Tag: عالمی بینک

  • رواں مالی سال معاشی شرح نمو 4.8 فیصد رہنے کا خدشہ

    رواں مالی سال معاشی شرح نمو 4.8 فیصد رہنے کا خدشہ

    اسلام آباد: عالمی بینک کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 4.8 فیصد رہنے کا خدشہ ہے۔ بیرونی سرمایہ کاری ہی ملکی معاشی مسائل کا حل ثابت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے اپنی جائزہ رپورٹ اور بجٹ کرنچ جاری کردیا ہے جس کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 4.8 فیصد رہنے کا خدشہ ہے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ 3 سال سے اوسط شرح نمو 5.5 فیصد تک ریکارڈ کی گئی، رواں مالی سال ترسیلات زر میں استحکام متوقع ہے۔

    عالمی بینک کا کہنا ہے کہ جون 2018 کے اختتام پر قرضوں کا بوجھ 73.5 فیصد ہوگیا، پاکستانی معیشت کو قرضوں میں اضافے سے متعلق خدشات لاحق ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ مالی سال 2020 میں معاشی شرح نمو ایک بار پھر ساڑھے 5 فیصد ہو جائے گی جس سے مہنگائی میں اضافے اور شرح نمو میں کمی سے غربت مٹانے کے اقدامات اثر انداز ہوں گے۔

    عالمی بینک کا کہنا ہے کہ بیرونی سرمایہ کاری ہی ملکی معاشی مسائل کا حل ثابت ہوگی۔

  • ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تعمیر میں عالمی بینک کی سرمایہ کاری کا خیرِ مقدم کیا جائے گا: گورنر سندھ

    ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تعمیر میں عالمی بینک کی سرمایہ کاری کا خیرِ مقدم کیا جائے گا: گورنر سندھ

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل سے عالمی بینک کے وفد نے ملاقات کی، ملاقات میں کراچی شہر کی ترقیاتی ضروریات اور مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی بینک کے جنوبی ایشیا ریجن کے کنٹری ڈائریکٹر کی قیادت میں ایک وفد نے گورنر سندھ عمران اسماعیل سے ملاقات کی، جس میں کراچی کی ترقیاتی ضروریات کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔

    [bs-quote quote=”کراچی ترقیاتی لحاظ سے بہت پیچھے رہ گیا: عمران اسماعیل” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    گورنر سندھ اور عالمی بینک کے وفد کی ملاقات میں شہرِ قائد میں کاروبار کے لیے آسانی کے اقدامات پر غور کیا گیا، گورنر سندھ نے کراچی کے اہم مسائل فراہمی و نکاسی آب، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے مسائل کو خصوصی طور پر مذکور کیا۔

    ملاقات میں باہمی دل چسپی کے دیگر امور پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا، اس موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ سندھ بشمول کراچی ترقیاتی لحاظ سے بہت پیچھے رہ گیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ فراہمی و نکاسی آب اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ شہر کے بڑے مسائل ہیں۔ انھوں نے عالمی بینک کے وفد کے سامنے اس سلسلے میں پرائیویٹ پارٹنر شپ کی خواہش کا اظہار کیا۔


    کراچی والوں کو پانی سے متعلق 25 دسمبر کو خوش خبری ملے گی، چیف جسٹس ثاقب نثار


    عمران اسماعیل نے کہا کہ ہم ٹریٹمنٹ پلانٹس کو پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت بنانا چاہتے ہیں، پلانٹس میں عالمی بینک کے ذریعے کی جانے والی سرمایہ کاری کا خیرِ مقدم کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ تحریکِ انصاف کی حکومت نے ملکی مالیاتی مسائل اور تعمیر و ترقی کے معاملات کے سلسلے میں فنڈز کی فراہمی کے لیے آؤٹ آف باکس آئیڈیاز اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • پشاور، طور خم، کابل موٹر وے کی تعمیر کے لیے ورلڈ بینک تعاون کے لیے تیار

    پشاور، طور خم، کابل موٹر وے کی تعمیر کے لیے ورلڈ بینک تعاون کے لیے تیار

    اسلام آباد: عالمی بینک نے پشاور، طور خم، کابل موٹر وے کی تعمیر کے لیے اپنے تعاون کی یقین دہانی کرا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی سے ورلڈ بینک کے جنوبی ایشیا کے ریجنل نائب صدر نے ملاقات کی، ملاقات میں عالمی بینک کے ریجنل نائب صدر نے تعمیراتی منصوبوں میں تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

    عالمی بینک کے ریجنل نائب صدر ہارٹ وگ شیفر نے ملاقات کر کے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کو منصب سنبھالنے پر مبارک باد دی۔

    ورلڈ بینک کے نمائندے اور وزیرِ خارجہ کے مابین سماجی و اقتصادی ترقی، زرعی شعبے کی تعمیرِ نو اور علاقائی تعاون پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    ملاقات میں کاسہ 1000 اور پشاور، طور خم، کابل موٹر وے کی تعمیر کے سلسلے میں تعاون پر تبادلۂ خیال کیا گیا، ہارٹ وگ شیفر نے ورلڈ بینک کی جانب سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

    شاہ محمود قریشی نے ملاقات میں ورلڈ بینک کے ریجنل صدر کو پڑوسی ممالک اور باقی دنیا کے ساتھ خارجہ پالیسی پر پاکستان کے وژن سے آگاہ کیا، وزیرِ خارجہ نے کہا کہ وہ علاقائی تجارت میں درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔


    محبت اور دوستی کا پیغام لے کر افغانستان جانا چاہتا ہوں: شاہ محمود قریشی


    خیال رہے کہ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے منصب سنبھالنے کے بعد کہا تھا کہ وہ اپنا پہلا غیر ملکی دورہ افغانستان کا کرنا چاہتے ہیں۔ محبت، دوستی اور ایک نئے آغاز کا پیغام لے کر افغانستان جانا چاہتے ہیں۔

  • عالمی بینک کا پاکستان کو کشن گنگا ڈیم کے معاملے پرثالثی عدالت کے قیام کی درخواست واپس لینے کا مشورہ

    عالمی بینک کا پاکستان کو کشن گنگا ڈیم کے معاملے پرثالثی عدالت کے قیام کی درخواست واپس لینے کا مشورہ

    واشنگٹن :  عالمی بینک نے ایک بار پھر بھارت کی طرف داری کردی، عالمی بینک نے پاکستان کو کشن گنگا اور رتلےڈیم کے معاملےپر ثالثی عدالت کے قیام سے متعلق اپنی درخواست واپس لینےکا مشورہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے ایک بار پھر بھارت کا حمایت کرتے ہوئے پاکستان سے کہا ہےکہ اگر پاکستان ثالثی عدالت کے قیام کاموقف ترک کردے ۔ اس صورت میں عالمی بینک اس معاملے پر غیرجانبدار ماہر کی تقرری کیلئے تیار ہے۔

    بینک کے صدر کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے ۔تاہم حیران کن طور پر بینک نے بھارت کو منصوبے کی تعمیر سے نہیں روکا۔

    پاکستان کوعالمی بینک کے امتیازی رویے اور گزشتہ دوسال کے دوران مسلسل بھارت کی حمایت پر تشویش ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ اٹارنی جنرل اشتراوصاف علی کی سربراہی میں وفد نے عالمی بینک کے حکام سےملاقات کی اور عالمی بینک کو بتایا کہ کشن گنگا اور رتلے ڈیم سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق سندھ طاس معاہدے کا ضامن ورلڈ بینک ہے، عالمی بینک کو بھارت کو منصوبے سے باز رکھنے پر زور دیا جائے گا، ملاقات میں پاکستان رتلے اور بگلیہار منصوبوں کا معاملہ بھی اٹھائے گا۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے یہ معاملہ اس سے پہلے بھی عالمی بینک کے سامنے اٹھایا، گزشتہ روز بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر 330 میگا واٹ کے کشن گنگا ڈیم کا افتتاح کیا تھا جبکہ ڈیم پر کام 2009 میں شروع کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ نریندر مودی کی آمد کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں شدید احتجاج کیا گیا اور وادی میں ہڑتال رہی تھی جبکہ شہریوں نے فضا میں سیاہ غبارے چھوڑ کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی : کاروباری ترقی میں رکاوٹ کرپشن اورسیاسی عدم استحکام ہے، عالمی بینک

    کراچی : کاروباری ترقی میں رکاوٹ کرپشن اورسیاسی عدم استحکام ہے، عالمی بینک

    واشنگٹن : شہر کراچی میں سیاسی عدم استحکام اور کرپشن کاروباری ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، یہ بات عالمی بینک کی جانب سے ایک جائزہ رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کی درخواست پر عالمی بینک نے ایک جائزہ رپورٹ تیار کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور معاشی حب کراچی میں کاروبار کی راہ میں رکاوٹ یہاں ہونے والی کرپشن اورسیاسی عدم استحکام ہے۔

    جائزہ رپورٹ میں کرپشن کا دوسرے ممالک اور جنوبی ایشیا کے ساتھ تقابلی جائزہ لیا گیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بدعنوانی اور سیاسی عدم استحکام کی موجودہ صورتحال صوبہ پنجاب اور خیبر خیبر پختونخوا کے شہروں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے تاہم کراچی میں دونوں صوبوں کے مقابلے میں بجلی فراہمی کی صورت حال قدرے بہتر ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق عالمی بینک کی جانب سے کیے گئے سروے میں35فیصد جواب دہندہ اداروں نے کرپشن کو کاروبار کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ قراردیا۔

    عالمی طور پر یہ شرح چھ فیصد جبکہ جنوبی ایشیا میں نو فیصد ہے،عالمی بینک کے مطابق کراچی میں سنہ 2005 کے مقابلے میں سنہ 2015 میں غربت میں کمی آئی ہے، غربت کی موجودہ شرح نو فیصد جبکہ سنہ 2004 میں یہ شرح 23 فیصد تھی۔

    واضح رہے کہ کراچی کو انتظامی طور پر چھ اضلاع میں تقسیم کیا گیا ہے جہاں شہریوں کا طرز رہائش اوران کو دی گئی سہولیات تک رسائی میں واضح فرق دیکھا جا سکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • امریکہ کے بعد عالمی بینک نے بھی پاکستان کیلئے قرضے کی فراہمی روک دی

    امریکہ کے بعد عالمی بینک نے بھی پاکستان کیلئے قرضے کی فراہمی روک دی

     واشنگٹن : امریکہ کے بعد عالمی بینک نے بھی پاکستان کیلئے قرضے کی فراہمی ورک دی پچیس کروڑ ڈالر کا یہ قرضہ ڈیزاسٹر رسک مینج منٹ کیلئے دیا جانا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ کی جانب سے تعاون ختم کئے جانے کے بعد عالمی بینک نے بھی پاکستان کیلئے قرضے کی فراہمی ورک دی، عالمی بینک کےڈیولپمنٹ پالیسی کریڈٹ کی پراجیکٹ انفارمیشن دستاویزات کے مطابق پاکستان کودیا جانے والا پچیس کروڑ ڈالر کا قرضہ روک لیا گیا ہے۔

    قرضہ ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ کیلئے دیا جانا تھا، جائزہ ٹیم نے منصوبہ پرعمل درآمد روک دیا۔

    عالمی بینک دستاویز کے مطابق پاکستان کو میکرو اکنامک رسک کا سامنا ہے، پاکستان کے بیرونی کھاتوں پر بڑھتا ہوا دباو بھی تشویش کا باعث ہے، تجارتی اور جاری کھاتوں کا خسارہ بڑھ رہا ہے جبکہ زرمبادلہ ذخائر میں مسلسل کمی آرہی ہے۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی رائے عالمی بینک کے فیصلوں پر اثر انداز ہوتی ہے، آئی ایم ایف نے بھی پاکستان کو میکرواکنامک رسک کے بارے میں نشاندہی کی تھی۔

    خیال رہے کہ ملکی معیشت مسائل کا شکار ہے اور بڑھتے ہوئے جاری اخراجات کے ساتھ ساتھ تجارتی خسارہ میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔


    مزید پڑھیں :  جولائی تا دسمبر :تجارتی خسارے میں 20فیصد اضافہ


    وفاقی ادارے شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں تجارتی خسارے کا حجم سترہ ارب ستانوے کروڑ ڈالر رہا، زیرغورعرصے میں ملکی درآمدات کا حجم انیس فیصد اضافے کے ساتھ اٹھائیس ارب ستاون کروڑ ڈالر رہا۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ ہی حکومت کی جانب سے عالمی بینک سے زرعی شعبے کیلئے تیس کروڑ ڈالر کا قرضہ حاصل کیا تھا، عالمی بینک اعلامیہ کے مطابق زراعت میں بہتری کیلئے اس منصوبے سے ساڑھے تین لاکھ افراد کو روزگار مے گا جبکہ غربت میں کمی آئے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • عالمی بینک پاکستان کو30کروڑڈالرزکاقرض دےگا

    عالمی بینک پاکستان کو30کروڑڈالرزکاقرض دےگا

    منیلا : کشکول توڑنےکی دعوےدارحکومت نے قرضے میں مزید اضافہ کردیا، عالمی بینک سے زرعی شعبے کیلئے تیس کروڑ ڈالر کاقرضہ حاصل کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے قرضے حاصل کرنے کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا، قرض اتارنے کیلئے قرضہ، تعلیمی منصوبوں کیلئے قرضہ اور اب زراعت کیلئے بھی قرضہ۔

    حکومت ایک بار پھر عالمی بینک سے قرضہ حاصل کرلیا، عالمی بینک نے پنجاب میں زراعت کیلئے تیس کروڑ ڈالر دینے کی منطوری دی ہے۔

    اس قرضے کیلئے بھی اسحاق ڈار نے رواں سال فروری درخواست دی تھی۔

    عالمی بینک اعلامیہ کے مطابق زراعت میں بہتری کے اس منصوبے سے ساڑھے تین لاکھ افراد کو روزگار ملے گا جبکہ غربت میں کمی آئی گی۔


    مزید پڑھیں : عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 11 کروڑ40لاکھ ڈالرقرض کی منظوری دیدی


    یاد رہے رواں سال ستمبر میں پاکستان کیلئے 11 کروڑ40لاکھ ڈالر قرض کی منظوری دے دی ۔ اعلامیہ کے مطابق یہ رقم فاٹاکے خاندانوں کے لئے استعمال کی جائے گی ، تقریبا 64 ہزارخاندانوں کو یہ رقم فراہم کی جائے گی۔

    عالمی بینک کے اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ یہ رقم 2مرحلوں میں پاکستان کو دی جائے گی ، ہر خاندان کو 35 ہزار روپے کی رقم پہلے
    مرحلے میں دی جائیگی۔

    خیال رہے حال ہی میں پاکستان نے ڈھائی ارب ڈالر کا نیا قرضہ بانڈز اور سکوک فروخت کرکے حاصل کیا تھا۔

    چند روز قبل ہی حکومت نے چینی کمرشل بینک سے پچاس کروڑ ڈالر کا قرض حاصل کیا تھا

    رواں مالی سال کے بجٹ میں حکومت نے ایک ارب ڈالرکا قرض لینےکا ارادہ ظاہر کیا تھا اور یہ حد پہلے چار ماہ میں ہی پوری ہوگئی۔

    اعداد وشمار کے مطابق حکومت نے سٹی بینک سے چھبیس کروڑ ستر لاکھ ڈالر جبکہ کریڈیٹ سوئس سے پچیس کروڑ پچاس لاکھ ڈالر قرضہ لیا ہے۔


     نواز لیگ کی حکومت میں ملک پر قرضوں کے بوجھ میں 35 فیصد کا ہوش ربا اضافہ


    واض رہے کہ نواز لیگ کے موجودہ دورے حکومت میں ملک پر قرضوں کے بوجھ میں پینتیس فیصد کا ہوش ربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد ملک کا مجموعی قرضہ 18 کھرب روپے سے تجاوز کرچکا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان کی کارکردگی مایوس کن ہے، عالمی بینک

    پاکستان کی کارکردگی مایوس کن ہے، عالمی بینک

    واشنگٹن : عالمی بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان کے بڑے اقتصادی مسائل میں اضافہ ہوا ہے، قلیل مدتی قرضے پاکستان کیلئے بڑا مسائلہ بن سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے پاکستانی معیشت پر رپورٹ جاری کردی، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی کارکردگی مایوس کن ہے، قلیل مدتی قرضوں پر انحصار ملکی معشیت کیلئے نقصان دہ ہے، قلیل مدتی قرضوں پرانحصارسےان قرضوں کی واپسی کےمسائل کھڑے ہوسکتے ہیں۔

    گزشتہ دوسال میں حکومت پانچ ارب اسی کروڑ ڈالر کے قلیل مدتی قرضے لئے ہیں عالمی بینک نےایک بار پھر روپےکی قدرمیں کمی پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ روپے کی قدر منصوعی طور پر زیادہ رکھنا تجارت کیلئے نقصان دہ ہے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ گیارہ سال میں برآمدات میں صرف ستائیس فیصد بڑھی ہیں، پاکستان کی جی ڈی پی میں تجارت کے تناسب میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے۔

    عالمی بینک کے مطابق پاکستان برآمدات میں اپنی مسابقت کھو رہا ہے، عالمی ایکپسورٹ میں بھی پاکستان کے حصہ میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    رپورٹ میں عالمی بینک کا کہناہےکہ تجارت میں بہتری کیلئے ٹیرف کے نظام کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔اس کے علاوہ انفراسٹکچر ، کاغذی کارروائی کیلئے درکار وقت میں کمی کرنے کی ضرورت ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بھارت سندھ طاس معاہدے میں تعاون نہیں کررہا‘ خواجہ آصف

    بھارت سندھ طاس معاہدے میں تعاون نہیں کررہا‘ خواجہ آصف

    اسلام آباد: وزیرخارجہ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدے میں تعاون نہیں کررہا عالمی بینک بھارت سے آبی معاہدے پر عمل درآمد یقینی بنائے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں سندھ طاس معاہدے سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا کہا کہ دور حاضر میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے بھی آبی وسائل کی اہمیت میں اضافہ ہوا ہے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان سندھ طاس معاہدے کی پاسداری پر قائم ہے جبکہ بھارت سندھ طاس معاہدے میں تعاون نہیں کر رہا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بھارت کے آبی ذخائرکےڈیزائن پرتحفظات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت معاہدےمیں وضع ڈیزائن اور طریقہ کارپرعمل نہیں کررہا بھارت سندھ طاس معاہدےکے بنیادی نکات سےانحراف کررہا ہے۔

    واضح رہے کہ وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ گلیشئر سے حاصل ہونے والا پانی بھی ہمارے وسائل کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمی تبدیلیوں سے بھی آبی وسائل کی اہمیت میں اضافہ ہوا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان کے لیے عالمی بینک کے فنڈز میں کمی

    پاکستان کے لیے عالمی بینک کے فنڈز میں کمی

    اسلام آباد: عالمی بینک کی جانب سے پاکستان کے لیے جاری کیے گئے فنڈز توقعات سے 37 فیصد کم رہی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے گزشتہ مالی سال میں 95 کروڑ 80 لاکھ ڈالر مختلف منصوبوں کے لیے منظور کیے تاہم جاری کیے گئے فنڈز کا حجم 57 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا۔

    اس رقم میں 30 کروڑ 20 لاکھ کا پالیسی لون بھی شامل ہے۔

    عالمی بینک نے پاکستان کے پاور سیکٹر میں اصلاحات کے لیے 50 کروڑ ڈالر کا قرضہ دینے سے انکار کردیا ہے۔

    اس کے علاوہ عالمی بینک نے پاکستان کی جانب سے مانگے گئے پالیسی قرضہ میں بھی 20 کروڑ ڈالر کی کمی کی ہے۔