Tag: عالمی تعاون

  • پاکستان میں عالمی تعاون سے جاری منصوبوں کی تعداد 298 ہوگئی

    پاکستان میں عالمی تعاون سے جاری منصوبوں کی تعداد 298 ہوگئی

    پاکستان میں عالمی تعاون سے جاری منصوبوں کی تعداد 298 ہوگئی، کثیر الجہتی منصوبے 146، دو طرفہ منصوبوں کی تعداد 152 ہوگئی۔

    سرکاری دستاویز کے مطابق پاکستان میں عالمی تعاون سے جاری منصوبوں کی تعداد 298 ہوگئی، کثیر الجہتی منصوبے 146، دو طرفہ منصوبوں کی تعداد 152 ہوگئی۔

    سرکاری دستاویزات کے مطابق ملک میں عالمی بینک کے قرض سے اس وقت 58 منصوبے جاری ہیں، 58 منصوبوں کی لاگت 14 ارب 80 کروڑ 68 لاکھ ڈالر ہے، منصوبوں کیلئے 6 ارب 16 کروڑ 21 لاکھ ڈالر رقم جاری ہو چکی ہے۔

    سرکاری دستاویزات میں بتایا گیا کہ عالمی بینک کی گرانٹ سے ملک میں 5 منصوبے جاری ہیں، گرانٹس پر جاری 5 منصوبوں کی لاگت 10 کروڑ 58 لاکھ ڈالر ہے، عالمی بینک رقم میں سے 2 کروڑ 78 لاکھ ڈالر جاری کر چکا ہے۔

    اس کے علاوہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے قرض پر 40، گرانٹ پر 14 منصوبے جاری ہیں، اے ڈی بی کے 40 منصوبوں کی لاگت 7 ارب 23 کروڑ 24 لاکھ ڈالر ہے، ان 40 منصوبوں کیلئے اے ڈی بی 3 ارب 20 کروڑ 27 لاکھ ڈالر جاری کر چکا ہے۔

    اس کے علاوہ اے ڈی بی کی گرانٹس پر جاری 14 منصوبوں کی لاگت 9 کروڑ 73 لاکھ ڈالر ہے، ان 14 منصوبوں کیلئے اے ڈی بی 3 کروڑ 83 لاکھ ڈالر گرانٹس دے چکا ہے۔

     دستاویزات کے مطابق آئی ایف اے ڈی کے قرض پر 5، گرانٹس پر ایک منصوبہ جاری ہے، آئی ایف اے ڈی کے جاری 6 منصوبوں کی لاگت 34 کروڑ 91 لاکھ ڈالر ہے، ان منصوبوں کیلئے آئی ایف اے ڈی 16 کروڑ 8 لاکھ ڈالر رقم جاری کر چکا ہے۔

    دستاویزات کے مطابق یورپی یونین کی گرانٹس پر ملک میں 21 کثیر الجہتی منصوبے جاری ہیں، یورپی یونین کے جاری 21 منصوبوں کی لاگت 70 کروڑ 92 لاکھ ڈالر ہے جس کے لیے یورپی یونین نے 38 کروڑ 85 لاکھ ڈالر جاری کر چکا ہے۔

    سرکاری دستاویز کے مطابق چائنہ کے پاکستان میں مجموعی طور پر 15 منصوبے جاری ہیں، چین ایک منصوبے کیلئے قرض اور 14 کے لیے گرانٹس دے رہا ہے، چین کی گرانٹس پر جاری 14 منصوبوں کی لاگت 31 کروڑ 98 لاکھ ڈالر ہے، چین 14 منصوبوں کے لیے 25 کروڑ 27 لاکھ ڈالر جاری کر چکا ہے۔

    اس کے علاوہ ملک میں سعودی عرب کے 13، کوریا کے 15 منصوبے جاری ہیں، اٹلی،  جرمنی، فرانس اور یوکے کے مجموعی طور پر 60 منصوبے جاری ہیں۔

  • کرونا وائرس سے عالمی تعاون کو بھی خطرہ لا حق ہو گیا

    کرونا وائرس سے عالمی تعاون کو بھی خطرہ لا حق ہو گیا

    جنیوا: کرونا وائرس سے عالمی تعاون کو بھی خطرہ لا حق ہو گیا، ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس نے دنیا کی بنیادیں ہلا دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس سے عالمی رابطوں اور تعاون کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے، کرونا نے ہم سے معمول کی زندگی اور روزگار بھی چھین لیا۔

    ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ ہماری توجہ دستیاب وسائل کے ساتھ کرونا کے خلاف جنگ پر ہے، اس عالمگیر وبا سے نمٹنے کے لیے مختلف ممالک کو ادارے کی جانب سے مدد فراہم کی جاتی رہے گی۔

    کرونا وائرس کی تباہی کسی دہشت گرد حملے سے زیادہ ہے، ڈبلیو ایچ او

    گزشتہ ماہ ادارے کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس نے میڈیا بریفنگ میں کرونا وبا کی تباہی کو کسی دہشت گرد حملے سے زیادہ شدید قرار دیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ وائرس کے باعث بڑے پیمانے پر سیاسی سماجی اور معاشی تبدیلیاں ہوں گی، اس لیے کرونا کے خلاف عالمی سطح پر اتحاد ضروری ہے اور نسل انسانی کو کرونا کو شکست دینے کے لیے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔

    واضح رہے کہ کرونا وائرس کی عالمگیر وبا سے دنیا بھر کے 213 ممالک میں اب تک 3 لاکھ 24 ہزار 960 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ وائرس 49 لاکھ 89 ہزار انسانوں کو متاثر کر چکا ہے۔