Tag: عالمی خبریں

  • مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ختم کرنے پر لندن میں بھارت کے خلاف مظاہرہ

    مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ختم کرنے پر لندن میں بھارت کے خلاف مظاہرہ

    لندن: مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر لندن میں بھارت کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا گیا، جس میں مظاہرین نے بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی جداگانہ حیثیت کے باقاعدہ خاتمے پر دنیا بھر میں مقیم کشمیری سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔

    اس سلسلے میں لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے بڑا مظاہرہ کیا گیا، جس میں طلبہ نے بھی شرکت کی اور ہندو پنڈت بھی بھارتی فیصلے کے خلاف احتجاج کرتے دکھائی دیے۔

    مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور مزید فوج کی تعیناتی پر لندن میں ٹریڈ یونینز کے نمایندے بھی کشمیریوں کی حمایت میں نکل آئے۔

    لندن میں سراپا احتجاج مظاہرین کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیر میں اسرائیل کی طرز پر آپریشن کرنے جا رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کردیا

    دریں اثنا، بھارتی اقدام پر برطانیہ میں پاکستانی کمیونٹی بھی ناراض دکھائی دے رہی ہے، مسیحی مبلغ جیمز شیرا نے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو خط لکھ کر تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔

    جیمز شیرا نے خط میں لکھا کہ بھارت آرٹیکل 370 ختم کر کے کشمیر میں آبادی کا تناسب بگاڑنا چاہتا ہے، کشمیر کے خصوصی تشخص کو ختم کرنے سے خطے میں بگاڑ پیدا ہوگا۔

    عیسائی رہنما کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے، برطانوی حکومت کشمیر کے معاملے میں بھارت پر دباؤ ڈالے۔

    واضح رہے کہ بھارت نے آئین کے آرٹیکل 370 کا خاتمہ کر کے مقبوضہ کشمیر کی جداگانہ حیثیت کا خاتمہ کر دیا ہے جس پر دنیا بھر کے کشمیری سراپا احتجاج ہیں۔

    برسلز میں یورپی کشمیر کونسل کے چیئرمین علی رضا نے اپنے بیان میں کہا کہ اب جموں و کشمیر کی حیثیت 1947 جیسی ہو گئی ہے، جموں و کشمیر کی جداگانہ حیثیت ختم کر کے کشمیر کا بھارت سے مشروط الحاق ختم کر دیا گیا ہے، اس لیے اقوام متحدہ اپنی امن فوجیں مقبوضہ وادی روانہ کرے۔

  • 3 طلاقیں دینے کو قابل سزا جرم قرار دینے کا بل بھارتی لوک سبھا میں ایک بار پھر منظور

    3 طلاقیں دینے کو قابل سزا جرم قرار دینے کا بل بھارتی لوک سبھا میں ایک بار پھر منظور

    نئی دہلی: بھارتی لوک سبھا میں ایک ہی وقت میں 3 طلاقیں دینے کو قابل سزا جرم قرار دینے کا بل ایک مرتبہ پھر کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا، تین طلاقوں پر سزا کا بل اب منظوری کے لیے راجیہ سبھا میں پیش کیا جائے گا۔

    بھارت کی لوک سبھا میں ایک ہی وقت میں 3 طلاق دینے کو قابل سزا جرم قرار دینے کا بل ایک مرتبہ پھر کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کانگریس اور ترینا مول کانگریس نے بل پر رائے شماری کے بعد واک آؤٹ کیا۔

    بل کے حق میں 302 اور مخالفت میں 78 ووٹ دیے گئے۔ بل پر رائے شماری کے خلاف جنتا دل یونائیٹڈ نے مؤقف اپنایا کہ ایسے قانون سے معاشرے میں اعتماد کی کمی پیدا ہوگی۔

    تین طلاقوں پر سزا کا بل اب منظوری کے لیے راجیہ سبھا میں پیش کیا جائے گا تاہم رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ میں ترامیم کی منظوری میں حکومت کا ساتھ دینے والے اراکین نے بھی کہا ہے کہ وہ بِل کی مخالفت کریں گے۔ جنتا دل پارٹی اور کانگریس کے 2 ارکان نے پہلے ہی راجیہ سبھا میں بل پر اعتراض اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    نئے قانون میں 3 طلاقیں ایک ساتھ دینے والے مسلمان مردوں کو جیل کی سزا شامل کی گئی ہے جسے اپوزیشن نے ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے تجویز دی ہے کہ اسے مزید جائزے کے لیے پارلیمانی کمیٹی کو بھیجا جائے، تاہم حکومتی ارکان کا کہنا ہے کہ مذکورہ بل صنفی امتیاز کے فروغ کے لیے اہم ہے۔ حکومتی وزرا کا کہنا ہے کہ یہ وزیر اعظم کے نئے مقصد ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس‘ کا حصہ ہے۔

    بل متعارف کرواتے ہوئے یونین وزیر روی شنکر پرساد کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ملائیشیا سمیت دنیا کے 20 مسلم ممالک میں تین طلاقوں پر پابندی ہے تو سیکولر بھارت میں ایسا کیوں نہیں ہوسکتا؟ ان کا کہنا تھا کہ تین طلاقوں پر سزا سے مسئلہ کیا ہے؟ کوئی اس وقت اعتراض نہیں اٹھاتا جب ہندوؤں اور مسلمانوں کو جہیز کے قانون یا گھریلو تشدد ایکٹ کے تحت قید کی سزا دی جاتی ہے۔

    روی شنکر پرساد نے کہا کہ 2 برس قبل سپریم کورٹ سے غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیے جانے کے باوجود تین طلاقوں کا رجحان آج بھی موجود ہے، اس وقت سے لے کر اب تک ایسے کئی کیسز رپورٹ کیے گئے ہیں۔

    لوک سبھا میں کانگریس رہنما کے سریش نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ بل کے تعارف کو خفیہ رکھا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’گزشتہ شب حکومت نے تین طلاقوں پر سزا کے بل کو آج کے ایجنڈے میں رکھا اور قومی میڈیکل کمیشن بل اور ڈی این اے ٹیکنالوجی ریگولیشن بل کو کسی کے علم میں لائے بغیر منسوخ کردیا، وہ اتنا خفیہ کیوں رکھا جارہا ہے‘۔

    روی شنکر پرساد نے کہا کہ اپوزیشن اس مسئلے کو سیاست زدہ کر رہی ہے، یہ انصاف، انسانیت اور خواتین کے حقوق کا مسئلہ ہے، ہم اپنی مسلمان بہنوں کو نہیں چھوڑ سکتے۔

    یاد رہے لوک سبھا میں شادی سے متعلق مسلمان خواتین کے حقوق کے تحفظ سے متعلق بل وزیر قانون روی شنکر پرساد نے گزشتہ سال 21 جون کو پیش کیا تھا۔ مذکورہ بل کے تحت ایک ہی وقت میں 3 مرتبہ طلاق دینا قابل سزا جرم ہے۔ بل کے تحت ایک ساتھ تین طلاق دینے والے شخص کو 3 سال قید کی سزا ہوگی اور خاتون یا اس کے اہل خانہ کی جانب سے شکایت درج کروانے پر جرم کو قابل سماعت قرار دیا جائے گا۔

    ملزم کو مجسٹریٹ کی جانب سے ضمانت دی جاسکتی ہے، جو صرف متاثرہ خاتون کا بیان سننے کے بعد اگر مجسٹریٹ مطمئن ہو تو مناسب وجوہات کی بنیاد پر ضمانت دے سکتا ہے۔ بل کے تحت متاثرہ خاتون کی درخواست پر مجسٹریٹ کی جانب سے جرم کا دائرہ کار بھی مرتب کیا جاسکتا ہے۔ متاثرہ خاتون کو شوہر کی جانب سے اپنے اور بچوں کے لیے مالی وظیفہ دیا جائے گا۔

    بل کے مطابق جس خاتون کو ایک ساتھ تین طلاقیں دی گئی ہوں وہ اپنے چھوٹے بچوں کی کسٹڈی حاصل کر سکتی ہے۔ اس بل کو گزشتہ برس لوک سبھا میں ترامیم کے ساتھ منظور کرلیا گیا تھا تاہم انتخابات کے باعث قانون سازی کا عمل رک گیا تھا۔

    اس سے قبل سنہ 2017 میں بھارتی سپریم کورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں مسلمان مردوں کی جانب سے ایک ہی وقت میں 3 طلاق کے عمل کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔ بعد ازاں عدالتی فیصلے کو آئین کا حصہ بنانے کے لیے اقدامات شروع کیے گئے تھے اور اس سلسلے میں قانون سازی کرتے ہوئے پارلیمان میں بل پیش کرنے کی تیاریاں شروع کی گئی تھیں۔

    2017 ہی میں اس سلسلے میں ایک بل لوک سبھا سے منظور کیا گیا تھا لیکن اپوزیشن جماعتوں کے شدید احتجاج کے بعد اس بل کو ترمیم کے بعد دوبارہ ایوان زیریں میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

  • وینزویلا ایک بار پھر تاریکی میں ڈوب گیا

    وینزویلا ایک بار پھر تاریکی میں ڈوب گیا

    کراکس: وینزویلا کا ایک بڑا حصہ ایک مرتبہ پھر تاریکی میں ڈوب گیا ہے، یہ رواں سال کا ملک بھر میں چوتھا بلیک آؤٹ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وینزویلا پھر تاریکی میں ڈوب گیا ہے، مقامی ذرایع ابلاغ نے بتایا ہے کہ گزشتہ روز بجلی چلے جانے سے دارالحکومت کراکس سمیت کئی صوبے متاثر ہوئے ہیں۔

    ملکی وزیر اطلاعات خورگے روڈریگز کے بقول ایک ’الیکٹرو میگنیٹک‘حملے کی وجہ سے بجلی اچانک چلی گئی۔

    خیال رہے کہ اس لاطینی امریکی ملک میں توانائی کے مسائل کوئی نہیں بات نہیں ہیں، رواں برس مارچ میں بھی ملک کے ایک بڑے حصے کو بجلی کی فراہمی منقطع ہو گئی تھی۔

    وینزویلا کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ دشمن کی جانب سے کیا جانے والا الکٹرو میگنیٹک حملہ ہے۔ بلیک آؤٹ کے باعث ملک کے 94 فی صد علاقے میں ٹیلی کمیونی کیشنز انفرا اسٹرکچر بھی متاثر ہوا، انٹرنیٹ بھی صرف دس فی صد حصے میں چل رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وینزویلا کے صدر نے اقوام متحدہ کی رپورٹ مسترد کردی

    ملک بھر میں تمام سرکاری کام بھی ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں، تعلیمی سرگرمیاں رک چکی ہیں جب کہ کراکس میں میٹرو بھی رک چکی ہے۔

    رواں سال پہلی بار وینزویلا میں 7 مارچ کو بجلی کی ترسیل منقطع ہوئی تھی جو ایک ہفتے تک جاری رہی، دوسری بار یہ لوڈ شیڈنگ 25 مارچ کو ہوئی اور 2 دن تک جاری رہی۔

    صدر نکولس مادورو کا دوسری مرتبہ لوڈ شیڈنگ سے متعلق کہنا تھا کہ یہ ملک کے ایک بڑے حصے کو بجلی فراہم کرنے والے ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹ ’گوری‘ کے ترسیلی یونٹ آتش زدگی کی وجہ سے ہوئی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ یہ کارروائی ایک ماہر نشانے باز کی تھی، جس نے یونٹ پر فائرنگ کی اور اس سے آگ لگ گئی۔

    وینزویلا میں تیسری بار لوڈ شیڈنگ 29 سے 30 مارچ کو ہوئی، جس کے بعد ملک میں 30 روزہ پلان کا اعلان کیا گیا، حکومت کی جانب سے الیکٹرک انفراسٹرکچر کی ذمہ دار کمپنی کی تشکیل نو کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

  • سویڈن میں چھوٹا طیارہ گر کر تباہ، 9 افرا دہلاک

    سویڈن میں چھوٹا طیارہ گر کر تباہ، 9 افرا دہلاک

    ویسٹربوٹن: سویڈن کے شمالی علاقے میں پیراشوٹسٹس کو لے کر جانے والا ایک چھوٹا طیارہ گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پیراشوٹ جمپ کے لیے پیراشوٹسٹس کو لے کر جانے والا چھوٹا طیارہ سویڈن کے شمالی ساحل پر گر کر تباہ ہو گیا جس میں تمام افراد ہلاک ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق طیارہ سویڈن کے شہر اُمئے کے قریب دریا میں گر کر تباہ ہوا، حادثے کے شکار طیارے میں اسکائی ڈائیورز سوار تھے۔

    عینی شاہدین نے طیارہ گرتے ہوئے دیکھا، ایک عینی شاہد کا کہنا تھا کہ طیارہ ناک کے بل دریائے امئے کی طرف آیا اور ایک زوردار آواز کے ساتھ گر گیا۔

    علاقے میں موجود ایک سولہ سالہ لڑکے نے طیارے کو گرتے ہوئے دیکھا تو اس کی ویڈیو بنا لی، تاہم وہ طیارے کے گرنے کے بعد بے حد خوف زدہ اور بد حواس ہو گیا تھا۔

    سویڈن حکام کے مطابق طیارہ امئے ایئر پورٹ سے پرواز کرنے کے تقریباً آدھا گھنٹے بعد دو کلو میٹر دوری پر واقع جزیرہ اسٹورسینڈسکر کے قریب دریا میں گرا۔

    عینی شاہدین نے یہ بھی دیکھا کہ طیارہ گرتے ہوئے کئی پیراشوٹسٹس نے طیارے سے چھلانگ لگائی لیکن ان میں سے کوئی نہیں بچا۔

  • جنگی جنون میں مبتلا بھارت کا دفاعی بجٹ 66 ارب ڈالر تک پہنچ گیا

    جنگی جنون میں مبتلا بھارت کا دفاعی بجٹ 66 ارب ڈالر تک پہنچ گیا

    نئی دہلی: بھارت عسکری طاقت بڑھانے والا دنیا کا چوتھا بڑا ملک بن گیا ہے جس کا دفاعی بجٹ 66 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔

    اسٹاک ہوم ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے مطابق بھارت نے اپنے دفاعی بجٹ میں 3.1 فیصد اضافہ کیا ہے جس کے بعد اس کا دفاعی بجٹ 66 ارب ڈالر تک ہوگیا ہے۔

    انسٹیٹیوٹ کے مطابق بھارت عسکری طاقت بڑھانے والا دنیا کا چوتھا بڑا ملک بن گیا ہے۔ بھارت لڑاکا طیاروں، جنگی بحری جہازوں، ہیلی کاپٹرز، آلٹری گنز اور بھاری ہتھیاروں پر بڑی رقم خرچ کر رہا ہے۔

    دوسری جانب سب سے بڑی جمہوریت کا دعویٰ کرنے والے بھارت میں کروڑوں افراد 24 گھنٹوں میں صرف ایک بار کھانا کھا پاتے ہیں لیکن بھارت غربت کے خاتمے کے بجائے مسلسل دفاعی بجٹ میں اضافہ کیے جا رہا ہے۔

    اسٹاک ہوم ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی حالیہ رپورٹ کے مطابق دنیا کے کل دفاعی بجٹ میں بھارت کا حصہ 3.7 فیصد ہے۔ دفاعی ماہرین کے مطابق بھارت کے دفاعی بجٹ میں اضافہ خطے میں عدم توازن پیدا کر رہا ہے۔

    بھارت کے دفاعی بجٹ میں اس اضافے کے باوجود بھارتی فوج نہایت کسمپرسی کی حالت میں اپنی ذمہ داریاں انجام دے رہی ہے۔

    دو سال قبل بھارتی فوجی اہلکار تیج بہادر یادیو نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں اس نے بھارتی فوجی اہلکاروں کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کا پردہ فاش کیا تھا، اپنی ویڈیو میں اس کا کہنا تھا کہ ہمیں ملنے والا کھانا افسران کھا جاتے ہیں یا پھر بازار میں بیچ دیا جاتا ہے۔

    بعدا زاں بی ایس ایف اہلکار تیج بہادر کو نوکری سے فارغ کردیا گیا تھا جبکہ تیج بہادر نے فیصلے کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کیا تھا۔

  • کینیا: ’ہیرو‘ نے دیہاتیوں کے لیے ہاتھوں سے کھود کر جنگل میں سڑک بنا لی

    کینیا: ’ہیرو‘ نے دیہاتیوں کے لیے ہاتھوں سے کھود کر جنگل میں سڑک بنا لی

    نیروبی: کینیا میں ایک شخص پھاؤڑے، کلہاڑی اور بیلچے کی مدد سے دیہاتیوں کے لیے دشوار گزار جھاڑیوں میں راستہ نکال کر لوگوں کی نظروں میں ہیرو بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق لوگ نکولس میوشامی کی ہمت اور کارنامہ دیکھ کر اس وقت حیران رہ گئے جب اس نے اپنی مدد آپ کے تحت دیہاتیوں کے لیے دشوار جھاڑیاں کاٹ کر ایک لمبی سڑک کھودی۔

    نکولس نے تن تنہا چھ دن کے اندر جنگل میں ڈیڑھ کلو میٹر (ایک میل) لمبا راستہ نکالا۔

    باہمت دیہاتی نے میڈیا کو بتایا کہ جہاں انھوں نے سڑک بنائی ہے وہاں سرکاری طور پر سڑک کی نشان دہی کی جا چکی تھی لیکن مقامی لیڈر سڑک بنانے میں ناکام ہو گئے تھے۔

    مرانگا کاؤنٹی میں واقع گاؤں کگانڈا جو کینیا کے دارالحکومت نیروبی سے 80 کلو میٹر شمال میں واقع ہے، کے رہائشی مقامی شاپنگ سینٹر تک پہنچنے کے لیے 4 کلو میٹر کا طویل راستہ کاٹنے پر مجبور تھے۔

    دیہاتیوں کا دیرینہ مطالبہ تھا کہ جھاڑیوں میں سڑک نکال کر ان کے لیے سہولت فراہم کی جائے لیکن حکومت کی جانب سے ان کا مسئلہ حل نہیں کیا گیا۔

    دیہاتی نکولس نے بتایا کہ وہ دن میں ایسے ہی عجیب و غریب کام کر کے اور رات کو چوکیداری کر کے روزی روٹی کماتا ہے۔

    ’ہیرو‘ نے بتایا کہ لوگ پوچھتے تھے کہ کیا یہ کام کرتے ہوئے کوئی معاوضہ بھی دے رہا ہے۔ تاہم آج سب خوش ہیں، بچے اس راستے اسکول جاتے ہیں، اور میں بھی خوش ہوں۔

  • سری لنکا دھماکوں میں ڈینش ارب پتی اپنے تینوں بیٹوں سے محروم ہو گئے

    سری لنکا دھماکوں میں ڈینش ارب پتی اپنے تینوں بیٹوں سے محروم ہو گئے

    کولمبو: یورپی ملک ڈنمارک کی کاروباری شخصیت اور ارب پتی انڈرس ہولش بولسن اتوار کے روز سری لنکا میں ہونےوالے بم دھماکوں میں اپنے تین بیٹوں سے محروم ہوگئے۔

     یورپی ذرائع ابلاغ کے مطابق انڈرس کو ڈنمارک کا امیر ترین شخص سمجھا جاتا ہے۔  ان کے تینوں بیٹے ایسٹر منانے کے لیے سری لنکا میں موجود تھے جب وہاں ہولناک خودکش حملے ہوئے ، جن میں 310 افراد ہلاک اور 500 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

    انڈرس کے پاس اسکاٹ لینڈ میں دو لاکھ ایکڑ قیمتی اراضی موجود ہے۔ اس کے علاوہ ‘بیسٹ سیلر’ کے نام سے ملبوسات کی ایک چین بھی اس کی ملکیت ہے۔ برطانیہ میں”اسوس“ کے نام سے ایک آن لائن شاپنگ سینٹر چلانے کے ساتھ ملبوسات کاسمیٹک کا بھی کاروبار کرتے ہیں۔

    عالمی ذرائع ابلاغ نے انڈرس کے ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ انڈرس کی دولت پانچ ارب 70کروڑ ڈالرہے۔ اتوارکے روز ان کے تین بیٹے سری لنکا میں ہونے والے دھماکوں میں مارے گئے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس انڈرس کے بیٹوں کی موت کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں۔ ہم تمام لوگوں سے متاثرہ خاندان کی پرائیویسی کے احترام کا تقاضا کرتے ہیں۔ ڈینش ذرائع ابلاغ کے مطابق انڈرس کا خاندان تعطیلات منانے سری لنکا میں تھا جہاں اتوار کو ہونے والے دھماکوں میں ان کے تین فراد ہلاک ہوگئے۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق انٹیلی جنس حکام کا کہنا ہے متوقع دھماکوں کے بارے میں پولیس کوپہلے ہی آگاہ کردیا گیا تھا، سری لنکا دھماکوں میں پانچ سوسے زائد افراد زخمی ہوئے جبکہ دھماکے 7 خود کش بمبار وں نے کئے تھے ۔

    واضح رہے سری لنکا میں اتوار کے روز چرچ میں جاری ایسٹر تقریبات پر اور ہوٹلز میں 8 دھماکے ہوئے تھے، دھماکوں کے بعد ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی تھی ، سری لنکن صدر نے سیکیورٹی حکام کو مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے کا مکمل اختیار بھی دے دیا تھا جبکہ پورے ملک میں سیکیورٹی سخت ہے اور سوشل میڈیا پر  پابندی تاحال برقرار ہے۔

    سری لنکا کے دارالحکومت میں یکے بعد دیگرے 8 دھماکوں کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں چار پاکستانی شہری بھی شامل تھے ، زخمی ہونے والے پاکستانیوں میں ماہین حسن زوجہ حسن محمود، مزنہ ہمایوں ولد چوہدری محمد ہمایوں، عاتکہ عاطف زوجہ چوہدری عاطف شریف شامل ہیں جبکہ ایک پاکستانی بچہ بھی معمولی زخمی ہوا ۔

  • انقلاب کے گیت گاتی سوڈانی خاتون جدوجہد کا استعارہ بن گئی

    انقلاب کے گیت گاتی سوڈانی خاتون جدوجہد کا استعارہ بن گئی

    خرطوم: مشرقی افریقی ملک سوڈان میں کئی ماہ سے جاری مظاہروں کے دوران ایک خاتون اس وقت دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بن گئیں جب انہوں نے انقلاب کے نعرے بلند کیے اور بدعنوانی اور مہنگائی کا شکار عوام نے ان کا بھرپور ساتھ دیا۔

    سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائٹس پر وائرل ہونے والی ویڈیو سفید لباس میں ملبوس ایک مقامی خاتون کی ہے جس میں وہ ایک کار کی چھت پر چڑھ کر ’تواراہ‘ یعنی انقلاب کے نعرے لگا رہی ہیں اور لوگوں کا ہجوم ان کی آواز سے آواز ملا رہا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق مذکورہ خاتون کا نام الا صلاح ہے جنہیں اب سوڈان میں انقلاب کی علامت سمجھا جارہا ہے۔

    سوڈان میں دسمبر 2018 سے صدر عمر البشیر کے خلاف پرتشدد مظاہرے جاری ہیں جو گزشتہ 30 سال سے اقتدار پر قابض ہیں۔ مظاہروں کا آغاز اس وقت ہوا جب دسمبر میں حکومت نے بچت مہم کے دوران اشیائے خور و نوش پر سبسڈی کے خاتمے کا اعلان کیا اور ملک میں مہنگائی کا طوفان آگیا۔

    روٹی کی قیمت میں تین گنا اضافہ ہوگیا جبکہ تیل کی قیمتیں بھی آسمان پر جا پہنچیں۔

    گزشتہ ایک دہائی سے سوڈان کی معیشت ویسے بھی مشکلات کا شکار ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق سوڈان کی 13 فیصد آبادی کو خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    اب اس معاشی بدحالی کی وجہ سے سوڈان کی عوام سڑکوں پر ہے، برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ مظاہرین کے نعروں میں ایک نعرہ ’آزادی، امن اور انصاف‘، اور دوسرا نعرہ ’ ایک فوج اور ایک قوم‘ مقبول ہورہے ہیں۔

    اس موقع پر فوج نے صدر کا ساتھ دیا اور دارالحکومت میں کرفیو نافذ کردیا تاہم مظاہرین نے فوج کا حکم ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ کرفیو کا نفاذ غیر قانونی ہے۔

    مظاہروں میں خواتین کی بھی بڑی تعداد شریک ہے جو صدر عمر البشیر کے خلاف نعرے لگا رہی ہیں۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لوگوں نے الا صلاح کی تصاویر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ صلاح نہ صرف سوڈان کے لیے ایک امید کی علامت بن کر ابھری ہیں بلکہ وہ سوڈانی خواتین کی نمائندہ ہیں۔

    لوگوں کا کہنا ہے، ’صلاح کی آواز ہر سوڈانی خاتون کی آواز ہے‘۔

    ہیومن رائٹس واچ کے مطابق سوڈان میں جاری مظاہروں میں اب تک 51 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ دارالحکومت میں ایوان صدر کے قریب مظاہرین نے سنگ باری بھی کی جس کے بعد فورسز اور مظاہرین کے درمیان خونریز جھڑپیں جاری ہیں۔

  • معمر قذافی نے موت سے قبل 30 ملین ڈالر کی رقم کہاں چھپائی؟

    معمر قذافی نے موت سے قبل 30 ملین ڈالر کی رقم کہاں چھپائی؟

    طرابلس: لیبیا کے سابق مرد آہن کرنل معمر قذافی کے مرنے کے بعد ان کی مزید دولت منظر عام پر آگئی۔ برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق کرنل قذافی نے سنہ 2011 میں 30 ملین ڈالر جنوبی افریقہ کے سابق صدر جیکوب زوما کی رہائش گاہ پر چھپائے تھے۔

    برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق جنوبی افریقہ کے سابق صدر جیکوب زوما کی رہائشگاہ سے کرنل قذافی کی چھپائی گئی رقم نکال کر افریقا کی اسواتینی نامی ریاست منتقل کی گئی ہے، ماضی میں یہ ریاست سوازی لینڈ کے نام سے جانی جاتی تھی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ لیبین حکومت نے جنوبی افریقہ کے موجودہ صدر سیریل راما فوزا کو ایک درخواست دی ہے جس میں ان سے کرنل قذافی کی رقم واپس طرابلس کے حوالے کرنے کو کہا گیا ہے۔

    صدر راما فوزا نے مارچ میں اسواتینی ریاست کا دورہ کیا تھا۔ اس دورے میں وزرا بھی ان کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے اسواتینی ریاست کے بادشاہ مسواتی سوم کے ساتھ کرنل قذافی کی رقوم سے متعلق بات چیت کی تھی۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اسواتینی ریاست کے بادشاہ نے راما فوزا کے ساتھ دوسری ملاقات جوہانس برگ کے تامبو بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کی۔ اس دوسری ملاقات میں بھی کرنل قذافی کے چھاپے گئے اثاثوں کی واپسی کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق کرنل قذافی نے تیل کے وسائل سے اربوں ڈالر کی رقم حاصل کی اور اسے دنیا کے مختلف ملکوں میں خفیہ طریقے سے چھپا دیا تھا۔

    سنہ 2010 میں لیبیا کی تیل سے حاصل ہونے والی سالانہ آمدن 30 ارب ڈالر تھی مگر اس وقت بے روزگاری کی شرح بھی زیادہ تھی اور عام شہری معاشی مسائل سے دو چار تھے۔

    برطانوی اخبار کے مطابق سنہ 2010 میں کرنل قذافی نے ملک میں سونے کے محفوظ ذخائر کا پانچواں حصہ ایک ارب ڈالر میں فروخت کردیا تھا۔ انہوں نے رقم کا ایک بڑا حصہ خفیہ بینک کھاتوں اور کمپنیوں کے ذریعے چھپا دیا تھا۔

    خیال رہے کہ معمر قذافی 42 برس تک لیبیا کے حکمران رہے، وہ صرف 27 سال کی عمر میں حکمران بنے اور سنہ 1900 کے بعد سے اقتدار میں آنے والے کم عمر ترین رہنما تھے۔

    سنہ 2011 میں جنگجو باغیوں کے ساتھ جھڑپ کے دوران معمر قذافی باغیوں نے انہیں قتل کردیا تھا۔

  • حوثی ملیشیا نے اپنے ہی 31 جنگجو موت کے گھاٹ اتار دیے

    حوثی ملیشیا نے اپنے ہی 31 جنگجو موت کے گھاٹ اتار دیے

    صنعا: حوثی ملیشیا نے ہتھیار ڈالنے کی تیاری کرنے والے 31 جنگجوﺅں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ ملیشیا کے باغیوں نے ہتھیار ڈالنے اور خود کو حکام کے حوالے کرنے کی تیاری مکمل کرلی تھی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق العمالقہ فورسز اور باغیوں کے درمیان 18 مارچ سے مذاکرات جاری تھے۔ یہ بات چیت تربطی کے علاقے کے ایک مقامی شہری کی معاونت سے جاری رہے۔

    محاصرے میں آنے والے باغیوں نے ہتھیار ڈالنے اور خود کو حکام کے حوالے کرنے کی تیاری مکمل کرلی تھی مگر ملیشیا نے انہیں گولیاں مار کر قتل کردیا۔ العمالقہ فورسز کی طرف سے ملیشیا کے ہتھیار ڈالنے والے تمام جنگجوﺅں کو جان کے تحفظ کی یقین دہائی کروائی گئی تھی اور ان کے ساتھ بین الاقوامی قوانین کے تحت حسن سلوک کی ضمانت فراہم کی گئی مگر انہیں ہتھیار ڈالنے سے قبل ہی قتل کردیا گیا۔

    دوسری جانب حوثی ملیشیا کی جانب سے سوئیڈن کی میزبانی میں الحدیدہ میں جنگ بندی کے حوالے سے طے پائے معاہدے کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ حوثی ملیشیا نے الدریہمی کے مشرقی علاقے میں بھاری توپ خانے سے حملہ کیا۔ باغیوں نے سرکاری فوج کے ٹھکانوں اور شہری آبادی پر بھاری توپ خانے کا استعمال کیا ہے۔

    عرب ٹی وی کے مطابق سرکاری فوج کے ماتحت عمالقہ فورسز کی طرف سے بتایا گیا کہ جنوبی علاقے الحدیدہ کے الدریہمی شہر میں درجنوں حوثی باغیوں نے گھیرے میں آنے کے بعد ہتھیار ڈالنے کی کوشش کی جس پر حوثی ملیشیا نے اپنے ہی ساتھیوں کو گولیاں مار کر قتل کردیا۔

    العمالقہ فورسز کے ترجمان وضاح الدبیش نے بتایا کہ حوثی ملیشیا نے آبار کے مقام پر اپنے جنگجوﺅں کو بددیانتی کے الزام میں گولیاں مار کر قتل کیا اور اس کے بعد انہیں ایک اسکول کے صحن میں دفن کردیا گیا۔

    الدبیش کا کہنا تھا کہ العمالقہ فورسز اور باغیوں کے درمیان مذاکرات کئی روز جاری رہے۔ اس دوران ہتھیار ڈالنے والے باغیوں کو محفوظ راستے سے نکالنے کے انتظامات بھی مکمل کرلیے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز عرب اتحادی فوج کی جانب سے حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری بھی کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 45 جنگجو ہلاک ہوگئے، عرب اتحاد نے شمالی الضالع میں مریس کے محاذ پر جبل نصی میں باغیوں کے متعدد ٹھکانے تباہ کر دیے تھے۔