Tag: عالمی ادارے صحت

  • کھانسی کا شربت پینےسے 66 بچے ہلاک، عالمی ادارۂ صحت کی  وارننگ جاری

    کھانسی کا شربت پینےسے 66 بچے ہلاک، عالمی ادارۂ صحت کی وارننگ جاری

    نیویارک : کھانسی کا شربت پینےسے 66 بچے ہلاک، عالمی ادارۂ صحت کی وارننگ جاری نے بھارت میں تیار کردہ کھانسی کی دوا سے متعلق وارننگ جاری کرتے ہوئے تحقیقات کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق افریقی ملک گیمبیا میں چھیاسٹھ بچوں کی ہلاکت کے بعد عالمی ادارۂ صحت نے بھارت میں تیار کردہ کھانسی کی دوا سے متعلق وارننگ جاری کردی۔

    عالمی ادارۂ صحت نے بھارت کے ساتھ مل کر تحقیقات کا بھی اعلان کردیا ہے۔

    ڈبلیوایچ او کے ڈائریکٹر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ گیمبیا میں بچوں کی ہلاکت کا سبب بھارتی دوا ساز کمپنی کا کھانسی کا شربت ہو سکتا ہے۔

    عالمی ادارۂ صحت نے بھارت کی کمپنی کے ذریعے بنائی جانے والی زکام، بخار اور کھانسی کی چار ادویات کو مضرِ صحت قرار دیتے ہوئے چار کھانسی کے شربت کو مارکیٹ سے ہٹانے کا حکم دے دیا۔

    ٹیڈ روس نے کہا لیب ٹیسٹ سے پتاچلا کہ شربت میں کمیکل کی مقدارزیادہ ہے، جو زہریلی ثابت ہوسکتی ہے، گیمبیا میں جولائی سے پیرا سیٹامول سیرپ کے بعد بچے گردے کے مسائل کا شکار ہو رہے ہیں۔

  • وہ اشیاء جن سے کرونا وائرس انسانوں میں  منتقل ہوسکتا ہے؟

    وہ اشیاء جن سے کرونا وائرس انسانوں میں منتقل ہوسکتا ہے؟

    نیویارک : عالمی ادارے صحت نے خبردار کیا ہے کہ  کرنسی نوٹوں سے بھی  کرونا  وائرس  انسانوں میں منتقل ہوسکتا ہےجبکہ دروازے کے ہینڈل، دفتر کے کچن، اے ٹی ایم مشین ، زینے کی ریلنگ ، ٹیلیفون اور طیارے کی نشستیں کرونا وائرس کی منتقلی کا خطرہ بڑھا سکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس انسانوں کے علاوہ چیزوں سے بھی منتقل ہوسکتا ہے، عالمی ادارے صحت نے خبردار کردیاکرنسی نوٹ وائرس پھیلانے کا سبب بن سکتے ہیں ، کرنسی نوٹ پر جراثیم اور وائرس زیادہ جمع ہوتے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے لوگوں کو ہدایت کی ہے کرنسی نوٹوں کو استعمال کرنے کے بعد ہاتھوں دھوئیں ، جس حد تک ممکن ہو کیش لیس پیمنٹ آپشنز کا انتخاب کریں ۔

    ادارے نے تجویز دی کہ کرونا وائرس کئی روز تک کاغذی کرنسی نوٹ کی سطح پر باقی رہ سکتا ہے، اس لئے مالی معاملات کے لیے مختلف طریقوں کا استعمال کیا جائے۔

    ترجمان کے مطابق برطانوی اخبار کا کہنا ہے کہ کرنسی نوٹ،دروازے کے ہینڈل،دفتر کے کچن،اے ٹی ایم مشین،زینے کی ریلنگ،ٹیلیفون اورطیارے کی نشستیں کرونا وائرس کی منتقلی کا خطرہ بڑھا سکتی ہیں جبکہ بے جان اشیا سے کرونا وائرس کی منتقلی کا امکان بہت کم ہے لیکن احتیاط ضروری ہے۔

    دوسری جانب ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کرنسی نوٹ وبائی متعدی امراض کی منتقلی کے پھیلاؤ کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں، جس میں انفلوئنزا شامل ہے، ماہرین نے ہدایت کی ہے کہ ایسے میں "اینٹی بائیوٹکس” کے استعمال سے مکمل اجتناب برتنا چاہیے کیوں کہ یہ وائرل متعدد مرض کا مقابلہ کرنے میں فائدہ مند نہیں۔

    ماہرین کے مطابق کرونا سے حفاظت کا اچھا طریقہ یہ ہے کہ کرنسی نوٹوں کو چُھونے کے بعد ہاتھوں کو دھو لیا جائے۔