Tag: عالمی ادارہ صحت

  • ملک بھر میں پونے 2 کروڑ بچوں کے پیٹ میں کیڑے ہونے کا انکشاف

    ملک بھر میں پونے 2 کروڑ بچوں کے پیٹ میں کیڑے ہونے کا انکشاف

    کراچی: ناقص سیوریج نظام کی وجہ سے ملک بھر میں 1 کروڑ 70 لاکھ بچوں کے پیٹ میں کیڑے ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت صحت اور عالمی ادارہ صحت کے مشترکہ سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ ناقص سیوریج نظام کی بدولت 1 کروڑ 70 لاکھ بچوں کے پیٹ میں کیڑے ہیں۔

    مذکورہ سروے کے مطابق ملک کے 40 اضلاع میں ناقص سیوریج نظام سے 5 سے 15 سال کے بچے متاثر ہیں۔ کراچی کے بھی 46 لاکھ بچوں کو علاج معالجے کی ضرورت ہے۔

    سروے کے جاری ہونے کے بعد محکمہ صحت اور محکمہ تعلیم نے مشترکہ طور پر پیٹ کے کیڑے مار مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کراچی کے تمام اسکولوں میں 29 جنوری کو مہم چلائی جائے گی۔ بچوں کو مہم کے دوران پیٹ کے کیڑوں کو مارنے کی دوا دی جائے گی۔

    مہم کے دوران 200 طالب علموں کو دوائی دینے کی ذمہ داری ایک استاد کی ہوگی۔ استاد کو اسکول انتظامیہ کی جانب سے نامزد کیا جائے گا۔

    اسکولوں میں طالب علموں کی تفصیلات ڈائریکٹوریٹ نجی اسکول نے بھی طلب کر لی۔ ڈائریکٹوریٹ نجی اسکول کی رجسٹرار نے تمام نجی اسکول انتظامیہ کو خط لکھ دیا جس کے مطابق تمام نجی اسکول 10 جنوری سے قبل تفصیلات جمع کروانے کے پابند ہوں گے۔

  • پاکستان میں کتنی فیصد آبادی ڈپریشن کا شکار ہے؟

    پاکستان میں کتنی فیصد آبادی ڈپریشن کا شکار ہے؟

    کراچی: ملک میں ڈپریشن کی بیماری وبا کی صورت اختیار کرتی جارہی ہے، پاکستان میں 34 فیصد آبادی ڈپریشن کا شکار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ڈپریشن کے حوالے سے عالمی ادارے صحت کی رپورٹ شیئر کی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں 34 فیصد آبادی ڈپریشن کا شکار ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اکثر و بیشتر افراد کی جانب سے اسٹریس سمجھ کر ڈپریشن کا علاج نہیں کرایا جاتا ہے، ماہرین کہنا ہے کہ دنیا میں 4.4 فیصد یعنی 30 کروڑ افراد ڈپریشن کا شکار ہیں، ڈپریشن کی علامات کو نظر انداز نہ کیا جائے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈپریشن کی علامات میں جسمانی درد، چڑچڑا پن، معمول کے کام میں دل نہ لگنا، وزن میں نمایاں کمی، توجہ اور فیصلہ سازی میں کمی ہیں۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈپریشن کو اسٹریس سمجھ کر اس کا علاج نہ کرانا اس بیماری میں اضافے کی بڑی وجہ ہے۔

    ڈاکٹر مہرین زمان نے باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈپریشن کو پہلے تصور ہی نہیں کیا جاتا تھا، ڈپریشن کو اگر آسان لفظوں میں بیان کیا جائے تو اداسی ہے، نارمل بارڈر لائن سے نیچے محسوس کرنا، بستر سے نہ اٹھنا، بھوک کا نہ لگنا ڈپریشن کہلاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ روزمرہ کے کاموں میں دل نہ لگنا، جو چیزیں ہمیں خوشی دیتی ہیں ان سے بھی اداس ہوجانا ڈپریشن کی علامات ہیں۔

    ڈاکٹر مہرین زمان نے کہا کہ تاریخ اگر آپ دیکھیں تو ڈپریشن کا سب سے زیادہ شکار نوجوان ہوتے ہیں، یہ بیماری ایک خاص عمر میں نہیں ہوتی ہے، ڈپریشن بچپن میں بھی ہوسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈپریشن کا لفظ اب فیشن کے طور پر بھی استعمال ہونے لگا ہے کہ مثال کے طور پر لوگ کہتے ہیں کہ میں بہت ڈپریسڈ ہوں، ڈپریشن سے نجات کے لیے ضروری ہے کہ اس کا علاج فوری طور پر کرایا جائے۔

    ڈاکٹر مہرین زمان نے کہا کہ ڈپریشن کے علاج کے لیے ایسی دوائیاں موجود ہیں جو آپ کو نارمل زندگی کی جانب راغب کرتی ہیں تاکہ آپ اپنے روزمرہ کے معمولات کو صحیح طریقے سے انجام دے سکیں۔

  • یورپ میں خسرہ تیزی سے پھیل رہا ہے، ڈبلیو ایچ او کا انتباہ

    یورپ میں خسرہ تیزی سے پھیل رہا ہے، ڈبلیو ایچ او کا انتباہ

    نیویارک: عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے انتباہ جاری کیا ہے کہ یورپ میں خسرے کا مرض تیزی سے پھیل رہا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ اونے کہا ہے کہ اس سال کی پہلی ششماہی کے دوران یورپی براعظم میں خسرے کے تقریباً نوے ہزار واقعات سامنے آئے۔

    اس ادارے نے مزید بتایا کہ 2018 کے اسی عرصے کے مقابلے میں یہ تعداد دگنا تھی۔ ساتھ ہی اس پیش رفت کے بعد برطانیہ، البانیہ، چیک جمہوریہ اور یونان کی خسرے سے پاک ممالک کی حیثیت بھی ختم ہو گئی ہے۔

    اس مرض سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں یوکرائن، قزاقستان،جارجیا اور روس ہیں۔ خسرے کے 90 ہزار میں سے 78 فیصد کیسز انہی ممالک میں دیکھنے میں آئے۔

    مزید پڑھیں: امریکی شہر نیویارک میں خسرہ کی وبا پھوٹ پڑی ، ایمرجنسی نافذ

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق خسرے کو ویکسین کے ذریعے ہی روکا جاسکتا ہے، خسرہ ایک ایسی متعدی بیماری ہے جس سے بچوں میں معذوری اور اموات بھی واقع ہوسکتی ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں اس سال جنوری سے جون تک خسرے کے کیسز میں تین گنا اضافہ ہوا، رواں سال دنیا بھر میں تقریباً تین لاکھ 65 کیسز رپورٹ ہوئے جو 2006 کے بعد سب سے زیادہ ہیں۔

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق دنیا بھر میں خسرے کے 6.7 ملین مشتبہ کیسز موجود ہیں، عالمی ادارہ صحت کے مطابق صرف 2017 میں خسرے سے دنیا بھر میں ایک لاکھ 9 ہزار اموات واقع ہوگئی تھیں۔

  • پولیو پراعلیٰ سطح کا اجلاس  ، عالمی ادارہ صحت کا وزیراعظم عمران خان  سےاظہار تشکر

    پولیو پراعلیٰ سطح کا اجلاس ، عالمی ادارہ صحت کا وزیراعظم عمران خان سےاظہار تشکر

    نیویارک : عالمی ادارہ صحت نے پولیو پراعلیٰ سطح کا اجلاس بلانےپر وزیراعظم عمران خان سےاظہارتشکر کرتے ہوئے کہا آپ کی کوشش،قیادت میں پاکستان جلدپولیوفری ملک بن جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیوایچ او) نے وزیراعظم عمران خان سےاظہارتشکر کرتے ہوئے کہا پولیو پراعلیٰ سطح کا اجلاس بلانے پر عمران خان کے شکرگزارہیں، آپ کی کوشش اور قیادت میں پاکستان جلدپولیو فری ملک بنے گا ، پاکستان سےپولیوکےخاتمےکیلئےہرممکن کوشش کریں گے۔

    گذشتہ روز مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس نے خط میں کے پی میں بڑھتےپولیوکیسز پراجلاس طلب کرنےپروزیراعظم عمران خان کاشکریہ ادا کرتے ہوئے پولیو کے خاتمے کی کوششوں پر حکومت پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا تھا۔

    بل گیٹس کا کہنا تھا کہ پولیو ختم کرنے کےلیے ذہنوں سے شکوک نکالنا انتہائی ضروری ہے، حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام پر حکومت کی خصوصی توجہ درکار ہے۔

    مزید پڑھیں : بل گیٹس کا عمران خان کو خط ، ملک میں بڑھتے ہوئے پولیو کیسز پر اجلاس طلب کرنے پر شکریہ

    مائیکروسافٹ کے بانی نے انسدادپولیو ،ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور احساس پروگرام کی بھی تعریف کی اور ستمبرمیں اقوام متحدہ اجلاس میں وزیراعظم سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

    یاد رہے وزیراعظم کی زیر صدارت پولیو سے متعلق اجلاس ہوا تھا ، جس مین پولیو کے بڑھتے کیسز پر وزیراعظم کاتشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاق اورصوبوں کو پولیو کےخلاف مؤثر مہم چلانے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا پولیو کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    پاک فوج کی جانب سےپولیو ٹیموں کومکمل سکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی جبکہ دور دارز علاقوں میں رسائی اورویکسی نیشن کی فراہمی میں پاک فوج معاونت کرےگی جبکہ عالمی اداروں کی بھی پاکستان میں پولیو کے خاتمےکیلئےتعاون کی یقین دہانی کرائی تھی۔

  • عالمی ادارہ صحت کا ‘صنعا’ کے دفتر میں کرپشن کا اعتراف

    عالمی ادارہ صحت کا ‘صنعا’ کے دفتر میں کرپشن کا اعتراف

    نیویارک /صنعاء:عالمی ادارہ صحت نے صنعاءکے دفتر میں کرپشن کا اعتراف کرلیا ، ادارے کی طرف سے جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت یمن میں با صلاحیت، تجربہ کار اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھنے والا عملہ تعینات کرے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈبلیو ایج او کے یمن میں مقامی شراکت داروں کے ساتھ طے پائے بعض معاہدے ختم کیے جا رہے ہیں،یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب عالمی ادارہ حوثی باغیوں کے زیر تسلط صنعاءمیں موجود اپنے دفتر میں کرپشن کا اعتراف کر چکا ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ عالمی ادارہ 2018ءکے پروگرام پر نظر ثانی کرے گا۔ یمن میں تنظیم کا نیا ڈائریکٹر اور ملازمین تعینات کیے جائیں گے اور موجودہ انتظامیہ کو ہٹا دیا جائے گا۔

    بیان میں یقین دلایا گیا کہ رواں سال کے آخر تک یمن میں عالمی ادارہ صحت کی سرگرمیوں کی رپورٹ آنے کے بعد مبینہ بدعنوانی کے واقعات کا حل نکال لیا جائےگا۔

    بیان میں اعتراف کیا گیا ہے کہ مالیاتی اور انتظامی ضابطہ کار کے حوالے سے یمن سے مایوس کن خبریں مل رہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ عالمی ادارہ صحت یمن میں با صلاحیت، تجربہ کار اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھنے والا عملہ تعینات کرے گا۔

  • عالمی ادارہ صحت نے پاکستان کو لشمینیا بیماری سے نمٹنے کی دوائیں فراہم کردیں

    عالمی ادارہ صحت نے پاکستان کو لشمینیا بیماری سے نمٹنے کی دوائیں فراہم کردیں

    اسلام آباد: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پاکستان کو لشمینیا بیماری سے نمٹنے کی دوائیں فراہم کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت قومی صحت میں لشمینیا بیماری کی ادویات حوالگی کی تقریب منعقد ہوئی، عالمی ادارہ صحت پاکستان کے سربراہ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے تقریب میں شرکت کی۔

    ظفر مرزا نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت نے لشمینیا کے 30 ہزار انجکشن فراہم کیے ہیں، لشمینیا سینڈ فلائی نامی مکھی سے لاحق ہونے والی بیماری ہے، سینڈ فلائی نامی مکھی نمی والی جگہوں پر ٹھکانہ بناتی ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ لشمینیا بیماری پھیلانے والی مکھی صبح و شام حملہ آور ہوتی ہے، بیماری انسانی جلد و اندرونی اعضا کو متاثر کرتی ہے۔

    مزید پڑھیں: لشمینیا بیماری ہے، اس کا علاج دوا سے ہوتا ہے، دم درود سے نہیں

    انہوں نے کہا کہ کھلی فضا میں رہنے والے افراد لشمینیا کا باآسانی شکار بنتے ہیں، عالمی ادارہ صحت پاکستان کو لشمینیا کی مزید 35 ہزار خوراکیں فراہم کرے گا۔ لشمینیا کی ادویات فراہمی پر ڈبلیو ایچ او کے شکر گزار ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ حکومت لشمینیا بیماری کی روک تھام کے لیے اقدامات کررہی ہے، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور پنجاب کے بعض علاقے لشمینیا سے متاثر ہیں۔

    یاد رہے کہ خیبر پختون خواہ کا علاقہ جنوبی وزیرستان ان دنوں لشمینیا نامی بیماری کی زد میں ہے۔

  • وزارت صحت کو لشمینیا کی دواؤں کے لیے جنیوا میں عالمی ادارے سے رابطے کی ہدایت

    وزارت صحت کو لشمینیا کی دواؤں کے لیے جنیوا میں عالمی ادارے سے رابطے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزارتِ صحت کو لشمینیا کی دواؤں کے لیے جنیوا میں عالمی ادارے سے رابطے کی ہدایت کی گئی ہے، اس سلسلے میں وفاقی دار الحکومت میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔

    اجلاس میں وزیر صحت خیبر پختون خوا ہشام خان نے شرکت کی، ڈی جی ہیلتھ، سی ای او ڈریپ، عالمی ادارۂ صحت کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔ ترجمان وزارت نے بتایا کہ اجلاس میں لشمینیا بیماری کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔

    معاونِ خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ حکومت لشمینیا بیماری کی روک تھام کے لیے اقدامات کر رہی ہے، یہ بیماری انسانوں تک سینڈ فلائی کے ذریعے پھیلتی ہے، خیبر پختون خوا، بلوچستان اور پنجاب کے بعض علاقے لشمینیا سے متاثر ہیں۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے اجلاس میں وزارتِ صحت کو لشمینیا پر قومی ایکشن پلان تیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) لشمینیا ایکشن پلان کے لیے تکنیکی معاونت فراہم کرے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  لشمینیا بیماری ہے، اس کا علاج دوا سے ہوتا ہے، دم درود سے نہیں

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے وزارتِ صحت کو متعلقہ دواؤں کی دستیابی یقینی بنانے اور ملک میں دستیابی کے لیے جنیوا میں عالمی ادارے سے رابطے کی ہدایت کی۔

    واضح رہے کہ خیبر پختون خواہ کا علاقہ جنوبی وزیرستان ان دنوں لشمینیا نامی بیماری کی زد میں ہے، یہ بیماری ایک مچھر کے کاٹنے سے ہوتی ہے اور اس میں متاثرہ جگہ پر زخم ہو جاتے ہیں، ماہرین کے مطابق علاج مہنگا ہے اور ویکسین تا حال دریافت نہیں ہو سکی ہے۔

  • ڈیٹنگ ایپس جنسی طور پر پھیلنے والے بیماریوں کی بڑی وجہ ہے، عالمی ادارہ صحت

    ڈیٹنگ ایپس جنسی طور پر پھیلنے والے بیماریوں کی بڑی وجہ ہے، عالمی ادارہ صحت

    نیویارک : عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا روزانہ دس لاکھ افراد دنیا بھر میں جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں کی لپیٹ میں آتے ہیں، جس کی بڑی وجہ ڈیٹنگ ایپس ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے جنسی طور پر پھیلنے والی بیماریوں کے انسداد میں مناسب پیش رفت نہ ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    صحت کے عالمی ادارے نے ہفتے کو جاری کی گئی اپنی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ ایسی بیماریوں میں افزائش کی وجہ ڈیٹنگ ایپس کا زیادہ استعمال ہے، جوبہت خطرناک ہے۔

    نئی رپورٹ میں بتایا گیا دنیا کی مجموعی آبادی میں اوسطاً پچیس فیصد افراد کو کوئی نہ کوئی ایسی بیماری لاحق ہے، روزانہ کی بنیاد پر دس لاکھ افراد دنیا بھر میں جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں کی لپیٹ میں آتے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق 2016 کے دوران کلائمیڈیا، گنوریا، ٹرائکوموناسس اور سفلسس جیسی بیماریوں کے 37 کروڑ ساٹھ لاکھ کیسز سامنے آئے۔

    جن میں 15 سے 45 برس تک کے افراد میں سے 12 کروڑ 70 لاکھ افراد کو کلائمیڈیا، 8 کروڑ 70 لاکھ افراد کو گنوریا اور 6 کروڑ 30 لاکھ افراد کو سفلسس ہوا جب کہ 15 کروڑ 60 لاکھ افراد کو ٹرائکومونیسس کی بیماری لاحق ہوئی۔

    ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر یونیورسل ہیلتھ کوریج پیٹر سلاما نے کہا کہ جنسی طور پر پھیلنے والی بیماریوں میں اضافہ دنیا بھر میں حکام کے لیے ’ویک اپ کال‘ ہے کہ وہ جنسی بیماریوں سے روک تھام کے لیے میسر وسائل تک رسائی دیں۔

  • پولیو: عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پرسفری پابندیوں میں توسیع کردی

    پولیو: عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پرسفری پابندیوں میں توسیع کردی

    لاہور: پاکستان میں پولیو کا وار برقرار ہے، عالمی ادارۂ صحت نے اپنے تحفظات کا اظہار کر دیا، پاکستان پر سفری پابندیوں میں 3 ماہ کی توسیع کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کے پولیو پروگرام پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا، ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ پاکستان میں انسداد پولیو پروگرام درست سمت میں کام نہیں کر رہا۔

    پابندیوں میں توسیع کے باعث بیرون ملک سفر کرنے والے پاکستانیوں کو مشکلات کا سامنا ہوگا، پاکستان سے باہر جانے والوں کو پولیو ویکسی نیشن لازمی کرانا ہوگی۔

    بیرون ملک جانے کے لیے پولیو ویکسی نیشن سرٹیفیکٹ پاس رکھنا لازمی قرار دے دیا گیا، بیرون ملک سے واپسی پر بھی پاکستانیوں کو ویکسی نیشن کروانی ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ملک کے 6 بڑے شہروں کے سیوریج میں پولیو وائرس موجود

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پولیو کا ٹائپ ون وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، مختلف شہروں کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کا خطرہ بڑھ رہا ہے، لاہور اور دیگر شہروں میں 21 کیسز رپورٹ ہونا تشویش ناک ہے۔

    عالمی ادارۂ صحت نے کہا کہ کراچی کا وائرس پاکستان سے باہر ایران میں بھی پایا گیا ہے، عارضی سفری پابندیوں کو اس صورت حال میں برقرار رکھا جائے گا۔

    دریں اثنا، عالمی ادارہ صحت نے پاکستان میں پولیو ٹیموں پر حملوں پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

  • ایچ آئی وی کیسز: عالمی ادارۂ صحت کی ٹیم کراچی پہنچ گئی

    ایچ آئی وی کیسز: عالمی ادارۂ صحت کی ٹیم کراچی پہنچ گئی

    کراچی: عالمی ادارۂ صحت کی ٹیم کراچی پہنچ گئی ہے، ماہرین کی ٹیم لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی کے پھیلاؤ پر تحقیقات کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ٹیم سندھ کے ضلع لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کے پھیلاؤ پر تحقیقات کرنے کے لیے کراچی پہنچ گئی ہے۔

    ڈی جی ہیلتھ مسعود سولنگی نے کراچی ایئر پورٹ پر وفد کا استقبال کیا، ڈبلیو ایچ او کا وفد کراچی میں محکمۂ صحت سمیت دیگر حکام سے مشاورت بھی کرے گا۔

    رتوڈیرو میں اب تک 700 افراد میں ایچ آئی وی وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے، انچارج سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کا کہنا ہے ان افراد میں 576 بچے اور 124 بڑے شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  رتوڈیرو: 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی: ڈاکٹر سکندر میمن

    ڈاکٹر سکندر میمن کا کہنا تھا کہ اس معاملے کی تہہ تک جانے کے لیے متاثرہ افراد کا ڈی این اے بھی کرایا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کی وبائی صورت حال کے پیش نظر پاکستان کی تعاون کی درخواست قبول کی تھی۔

    ادھر سندھ کے ضلع شکارپور میں بھی ایچ آئی وی کیسز میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، آج ایچ آئی وی وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 36 ہو گئی ہے۔