Tag: عالمی ادارہ خوراک

  • عالمی ادارہ خوراک کی درخواست پر پی آئی اے کا بڑا انسان دوست مشن

    عالمی ادارہ خوراک کی درخواست پر پی آئی اے کا بڑا انسان دوست مشن

    اسلام آباد: عالمی ادارہ خوراک کی درخواست پر قومی ایئر لائن نے بڑا انسان دوست مشن پورا کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ خوراک کی درخواست پر پی آئی اے کا خصوصی طیارہ مزار شریف پہنچ گیا، قومی ایئر لائن کی پرواز میں انسانی ہم دردی مشن کے تحت ضروری ادویات اور خوراک کی ترسیل کی گئی ہے۔

    پی آئی اے کے خصوصی بوئنگ 777 نے خوراک اور ادویات دبئی سے مزار شریف پہنچائیں، ادارے کا کہنا ہے کہ کارگو طیارے کا مقصد افغانستان میں ادویات کی قلت کے سد باب کے لیے معاونت کرنا ہے، ادویات کی کمی کے باعث افغان بھائی مشکلات کا شکار تھے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق افغانستان کی موجودہ صورت حال میں کابل کے علاوہ یہ پہلی بین الاقوامی کمرشل پرواز تھی، مزار شریف میں پرواز کی لوڈنگ اور زمینی انتظامات کے لیے پی آئی اے آپریشنز ٹیم ساتھ روانہ ہوئی تھی، اس ٹیم نے سی ای او پی آئی اے کے معاون عامر حیات کی سربراہی میں سفر کیا اور تمام انتظامات سنبھالے۔

    پی آئی اے پرواز کے معاملات کے لیے سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے ذاتی طور پر کوشش کی، وزیر اعظم کے معاون خصوصی فیصل سلطان نے بھی آپریشن میں اہم کردار ادا کیا، سی ای او پی آئی اے ارشد ملک کی جانب سے کامیاب مشن پر ٹیم کو شاباش دی گئی، اور سیکریٹری اور وزیر خارجہ کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔

    ارشد ملک نے کہا پاکستان نے افغانستان کے امن، صحت و سلامتی میں تعاون جاری رکھا ہے، افغانستان ہمارا برادر پڑوسی ملک ہے، معاونت اخلاقی ذمہ داری ہے، خصوصی ہدایات پر پی آئی اے انسان دوست مشن جاری رکھے گا۔

  • حوثی ملیشیا امدادی خوراک لوٹ کر نقد فروخت کررہی ہے، اماراتی وزیر

    حوثی ملیشیا امدادی خوراک لوٹ کر نقد فروخت کررہی ہے، اماراتی وزیر

    ابو ظبی : اماراتی وزیر برائے خارجہ امور نے کہا ہے کہ حوثی ملیشیاء امدادی خوراک لوٹ کر شہریوں میں بھاری رقم کے عوض فروخت کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے خارجہ امور انور محمود قرقاش نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر یمن میں امدادی خوراک اور حوثی ملیشیا سے متعلق ٹویٹ میں کہا ہے کہ حوثی جنگ میں بچّوں، بارودی سرنگوں اور خوراک کا بطور ہتھیار استعمال کررہے ہیں۔

    انور محمود قرقاش نے ٹویٹ میں عالمی ادارہ خوراک کی یمن سے متعلق رپورٹ کو سراہتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارہ خوراک نے رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ قحط کا شکار یمنی شہریوں کے لیے بھیجی گئی خوراک کو حوثیوں کے کنٹرول والے علاقوں میں لوٹ کر نقد فروخت کیا جارہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ دیگر تنظیمیں بھی حوثی جنگجوؤں سے متعلق اسی طرح شفافیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے رپورٹ شائع کریں۔

    مزید پڑھیں : امن مذاکرات کی خلاف ورزی نے حوثیوں کو بے نقاب کردیا، انور قرقاس

    خیال رہے کہ گذشتہ روز متحدہ عرب امارت کے وزیر برائے امور خارجہ انور محمود قرقاش نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر پیغام دیا تھا کہ سویڈن میں حوثی جنگجوؤں اور یمن کی آئینی حکومت کے درمیان ہونے والے امن مذاکرات نے حوثیوں کی معصوم شہریوں کے خلاف کاررئیوں کا پول کھول دیا ہے۔

    اماراتی وزیر برائے امور خارجہ کا کہنا تھا کہ الحدیدہ بندرگاہ سے متعلق معاہدے کی متعدد خلاف ورزیاں حوثیوں کے مؤقف کو کمزور بنارہا ہے۔

  • عالمی ادارہ خوراک نے فلسطینیوں کو خوراک کی فراہمی بند کردی

    عالمی ادارہ خوراک نے فلسطینیوں کو خوراک کی فراہمی بند کردی

    یروشلم : اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ خوراک نے بے سہارا فلسطینیوں کو فراہم کی جانے والی خوراک بند کردی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر قابض غاصب صیہونی ریاست کے جابرانہ تسلط کے باعث بے گھر و بے سہارا ہونے والے فلسطینی شہریوں کی امداد کرنے والا عالمی ادارہ خوراک بھی اسرائیلی نقش قدم پر گامزن ہوگیا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے زیر نگرانی کام کرنے والے عالمی ادارہ خوراک تقریباً 2 لاکھ بے گھر و نادر فلسطینی شہریوں کو خوراک فراہم کرتا تھا جو بند کردی گئی ہے۔

    فلسطینی خبر ایجنسی کا کہنا تھا کہ یہ خوراک غزہ کی پٹی اور فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں آباد افراد کو دی جاتی تھی۔

    خبر ایجنسی کے مطابق عالمی ادارہ خوراک کے مذکورہ اقدام کے باعث 2 لاکھ قریب فلسطینی برائے راست جبکہ لاکھوں فلسطینی شہری بالواسطہ متاثر ہوں گے۔

    دوسری جانب عالمی ادارہ خوراک کے جاری کردہ بیان کے مطابق آئندہ جنوری میں فلسطینیوں کے خوراک میں تبدیلی کی جائے گی جس کے بتیجے میں مقبوضہ مغربی کنارے میں 24 ہزار فلسطینی شہری امداد سے محروم ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : سعودی عرب کا فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے 5 کروڑ ڈالر امداد کا اعلان

    واضح رہے کہ سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے گذشتہ ماہ فلسطینی شہریوں کے لیے 5 کروڑ ڈالرز کی امداد بھیجوائی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی اونروا غزہ، اردن، لبنان اور شام میں فلسطینی پناہ گزینوں کو تعلیم، صحت اور دیگر بنیادی سہولیات مہیا کرتی ہے۔

    رواں سال امریکا نے اس ادارے کو دی جانے والی مالی امداد بند کردی تھی جس کے نتیجے میں ایجنسی کو غیرمعمولی مالی مشکلات درپیش ہیں اور ادارہ اپنی کئئی سروسز بند کرنے اور ملازمین کو نکالنے پر مجبور ہے۔