Tag: عالمی ادارہ صحت

  • کروناوائرس: عالمی ادارہ صحت نے بڑا اعلان کردیا

    کروناوائرس: عالمی ادارہ صحت نے بڑا اعلان کردیا

    جینیوا: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن(ڈبلیو ایچ او) نے ’’کوویڈ 19 یکجہتی رسپانس فنڈز‘‘ شروع کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے کروناوائرس سے لڑنے کے لیے خصوصی رسپانس فنڈز شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت متاثرہ ممالک کی مدد کی جائے گی۔

    سربراہ ڈبلیوایچ او ڈاکٹر ٹیڈروس نے کہا ہے کہ کروناوائرس سے 123ممالک متاثر ہوچکے ہیں، 132000سے زائد کیس ڈبلیوایچ او کو رپورٹ ہوئے، کرونا کے باعث5 ہزارافراد کی موت افسوسناک ہے، یورپ کروناوائرس کا مرکز بن چکا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ہر شخص کو اپنے اور دوسروں کی حفاظت سے متعلق جاننا ضروری ہے، ہم نے 56ممالک میں حفاظتی سامان بھیج دیا، 28 کو جلد بھیجا جائے گا۔

    ان کا مزید کہنا ہے کہ یہ ایک نیا وائرس اور نئی صورتحال ہے، ہم سب اس سے سیکھ رہے ہیں، ہم سب کو مل کر انفیکشن کو کم سے کم کرنے کے طریقے تلاش کرنے ہوں گے، آپ اس کی منتقلی کو روک نہیں سکتے مگر اسے کم کرکے جانیں بچاسکتے ہیں۔

    ڈبلیو ایچ او کی جانب سے حکومتوں، کاروباری افراد اور عام افراد کے لیے اہم مشورے

    پہلامشورہ: تیاری کرو اور تیار رہو

    دوسرامشورہ: علامات اور حفاظت کے بارے میں جانیں اور علاج کریں

    تیسرامشورہ: کروناوائرس کی منتقلی کو کم سے کم کریں

    چوتھامشورہ: سیکھیں اور اختراع کریں

  • ڈبلیو ایچ او کا جناح اسپتال میں کرونا کے سلسلے میں انتظامات پر اظہار اطمینان

    ڈبلیو ایچ او کا جناح اسپتال میں کرونا کے سلسلے میں انتظامات پر اظہار اطمینان

    کراچی: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ٹیم کرونا وائرس کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لینے کراچی پہنچ گئی، ٹیم نے جناح اسپتال میں کرونا کے سلسلے میں انتظامات پر اظہار اطمینان کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ٹیم نے کراچی میں جناح اسپتال سمیت کراچی ایئر پورٹ کا دورہ کیا، ٹیم نے سندھ حکومت سے سرکاری اسپتالوں میں کرونا وائرس کی تشخیصی سہولیات مہیا کرنے کی سفارش بھی کی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی ٹیم نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے تدارک کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے کراچی میں جناح اسپتال کا دورہ کیا، اسپتال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمیں جمالی نے ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالا کو انتظامات سے متعلق بریفنگ دی، عالمی ادارے کی ٹیم نے اسپتال میں کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے کیے گئے انتظامات کا بھی جائزہ لیا۔

    ڈبلیو ایچ او کی پاکستان میں ہوائی اڈوں اورزمینی راستوں پراسکریننگ کے نظام کی تعریف

    ڈبلیو ایچ او ٹیم نے مریضوں کے لیے قائم آئسولیشن وارڈ کا دورہ کیا، ٹیم نے اسپتال کی جانب سے کیے گئے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کراچی ایئرپورٹ پر ایپرن ایریا کے قریب خصوصی آئسولیشن وارڈ

    دوسری طرف عالمی ادارہ صحت کی ہدایت پر کراچی ایئرپورٹ پر قرنطینہ کا خصوصی وارڈ قائم کر لیا گیا ہے، سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایپرن ایریا کے قریب خصوصی آئسولیشن وارڈ تشکیل دے دیا، عالمی ادارے کی ٹیم نے ایئرپورٹ پر بھی کرونا سے متعلق اسکریننگ کے عمل پر اطمینان کا اظہار کیا، اس دوران ایئرپورٹ حکام نے انتظامات کے حوالے سے ٹیم کو آگاہ کیا۔

    عالمی ٹیم کو بتایا گیا کہ ایئرپورٹ پر مسافروں کی اسکریننگ کے عمل کو مزید مؤثر بنانے کے لیے سختی سے عمل درآمد کیا جا رہا ہے، کسی بھی ہنگامی صورت حال کی صورت میں آئسولیشن وارڈ کی سہولت میسر ہوگی۔

  • کروناوائرس کے خلاف جنگ، ورلڈبینک اور آئی ایم ایف نے فنڈ جاری کردیے

    کروناوائرس کے خلاف جنگ، ورلڈبینک اور آئی ایم ایف نے فنڈ جاری کردیے

    جنیوا: عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ کروناوائرس کے خلاف جنگ کے لیے ورلڈبینک اور آئی ایم ایف نے فنڈ جاری کردیے ہیں، فنڈز صحت کی سہولتیں اقتصادی اثرات سے بچنے پر خرچ ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈبلیو ایچ او نے کروناوائرس سے متعلق تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افواہیں اور غلط معلومات کے خلاف لڑائی کرونا سے جنگ کا اہم جز ہے، دنیا بھر میں اب تک کرونا کے 95265کیس رپورٹ ہوئے، فنڈ کی مد میں ملی رقم سے سپلائی اور آلات کی فراہمی کو ترجیح دیں گے، فنڈز کرونا سے لڑنے کے لیے ضرورت مند ملکوں کو دیے جارہے ہیں، کروناوائرس تمام ممالک کے لیے خطرہ ہے چاہے امیر ہو یاغریب، کچھ ملکوں کا وائرس کو سنجیدگی سے نہ لینا باعث تشویش ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹرٹیڈروس نے بتایا کہ اب تک کروناوائرس سے دنیا بھر میں 3281اموات ہوئیں، چین میں 24گھنٹے کے دوران143کروناکیس رپورٹ ہوئے، زیادہ تر کیس ہوبئی صوبے سے سامنے آئے۔

    ڈی جی ڈبلیوایچ اوڈاکٹرٹیڈروس کا کہنا تھا کہ 33ملکوں میں چین سے باہر 2055 کیس رپورٹ ہوئے، جنوبی کوریا سے کرونا کیسز کی تعداد میں کمی حوصلہ بخش ہے۔

    کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 3286 ہو گئی

    خیال رہے کہ کرونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کا سلسلہ روکا نہیں جا سکا، نہ ہی اس کے پھیلاؤ کے آگے بندھ باندھا جا سکا ہے، دنیا بھر میں اس وائرس سے 95 ہزار 488 افراد متاثر ہو چکے ہیں، دوسری طرف صحت یابی کا عمل بھی جاری ہے اور اب تک 53689 افراد مہلک وائرس سے صحت یاب ہو چکے ہیں، عالمی سطح پر صحت یابی کے عمل پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

  • انسداد پولیو کے لیے پاکستان کی مدد میں مزید اضافہ

    انسداد پولیو کے لیے پاکستان کی مدد میں مزید اضافہ

    اسلام آباد: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے پاکستان میں سربراہ ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالہ نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے دوران بتایا کہ عالمی ادارہ صحت نے انسداد پولیو کے لیے پاکستان سے تعاون میں مزید اضافہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے پاکستان میں سربراہ ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالہ وزارت خارجہ پہنچے جہاں ان کی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی۔

    ڈاکٹر پلیتھا نے اپنی سفارتی اسناد وزیر خارجہ کو پیش کیں، انہوں نے بتایا کہ عالمی ادارہ صحت نے انسداد پولیو کے لیے پاکستان سے تعاون میں مزید اضافہ کر دیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پولیو کا مکمل خاتمہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، حکومت کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

    وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہوائی اڈوں پر تھرمل اسکینر اور سرحدی پوائنٹس پر قرنطینہ کی سہولت موجود ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر پالیتھا نے کہا تھا کہ پاکستان میں کرونا وائرس کی تشخیص کا بہتر نظام کام کر رہا ہے لہٰذا گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

    ڈاکٹر پالیتھا کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حکومت نے اس وائرس سے بچنے کے لیے اقدامات پہلے سے ہی کر رکھے تھے اور وہ اس سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

    انہوں نے مزید کہا تھا کہ پاکستان کی جانب سے جس طرح کے اقدامات کیے گئے ہیں وہ اس سے پہلے کسی دوسرے ملک کی جانب سے دیکھنے کو نہیں ملے۔

  • 24 گھنٹوں کے دوران 7 نئے ممالک میں کرونا وائرس رپورٹ، عالمی ادارہ صحت

    24 گھنٹوں کے دوران 7 نئے ممالک میں کرونا وائرس رپورٹ، عالمی ادارہ صحت

    جنیوا: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ٹیڈروس نے کہا ہے کہ کروناوائرس کی وبا عالمی سطح پر فیصلہ کن موڑ پر ہے، گزشتہ 24گھنٹے میں7 نئے ممالک میں کرونا رپورٹ ہوا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈی جی ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ وائرس کو پھیلنے سے روکا جاسکتا ہے، زندگی بچائی جاسکتی ہے، کرروناوائرس اب تک 44ملکوں میں رپورٹ ہوچکا ہے، چین سے باہر دیگر ملکوں میں کرونا کے 3ہزار474کیسز رپورٹ ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ جن ممالک میں وائرس نہیں پہنچا وہ بھی اس سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں۔ چین اور جاپان میں صحت یاب مریضوں میں دوبارہ وائرس کی تشخیص ہوئی، جنوبی کوریا میں کرونا وائرس کے17ہزارکیسز رپورٹ ہوئے۔

    عالمی ادارہ صحت کا مزید کہنا تھا کہ ایران، اٹلی اور جنوبی کوریا میں وبائی مرض نے ثابت کیا وہ کس قابل ہے، کروناوائرس کی احتیاطی تدابیر کیلئے ہر ملک کو تیار ہونا ہوگا، یہ خوفزدہ ہونے کا نہیں بلکہ ایکشن لینے کا وقت ہے۔

  • ایران میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ ، عالمی ادارہ صحت نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    ایران میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ ، عالمی ادارہ صحت نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    نیویارک : ایران میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر عالمی ادارہ صحت نے خطرےکی گھنٹی بجادی، عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کا کہنا ہے ایران میں کرونا وائرس پر قابو پانے کے امکانات کم ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت کےسربراہ ٹیڈروس نے ایران میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس کےایسے کیسز پر تشویش ہے، جن کا چین سے براہِ راست یا دیگر تصدیق شدہ کیسز سے کوئی واضح تعلق نہیں ہے۔

    ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ ایران میں کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد قابو پانے کے امکانات کم ہوگئے، ایران میں ہونے والی اموات اور انفیکشن کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔

    خیال رہے یران میں کروناوائرس سےاموات کی تعداد8ہوگئی جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد43 تک جا پہنچی ہے ، ترجمان وزارت صحت نےخدشہ ظاہرکیا ہے کہ قم میں کام کرنےوالے چینی مزدوروں کی وجہ سے وائرس پھیل سکتا ہے جبکہ ایرانی وزارت صحت کا کہنا ہے کرونا وائرس ملک میں پھیل رہا ہے، شہری بہت زیادہ لوگ احتیاط کریں۔

    مزید پڑھیں :قاتل کروناوائرس نے ایران میں8 افراد کی جان لے لی

    ایران نے اپنے تمام سرحدی علاقوں اور متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے اور محکمہ صحت کے ڈاکٹرزاور عملہ کو الرٹ کردیا ہے۔

    چودہ ایرانی شہروں میں تعلیمی ادارے اور سنیما، سب ویز، کیفے اور فوارے تک بند کر دیئے گئے ہیں جبکہ قم میں تمام ترمذہبی اجتماعات پر پابندی لگا دی گئی ہے.

    غیرملکی میڈیاکےمطابق ایران میں بڑھتی ہوئی مریضوں کی تعدادپڑوسی ممالک کومتاثرکرسکتی ہے۔ایران سے متحدہ عرب امارات واپس جانےوالےجوڑے میں کوروناوائرس کی تصدیق ہوئی، قم سے لبنان پہنچنے والی پینتالیس سالہ خاتون کورونا وائرس سے متاثرتھیں۔

    سعودی عرب نےاپنےشہریوں اورملک میں مقیم غیرملکیوں کے ایران کا سفر کرنے پر پابندی لگا دی ہے جبکہ عراق اورترکی نےایران کے ساتھ سرحدیں بند کردیں۔
    .

  • ’’کروناوائرس کو عالمی وبا قرار نہیں دیا جاسکتا‘‘

    ’’کروناوائرس کو عالمی وبا قرار نہیں دیا جاسکتا‘‘

    جنیوا: عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ کروناوائرس کو ابھی تک عالمی وبا قرار نہیں دیا جاسکتا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے گلوبل وبائی امراض بچاؤ مرکز کے سربراہ سلوئی برائینڈ کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کو ابھی تک عالمی وبا قرار نہیں دیاجاسکتا۔

    سلوئی برائینڈ نے کہا کہ کروناوائرس چین کے صوبے ہوبائی میں تیزی سے پھیلا۔ موجودہ صورت حال ’’عالمی وبا‘‘ کے زمرے میں نہیں آتی، وائرس کنٹرول کے لیے چینی حکومت کے اقدامات قابل تعریف ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ امید ہے دنیا اس کرونا وائرس پر قابو پالے گی، وبا کے ساتھ جو غلط باتیں پھیلی اسے روکنے کی ضرورت ہے۔ دوسری جانب ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈیڈروس ادھامن نے سوشل میڈیا صارفین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کروناوائرس سے متعلق افواہوں سے گریز کریں۔

    کروناوائرس سے متعلق افواہیں، گوگل میدان میں آگیا

    ایک رپورٹ کے مطابق ڈبلیو ایچ او گوگل کے ساتھ اس امر پر کام کر رہا ہے جس کے تحت سربراہ عالمی ادارہ صحت کا مشورہ کرونا وائرس سے متعلق تلاش کیے گئے مواد میں سرچ انجن کے اوپری حصے پر آئے گا۔

    حالیہ دنوں ڈائریکٹر جنرل نے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا صارفین کو ناصرف مشورہ دیا بلکہ مطالبہ بھی کیا وہ کروناوائرس سے متعلق صرف حقیقی خبروں پر توجہ دیں جبکہ افواہوں اور من گھڑت باتوں سے گریز کریں۔

  • کروناوائرس سے متعلق افواہیں، گوگل میدان میں آگیا

    کروناوائرس سے متعلق افواہیں، گوگل میدان میں آگیا

    جنیوا: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ڈیڈروس ادھامن نے سوشل میڈیا صارفین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کروناوائرس سے متعلق افواہوں سے گریز کریں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈبلیو ایچ او گوگل کے ساتھ اس امر پر کام کر رہا ہے جس کے تحت سربراہ عالمی ادارہ صحت کا مشورہ کرونا وائرس سے متعلق تلاش کیے گئے مواد میں سرچ انجن کے اوپری حصے پر آئے گا۔

    ڈائریکٹر جنرل نے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا صارفین کو ناصرف مشورہ دیا بلکہ مطالبہ بھی کیا وہ کروناوائرس سے متعلق صرف حقیقی خبروں پر توجہ دیں جبکہ افواہوں اور من گھڑت باتوں سے گریز کریں۔

    عالمی ادارہ صحت کا کروناوائرس سے متعلق اہم اجلاس ہوا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ فیس بک، ٹوئٹر سمیت ٹک ٹاک بھی مہلک وائرس کے حوالے سے جھوٹی خبروں پر ایکشن لے رہا ہے، ممکنہ طور پر ایسے مواد کو بھی ہٹا دیا جائے گا جس میں دیگر مرض کو بھی کروناوائرس بتایا گیا ہے۔

    کروناوائرس سے متاثرہ خاتون کے ہاں بچی کی پیدائش

    خیال رہے کہ نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں شہری بغیر تصدیق کیے جان لیوا مرض کے حوالے سے جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں، جبکہ اس کی روک تھام کے لیے ڈیلیو ایچ او نے حکمت علمی اپناتے ہوئے گوگل سے مدد طلب کی۔

    واضح رہے کہ چین میں کورونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہے ، مختلف شہر ویرانے کا منظرپیش کررہے ہیں، کورونا وائرس سے اموات کی تعداد361 ہوگئی ہے جبکہ سترہ ہزارسے زائد افراد وائرس سے متاثر ہیں۔

  • عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس پر ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کر دیا

    عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس پر ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کر دیا

    جنیوا: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO ) نے چین سے دنیا بھر میں پھیلنے والے نئے اور مہلک کرونا وائرس پر عالمی ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے پر صحت سے متعلق عالمی ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، ادارے نے کہا ہے کہ کم زور صحت کے نظام والے ممالک میں وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ ہے، وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کی لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

    ڈی جی ڈبلیو ایچ او ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈھانم نے کہا کہ ایمرجنسی کا مقصد صورت حال سے نمٹنے کے لیے اقدامات کو تیز کرنا ہے، چین پر تجارتی یا سفری پابندیوں کی سفارش نہیں کر رہے۔

    چین کے ہیلتھ کمیشن نے آج رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 9692 ہو گئی ہے جب کہ کم از کم 213 افراد اس کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔

    پاکستان نے چین کے لیے فلائٹ آپریشن معطل کر دیا

    پاکستان نے بھی کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے چین کا فلائٹ آپریشن معطل کر دیا ہے جب کہ امپورٹ‌ کی جانے والی اشیا کو فیومیگیشن کے بعد کلیئر کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے، اس سلسلے میں پاکستان کے تمام ہوائی اڈوں پر آنے والے تمام اور بالخصوص خلیجی ممالک سے آنے والے مسافروں کی سخت اسکریننگ شروع کر دی گئی ہے۔

    سی اے اے کے مطابق چین کے ساتھ براہ راست پروازیں 2 فروری تک منقطع رہیں گی، صورت حال کو دیکھ کر مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا، فلائٹ آپریشن معطل کرنے کا فیصلہ حفاظتی اقدامات کے تحت کیا گیا، 2 فروری تک کسی بھی ایئر پورٹ سے چین کے لیے براہ راست پروازیں آپریٹ نہیں ہوں گی۔

  • کرونا وائرس: بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کے لیے احتیاطی تدابیر جاری

    کرونا وائرس: بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کے لیے احتیاطی تدابیر جاری

    اسلام آباد: کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ڈبلیو ایچ او اور وزارت صحت نے بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کے لیے احتیاطی تدابیر جاری کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کے لیے احتیاطی تدابیر جاری کر دی گئیں، کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ڈبلیو ایچ او اور وزارت صحت نے احتیاطی تدابیر جاری کیں۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق ضروری احتیاطی تدابیر اپنا کرکرونا وائرس سے بچاؤ ممکن ہے، کرونا سے متاثرہ ممالک جانے والے افراد خصوصی احتیاط برتیں، بیرون ملک جانے والےافراد ہاتھ باقاعدگی سے صابن سے دھوئیں۔

    ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ کھانسی، چھینک آنے پر ناک، منہ کو ٹشو سے ڈھانپیں، کھانسنے،چھینکنےکے بعد ٹشو کو مناسب طریقے سے ضائع کریں، بیرون ملک جانے والے افراد سردی، فلو کے شکار مریضوں سے دور رہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق بیرون ملک بخار، فلو،سانس میں دشواری پرمعالج سے رجوع کریں، نزلہ، زکام کی صورت میں دیگر افراد سے ہاتھ ملانے سے گریزکریں۔

    ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ بیرون ملک جانے والے افراد گوشت، انڈوں کو ٹھیک سے پکا کر کھائیں اور پالتو جانوروں سے میل جول میں احتیاط کریں۔

    پاکستان میں کرونا وائرس کی تشخیص نا ممکن ، عالمی لیبارٹریوں سے رابطہ

    واضح رہے کہ پاکستان نے کرونا وائرس کی ممکنہ خطرے کے پیش نظر عالمی لیبارٹریوں سے رابطہ کرلیا ہے۔ ظفرمرزا کا کہنا ہے کہ وائرس کی پاکستان میں تشخیص کی سہولت نہیں ہے۔