Tag: عالمی بینک

  • کلین گرین پنجاب کے تحت شہری آبادیوں میں شجرکاری کی جا رہی ہے، عثمان بزدار

    کلین گرین پنجاب کے تحت شہری آبادیوں میں شجرکاری کی جا رہی ہے، عثمان بزدار

    اسلام آباد: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ کلین گرین پنجاب کے تحت شہری آبادیوں میں شجرکاری کی جا رہی ہے، ماحولیاتی آلودگی کم کرنے پر کام کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے ٹویٹر پر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے اپنے پیغام میں کہا کہ عالمی بینک اورحکومت پنجاب کے اشتراک سے 35 کروڑ ڈالرکے پروگرام کا آغاز کیا ہے۔

    سردار عثمان بزدار نے کہا کہ پروگرام اور نئے ماسٹر پلانز میں ماحولیاتی آلودگی کم کرنے پر کام کر رہے ہیں، کلین گرین پنجاب کے تحت شہری آبادیوں میں شجرکاری کی جا رہی ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل نہ ہونے والے بھٹے 15 نومبرسے بند کر رہے ہیں، ٹائر جلانے والی فیکٹریاں سیل، فصلیں جلانے اورآلودگی پھیلانے پرجرمانے کر رہے ہیں۔

  • مشیرخزانہ سے عالمی بینک اور آئی ایم ایف سربراہان کی ملاقاتیں، معیشت پر گفتگو

    مشیرخزانہ سے عالمی بینک اور آئی ایم ایف سربراہان کی ملاقاتیں، معیشت پر گفتگو

    واشنگٹن: مشیرخزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ سے عالمی بینک اور آئی ایم ایف سربراہان کی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے، آج بھی ملاقاتوں میں پاکستان کی معیشت کی بہتری کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف سربراہاں سے ملاقاتوں میں مشیرخزانہ نے معاشی استحکام اور ادارہ جاتی اصلاحات کوششوں اور معاشی اشاریوں میں ہونے والی نمایاں بہتری سے آگاہ کیا۔

    عبدالحفیظ شیخ نے ایکسل وان ٹراٹسن برگ کو ایم ڈی عالمی بینک تعیناتی پر مبارکباد دی، انہوں نے عالمی بینک کی جانب سے پاکستان کو فراہم امداد پر شکریہ ادا کیا، مشیر خزانہ نے عالمی بینک کے منصوبوں کی تکمیل کیلئے حکومتی اقدامات پر روشنی ڈالی۔

    اس موقع پر ایکسل وان ٹراٹسن برگ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو عالمی بینک کے وسائل کا بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے، انہوں نے پاکستان کی معاشی نمو اور ترقی کی کوششوں میں عالمی بینک کی بھر پور امداد کا اعادہ کیا۔

    عبدالحفیظ شیخ نے ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا ودیگرحکام سے بھی ملاقات کی، دریں اثنا مشیرخزانہ نے نئی ایم ڈی کو تعیناتی پر مبارکباد دی اور آئی ایم ایف پروگرام پر ابتک کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔

    مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ امریکا روانہ

    ان کا کہنا تھا کہ مثبت اشاریوں سے معاشی استحکام کا عندیہ ملتا ہے، آئی ایم ایف پروگرام کے تحت مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔

    اس موقع پر کرسٹا لیناجارجیوا کا کہنا تھا کہ معاشی استحکام کے لیے پاکستانی حکومت سخت فیصلے لے رہی ہے، پاکستانی معیشت کے لیے سخت فیصلوں کو نافذ کیا جا رہا ہے، اصلاحاتی پروگرام کیلئے آئی ایم ایف مکمل حمایت کرے گا۔

  • یورپی حکومتوں نے عالمی بینک کی چیف کو آئی ایم ایف کی سربراہی کیلئے نامزد کرلیا

    یورپی حکومتوں نے عالمی بینک کی چیف کو آئی ایم ایف کی سربراہی کیلئے نامزد کرلیا

    برسلز : بلغاریہ سے تعلق رکھنے والی کرسٹالینا جیورجیوا بین الااقوامی مالیاتی فنڈ کی سربراہی کےلیےسوپنے کےلیے منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی حکومتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ عالمی بینک سے وابستہ کرِسٹالینا جیورجیوا کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سربراہی کے لیے امیدوار کے طور پر سامنے لایا جائے،جیورجیوا کا تعلق بلغاریہ سے ہے اور وہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی موجودہ سربراہ کرسٹین لاگارڈ کی جگہ لینے کی امیدوار ہوں گی۔

    یورپی کمیشن کے صدر ڑاں کلود ینکر اور فرانسیسی وزیرخزایہ برونو لے ماری نے اپنے ٹوئٹر پیغامات میں لکھا کہ اس حوالے سے ہالینڈ کے سابق وزیرخارجہ جیرون ڈائسیل بلوم اور جیورجیوا کے نام زیربحث تھے، تاہم یورپی یونین کے رہنماؤں نے ووٹنگ کے ذریعے جیورجیوا کے نام کی منظوری دی۔

    یہ بات اہم ہے کہ روایتی طور پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے سربراہ کی نامزدگی یورپ اور عالمی بینک کے سربراہ کی نام زدگی امریکا کی جانب سے ہوتی ہے۔

    لاگارڈ کو یورپی مرکزی بینک کی سربراہی کے لیے نام زد کیا گیا ہے، وہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سربراہی سے مستعفی ہو چکی ہیں اور بارہ ستمبر کو وہ یہ عہدہ چھوڑ دیں گی۔

    بین الاقوامی مالیاتی فنڈ جو دنیا کے اہم ترین مالیاتی اداروں میں شمار کیا جاتا ہے اپنے 189 رکن ممالک کو مالیاتی مشاورت فراہم کرتا ہے۔

    عالمی بینک کے صدر ڈیوڈ مالپاس کی جانب جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ نام زدگی کے عمل کے دوران عالمی بینک میں چیف ایگزیکٹیو آفیسر کے بہ طور کام کرنے والی جیورجیوا چھٹیاں لیں گے۔

    انہوں نے اپنے بیان میں جیورجیوا کو بین الاقوامی مالیاتی بینک کی سربراہی کے لیے نام زدگی پر مبارک باد بھی دی۔

    اپنے بیان میں مالپاس نے کہاکہ اس سے واضح ہوتا ہے کہ وہ اقتصادیات ، معیشت اور ترقی کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر قائدانہ کردار کی حامل ہیں۔

  • ایران کا عراق کے ساتھ اشیاءکے تبادلے اور سرمایہ کاری فنڈ کا معاہدہ

    ایران کا عراق کے ساتھ اشیاءکے تبادلے اور سرمایہ کاری فنڈ کا معاہدہ

    تہران:ایران نے اپنے اتحادی ملک عراق کے ساتھ ایک نیا تجارتی معاہدہ کیا ہے۔ اس معاہدے میں ایران اور عراق نے ایک مشترکہ سرمایہ کاری فنڈ کے قیام اور اشیاءکے تبادلے کے سمجھوتے پر دستخط کردیئے ۔

    ایران کی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تہران امریکی پابندیوں کے اثرات سے نکلنے کے لیے اپنے اتحادی ممالک کے ساتھ تجارتی معاہدے کر رہا ہے۔

    عراق کے ساتھ اشیاءکے تبادلے اور مشترکہ سرمایہ کاری فنڈ کا معاہدہ اسی سلسلے کی کڑی ہے۔خیال رہے کہ ایران نے عراق کے ساتھ یہ تجارتی سمجھوتہ ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب امریکا کی طرف سے ایران پرعاید کردہ اقتصادی پابندیوں کے نتیجے میں بدترین معاشی بحران کا سامنا کر رہا ہے۔

    عالمی بینک کی طرف سے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق گذشتہ جون میں ایرانی معیشت بدترین زبوں حالی اور بحران کا شکار پائی گئی ہے۔ امریکا کی طرف سے ایرانی تیل پرعاید کردہ پابندیوں کے بعد تہران کی معیشت مزید دگرگوں ہوئی ہے۔

    عالمی بنک کی رپورٹ کے مطابق سال 2019ءمیں ایران کی معاشی ترقی کی رفتار نیکاراگوا سے بھی پیچھے چلی گئی ہے۔ رواں سال جنوری میں یہ گراف مزید نیچے چلا گیا اور ایرانی معاشی ترقی کی شرح تین اعشاریہ چھ فی صد تک آ گئی۔سال 2018ءکے وسط میں ایرانی معیشت میں ترقی کا تناسب 4 اعشاریہ 1 فی صد تھا۔

  • آئی ایم ایف کے بعد عالمی بینک پاکستان کو  قرض دےگا

    آئی ایم ایف کے بعد عالمی بینک پاکستان کو قرض دےگا

    اسلام آباد : عالمی بینک نے پاکستان کیلئے قرض کی منظوری دے دی ، ذرائع وزارت خزانہ نے کہا 40 کروڑ ڈالر کا ایک منصوبہ ایف بی آر کو ٹیکس محاصل بڑھانے میں معاونت فراہم کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 51 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے قرض کی منظوری دے دی، جاری اعلامیہ میں کہا گیا قرض ٹیکس وصولیاں بڑھانے کے دو منصوبوں کیلئے فراہم کیا گیا ہے ، 40 کروڑ ڈالر کا ایک منصوبہ ایف بی آر کو ٹیکس محاصل بڑھانے میں معاونت فراہم کرے گا ۔

    اعلامیہ کے مطابق منصوبے کے تحت ٹیکس نظام کو سادہ اور ٹیکس اور کسٹم انتظامیہ کے استعدادکار کو ٹیکنالوجی اور فنی مہارت سے بہتر بنایا جائےگا۔

    عالمی بینک اعلامیہ میں کہا گیا ایف بی آر ڈیجیٹلائزیشن سے ٹیکس دہندہ کی معلومات کو زیادہ ٹیکس وصولیاں کیلئے استعمال کر سکے گا، منصوبے کے تحت پاکستان کی ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح کو آئندہ پانچ سالوں میں 17 فیصد پر لایا جائےگا۔

    اعلامیہ کے مطابق ملک کے 12 لاکھ ٹیکس دہندہ کی تعداد کو 35 لاکھ تک بڑھایا جائےگا اور 11 کروڑ 80 لاکھ ڈالر مالیت کے دوسرے قرض سےخیبر پختونخواہ میں ٹیکس وصولیاں کے منصوبے کا آغاز کیا جائےگا ۔

    عالمی بینک نے کہا صوبے کو اپنے محصولات میں اضافہ کرنے سے اپنے اخراجات کو پورا کرنے میں آسانی ہو گی ۔

    وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد عالمی بینک سے قرض ملنے کی راہ ہموار ہوئی ،ایشیائی ترقیاتی بینک کی طرف سے بھی جلد منصوبوں کیلئے قرض فراہم کیا جائےگا۔

    خیال رہے یاد رہے پاکستان اورآئی ایم ایف کےدرمیان معاہدہ طے پاگیا ہے ،تین سال میں چھ ارب ڈالرملیں گے، پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف ٹیم کے درمیان معاہدے پر عملدرآمد آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ کی توثیق کے بعد کیا جائےگا۔

    یاد رہے مئی میں عالمی بینک نے رپورٹ میں کہا تھا کہ پاکستان کوٹیکسوں میں اضافے اور نئے ٹیکسوں کےاطلاق کی ضرورت نہیں، موجودہ ٹیکسوں سے اہداف حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

  • پاکستان میں ٹیکسوں میں اضافے کی ضرورت نہیں،عالمی بینک

    پاکستان میں ٹیکسوں میں اضافے کی ضرورت نہیں،عالمی بینک

    واشنگٹن : عالمی بینک کاکہنا ہے کہ پاکستان کوٹیکسوں میں اضافے اور نئے ٹیکسوں کےاطلاق کی ضرورت نہیں، موجودہ ٹیکسوں سے اہداف حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈبینک نے پاکستانی ٹیکس نظام پر ریسرچ پیپر جاری کردیا، عالمی بینک نے اپنی رپورٹ پاکستان ریونیو موبلائزیشن پراجیکٹ پیپر میں کہا پاکستان کو ٹیکس وصولیاں بہتر بنانے اور ٹیکس کلچر کے فروغ کی ضرورت ہے۔

    عالمی بینک کا کہنا تھا پاکستان میں ٹیکس وصولیوں کاتناسب جی ڈی پی کےچھبیس فیصد تک ہوسکتاہے، پاکستان میں ٹیکس ادارے صرف آدھا ٹیکس وصول کر پاتے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا عالمی بینک پاکستان کو ٹیکس وصولیوں میں اضافے کے پروجیکٹ کیلئے مالی معاونت فراہم کررہا ہے، پروگرام کیلئے عالمی بینک کے ذیلی ادارے انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ اسوسی ایشن نے پاکستان کوچالیس کروڑ ڈالر بھی فراہم کئے ہیں، پروگرام ایف بی آر نے لاگو کیا تھا۔

    عالمی بینک پیپر کے مطابق ایف بی آر کو اندورنی مسائل کا سامنا ہے، جس کے باعث ٹیکس وصولیوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایف بی آر عہدوں سے فارغ

    خیال رہے حال ہی میں حکومت نے ایف بی آر کے چیئرمین کو کارکردگی بہتر نہ ہونے پر برطرف کیا ہے، رواں مالی سال ٹیکس وصولیاں ہدف سےکم ازکم چار سو ارب روپےکم رہیں۔

    یاد رہے ایف بی آر کی جانب سے ریونیو ٹارگٹ حاصل نہ کرنے پر آئی ایم ایف نے اظہار تشویش کیا تھا ، رواں مالی سال کے پہلے 10ماہ ایف بی آرہدف سے345 ارب کم حاصل کرپایا، پیٹرولیم مصنوعات پرجی ایس ٹی ریٹ کم کرنے سے ایف بی آر کا شارٹ فال بڑھا۔

    آئی ایم ایف حکام کا کہنا تھا محصولات کاہدف حاصل کرنےکےلئےٹیکس نیٹ بڑھاناہوگا۔

    مذاکرات میں پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کو 6سو ارب روپے سے زائد کے نئے ٹیکسز لگانے، بجلی اور گیس کے نرخ بڑھانے سمیت دیگر اہم یقین دہانیاں کرائی گئیں ہیں۔

  • پاکستان کو3 سال میں 22 ارب ڈالر ملنےکی توقع

    پاکستان کو3 سال میں 22 ارب ڈالر ملنےکی توقع

    اسلام آباد : پاکستان کو3سال میں22ارب ڈالرملنےکی توقع ہے ، آئی ایم ایف پروگرام ملنے کے بعد عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک بھی پاکستان کوقرضہ فراہم کرےگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈپاکستان کو چھ سے آٹھ ارب ڈالرکا قرضہ پروگرام دے گا، معاہدہ اصولی طور پر طے پاگیا ہے۔

    آئی ایم ایف کےاعلامیہ کے مطابق فنڈ رواں ماہ تکنیکی معاملات طےکرنے کیلئے وفدپاکستان بھیجےگا۔

    عالمی بینک کی جانب سے آئندہ تین سال میں ساڑھے سات ارب ڈالر جبکہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی فنانسنگ چھ ارب ڈالرتک ہوسکتی ہے، آئی ایم ایف پروگرام ملنےکے بعددونوں اداروں سےرقم ملناشروع ہوجائےگی۔

    تینوں اداروں کیجانب سے ملنے والی رقم ملکی زرمبادلہ ذخائر میں بہتری لانے کاباعث بنے گی۔

    مزید پڑھیں : عالمی بینک اوراے ڈی بی بھی پاکستان کو قرضہ دے گا ، اسد عمر

    گذشتہ روز وزیرخزانہ نے کہا آئی ایم ایف سےمعاملات طے پاجانےکے بعد عالمی بینک اوراے ڈی بی بھی پاکستان کو قرضہ دےگا، مجموعی طورپر پاکستان کو بائیس ارب ڈالر ملنےکی امید ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے گر رہے ہیں وہ بھی مستحکم ہو جائیں گے، جیسے ہی آئی ایم ایف کا پروگرام ہوا، ورلڈ بینک اور اے ڈی بی سے فنڈنگ ملے گی، ایمرجنگ مارکیٹس کی حالت تیزی سے بدل رہی ہے اور معاشی اصلاحات پر کام ہو رہا ہے۔

    وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے بعد کیپیٹل مارکیٹ کی حالت بہتر ہوگی، زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ تھا، اب اضافہ ہوگا، معاشی استحکام نظر آئے گا، خبروں میں عدم استحکام نظر آرہا ہے۔

    خیال رہے دسمبرمیں پاکستان کویوروبانڈزکی مدمیں ایک ارب ڈالرکی ادائیگی کرنی ہے، گزشتہ روز بھی پاکستان نےایک ارب ڈالریورو بانڈز کی مدمیں ادا کئے۔

  • حکومت کی معاشی اصلاحات کے ثمرات دو برس بعد سامنے آئیں گے، ورلڈ بینک کی رپورٹ

    حکومت کی معاشی اصلاحات کے ثمرات دو برس بعد سامنے آئیں گے، ورلڈ بینک کی رپورٹ

    اسلام آباد: ورلڈبینک نے جنوبی ایشیا کی معاشی صورتحال کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی جس میں بتایا گیا کہ ہے کہ حکومت پاکستان کے اقدامات کی وجہ سے تجارتی خسارے میں اگلے مالی سال سے کمی جبکہ معاشی اصلاحات کے ثمرات دو برس بعد آنا شروع ہوں گے۔

    ورلڈ بینک کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں جنوبی ایشیا کے تمام ممالک کی گزشتہ چند برسوں کی معاشی صورتحال کا ذکر کیا گیا جس کی بنیاد پر ماہرین نے مستقبل کا تجزیہ کیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ حکومتی اخراجات میں کمی،شرح سودبڑھنےسےمقامی طلب میں کمی ہوئی اور رواں مالی کے دوران سال پاکستان کی شرح نمو3.4فیصد رہی جبکہ آئندہ سال 2.7فیصدرہےگی۔

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان کی ورلڈ بینک کو مختلف شعبوں میں شراکت داری کی پیش کش

    ورلڈ بینک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی آئندہ مالی سال میں خدمات کےشعبےمیں ترقی کی رفتار4.4فیصدرہےگی جبکہ گزشتہ برس یہ 6.4فیصدتھی، اسی طرح زراعت اورصنعت کے شعبوں میں بھی ترقی کی رفتار سست رہنے کا اندیشہ ہے۔

    ماہرین کے مطابق حکومتی اقدامات کی وجہ سےتجارتی خسارےمیں اگلےمالی سال سےکمی شرح نمو 4 فیصد ہوگی جبکہ معاشی اصلاحات کے ثمرات 2021 میں  نظر آئیں گے، آئندہ برس ترسیلات زرمیں اضافےکےباعث کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوگا۔

    ورلڈ بینک نے تجویز دی ہے کہ پاکستان کو معاشی شرح نمو بڑھانے کے لیے سرمایہ کاری، پیدوار کی ضرورت ہے جس کے لیے حکومت کو ریگولیٹری ماحول کو بہتر بنانا ، کاروباری لاگت میں کمی اور ٹیکس اصلاحات کرنا ہوں گی۔

  • رواں سال ترسیلات زر21 ارب ڈالرتک بڑھ جانے کی امید ہے، عالمی بینک کی پیشگوئی

    رواں سال ترسیلات زر21 ارب ڈالرتک بڑھ جانے کی امید ہے، عالمی بینک کی پیشگوئی

    نیویارک : عالمی بینک نے پیشگوئی کی ہے کہ رواں سال ترسیلات زر کا حجم بیس ارب نوے کروڑ ڈالر تک جاپہنچے گا اور اضافے کی شرح چھ اعشاریہ نو فیصد رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے ترسیلارت زر سے متعلق رپورٹ جاری کردی ، جس میں پیش گوئی کی ہے رواں سال ترسیلات زر اکیس ارب ڈالرتک بڑھ جانے کی امید ہے.

    ورلڈ بینک کی ترسیلارت زر سے متعلق رپورٹ میں بتایا گیا کہ آئندہ چند برسوں تک یہ شرح برقرار رہنے کا امکان ہے، رواں سال ترسیلات زر میں چھ اعشاریہ نو فیصد کا اضافہ متوقع ہے۔

    رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر ترسیلات زر میں ساڑھے تیرہ فیصد کا اضافہ متوقع ہے، ترسیلات زر کا حجم پانچ سو اٹھائس ارب ڈالر تک ہوجانے کا امکان ہے۔ سب سے زیادہ ترسیلات زر امریکہ اور خلیجی ممالک سے ملیں گی۔

    دوسری جانب ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ بیرون ممالک کام کرنے والے پاکستانیوں کی تعداد میں اکتالیس فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں :  اکتوبر میں ترسیلات زر 2 ارب ڈالر تک جا پہنچی: اکنامسٹ انٹیلی جنس یونٹ

    یاد رہے گذشتہ ماہ اکنامسٹ انٹیلی جنس یونٹ کا کہنا تھا کہ اکتوبر میں پاکستان کی ترسیلات زر 2 ارب ڈالر تک جا پہنچی۔ دوست ممالک سے ملنے والے قرض سے ادائیگیوں کا توازن بہتر ہوجائے گا۔

    رپورٹ کے مطابق گلف ممالک سے ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے، سعودی عرب سے ترسیلات زر میں 7.3 فیصد کا اضافہ ہوا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ جاری کھاتوں کے خسارے میں ترسیلات زر سے کمی متوقع نہیں، جاری کھاتے کا خسارہ 18 ارب 30 کروڑ ڈالر رہنے کا امکان ہے۔ مالیاتی خسارہ 5.8 فیصد تک ہو جائے گا۔

  • پاکستان کی معاشی صورتحال اگلے 2 سال تک کمزور رہے گی: ورلڈ بینک

    پاکستان کی معاشی صورتحال اگلے 2 سال تک کمزور رہے گی: ورلڈ بینک

    اسلام آباد: ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معاشی صورتحال اگلے 2 سال تک کمزور رہے گی۔ ملک گرتی معیشت میں پھنسا ہے اور اس کے اخراجات بہت زیادہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک نے اپنی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی معاشی صورتحال اگلے 2 سال تک کمزور رہے گی۔

    ورلڈ بینک کے مطابق اس کی وجوہات کمزور معاشی ترقی اور غربت میں اضافہ ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ لوگوں کو غربت سے نکالنے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں دشواری ہوگی، بڑھتا خسارہ پائیدار بنیادوں پر طویل مدتی ترقی کے لیے کم کرنا ہوگا۔

    ورلڈ بینک کے مطابق شرح نمو میں اضافے کے لیے سرمایہ کاری، صنعتی پیداوار کو فروغ دینا ہوگا، پاکستان جنوبی ایشیا کا واحد ملک ہے جس کے پاس محدود مواقع ہیں۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ملک گرتی معیشت میں پھنسا ہے اور اس کے اخراجات بہت زیادہ ہیں۔