Tag: عالمی ادارہ صحت

  • کراچی میں پولیوکیسز:پاکستان پرمزید پابندیاں لگنےکاامکان

    کراچی میں پولیوکیسز:پاکستان پرمزید پابندیاں لگنےکاامکان

    کراچی : پولیو کے حوالے سے کراچی میں کیسز رپورٹ ہونے پرعالمی ادارۂ صحت کو تشویش لاحق ہوگئی ہے، ڈبلیو ایچ او کی جانب سے پاکستان پرمزید پابندیاں لگنے کا امکان ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق فاٹا، ڈی آئی خان اورسندھ سمیت دیگرشہروں میں رواں سال ایک سواٹھارہ پولیوکیسز سامنے آئے ہیں،جبکہ کراچی میں پولیو کیسز نےعالمی ادارۂ صحت کو پریشانی میں مبتلا کردیاہے ۔

    ذرائع محکمہ صحت کے مطابق تیس ستمبر کوجنیوا میں عالمی ادارہ صحت کا اجلاس منعقد ہوگا، جس میں پولیو کیسز میں اضافے پر پاکستان پرمزید سفری پابندیاں عائد کی جاسکتی ہیں ۔

    اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی پولیو فوکل پرسن عائشہ رضا فاروق کریں گی، وزارتِ صحت کے مطابق خییر ایجنسی کی تحصیل میں 16 ماہ کی بچی سلمیٰ اورپشاورمیں 8 کی ماہ حبیبہ پولیو سے متاثر ہوئیں۔

    حبیبہ کے والدین نے انسدادِ پولیو مہم میں اپنی بچی کو قطرے پلوانے سے انکارکردیا تھا۔ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ رواں سال فاٹا میں 119، خیبر پختونخوا میں 28، سندھ میں 14، پنجاب میں 2 اور بلوچستان میں 3 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

  • عالمی ادارہ صحت نے ایبولا وائرس کو خطرہ قرار دے دیا

    عالمی ادارہ صحت نے ایبولا وائرس کو خطرہ قرار دے دیا

    مغربی افریقہ: عالمی ادارہ صحت نے مغربی افریقہ سے پھوٹنے والے ایبولا وائرس کی وبا کو بین الاقوامی صحت کے لیے ایمرجنسی قرار دیا ہے۔

    اب تک مغربی افریقہ کے چار ملکوں میں اس وبا کی وجہ سے تقریباً ایک ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

    ڈبلیو ایچ او کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس وبا کی شدت کی وجہ سے اس کے دنیا کے دوسرے ملکوں تک پھیلنے کے سنگین خطرات ہو سکتے ہیں۔

  • عالمی ادارہ صحت نے پشاور کو دنیا بھر میں پولیو وائرس کا مرکز قرار دیدیا

    عالمی ادارہ صحت نے پشاور کو دنیا بھر میں پولیو وائرس کا مرکز قرار دیدیا

    :      عالمی ادارہ صحت نے پشاور کو دنیا بھر میں پولیو وائرس کا مرکز قرار دے دیا۔

    عالمی ادارہ صحت کے اعلامیہ کے مطابق پاکستان بھر میں پائے جانے والے نوے فیصد پولیو کیسز کا جینیاتی تعلق پشاور سے جاملتا ہے، پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں دو ہزار بارہ کے برعکس دو ہزار تیرہ میں پولیو کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

    پولیو وائرس کے حوالے سے قائم علاقائی ریفرنس لیبارٹری کے نتائج کے مطابق پاکستان میں سامنے آنے والے اکیانوے کیسوں میں تراسی کا جینیاتی تعلق پشاور سے ملتا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت نے بتایا کہ گذشتہ چار سالوں کے دوران پشاور کے مختلف علاقوں سے جمع کیے گئے سیوریج کے چھیاسی نمونوں میں سے بہتر مہلک پولیو وائرس کے نمونے پائے گئے۔

    گذشتہ چھ ماہ میں پشاور کے مختلف علاقوں سے جمع کیے گئے سیوریج کے تمام نمونوں میں پولیو وائرس پائے گئے، پشاور میں گذشتہ پانچ سالوں کے دوران پولیو کے پینتالیس کیس سامنے آئے ہیں۔

    پشاور اور قبائلی علاقوں میں پولیو وائرس کے تباہ کن پھیلاوٴ کے باعث قبائلی علاقوں میں گذشتہ برس پینسٹھ بچے معذور ہوگئے تھے، عالمی ادارہ صحت نے اس صورتحال کے پیش نظر متواتر بہترین معیار کی پولیو ویکسین مہم چلانے کی ضرورت پر زور دیا ہے، جس کی سخت مانیٹرنگ کی تجویز بھی دی گئی ہے۔