Tag: عالمگیر وبا

  • کرونا وائرس: پنجاب میں 10، بلوچستان میں 1 مریض جاں بحق

    کرونا وائرس: پنجاب میں 10، بلوچستان میں 1 مریض جاں بحق

    لاہور: صوبائی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا انفیکشن سے 10 افراد انتقال کر گئے ہیں، ادھر محکمہ صحت بلوچستان کا بھی کہنا ہے کہ صوبے میں 19 روز بعد کرونا وائرس سے ایک موت واقع ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کرونا سے مزید دس افراد کے انتقال کے بعد اموات کی تعداد 2298 ہوگئی ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبے میں 134 نئے کیسز سامنے آئے جس سے کیسز کی مجموعی تعداد 1 لاکھ 1 ہزار 559 ہو گئی ہے۔

    ترجمان محکمہ صحت کے مطابق لاہور میں 77، ملتان میں 13، راولپنڈی میں 10 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، دوسری طرف پنجاب میں کرونا کو شکست دینے والوں کی تعداد بڑھ کر 97 ہزار 219 ہوگئی ہے۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا سے 16 افراد جاں بحق

    بلوچستان میں کرونا وائرس کی صورت حال سے متعلق محکمہ صحت نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا وائرس کے 25 کیس رپورٹ ہوئے، جس سے کرونا کیسز کی تعداد 15 ہزار 669 ہو گئی ہے۔

    محکمہ صحت نے بتایا کہ بلوچستان میں 19 روز بعد کرونا وائرس سے ایک موت رپورٹ ہوئی ہے، اور کرونا وائرس سے صوبے میں اموات کی تعداد 147 ہوگئی ہے، جب کہ کرونا کے مزید 10 مریض صحت یاب ہونے کے بعد مجموعی تعداد 15 ہزار 305 ہوگئی ہے۔

    تعلیمی اداروں سے بھی کرونا وائرس کے 18 کیس رپورٹ ہوئے، جس سے بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں کیسز کی تعداد 638 ہوگئی۔

  • ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا سے 16 افراد جاں بحق

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا سے 16 افراد جاں بحق

    اسلام آباد: ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے مزید 16 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 567 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، جس سے ملک میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 23 ہزار 19 ہو گئی ہے۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے مزید سولہ افراد کے انتقال کے بعد پاکستان میں کرونا سے انتقال کرنے والوں کی تعداد 6 ہزار 654 ہو گئی ہے، جب کہ 534 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان میں کرونا کے 9 ہزار 296 مریض زیر علاج ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 429 کرونا مریض صحت یاب ہوئے جس کے بعد ملک میں کروناسے صحت یاب افراد کی تعداد 3 لاکھ 7 ہزار 69 ہوگئی۔

    کرونا کی تشخیص کے لیے ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 32 ہزار 62 ٹیسٹ کیےگئے، مجموعی طور پر اب تک پاکستان میں 40 لاکھ 74 ہزار 24 کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ نہایت مہلک اور نئے کرونا وائرس کو وِڈ 19 کی پہلی لہر کو پاکستان میں بہترین حکمت عملی سے قابو کیا گیا تھا، اب دوسری لہر شروع ہو چکی ہے، جسے قابو کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

  • عالمگیر وبا نے چوبیس گھنٹوں میں مزید 6 ہزار جانیں لے لیں

    عالمگیر وبا نے چوبیس گھنٹوں میں مزید 6 ہزار جانیں لے لیں

    شنگھائی: دنیا بھر میں کرونا وائرس انفکیشن سے اموات کی تعداد 11 لاکھ سے تجاوز کر گئی، کرونا کی اس دوسری لہر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 6 ہزار 100 افراد ہلاک جب کہ 4 لاکھ افراد میں وائرس کی تصدیق کی گئی۔

    شنگھائی کی نجی سافٹ ویئر سلوشن کمپنی کی ریفرنس ویب سائٹ ورلڈومیٹر کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں نئے کرونا وائرس کو وِڈ نائنٹین سے ہلاکتیں 11 لاکھ 9 ہزار 250 ہو گئی ہیں۔

    یہ مہلک وائرس اب تک دنیا کے 215 ممالک اور علاقوں میں 3 کروڑ اور 95 لاکھ 93 ہزار انسانوں کو متاثر کر چکا ہے، دوسری طرف وائرس سے لگنے والی بیماری سے اب تک 2 کروڑ 96 لاکھ 58 ہزار مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    چین سے نمودار ہونے والے اس وائرس نے سب سے زیادہ تباہی امریکا میں پھیلائی، اب تک وائرس سے امریکا میں 2 لاکھ 23 ہزار افراد جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 82 لاکھ 88 ہزار ہے، جن میں 53 لاکھ 95 ہزار مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    بھارت میں کرونا بدستور بے قابو ہے، ایک دن میں مزید 62 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے، مجموعی متاثرین کی تعداد 74 لاکھ 32 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، جب کہ اموات 1 لاکھ 13 ہزار ہو چکی ہیں۔

    برازیل میں کرونا وائرس سے ہلاکتیں بڑھ کر 1 لاکھ 53 ہزار ہو گئی ہیں اور متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 52 لاکھ 1 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ روس میں وائرس سے اموات 23 ہزار 700 سے زائد ہیں جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 13 لاکھ 69 ہزار ہو چکی ہے۔

  • ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا سے 7 افراد جاں بحق

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا سے 7 افراد جاں بحق

    اسلام آباد: ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے مزید 7 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 659 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، جس سے ملک میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 21 ہزار 877 ہو گئی ہے۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے مزید سات افراد انتقال کر گئے جس کے بعد پاکستان میں کرونا سے انتقال کرنے والوں کی تعداد 6 ہزار 621 ہو گئی ہے، جب کہ 529 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان میں کرونا کے 9 ہزار 421 مریض زیر علاج ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 440 کرونا مریض صحت یاب ہوئے جس کے بعد ملک میں کروناسے صحت یاب افراد کی تعداد 3 لاکھ 5 ہزار 835 ہوگئی۔

    کرونا کی تشخیص کے لیے ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 33 ہزار 901 ٹیسٹ کیےگئے، مجموعی طور پر اب تک پاکستان میں 40 لاکھ 9 ہزار 497 کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ نہایت مہلک اور نئے کرونا وائرس کو وِڈ 19 کی پہلی لہر کو پاکستان میں بہترین حکمت عملی سے قابو کیا گیا تھا، اب دوسری لہر شروع ہو چکی ہے، جسے قابو کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

  • ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا سے 14 افراد جاں بحق

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا سے 14 افراد جاں بحق

    اسلام آباد: ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے مزید 14 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 615 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، جس سے ملک میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 20 ہزار 463 ہو گئی ہے۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے مزید چودہ افراد انتقال کر گئے جس کے بعد پاکستان میں کرونا سے انتقال کرنے والوں کی تعداد 6 ہزار 601 ہو گئی ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان میں کرونا کے 8 ہزار 782مریض زیر علاج ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 471 کرونا مریض صحت یاب ہوئے جس کے بعد ملک میں کروناسے صحت یاب افراد کی تعداد 3 لاکھ 5 ہزار 80 ہوگئی۔

    کرونا کی تشخیص کے لیے ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 28 ہزار 916 ٹیسٹ کیےگئے، مجموعی طور پر اب تک پاکستان میں 39 لاکھ 43 ہزار 734 کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ نہایت مہلک اور نئے کرونا وائرس کو وِڈ 19 کی پہلی لہر کو پاکستان میں بہترین حکمت عملی سے قابو کیا گیا تھا، اب دوسری لہر شروع ہو چکی ہے، جسے قابو کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

  • کرونا کی دوسری لہر: دنیا بھر میں ایک دن میں 3 ہزار 700 افراد ہلاک

    کرونا کی دوسری لہر: دنیا بھر میں ایک دن میں 3 ہزار 700 افراد ہلاک

    شنگھائی: دنیا بھر میں کرونا وائرس انفکیشن سے اموات کی تعداد 10 لاکھ 85 ہزار سے تجاوز کر گئی، کرونا کی اس دوسری لہر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 3 ہزار 700 افراد ہلاک جب کہ ڈھائی لاکھ افراد میں وائرس کی تصدیق کی گئی۔

    شنگھائی کی نجی سافٹ ویئر سلوشن کمپنی کی ریفرنس ویب سائٹ ورلڈومیٹر کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں نئے کرونا وائرس کو وِڈ نائنٹین سے ہلاکتیں 10 لاکھ 85 ہزار 500 ہو گئی ہیں۔

    یہ مہلک وائرس اب تک دنیا کے 214 ممالک اور علاقوں میں 3 کروڑ اور 80 لاکھ 49 ہزار انسانوں کو متاثر کر چکا ہے، دوسری طرف وائرس سے لگنے والی بیماری سے اب تک 2 کروڑ 86 لاکھ مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    چین سے نمودار ہونے والے اس وائرس نے سب سے زیادہ تباہی امریکا میں پھیلائی، اب تک وائرس سے امریکا میں 2 لاکھ 20 ہزار افراد جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 80 لاکھ 27 ہزار ہے، جن میں 51 لاکھ 84 ہزار مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    بھارت میں وائرس کے مزید 55 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے، مجموعی متاثرین کی تعداد 71 لاکھ 75 ہزار سے تجاوز کر گئی، جب کہ اموات 1 لاکھ 9 ہزار 800 ہو چکی ہیں۔

    برازیل میں کرونا وائرس سے ہلاکتیں بڑھ کر 1 لاکھ 50 ہزار ہو گئی ہیں اور متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 51 لاکھ 3 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ روس میں وائرس سے اموات 22 ہزار 700 سے زائد ہیں جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 13 لاکھ 12 ہزار ہو چکی ہے۔

    چین میں کرونا کے نئے کیسز سامنے آنے لگے ہیں، شہر چنگ ڈاؤ میں 9 کیس رپورٹ ہوئے، جس پر چینی حکومت نے چنگ ڈاؤ کی پوری آبادی کے ٹیسٹ کرانے کا اعلان کیا ہے، چینی حکام کا کہنا ہے کہ 5 دن میں شہر کی تمام 90 لاکھ آبادی کے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔

  • کیا کورونا وائرس اب پہلے جیسا ہلاکت خیز نہیں رہا؟

    کیا کورونا وائرس اب پہلے جیسا ہلاکت خیز نہیں رہا؟

    واشنگٹن: نئے کرونا وائرس کی دنیا بھر میں زبردست ہلاکت خیزی کے مشاہدات اور مطالعات کے بعد طبی ماہرین نے اب اس سلسلے میں تحقیقات شروع کر دی ہیں کہ کیا کو وِڈ 19 اب پہلے جیسا ہلاکت خیز نہیں رہا۔

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کا مرکز بننے والے مقامات پر اموات کی شرح میں نمایاں کمی آ چکی ہے حالاں کہ کرونا وبا کی نئی لہر کے دوران انفیکشن کی شرح بھی بڑھ گئی ہے، پھر بھی سائنس دان اس حوالے سے تو پُر اعتماد ہیں کہ یہ تبدیلی حقیقی ہے مگر اس کی وجوہ اور اس کا برقرار رہنا تاحال قابل بحث سمجھا جا رہا ہے۔

    بوسٹن یونی ورسٹی اسکول آف میڈیسن کے وبائی امراض کے ماہر جوشوا باروکس کا کہنا ہے کہ یہ ایک رجحان ہے یا محض عارضی ٹھہراؤ، کسی کو معلوم نہیں۔ کیوں کہ اس وبا کے آغاز ہی سے اس کی شرح اموات میں اتار چڑھاؤ آتا رہا ہے۔

    اس تناظر میں امریکی ریاست مشی گن کے ڈیٹرائٹ میڈیکل سینٹر میں تین ماہ مسلسل کام کرنے والے سید الزین نے دیکھا کیا کہ مئی میں اس سے قبل کے مہینوں میں آنے والے مریضوں کے مقابلے میں اب کرونا وائرس کے مریض زیادہ بیمار نہیں ہوتے۔ دل چسپ امر یہ ہے کہ یہاں سے 4 ہزار سے زائد میل دور شمالی اٹلی کی خاتون محقق کیارا پی بیلی نے بھی یہی نتیجہ نکالا۔ اسپین کے وبائی امراض کے ماہر رافیل کینٹن نے بھی اس تبدیلی کو واضح طور پر دیکھا۔

    چین سے آنے والی ابتدائی رپورٹس کے مطابق کرونا وائرس کی شرح اموات 7 فی صد تک تھی لیکن یہ شرح زیادہ تر اسپتال داخل مریضوں پر مبنی تھی، جب اس کی لہر امریکا پہنچی، تو وبائی امراض کے ماہرین کا خیال تھا کہ اس کی شرح 2 سے 3 فی صد ہے۔ اب امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن (سی ڈی سی) کے مطابق یہ شرح 0.65 فی صد ہے۔

    جوشوا باروکس کا اصرار ہے کہ کم تخمینے کے باوجود لاکھوں اموات کا امکان ہے، کیوں کہ امریکا میں اس وقت کرونا وائرس کے کیسز کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے اور اموات بھی کسی اور ملک کے مقابلے میں زیادہ ہوئی ہیں، یعنی تمام اموات کا 20 فی صد۔

    پبلک ہیلتھ آفیشلز شرح اموات میں کمی کی متعدد وجوہ بتاتے ہیں، جیسا کہ نوجوان اس کا زیادہ شکار ہو رہے ہیں اور ان کی قوت مدافعت صحت یابی میں مدد دیتی ہے۔ بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ سے کیسز کی جلد تشخیص ہو رہی ہے اور علاج کی حکمت عملیاں بھی بہتر ہوئی ہیں۔

    ابتدائی تحقیق میں ایک خیال یہ سامنے آیا تھا کہ آبادی کے ایک حصے کو پہلے ہی جزوی طور پر کرونا وائرس کے خلاف مدافعت حاصل ہے، ممکنہ طور پر عام نزلہ زکام کا باعث بننے والے کرونا وائرسز یا بچپن کی ویکسی نیشن یا کسی اور وجہ سے۔ ایک اور اہم امکان یہ ہے کہ ہمارا ماحول تبدیل ہوا ہے یعنی موسم، رویے یا بذات خود وائرس۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بیش تر وائرسز کی ہلاکت خیزی کی صلاحیت بتدریج کم ہونے لگتی ہے جس کی مختلف وجوہ ہیں جیسے میزبانوں کی کمی، وائرس میں تبدیلیاں جو اسے کم جان لیوا بناتی ہیں، نئے طریقہ علاج یا ویکسینز۔ ماہرین کے مطابق نئے کرونا وائرس کے ساتھ بھی ایسا ضرور ہوگا، مگر یہ دیکھنا ہوگا کہ ایسا کب تک ہوگا اور جب تک مزید کتنی ہلاکتیں ہو چکی ہوں گی، تاہم اس سلسلے میں سماجی دوری اور فیس ماسک کے کردار کو بھی سراہا گیا۔

    طبی ماہرین نے ایک اور نکتہ یہ دریافت کیا ہے کہ وقت کے ساتھ کرونا کے وائرل لوڈ (جسم میں وائرس کی مقدار کو جانچنے کا پیمانہ) میں ڈرامائی تبدیلی آئی ہے، کیلی فورنیا یونی ورسٹی کی وبائی امراض کی محقق مونیکا گاندھی نے اس حوالے سے اپنا نقطہ نظر بیان کرتے ہوئے کہا کہ اگر ابتدائی وائرل لوڈ کم ہو تو اس بات کا امکان ہے کہ لوگوں کے جسم اس سے زیادہ مؤثر طریقے سے لڑنے کے قابل ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ وائرل انفیکشن کی روک تھام کی صلاحیت بہتر ہوئی ہے اور اس کے نتیجے میں لوگوں میں اس کی شدت کم ہوئی ہے۔

    دوسری لہر

    کرونا وائرس کی شدت میں کمی کی ابتدائی رپورٹس مئی کے آخر میں سامنے آئی تھیں اور ان پر کافی شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا تھا۔

    اٹلی کے شہر میلان کے سان ریفایلی اسپتال کے سربراہ ڈاکٹر البرٹو زینگریلو نے 31 مئی کو ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا حقیقت تو یہ ہے کہ طبی لحاظ سے یہ وائرس اب اٹلی میں موجود نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 10 دن کے دوران سویب ٹیسٹ میں جو وائرل لوڈ دیکھا گیا وہ ایک یا 2 ماہ قبل کے مقابلے میں نہ ہونے کے برابر ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دوسری لہر 16 مئی سے 7 جولائی تک تھی جس میں پہلے کے مقابلے میں کم تعداد یعنی 20 فی صد کو آئی سی یو کی ضرورت پڑی جب کہ 13 مارچ سے 15 مئی کے دوران پہلی لہر میں 38 فی صد مریضوں کو آئی سی یو میں داخل کیا گیا تھا۔

    اسی طرح دوسری لہر کے مریضوں نے کم وقت اسپتال میں گزارا جو کہ 4.8 دن تھا جو پہلی لہر کے مریضوں میں اوسطاً 7.1 دن تھا۔ مگر سب سے اہم بات یہ تھی کہ دوسری لہر کے مریضوں میں اموات کی شرح 5.1 فی صد تھی جب کہ پہلی لہر کے مریضوں میں 12.1 فی صد تھی۔

  • عام افراد کو کرونا ویکسین کب دستیاب ہوگی؟ ماہرین کا نیا انکشاف

    عام افراد کو کرونا ویکسین کب دستیاب ہوگی؟ ماہرین کا نیا انکشاف

    اوٹاوا: طبی ماہرین نے اب ایک نیا انکشاف کر دیا ہے کہ کو وِڈ ویکسین کی دستیابی 2021 کی آخری سہ ماہی سے قبل ممکن نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا میں ہونے والی ایک میڈیکل ریسرچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایک مؤثر ویکسین کی عام افراد کے لیے دستیابی 2021 کی چوتھی سہ ماہی تک ممکن نہیں ہے۔

    میک گل یونی ورسٹی کی اس سروے نما تحقیق میں ویکسینولوجی کے شعبے کے 28 ماہرین سے رائے لی گئی تھی، متعدد ماہرین کا ماننا تھا کہ کسی مؤثر ویکسین کی دستیابی سے قبل ممکن ہے کہ کسی قسم کا خراب آغاز بھی ہو، اگر اگلے سال موسم گرما تک بھی ویکسین دستیاب ہو تو یہ خوش آئند امر ہوگا۔

    اپنے شعبے میں پچیس سال سے سرگرم کینیڈا اور امریکا سے تعلق رکھنے والے ان طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ اس بات کا بہت کم امکان ہے کہ کوئی کرونا ویکسین 2021 کے آغاز میں لوگوں کے لیے دستیاب ہو سکتی ہے۔

    سروے میں ماہرین کی رائے تھی کہ اس بات کا ایک تہائی امکان ہے کہ منظوری کے بعد ویکسین کے حوالے سے حفاظتی وارننگ جاری ہو سکتی ہے، اس بات کا 40 فی صد امکان ہے کہ بڑے پیمانے پر ہونے والی پہلی تحقیق میں ویکسین کی افادیت ہی سامنے نہ آ سکے۔

    خیال رہے کہ سروے کے لیے ماہرین سے پوچھے گئے سوالات کے ذریعے ویکسین کی تیاری پر پیش گوئی کا کہا گیا تھا، خاص طور پر ان سے یہ پوچھا گیا کہ جلد از جلد کب تک ویکسین دستیاب ہو سکتی ہے اور کتنی تاخیر ہو سکتی ہے۔

    اس سوال کہ کم از کم 5 ہزار افراد پر مشتمل تحقیق کے نتائج کب تک جاری ہو سکتے ہیں؟ کا جواب دیا گیا کہ بہترین تخمینہ مارچ 2021 (اوسطاً)، جلد از جلد دسمبر 2020 (اوسطاً)، زیادہ سے زیادہ جولائی 2021 (اوسطاً) ہے۔

    اس سروے کے دوران رکاوٹوں پر نگاہ رکھی گئی، ایسی رکاوٹیں نشان زد کی گئیں کرونا ویکسین کو جن کا سامنا ہو سکتا ہے، اس سلسلے میں ایک تہائی ماہرین نے رکاوٹوں کا ذکر کیا، سب سے بڑی رکاوٹ یہ بتائی گئی کہ امریکا اور کینیڈا میں تیار ہونے والی پہلی ویکسین کے بارے میں ایف ڈی اے کی جانب سے وارننگ جاری ہو سکتی ہے کہ اس کے جان لیوا مضر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

  • کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 10 لاکھ سے تجاوز کرگئی

    کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 10 لاکھ سے تجاوز کرگئی

    شنگھائی: دنیا میں کرونا وائرس انفکیشن سے اموات کی تعداد 10 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔

    شنگھائی کی نجی سافٹ ویئر سلوشن کمپنی کی ریفرنس ویب سائٹ ورلڈومیٹر کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں نئے کرونا وائرس کو وِڈ نائنٹین سے ہلاکتیں 10 لاکھ 2 ہزار 400 ہو گئی ہیں۔

    یہ مہلک وائرس اب تک دنیا کے 213 ممالک اور علاقوں میں 3 کروڑ اور ساڑھے 33 لاکھ انسانوں کو متاثر کر چکا ہے، دوسری طرف وائرس سے لگنے والی بیماری سے اب تک 2 کروڑ 46 لاکھ مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    چین سے نمودار ہونے والے اس وائرس نے سب سے زیادہ تباہی امریکا میں پھیلائی، اب تک وائرس سے امریکا میں 2 لاکھ 9 ہزار 400 افراد جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 73 لاکھ 21 ہزار ہے، جن میں 45 لاکھ 60 ہزار مریض صحت یاب ہو گئے ہیں۔

    ادھر پڑوسی ممالک سے ہر وقت الجھنے والے ملک بھارت میں مودی سرکار کرونا وائرس پر قابو پانے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے، کرونا وائرس کیسز کی تعداد کے لحاظ سے بھارت دوسرا بڑا ملک ہے جب کہ اموات کے لحاظ سے تیسرا بڑا ملک بن چکا ہے۔

    بھارت میں کرونا سے متاثرین کی تعداد 60 لاکھ 74 ہزار ہوگئی ہے، گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران مزید 82 ہزار سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 95 ہزار 574 ہوگئی ہے۔

    برازیل میں کرونا وائرس سے ہلاکتیں بڑھ کر 1 لاکھ 41 ہزار 700 ہو گئی ہیں اور متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 47 لاکھ 32 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ روس میں وائرس سے اموات 20 ہزار 300 سے زائد ہیں جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 11 لاکھ 51 ہزار ہو چکی ہے۔

    ادھر فرانس کرونا وائرس وبا کی دوسری لہر کی زد میں آ گیا ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران فرانس میں مزید 7 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے۔ فرانس میں ہلاکتیں 31 ہزار 700 سے زائد ہیں۔

  • دنیا میں کرونا سے اموات کی تعداد 10 لاکھ کے قریب پہنچ گئی

    دنیا میں کرونا سے اموات کی تعداد 10 لاکھ کے قریب پہنچ گئی

    شنگھائی: دنیا میں کرونا وائرس کی وجہ سے اموات کی تعداد 10 لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے۔

    شنگھائی کی نجی سافٹ ویئر سلوشن کمپنی کی ریفرنس ویب سائٹ ورلڈومیٹر کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں نئے کرونا وائرس کو وِڈ نائنٹین سے ہلاکتیں 9 لاکھ 99 ہزار ہو گئی ہیں۔

    یہ مہلک وائرس اب تک دنیا کے 213 ممالک اور علاقوں میں 3 کروڑ اور ساڑھے 30 لاکھ انسانوں کو متاثر کر چکا ہے، دوسری طرف وائرس سے لگنے والی بیماری سے اب تک 2 کروڑ 44 لاکھ مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    چین سے نمودار ہونے والے اس وائرس نے سب سے زیادہ تباہی امریکا میں پھیلائی، اب تک وائرس سے امریکا میں 2 لاکھ 9 ہزار افراد جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 72 لاکھ 87 ہزار ہے، جن میں 45 لاکھ 24 ہزار مریض صحت یاب ہو گئے ہیں۔

    ادھر پڑوسی ممالک سے ہر وقت الجھنے والے ملک بھارت میں مودی سرکار کرونا وائرس پر قابو پانے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے، کرونا وائرس کیسز کی تعداد کے لحاظ سے بھارت دوسرا بڑا ملک ہے جب کہ اموات کے لحاظ سے تیسرا بڑا ملک بن چکا ہے۔

    بھارت میں کرونا سے متاثرین کی تعداد 60 لاکھ کے قریب ہوگئی ہے، گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران مزید 80 ہزار سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 94 ہزار 534 ہوگئی ہے۔

    برازیل میں کرونا وائرس سے ہلاکتیں بڑھ کر 1 لاکھ 41 ہزار ہو گئی ہیں اور متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 47 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔ روس میں وائرس سے اموات 20 ہزار سے زائد ہیں جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 11 لاکھ 43 ہزار ہو چکی ہے۔