Tag: عالمی حدت

  • 2050 کے بعد ہر سال 5 گنا زیادہ لوگ مرنے لگیں گے

    2050 کے بعد ہر سال 5 گنا زیادہ لوگ مرنے لگیں گے

    عالمی حدت سے انسانی صحت پر پڑنے والے اثرات پر قابو پانے کے لیے عالمی سطح پر مطالبات سامنے آنے کے بعد اگلے ہفتے شروع ہونے والے اقوام متحدہ کے موسمیاتی مذاکرات کا پہلا دن اس مسئلے کے لیے وقف کر دیا گیا ہے۔

    اے ایف پی کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے شدید گرمی، فضائی آلودگی اور مہلک متعدی بیماریوں کے بڑھتے پھیلاؤ کے سبب ماحولیاتی تبدیلی کو انسانیت کو درپیش صحت کا سب سے بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔

    لانسیٹ کاؤنٹ ڈاؤن نے تخمینہ لگایا ہے کہ 2050 تک درجہ حرارت میں 2 ڈگری سیلسیز اضافہ ہو جائے گا، اس کے بعد ہر سال گرمی سے پانچ گنا زیادہ لوگ مریں گے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق 2030 اور 2050 کے درمیان موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہر سال تقریباً ڈھائی لاکھ اضافی اموات متوقع ہیں۔

    محققین نے کہا ہے کہ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے گزشتہ سال موسم گرما کے دوران یورپ میں 70 ہزار سے زیادہ اموات ہوئیں، جو اس سے پہلے 62 ہزار تھیں، دریں اثنا طوفان، سیلاب اور آگ دنیا بھر میں لوگوں کی صحت کے لیے خطرہ بنے رہیں گے۔

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق گلوبل وارمنگ کے صحت پر تباہ کن اثرات کو روکنے اور موسمیاتی تبدیلی سے ہونے والی لاکھوں اموات کو روکنے کے لیے پیرس معاہدے کے تحت عالمی حدت کو 1.5 ڈگری سیلسیس کے ہدف تک محدود رکھا جانا چاہیے۔ جب کہ اقوام متحدہ نے رواں ہفتے کہا کہ دنیا اس صدی میں 2.9 سینٹی گریڈ تک گرم ہونے کے راستے پر ہے۔

    سب سے زیادہ خطرہ بچوں، خواتین، بوڑھوں، تارکین وطن اور کم ترقی یافتہ ممالک کے لوگوں کو ہوگا، جنہوں نے سب سے کم گرین ہاؤس گیسز خارج کی ہیں۔ توقع ہے کہ یہ سال گرم ترین ہوگا اور جیسے جیسے دنیا گرم ہوتی جا رہی ہے، اس سے بھی زیادہ اور تواتر کے ساتھ شدید گرمی کی لہریں آنے کی توقع ہے۔

  • صنعتوں میں اضافہ، درختوں میں کمی عالمی حدت کی بڑی وجہ ہے،عارف علوی

    صنعتوں میں اضافہ، درختوں میں کمی عالمی حدت کی بڑی وجہ ہے،عارف علوی

    لاہور: صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ صنعتوں میں اضافہ اور درختوں میں کمی عالمی حدت کی بڑی وجہ ہے، بچوں ، نوجوان نسل کو عالمی حدت کے منفی اثرات سے آگاہ کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ انسانی شخصیت مختلف جذبات کا مجموعہ ہے، انفرادی شخصیت کی طرح قوموں کا اجتماعی شعور بھی ہوتا ہے۔

    صدر مملکت نے کہا کہ جس معاشرے میں ذہنی دباؤ، گھٹن، نفرت ہوگی اس کا اظہار قومی سطح پر بھی ہوگا، جو افراد امن پر یقین رکھتے ہیں ان کی اجتماعی سوچ بھی امن کی داعی ہوگی۔

    ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ معاشرے میں مساوات کو فروغ دے کر ذہنی دباؤ،گھٹن کم کی جاسکتی ہے، عدم مساوات افراد، معاشروں میں کئی مسائل کی وجہ بنتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی حدت میں اضافہ موجودہ دور کا بڑا چیلنج بن کر سامنے آئے گا، بچوں، نوجوان نسل کو عالمی حدت کے منفی اثرات سے آگاہ کرنا ہوگا، صنعتوں میں اضافہ، درختوں میں کمی عالمی حدت کی بڑی وجہ ہے۔

    صدر مملکت نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان نسل پاکستانی ثقافت کی دنیا بھر میں سفیر ہے، 2008 زلزلے کے بعد نوجوانوں نے امدادی کاموں میں کردار ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاشرے کی خرابیوں کی بجائے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔

  • گلوبل وارمنگ پر تحریک برپا کرنے والی نوجوان لڑکی امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد

    گلوبل وارمنگ پر تحریک برپا کرنے والی نوجوان لڑکی امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد

    اسٹاک ہوم: سویڈن کی ایک اسکول طالبہ نے وہ کارنامہ انجام دے دیا ہے جو بڑے بڑوں کی نصیب میں نہیں ہوتا، اسکول کے دوران ماحولیات کے تحفظ کے لیے احتجاج کرنے والی یہ لڑکی امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کی گئی ہے۔

    16 سالہ گریٹا تُھن برگ نے نویں جماعت میں ایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے اگست 2018 میں عالمی حدت (گلوبل وارمنگ) اور موسمیاتی تغیر روکنے کے لیے سویڈن کی پارلیمنٹ کی عمارت کے باہر عام انتخابات سے قبل اسکول ہڑتال شروع کیا۔

    سویڈن حکومت سے کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے مطالبے کے بعد گریٹا تھن برگ نے ہر جمعے کے دن ’اسکول ہڑتال برائے ماحولیات‘ کا آغاز کیا اور پوری دنیا کی توجہ اپنی طرف مبذول کرائی۔

    نوجوان لڑکی کی یہ انوکھی ہڑتال نہ صرف سویڈین میں مقبول ہوگئی بلکہ اس نے پوری دنیا میں شہرت حاصل کرلی، اور کئی دیگر ممالک میں یہ تحریک شروع ہوئی۔

    ماحولیات کے تحفظ کے لیے خدمات پر گریٹا تھن برگ کو ناروے کے تین اراکینِ اسمبلی نے نوبل انعام کے لیے نامزد کیا ہے، خود گریٹا بھی اتنی کم عمری میں سیاسی ایکٹوسٹ کے طور پر مشہور ہے۔

    گریٹا تھن برگ نے اس خبر کے ردِ عمل میں اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک پیغام میں کہا کہ یہ نامزدگی ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔

    اگر وہ نوبل حاصل کر لیتی ہیں تو وہ یہ انعام جیتنے والی سب سے کم عمر شخصیت ہوں گی، پاکستان کی ملالہ یوس فزئی نے یہ انعام 17 سال کی عمر میں حاصل کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کلائمٹ چینج کی طرف توجہ دلانے کے لیے دنیا بھر میں آج بچے اسکول سے چھٹی پر

    خیال رہے کہ گریٹا نے ’فرائیڈے فار فیوچر‘ نامی تحریک شروع کی ہے جس کے تحت آئندہ جمعے کو دنیا بھر کے سو سے زائد ممالک میں ہزاروں طلبہ ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف احتجاج کریں گے۔

    اس تحریک کے تحت اب تک جرمنی، برطانیہ، فرانس، آسٹریلیا اور جاپان میں اسکول طلبہ کی طرف سے احتجاج کیا جا چکا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  8 سالہ میکسیکن بچی نے نیوکلیئر سائنس پرائز جیت لیا

    گریٹا ہر جمعے کو اسکول سے ناغہ کرتی ہیں اور ماحولیات کے لیے باقاعدہ اسکول ہڑتال پر ہوتی ہیں، دل چسپ بات یہ ہے کہ گریٹا کو چند ایسی بیماریاں لاحق ہیں جن کی وجہ سے وہ لوگوں میں گھل ملنے کی صلاحیت سے محروم ہے۔

    دسمبر میں پولینڈ میں اقوام متحدہ کی کلائمیٹ ٹالکس اور جنوری میں ڈیویس میں ورلڈ اکنامک فورم میں تقاریر کرنے کے بعد انھیں عالمی شہرت ملی۔