکھ 17 ہزار 86 ہوگئی۔

    کرونا کی تشخیص کے لیے ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 35 ہزار 745 ٹیسٹ کیےگئے، مجموعی طور پر اب تک پاکستان میں 46 لاکھ 9 ہزار 513 کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ نہایت مہلک اور نئے کرونا وائرس کو وِڈ 19 کی پہلی لہر کو پاکستان میں بہترین حکمت عملی سے قابو کیا گیا تھا، اب دوسری لہر شروع ہو چکی ہے، جسے قابو کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

  • کیا سردیوں میں کرونا وائرس زیادہ خطرناک ہو جائے گا؟

    کیا سردیوں میں کرونا وائرس زیادہ خطرناک ہو جائے گا؟

    کیلی فورنیا: سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی طبی ماہرین نے خبردار کر دیا ہے کہ کرونا وائرس اب زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے۔

    نیچر نامی جریدے میں شایع شدہ ایک مضمون کے مطابق انفلوئنزا اور کرونا وائرسز سمیت نظام تنفس کے امراض کا باعث بننے والے وائرسز کی شرح موسم سرما میں بڑھ جاتی ہے اور گرمیوں میں گھٹ جاتی ہے۔

    کیلی فورنیا کی اسٹینفورڈ یونی ورسٹی کے ڈیوڈ ریلمین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کو نئی جوانی ملنے والی ہے، ہمیں مشکل مہینوں کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    ماہرین کا تواتر کے ساتھ کہنا ہے کہ موسم سرما میں کو وِڈ 19 کی وبا مزید بدتر ہو سکتی ہے، اگرچہ اس کے بارے میں ابھی یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ یہ بیماری موسمی صورت اختیار کرے گی یا نہیں۔

    بعض ماہرین یہ کہہ رہے ہیں کہ سردی میں لوگ زیادہ تر وقت بند گھروں میں گزارتے ہیں جہاں ہوا کی نکاسی کا نظام ناقص ہونے کی وجہ سے وائرس کی منتقلی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، چناں چہ معمولی موسمی اثر کا نتیجہ بھی بڑا نکل سکتا ہے۔ اس لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ سماجی دوری اور فیس ماسک اس سے بچاؤ میں اہم کردار ادا کریں گے۔

    شواہد کیا کہتے ہیں؟

    وائرل انفیکشن کے موسمی رجحانات میں متعدد عوامل کارفرما ہوتے ہیں، جیسا کہ لوگوں کا طرز عمل اور وائرس کی اپنی خصوصیات، کچھ وائرسز گرم اور مرطوب موسم کو پسند نہیں کرتے، نئے کرونا وائرس کے بارے میں لیبارٹری تجربات بتاتے ہیں کہ اس کے لیے سرد اور خشک موسم موزوں ہے۔

    مثال کے طور پر مصنوعی الٹرا وائلٹ شعاعیں زمین اور ہوا میں موجود نئے کرونا وائرس کے ذرات کو غیر فعال کر سکتی ہیں۔ اسی طرح 40 سینٹی گریڈ درجہ حرارت اور زیادہ مرطوب موسم میں متعدد وائرسز غیر فعال ہوتے ہیں۔ پرنسٹن یونی ورسٹی کے ماہر ڈیلن مورس کا کہنا ہے کہ سردیوں میں چاردیواری کے اندر کا ماحول وائرس کے استحکام کے لیے کافی موزوں ہوتا ہے۔

    کرونا وائرس سے متعلق سائنس دانوں کا نیا انکشاف

    اکتوبر میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں نئے کرونا وائرس کے اولین 4 ماہ کے دوران کیسز کی شرح کی جانچ پڑتال کی گئی تھی، تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ایسے مقامات پر کیسز کی شرح بہت تیزی سے بڑھی تھی جہاں سورج کی روشنی کم تھی۔

    طبی ماہرین کی جانب سے تاحال کرونا وائرس کی وبا کے موسمیاتی رجحان کے اثرات پر کام جاری ہے۔

    کرونا وائرس کا مستقبل

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر نیا کرونا وائرس (SARS-CoV-2) سرد موسم میں خود کو زیادہ بہتر طور سے بچا سکا تو لوگوں کے رویوں کے اثرات کی شناخت کرنا مزید مشکل ہو جائے گا، لندن اسکول آف ہائی جین کی ماہر کیتھلین اوریلی کا کہنا ہے کہ فلو سیکڑوں برس سے ہمارے ارگرد موجود ہے اور اس کا مخصوص میکنزم یعنی سردیوں میں وہ عروج پر کیوں ہوتا ہے، ابھی تک ٹھیک طرح سمجھا نہیں جا سکا۔

    ماہرین کا خیال ہے کہ وقت کے ساتھ موسمیاتی اثرات اس بیماری کے پھیلاؤ کے رجحانات کے حوالے سے اہم ہوں گے کیوں کہ زیادہ سے زیادہ افراد میں اس وائرس کے خلاف مدافعت پیدا ہو چکی ہوگی، اگر لوگوں کو ویکسین مل جاتی ہے تو اس میں 5 سال یا اس سے کچھ کم عرصہ لگ سکتا ہے۔

    واشنگٹن ڈی سی میں قائم جارج ٹاؤن یونی ورسٹی کے ماہر کولن کارلسن کا کہنا ہے کہ اس کا انحصار متعدد عناصر پر ہوگا جن کو ابھی سمجھنا باقی ہے، یعنی وائرس کے خلاف مدافعت کتنے عرصے تک برقرار رہتی ہے، کتنے عرصے میں لوگ اس بیماری سے صحت یاب ہوتے ہیں اور لوگوں میں ری انفیکشن کا امکان کتنا ہوگا۔

  • ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 18 مریض جاں بحق

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 18 مریض جاں بحق

    اسلام آباد: ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے مزید 18 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 1 ہزار 313 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، جس سے ملک میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 37 ہزار 573 ہو گئی ہے۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے مزید اٹھارہ افراد کے انتقال کے بعد پاکستان میں کرونا سے انتقال کرنے والوں کی تعداد 6 ہزار 867 ہو گئی ہے، جب کہ 747 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان میں کرونا کے 14 ہزار 646 مریض زیر علاج ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 614 کرونا مریض صحت یاب ہوئے جس کے بعد ملک میں کروناسے صحت یاب افراد کی تعداد 3 لاکھ 16 ہزار 60 ہوگئی۔

    کرونا کی تشخیص کے لیے ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 26 ہزار 565 ٹیسٹ کیےگئے، مجموعی طور پر اب تک پاکستان میں 45 لاکھ 41 ہزار 392 کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ نہایت مہلک اور نئے کرونا وائرس کو وِڈ 19 کی پہلی لہر کو پاکستان میں بہترین حکمت عملی سے قابو کیا گیا تھا، اب دوسری لہر شروع ہو چکی ہے، جسے قابو کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

  • کرونا وائرس سے متعلق سائنس دانوں کا نیا انکشاف

    کرونا وائرس سے متعلق سائنس دانوں کا نیا انکشاف

    ٹیکساس: سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ کرونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران یہ وائرس زیادہ متعدی ہو گیا ہے، جو پہلے سے کہیں زیادہ تیزی سے پھیلنے لگا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق طبی ماہرین نے کہا ہے کہ کرونا وائرس پہلے سے زیادہ متعدی ہوگیا ہے، اس کی وجہ جینیاتی تبدیلیاں یا میوٹیشن ہے، اس لیے یہ انسانی خلیات کو زیادہ آسانی سے متاثر کر رہا ہے۔

    ٹیکساس یونی ورسٹی کی اس تحقیق میں 5 ہزار سے زائد کو وِڈ 19 کے مریضوں کو شامل کیا گیا اور دریافت کیا گیا کہ اس بیماری میں ایسی جینیاتی تبدیلیاں آئی ہیں، جنھوں نے اسے ممکنہ طور پر زیادہ متعدی بنا دیا ہے۔

    طبی جریدے جرنل ایم بائیو میں شائع تحقیق کے مطابق کرونا وائرس کی اس تبدیلی کو ڈی 614 جی کہا گیا ہے، یہ تبدیلی اسپائیک پروٹین میں ہوئی ہے جو وائرس کو انسانی خلیات میں داخل ہونے میں مدد دیتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق وائرس میں اس طرح کی میوٹیشن ایک قدرتی عمل ہے، وبا کی پہلی لہر کے دوران ہیوسٹن کے 71 فی صد مریضوں میں وائرس کی اس قسم کو دریافت کیا گیا تھا جب کہ دوسری لہر میں یہ شرح 99.9 فی صد تک پہنچ گئی ہے، اور یہ رجحان دنیا بھر میں دیکھنے میں آیا ہے۔

    جولائی میں 28 ہزار سے زائد جینوم سیکونسز پر مبنی ایک تحقیق میں کرونا وائرس کی ان اقسام کو دریافت کیا گیا، جن میں ڈی 614 جی میوٹیشن موجود تھی۔برطانیہ میں 25 ہزار سے زائد جینوم سیکونسز پر ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اس میوٹیشن والے وائرسز دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے ایک سے دوسرے میں منتقل ہوتے ہیں۔

    ٹیکساس یونی ورسٹی کی اس تحقیق میں لیبارٹری تجربات میں ثابت کیا گیا کہ ایسی ہی ایک تبدیلی سے اسپائیک پروٹین کو انسانوں میں اس اینٹی باڈی پر حملہ آور ہونے کا موقع ملا، جو اس نئے کرونا وائرس کے خلاف مدافعت کے لیے قدرتی طور پر بنتی ہے۔

    دوسری طرف محققین کہتے ہیں کہ اسپائیک پروٹین میں یہ تبدیلی بہت کم اقسام میں ہے اور بظاہر اس سے متاثرہ افراد میں بیماری کی شدت زیادہ سنگین نہیں ہوتی، تاہم ان کا کہنا ہے کہ یہ وائرس مسلسل خود کو بدل رہا ہے۔

    جولائی میں ایک امریکی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کرونا وائرس کی نئی قسم پہلے سے زیادہ متعدی ہے مگر یہ پرانی قسم کے مقابلے میں لوگوں میں شدید بیماری پیدا نہیں کرتی۔

  • کرونا وائرس سے طیارے میں نوجوان خاتون کی موت ہو گئی

    کرونا وائرس سے طیارے میں نوجوان خاتون کی موت ہو گئی

    ٹیکساس: امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ڈلاس میں ایک نوجوان خاتون کی طیارے میں پرواز کے دوران ہی کرونا وائرس انفیکشن سے موت ہو گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ 24 جولائی کو پیش آیا تھا جب 30 سالہ خاتون نے تشویش ناک حالت میں لاس ویگاس سے سفر کیا، ڈلاس کاؤنٹی حکام کا کہنا تھا کہ خاتون سپرٹ ایئرلائنز سے آ رہی تھیں جب پرواز کے دوران ان کی جان چلی گئی۔

    البرکے انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی خاتون ترجمان کا کہنا تھا کہ طیارے میں خاتون کی موت پر پرواز کو البرکے ایئرپورٹ کی طرف موڑا گیا تھا، حکام نے تحقیقات کیں تو پتا چلا کہ خاتون کی موت آمد کے وقت واقع ہو چکی تھی۔

    ترجمان نے بتایا کہ ڈلاس کاؤنٹی ہیلتھ سروسز نے ابتدائی طور پر خاتون کی موت کے سلسلے میں کو وِڈ 19 کا ذکر نہیں کیا تھا، بلکہ اسے دیگر طبی واقعات کی طرح لیا گیا، خاتون کی موت کے وقت ہمیں طیارے کی لوکیشن بھی غلط بتائی گئی تھی۔

    دوسری طرف سپرٹ ایئرلائنز کا کہنا ہے کہ ان کا عملہ مسافروں کو پیش آنے والے طبی مسائل سے نمٹنے کے لیے تربیت یافتہ ہے، وہ کو وِڈ نائٹین کی مانیٹرنگ بھی کر سکتے ہیں، نیز عملہ زمین پر بھی طبی ماہرین سے رابطے میں رہتا ہے اور طیارے پر بھی کسی طبی ماہر کی موجودگی پر ان کی مدد لیتا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ چھپنے والی 2 طبی تحقیقاتی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ طیاروں پر کرونا وائرس کا پھیلاؤ ہو سکتا ہے، تاہم گزشتہ ہفتے ڈیپارٹمنٹ آف ڈیفنس کی ایک اسٹڈی میں بتایا گیا تھا کہ طیاروں کا وینٹی لیشن سسٹم ہوا کو مؤثر طریقے سے فلٹر کرتا ہے، اور ان ذرات کو نکال باہر کرتا ہے جو وائرس منتقل کر سکتے ہیں۔

  • اسپین کے عوام  کرونا پابندیوں پر ناراض

    اسپین کے عوام کرونا پابندیوں پر ناراض

    میڈرڈ: اسپین میں کرونا روک تھام کے لیے عائد پابندیوں کے خلاف پرُ تشدد مظاہرے شروع ہو گئے ہیں، جن میں 10 پولیس اہل کار زخمی ہو گئے، جب کہ 50 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسپین کے مختلف شہروں میں کرونا پابندیوں کے خلاف مظاہرے ہونے لگے ہیں، جن میں سیکڑوں افراد شریک ہوئے، دل چسپ بات یہ ہے کہ مظاہرین نے پرتشدد کارروائیوں کے دوران بھی ماسک پہنے رکھا۔

    بارسلونا میں مظاہرین نے سرکاری دفتر پر پتھراؤ بھی کیا جس سے دفتر کے شیشے ٹوٹ گئے، صوبہ ویٹوریا میں بھی باسکی پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کیا گیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز سخت کوارنٹین اقدامات کے خلاف ہنگامے کرنے پر مختلف شہروں میں 50 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، پولیس کے ساتھ جن شہروں میں جھڑپیں ہوئیں ان میں میڈرڈ، لوگرونو، بِلباؤ، سانٹینڈر، ملاگا اور دیگر شہر شامل ہیں۔

    میڈرڈ میں مظاہرین نے ایک مرکزی شاہراہ کو بند کرنے کی کوشش کی اور ایک کچرا اٹھانے والی ایک گاڑی کو نذر آتش کر دیا، میونسپل حکام نے بتایا کہ میڈرڈ میں 30 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، پرتشدد مظاہروں کے دوران 3 پولیس اہل کار بھی زخمی ہوئے۔ شہر لوگرونو میں بھی تصادم میں 7 پولیس اہل کار زخمی ہوئے۔

    اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے شہریوں سے اتحاد اور ذمہ داری کی اپیل کر دی ہے، ان کا کہنا تھا کہ چند شرپسند عناصر کا یہ رویہ ناقابل برداشت ہے۔

    واضح رہے کہ کرونا وائرس کیسز کی تعداد کے لحاظ سے اسپین دنیا کے 216 ممالک میں چھٹے نمبر پر ہے، جہاں وائرس سے اب تک 35 ہزار 800 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ کیسز کی تعداد 12 لاکھ 64 ہزار سے زائد ہے۔

  • ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 17 مریض جاں بحق

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 17 مریض جاں بحق

    اسلام آباد: ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے مزید 17 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 977 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، جس سے ملک میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 33 ہزار 970 ہو گئی ہے۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے مزید سترہ افراد کے انتقال کے بعد پاکستان میں کرونا سے انتقال کرنے والوں کی تعداد 6 ہزار 823 ہو گئی ہے، جب کہ 648 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان میں کرونا کے 12 ہزار 592 مریض زیر علاج ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 489 کرونا مریض صحت یاب ہوئے جس کے بعد ملک میں کروناسے صحت یاب افراد کی تعداد 3 لاکھ 14 ہزار 555 ہوگئی۔

    کرونا کی تشخیص کے لیے ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 27 ہزار 665 ٹیسٹ کیےگئے، مجموعی طور پر اب تک پاکستان میں 43 لاکھ 58 ہزار 890 کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ نہایت مہلک اور نئے کرونا وائرس کو وِڈ 19 کی پہلی لہر کو پاکستان میں بہترین حکمت عملی سے قابو کیا گیا تھا، اب دوسری لہر شروع ہو چکی ہے، جسے قابو کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

  • ملک میں 24 گھنٹوں میں کرونا وائرس سے 14 افراد جاں بحق

    ملک میں 24 گھنٹوں میں کرونا وائرس سے 14 افراد جاں بحق

    اسلام آباد: ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے مزید 14 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 825 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، جس سے ملک میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 30 ہزار 200 ہو گئی ہے۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے مزید چودہ افراد کے انتقال کے بعد پاکستان میں کرونا سے انتقال کرنے والوں کی تعداد 6 ہزار 759 ہو گئی ہے، جب کہ 611 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان میں کرونا کے 11 ہزار 627 مریض زیر علاج ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 374 کرونا مریض صحت یاب ہوئے جس کے بعد ملک میں کروناسے صحت یاب افراد کی تعداد 3 لاکھ 11 ہزار 814 ہوگئی۔

    کرونا کی تشخیص کے لیے ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 29 ہزار 477 ٹیسٹ کیےگئے، مجموعی طور پر اب تک پاکستان میں 43 لاکھ 47 ہزار 155 کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ نہایت مہلک اور نئے کرونا وائرس کو وِڈ 19 کی پہلی لہر کو پاکستان میں بہترین حکمت عملی سے قابو کیا گیا تھا، اب دوسری لہر شروع ہو چکی ہے، جسے قابو کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔