Tag: عالمی ادارہ صحت

  • رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے تعاون طلب کر لیا

    رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے تعاون طلب کر لیا

    اسلام آباد: سندھ کے ضلع لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز کی وبائی صورت حال کے پیشِ نظر پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے تعاون طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ڈبلیو ایچ او سے سندھ کے ایک علاقے میں ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز کی وبائی صورت حال کے حوالے سے تعاون طلب کر لیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت نے ڈبلیو ایچ او کو مراسلہ لکھ دیا ہے، جس میں پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے ماہرین کی ٹیم بھجوانے کی درخواست کر دی ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہےکہ ڈبلیو ایچ او متاثرہ علاقوں کے لیے اپنے ماہرین کی ٹیم فوری روانہ کرے، دریں اثنا، پاکستان نے ڈبلیو ایچ او سے ایڈز کی تشخیصی کٹس کی فراہمی سے متعلق بھی درخواست کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  رتوڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی اداروں کو وجوہ سے آگاہ کر دیا

    مراسلے میں کہا گیا کہ ڈبلیو ایچ او ایچ آئی وی کی 50 ہزار تشخیصی کٹس فوری فراہم کرے۔

    پاکستان کا کہنا تھا کہ ضلع لاڑکانہ میں ایڈز کیسز وبائی صورت حال اختیار کر چکے ہیں، ایڈز سے متاثرہ 500 بچوں کی عمریں 2 تا 15 برس ہیں، وفاق ایڈز کی وبائی صورت حال میں سندھ سے رابطے میں ہے۔

    واضح رہے کہ دو دن قبل وفاقی اور سندھ کے محکمہ صحت کی جانب سے عالمی اداروں کو رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کیسز سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی، عالمی اداروں نے پاکستان کو انسداد ایڈز کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی۔

  • رتوڈیرو میں ایڈز کی وبائی صورت حال، وفاقی حکومت کا عالمی اداروں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ

    رتوڈیرو میں ایڈز کی وبائی صورت حال، وفاقی حکومت کا عالمی اداروں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: صوبہ سندھ کے ضلع لاڑکانہ کے تعلقہ رتو ڈیرو میں ایڈز کی وبائی صورتِ حال کے پیشِ نظر وفاقی حکومت نے عالمی اداروں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایڈز نے وبائی صورت اختیار کر لی ہے، حکومتِ پاکستان نے اس سلسلے میں عالمی اداروں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کر لیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ حکومت نے انسدادِ ایڈز کے عالمی پارٹنرز کا اجلاس طلب کر لیا ہے، ظفر مرزا کی زیرِ صدارت یہ اجلاس 20 مئی کو اسلام آباد میں ہوگا۔

    اجلاس میں سندھ محکمہ صحت، صوبائی انسدادِ ایڈز پروگرام کے حکام، سیکریٹری اور ڈی جی ہیلتھ، قومی ایڈز پروگرام کے حکام سمیت عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او)، یونی سیف، یو این ڈی پی کے نمائندے شریک ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ: ایچ آئی وی اسکریننگ کا 18 واں روز، تعداد 534 ہو گئی

    ذرایع نے بتایا کہ اجلاس میں ایڈز کی موجودہ صورت حال، اس کے تدارک کے لیے اقدامات اور چیلنجز پر بریفنگ دی جائے گی۔

    اجلاس میں عالمی اداروں کی مشاورت سے مستقبل کی حکمتِ عملی بھی طے کی جائے گی، اور ایڈز کیسز کے پیش نظر عالمی اداروں کو ضروریات سے آگاہ کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام نے دو دن قبل بتایا تھا کہ رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کیسز میں مزید اضافہ ہو گیا ہے، ایچ آئی وی اسکریننگ کے اٹھارویں روز مزید کیسز سامنے آنے کے بعد مجموعی تعداد 534 ہو گئی۔

  • عالمی ادارہ صحت کی ملیریا سے بچاؤ کی دنیا کی پہلی ویکسین کی آزمائش

    عالمی ادارہ صحت کی ملیریا سے بچاؤ کی دنیا کی پہلی ویکسین کی آزمائش

    جینوا : عالمی ادارہ صحت نے ملیریا کی ویکسین تیار کرلی، ویکسین کی آزمائش صرف ملاوا میں کی جائے گی، دوسرے مرحلے میں گھانا اور کینیا میں بھی آزمایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور دیگر کئی دوائی ساز اداروں کی طویل تحقیقات اور اربوں ڈالر کی لاگت کے بعد تیار کی گئی ملیریا سے بچاو کی پہلی ویکسین کی آزمائش شروع کردی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ملیریا کے لیے اب تک کوئی خصوصی ویکسین تیار نہیں کی گئی، تاہم اس سے ممکنہ تحفظ اور بچاو کے لیے دیگر دواوں کی مدد لی جاتی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں سالانہ لاکھوں افراد اس مرض کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں، بخار کے سبب ہونے والی زیادہ تر ہلاکتیں ملیریا کی وجہ سے ہی ہوتی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے گزشتہ برس ملیریا کے بچاو کے عالمی دن ملیریا سے بچاو کے لیے آر ٹی ایس ایس نامی ویکسین تیار کرنے کا دعویٰ کیا تھا اور اعلان کیا تھا کہ اس کی آزمائش اپریل 2019 میں شروع کی جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اب عالمی ادارہ صحت نے اس کی آزمائش شروع کردی۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق ملیریا سے بچاو کے لیے تیار کی جانے والی دنیا کی پہلی ویکسین کی آزمائشی افریقی ملک ملاوا سے شروع کردی گئی۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق ملاوا کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں ملیریا سے سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوتی ہیں۔ابتدائی طور پر اس ویکیسن کی آزمائش صرف ملاوا میں کی جائے گی، دوسرے مرحلے میں اس ویکسین کو قریبی ممالک گھانا اور کینیا میں بھی آزمایا جائے گا۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق اس ویکسین کی آزمائش کا پروگرام 4 سال تک جاری رہے گا اور اس دوران ہر 5 ماہ کے بچے سے لے کر 2 سال کے بچوں کو سالانہ 4 بار ویکسین دی جائے گی۔

    ماہرین کے مطابق بچوں کو یہ ویکسین 4 بار دی جائے گی، شروع میں بچوں کو اس ویکسین کے ہر تین ماہ بعد تین ڈوز، جب کہ آخری ڈوز 18 ماہ بعد دی جائے گی۔

  • پشاور: ڈبلیو ایچ او نے پولیو وائرس کے گڑھ شاہین مسلم ٹاؤن کو پولیو سے پاک قرار دے دیا

    پشاور: ڈبلیو ایچ او نے پولیو وائرس کے گڑھ شاہین مسلم ٹاؤن کو پولیو سے پاک قرار دے دیا

    پشاور: پولیو ورکرز کی ڈیڑھ سال کی محنت رنگ لے آئی، شاہین مسلم ٹاؤن میں لیے گئے سیوریج نمونوں میں پولیو وائرس نہیں ملا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیو ورکرز کی محنت کے نتیجے میں پشاور کا علاقہ شاہین مسلم ٹاؤن پولیو وائرس سے پاک ہوگیا، عالمی ادارۂ صحت نے تصدیق کر دی کہ شاہین مسلم ٹاؤن کے نمونے پولیو سے پاک ہیں۔

    شاہین مسلم ٹاؤن کے سیوریج نمونوں میں ہر بار پولیو وائرس پایا گیا تھا، ڈبلیو ایچ او نے علاقے کو پولیو وائرس کا گڑھ قرار دیا تھا، نکاسی آب کے نالوں کے نمونے رواں مہینے 10 اپریل کو لیے گئے تھے۔

    پولیو وائرس کے خطرناک اسٹیٹس کے پیش نظر انسداد پولیو مہمات میں شاہین مسلم ٹاؤن پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی تھی۔

    انسداد پولیو مہم کے لیے وزیر اعظم عمران خان کے فوکل پرسن بابر بن عطا نے کہا کہ شاہین مسلم ٹاؤن سے پولیو وائرس کا خاتمہ بڑی کام یابی ہے۔ بابر بن عطا نے کہا کہ اس بڑی کام یابی پر میں پولیو ورکرز اور عوام کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

    یہ بھی پڑھیں:  انشاءاللہ پشاور پولیو ڈرامے میں ملوث تمام ملزمان سلاخوں کے پیچھے ہوں گے، بابر عطا

    خیال رہے کہ ملک بھر کے 59 مقامات سے ہر ڈیڑھ ماہ بعد سیوریج نمونے لیے جاتے ہیں۔

    یاد رہے کہ پشاور میں چند دن قبل پولیو سے بچوں کی طبیعت خراب ہونے کی جعلی ویڈیو منظر عام پر آ گئی تھی، جس کا بھانڈا پھوٹنے کے بعد مرکزی ملزم نذر محمد کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔

    گزشتہ روز بابر عطا نے کہا تھا کہ پشاور پولیو ڈرامے میں ملوث تمام ملزمان سلاخوں کے پیچھے ہوں گے، پولیس چیف سے مسلسل رابطے میں ہوں اور تمام صورت حال پر نظر ہے، پولیو ڈرامے میں ملوث 12 افراد کے خلاف ایف آئی درج کر لی گئی ہے۔

  • نرسنگ کے شعبے کے لیے مربوط حکمت عملی بنا رہے ہیں: وفاقی وزیر صحت

    نرسنگ کے شعبے کے لیے مربوط حکمت عملی بنا رہے ہیں: وفاقی وزیر صحت

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ صحت عامر کیانی نے کہا ہے کہ نرسنگ کے شعبے میں بہتری لانے کے لیے مربوط حکمتِ عملی بنائی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وفاقی وزیرِ صحت نے ڈبلیو ایچ او کے سربراہ کے ہم راہ مشترکہ پریس کانفرنس کی، عامر کیانی نے کہا کہ صحت کے شعبے میں بڑے پیمانے پر اصلاحات لا رہے ہیں۔

    [bs-quote quote=”امید ہے ڈبلیو ایچ او انسدادِ پولیو و خسرہ کے لیے تعاون جاری رکھے گا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”وزیرِ صحت”][/bs-quote]

    وفاقی وزیرِ صحت نے کہا ’ہم شعبۂ صحت میں بہتری کے لیے عالمی ادارۂ صحت سے بھرپور شراکت داری چاہتے ہیں۔‘

    وفاقی وزیرِ صحت عامر کیانی نے مزید کہا ’سربراہ ڈبلیو ایچ او کے دورۂ پاکستان پر شکر گزار ہیں، حکومت صحتِ عامہ کی بہتری اور انسدادِ پولیو کے لیے پُر عزم ہے۔‘

    عامر کیانی کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر ٹیڈروس نے شعبۂ صحت میں بہتری کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کو سراہا، ڈاکٹر ٹیڈروس نے قومی انسدادِ خسرہ مہم کی کام یابی کی بھی تعریف کی۔

    وفاقی وزیرِ صحت نے مزید کہا کہ امید ہے ڈبلیو ایچ او انسدادِ پولیو و خسرہ کے لیے تعاون جاری رکھے گا، تحریکِ انصاف کی حکومت پولیو کے خاتمے کے لیے پُر عزم ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  وفاقی وزیرصحت کی سربراہ ڈبلیوایچ او سے ملاقات،شعبہ صحت میں بھرپور تعاون جاری رکھنے پر اتفاق


    واضح رہے کہ دو دن قبل عالمی ادارۂ صحت ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس ایدھنم پاکستان کے دو روزہ دورے پر آئے تھے، گزشتہ روز انھوں نے پولیو ڈونر کانفرنس میں شرکت کی۔

    حکومت نے کی جانب سے 24 اکتوبر سے چلائی جانے والی ملک گیر قومی انسدادِ پولیو مہم کو عالمی ادارۂ صحت نے تاریخ کی کام یاب ترین مہم قرار دیا تھا، ڈونرز کانفرنس کا مقصد ڈونرز کو انسدادِ پولیو کے لیے پی ٹی آئی حکومت کی 3 سالہ ضرورتوں سے آگاہ کرنا تھا۔

  • عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس ایدھنم پاکستان پہنچ گئے

    عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس ایدھنم پاکستان پہنچ گئے

    اسلام آباد : عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس ایدھنم  پاکستان پہنچ گئے، اسلام آباد ایئر پورٹ پر وزارت صحت اور ڈبلیو ایچ او کے مقامی حکام نے ڈاکٹر ٹیڈروس کااستقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس دوروزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ سات جنوری تک پاکستان میں قیام کریں گے، دورے کے موقع پر سربراہ ڈبلیو ایچ او وزیراعظم عمران خان سے خصوصی ملاقات کریں گے۔

    اس کے علاوہ ڈاکٹر ٹیڈروس ایدھنم  وزیر صحت اور ڈی جی ہیلتھ سے بھی ملاقات کریں گے، سربراہ ڈبلیو ایچ او کا یہ پاکستان کا پہلا دورہ ہے، ڈاکٹر ٹیڈروس پولیو ایمرجنسی آپریشن سینٹر کا دورہ بھی کریں گے، جہاں ان کو پاکستان میں کیے جانے والے انسداد پولیو کے اقدامات پر بریفنگ دی جائے گی۔

    علاوہ ازیں ڈاکٹرٹیڈروس سات جنوری کو پولیو ڈونرکانفرنس میں شریک ہوں گے، وزیر صحت کی زیرصدارت ڈونرکانفرنس وزیراعظم ہاؤس میں منعقد ہوگی، پاکستان کانفرنس میں دنیا کو انسداد پولیو سے متعلق اپنے اقدامات سے آگاہ کرے گا۔

    مزید پڑھیں: سربراہ ڈبلیوایچ او ڈاکٹر ٹیڈروس ایدھنم کل پاکستان پہنچیں گے

    پاکستان ڈونرز کو انسداد پولیو کیلئے3سالہ ضرورتوں سے آگاہ کرے گا، کانفرنس میں سعودی عرب، جاپان، آسٹریلیا، برطانیہ،جرمنی اور کینیڈا کے نمائندے کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

    اس کے علاوہ بین الاقوامی نتظیموں ڈبلیوایچ او، یونیسیف، بل اینڈ میلنڈگیٹس فاؤنڈیشن کے نمائندے بھی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

  • ایڈز سے بچاؤ اور آگاہی کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے

    ایڈز سے بچاؤ اور آگاہی کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے

    دنیا بھر میں آج ایچ آئی وی ایڈز سے بچاؤ اور آگاہی کا عالمی دن منایا جارہا ہے جس کا مقصد اس جان لیوا مرض اور اس سے بچاؤ کے بارے میں لوگوں میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔

    دنیا بھر میں آج ایڈز کا عالمی دن منایا جارہا ہے، جس کا مقصد اس انتہائی مہلک مرض کے بارے میں آگاہی دینا اور ایڈز سے بچاؤ سے متعلق حفاظتی احتیاطی تدابیر کے بارے میں شعور اجاگر کرنا ہے، ایڈز کا عالمی دن دنیا میں پہلی مرتبہ 1987ء میں منایا گیا۔

    ایڈز بلاشبہ جدید دور کا ایک خطرناک مرض ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں 3 کروڑ سے زائد افراد ایچ آئی وی ایڈز سے متاثر ہیں، پاکستان میں ایڈز پھیلنے کی سب سے بڑی وجہ نشہ کرنے والے افراد کا سرنجوں کا غلط استعمال ہے۔

    ایڈز کا مرض ایک وائرس کے ذریعے پھیلتا ہے، جو انسانی مدافعتی نظام کو تباہ کر دیتا ہے، ایسی حالت میں کوئی بھی بیماری انسانی جسم میں داخل ہوتی ہے تو مہلک صورت اختیار کر لیتی ہے۔ اس جراثیم کو ایچ آئی وی کہتے ہیں۔ اور یہ انسانی جسم کے مدافعتی نظام کو ناکارہ بنانے والا وائرس بھی کہلاتا ہے، ماہرین کے مطابق صرف احتیاط ہی کے ذریعے اس بیماری سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔

    تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ایچ آئی وی کا شکار ہونے کے چند دن بعد 85 فیصد لوگوں کو انفیکشن کی علامات ظاہر ہوتی ہیں جس کا بروقت علاج مرض کو جان لیوا ہونے سے بچا سکتا ہے۔

    ہمارے معاشرے میں آج بھی ایڈز سے متعلق آگاہی ہونے کے باوجود خوف موجود ہے اور ایچ آئی وی سے متاثرہ شخص کو مرض اور معاشرے دونوں سے اپنی بقا کی جنگ لڑنا پڑ رہی ہے، ایڈز کا علاج بروقت تشخیص اور احتیاط کے ساتھ ساتھ مثبت رویہ اپنائے بغیر ممکن نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عام آدمی کو اس مرض کے بارے میں شعور حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔

  • فضائی آلودگی سالانہ 6 لاکھ بچوں کی اموات کا سبب

    فضائی آلودگی سالانہ 6 لاکھ بچوں کی اموات کا سبب

    اسلام آباد: عالمی ادارہ صحت نے رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ فضائی آلودگی کے سبب سالانہ چھ لاکھ بچے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق ہر دس میں سے نو افراد آلودہ فضا میں سانس لیتے ہیں، فضائی آلودگی سے سب سے زیادہ بچے متاثر ہوتے ہیں، پندرہ سال سے کم عمر 93 فی صد بچے زہریلی ہوا کے باعث سانس کی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوکر موت کی وادی میں چلے جاتے ہیں۔

    فضا میں شامل سلفیٹ اور بلیک کاربن پھیپھڑوں اور دل کے امراض کا سبب بنتے ہیں، غریب ممالک کے بچے اس صورتحال کا زیادہ نشانہ بن رہے ہیں۔

    سال 2016 میں سانس میں انفیکشن کی وجہ سے چھ لاکھ بچوں کی موت ہوئی، آلودہ ماحول لاکھوں بچوں کے لیے زہر قاتل ثابت ہورہا ہے جبکہ فضائی آلودگی سے انتقال کرجانے والے بچوں میں ہر دس میں ایک بچہ پانچ سال سے کم عمر کا ہوتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق متاثرہ ممالک میں افریقی اور ایشیائی ممالک سرفہرست ہیں۔

  • ڈبلیوایچ او پنجاب میں ایچ آرایچ آبزرویٹری قائم کرے گا‘ یاسمین راشد

    ڈبلیوایچ او پنجاب میں ایچ آرایچ آبزرویٹری قائم کرے گا‘ یاسمین راشد

    لاہور: وزیرصحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشد کا کہنا ہے کہ ہیومن ریسورسزکی ترقی صحت کے اہداف میں معاون ثابت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرصحت پنجاب یاسمین راشد سے عالمی ادارہ صحت کے وفد نے ملاقات کی اور محکمہ صحت پنجاب کوانسانی وسائل کی ترقی کے لیے تعاون کی پیشکش کی۔

    عالمی شہرت یافتہ ڈاکٹرماریورابرٹو نے کہا کہ انسانی وسائل کی ترقی کے لیے ساتھ کام کریں گے جس پر ڈاکٹریاسمین راشد نے ڈبلیوایچ او کی جانب سے تعاون کی پیشکش کا خیرمقدم کیا۔

    اس موقع پروزیرصحت پنجاب کا کہنا تھا کہ ڈبلیوایچ او پنجاب میں ایچ آرایچ آبزرویٹری قائم کرے گا، ہیلتھ ہیومن ریسورس کے لیے اسٹریٹیجک فریم ورک میں تعاون کیا جائے گا۔

    ڈاکٹریاسمین راشد نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت پہلے ہی پنجاب میں گرانقدرخدمات انجام دے رہا ہے، ہیومن ریسورسزکی ترقی صحت کے اہداف میں معاون ثابت ہوگی۔

    ماریورابرٹو کا کہنا تھا کہ دیگرممالک میں ہیلتھ ہیومن ریسورسزکے فروغ کے لیے خدمات دے چکا ہوں، پنجاب میں محکمہ صحت کی ترقی کے لیے صلاحیتیں بروئے کارلاؤں گا۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا محکمہ صحت میں روبو کال سروس شروع کرنے کا اعلان

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے محکمہ صحت میں روبوکال سروس شروع کرنے کا اعلان کیا تھا

  • پولیو: عالمی ادارہ صحت کا پاکستان پرعالمی سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ

    پولیو: عالمی ادارہ صحت کا پاکستان پرعالمی سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ

    جنیوا: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے پاکستان پرعالمی مشروط سفری پابندیوں میں مزید توسیع کر دی ہے، پاکستان پر یہ پابندیاں اب مزید تین ماہ کے لیے برقرار رہیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پر سفری پابندیوں میں توسیع ڈبلیو ایچ او کی پولیو سے متعلق ایمرجنسی کمیٹی کی سفارش کے بعد کی گئی ہے۔

    قبل ازیں سویٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں کہا گیا کہ پولیو وائرس کاعالمی پھیلاؤ صحت عامہ کے لیے بدستور خطرہ ہے۔

    اجلاس کے اعلامیے کے مطابق پاکستان اور افغانستان بدستور پولیو وائرس کے پھیلاؤ میں ملوث ہیں، پاک افغان سرحدی مہاجرین پولیو پھیلاؤ کا سبب بن رہے ہیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کراچی، پشاور اور کوئٹہ بلاک سے وائرس کا پھیلاؤ ہورہا ہے، تاہم اس سلسلے میں پاکستان کی انسداد پولیو سے متعلق کارکردگی کو قابل ستائش قرار دیا گیا۔

    پولیو کا مرض اپنے خاتمے کے قریب ہے: وزیر اعظم


    ڈبلیو ایچ او نے پولیو کے خلاف پاک افغان اعلیٰ سطحی تعاون کی تعریف کی جب کہ اجلاس میں پاک افغان دوطرفہ تعاون کو مزید بہتر بنانے کی بھی سفارش کی گئی۔

    عالمی ادارہ صحت نے اجلاس میں اعلامیہ جاری کیا کہ دنیا پولیو کے خاتمے کے قریب پہنچ چکی ہے، اس لیے عالمی برادری کو پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کے لیے مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔