Tag: عالمی خبریں

  • شامی صوبےادلب میں دہشت گردوں کےخلاف جنگ جاری رہے گی‘ روسی صدر

    شامی صوبےادلب میں دہشت گردوں کےخلاف جنگ جاری رہے گی‘ روسی صدر

    تہران : روس نے ترکی کی شامی صوبے ادلب میں جنگ بندی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق شام کے صوبے ادلب میں فوجی کارروائی سے متعلق ایرانی دارالحکومت تہران میں اجلاس ہوا جس میں روس، ترکی اور ایران کے صدور نے شرکت کی۔

    اجلاس میں ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ شام کے صوبے ادلب میں خون ریزی سے بچنے کے لیے جنگ بندی کی جائے۔

    روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ترک صدر کے جنگ بندی کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔

    اجلاس میں روس اور ایران کے صدر کا کہنا تھا کہ شامی صدر بشارالاسد کو حق حاصل ہے کہ وہ شام کا مکمل کنٹرول حاصل کریں۔

    اقوام متحدہ کے مطابق شام کے صوبے ادلب میں 29 لاکھ لوگ آباد ہیں جن میں 10 لاکھ بچے ہیں اور حملے سے کم از کم آٹھ لاکھ افراد بے گھر ہوں گے۔

    شام کا معاملہ: روس کی امریکا کو باز رہنے کی دھمکی

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے شام کے معاملے پر روس نے امریکا کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ کسی قسم کی غیر قانونی جارحیت سے باز رہے۔

  • صدرٹرمپ شامی صدربشارالاسد کو قتل کرانا چاہتے تھے، بوب وڈورڈز کا انکشاف

    صدرٹرمپ شامی صدربشارالاسد کو قتل کرانا چاہتے تھے، بوب وڈورڈز کا انکشاف

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ سے متعلق مصنف بوب وڈورڈز کی نئی کتاب کے انکشافات نے ہلچل مچا دی، کتاب میں دعوی کیا گیا ہے کہ صدرٹرمپ شامی صدربشارالاسد کو قتل کرانا چاہتے تھے جبکہ صدر ٹرمپ نے کتاب کو منفی قراردے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بوب وڈورڈز کی نئی کتاب فئیر میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے متعلق نئے انکشافات کے بعد ہلچل مچ گئی، کتاب کے مصنف کا کہنا ہے ٹرمپ کی صدارت نروس بریک ڈاؤن کا شکار ہے اور وہ صدارتی انتخاب میں روسی مداخلت کی تحقیقات سے خوفزدہ تھے۔

    کتاب میں دعوی کیا گیا کہ اپریل 2017 میں جب شام میں کیمیائی حملے کی اطلاع ملی تو صدر ٹرمپ شامی صدربشار الاسد کو قتل کرانا چاہتے تھے لیکن وزیردفاع جیمزمیٹس نے بات نہیں مانی اور کہا معاملہ خود نمٹا دیں گے جبکہ ٹرمپ اور ان کا اسٹاف لوگوں سے نامناسب سلوک کرتا ہے۔

    بوب وڈورڈز نے کتاب میں کہا چیف آف اسٹاف وائٹ ہاؤس جون ایف کیلی نے ٹرمپ کو احمق قرار دیا، کیلی کا کہنا تھا ٹرمپ کو کسی چیز پر قائل کرنا دیوار سے سر ٹکرانے کے متردادف ہے۔ٹرمپ کے ساتھ کام کرنا زندگی کی بدترین ملازمت ہے۔

    مذکورہ کتاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی 20 ماہ کی صدارت کے دوران وائٹ ہاؤس میں ہونے والے معاملات پرروشنی ڈالی گئی ہے۔

    صدرٹرمپ نے کتاب کومنفی قراردیتے ہوئے کہا ایسی باتوں کا عادی ہوگیا ہوں۔

    یاد رہے رواں سال کے آغاز میں صحافی مائیکل وولف کی کتاب ’فائر اینڈ فیوری: ان سائیڈ دی ٹرمپ وائٹ ہاؤس‘ میں‌ بھی صدر ٹرمپ سے متعلق انکشافات کئے گئے تھے۔

    مزید پڑھیں : ٹرمپ صدر بننے سے خوف زدہ تھے: امریکی صدر سے متعلق سنسنی خیز انکشافات

    نیویارک میگ نامی جریدے میں اس کتاب کا ایک حصہ شایع ہوا تھا، جس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے ابتدائی دنوں‌ پر روشنی ڈالی گئی تھی، آرٹیکل کے مطابق ٹرمپ اپنی تقریبِ حلف برداری میں‌ شدید غصے میں تھے، کیوں‌ کہ معروف فلمی ہستیوں‌ نے تقریب میں‌ آنے سے انکار کر دیا تھا۔ وہ اپنی بیوی سے مسلسل لڑ رہے تھے۔

    مصنف کے مطابق ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس سے خوف آتا ہے، جس کی وجہ سے انھوں نے اپنا علیحدہ بیڈ روم تیار کروایا، وہ اس کے دروازے پر تالا لگوانے چاہتے تھے، مگر سیکریٹ سروس راہ میں رکاوٹ بن گئی، جس کا کہنا تھا کہ انھیں صدر کی حفاظت کے لیے کمرے تک رسائی درکار ہے۔

  • حقانی نیٹ ورک کے سربراہ جلال الدین حقانی انتقال کرگئے

    حقانی نیٹ ورک کے سربراہ جلال الدین حقانی انتقال کرگئے

    اسلام آباد : افغان طالبان نے اعلان کیا ہے کہ حقانی نیٹ ورک کے سربراہ جلال الدین حقانی طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان طالبان نے اعلان کیا ہے کہ امریکی اور اتحادی افواج کے خلاف لڑنے والے حقانی نیٹ ورک کے سربراہ جلال الدین حقانی چل بسے۔

    افغان طالبان کی جانب سے جاری بیان میں جلال الدیق حقانی کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ وہ طویل عرصے سے بیمار تھے۔

    طالبان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حقانی نیٹ ورک کے سربراہ کو افغانستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔

    حقانی نیٹ ورک افغانستان کے شمال مشرقی صوبوں ننگرہار، کنٹر، زاہل، قندھار اور ہلمند میں مضبوط گروپ کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔

    جلال الدین حقانی نے 11 ستمبر2001 کے حملے کے بعد نیٹ ورک کی کمان اپنے بیٹے کے ہاتھوں میں سونپ دی تھی۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی حقانی نیٹ ورک کے سربراہ کے انتقال کی خبریں آتی رہیں ہیں اور ان کی تردید کی جاتی رہی ہے۔ 2015 میں بھی خبریں سامنے آئی تھیں کہ جلال الدین حقانی ایک سال قبل انتقال کرگئے تھے۔

  • برازیل کے 200 سال پرانے میوزیم میں آتشزدگی

    برازیل کے 200 سال پرانے میوزیم میں آتشزدگی

    ساؤ پولو: برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں قائم ملک کے 200 سال قدیم نیشنل میوزیم میں آگ بھڑک اٹھی ہے، فائر فائٹرزعمارت میں آگ پرقابو پانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اتوار کے دن ریو ڈی جنیرو میں واقع قدیم ترین نیشنل میوزیم کے بند ہونے کے بعد اچانک آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    عمارت میں لگنے والی آگ پرقابو پانے کے لیے فائر فائٹرز پوری کوشش کررہے ہیں۔ نیشنل میوزیم میں موجود قدیم نوادرات کی 2 کروڑ اشیا شامل ہیں۔

    برازیل کے صدر مائیکل ٹیمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں نیشنل میوزیم میں آگ لگنے کے واقعے کو برازیل کے لیے افسوس ناک دن قرار دیا ہے۔

    دوسری جانب برازیل کے ٹی وی کو انٹرویو میں نیشنل میوزیم کے ڈائریکٹر نے اسے تقافتی سانحہ قرار دیا۔

    واضح رہے کہ یہ میوزیم کبھی پرتگال کے شاہی خاندان کی رہائش گاہ ہوا کرتا تھا اور رواں سال کی ابتدا میں اس کی تعمیر کا 200 سالہ جشن منایا گیا تھا۔

  • گستاخانہ خاکے: ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے لیے پٹیشن دائر

    گستاخانہ خاکے: ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے لیے پٹیشن دائر

    اسلام آباد: گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے لئے ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کردی گئی ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ صرف احتجاج ریکارڈ کرانا کافی نہیں ہے بلکہ اس معاملے میں عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں یہ درخواست اکستانی شہری حافظ احتشام احمد کی جانب سے دائر کی گئی ہے، پٹیشن میں وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری، سیکرٹری خارجہ، سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری آئی ٹی کوفریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اہل ایمان کے لئے سب سےقیمتی اثاثہ آقا صلی اللہ علیہ وسلم سے رشتہ ہے اور کوئی بھی مسلمان ناموسِ رسالت ﷺ کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتا ہے۔

    درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ہالینڈ کی حکمران جماعت فریڈم پارٹی کے سربراہ گیرٹ ولڈرز نے ہالینڈ کی پارلیمنٹ میں آقا صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ خاکے بنانے کا مقابلہ منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے اور بذریعہ ای میل بھی خاکے طلب کیے ہیں ، گیرٹ نے یہ مقابلہ سوشل میڈیا پر براہ راست دکھانے کا بندوبست بھی کیا ہے۔

    اس معاملے پر ایک جانب ہالینڈ کے وزیراعظم مارک روٹے نے گستاخانہ خاکوں کے مقابلے سے حکومت کی جانب سے اعلان لاتعلقی کیا ہے تو دوسری جانب اس مقابلے کے انعقاد کو اظہار رائے کی آزادی قرار دیتے ہوئے ا س کی اجازت بھی دے دی ہے، جس کے لیے ہالینڈ کے محکمہ قومی سلامتی اور محکمہ انسدادِ دہشت گردی نے بھی اس مقابلے کو کلئیرنس دی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہالینڈ کی حکومت کے یہ اقدامات ثابت کرتے ہیں کہ وہ اس مقابلے کی پشت پناہی کررہے ہیں ، لہذا صرف ان کی مذمت کافی نہیں ہے بلکہ حکومتِ پاکستان ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرے۔

    یاد رہے کہ حکومتِ پاکستان اس مقابلے کے انعقاد پر نہ صرف پارلیمنٹ میں مذمتی قرار داد منظور کرچکی ہے بلکہ اس مدعے پر او آئی سی اور اقوامِ متحدہ سے بھی رجوع کررکھا ہے۔ دفترِ خارجہ نے اہلینڈ کے سفیر کو طلب کرکے سفارتی سطح پر اپنا احتجاج بھی ریکارڈ کرویا اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی ہالینڈ کے ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطے میں ہالینڈ میں ہونے والے اس مقابلے کی مذمت کرکے اسے امت مسلمہ کی دل آزاری اور اشتعال انگیزی کا سبب قرار دیا۔

    یاد رہے کہ گیرٹ ولڈرز کی ٹویٹ کے مطابق گستاخانہ خاکے بنانے کا مقابلہ دس نومبر 2018 کو ہوگا اور اس مقابلے میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے شخص کو دس ہزار ڈالر انعام بھی دیا جائے گا، گیرٹ ولڈرز کا یہ اقدام دنیا بھر کے مسلمانوں کی دل آزاری کے ساتھ عالمی امن کے لیے بھی خطرہ ہے۔

  • افغان صدر اشرف غنی نے قومی سلامتی کے مشیر کا استعفیٰ منظور کرلیا

    افغان صدر اشرف غنی نے قومی سلامتی کے مشیر کا استعفیٰ منظور کرلیا

    کابل : افغان صدر اشرف غنی نے قومی سلامتی کے مشیر حنیف اتمر کا استعفیٰ منظور کرتے ہوئے تین اعلیٰ عہدیداران کے استعفے منسوخ کر دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے صدر اشرف غنی نے سیکیورٹی امور پر اختلافات کے باعث پیش کیے گئے ملکی سطح کے تین اعلیٰ سیکیورٹی عہدیداران کے استعفے قبول کرنے سے انکار کردیا جب کہ قومی سلامتی کے مشیر حنیف اتمر کا استعفیٰ قبول کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغان صدر اشرف غنی کو وزیر دفاع طارق شاہ بہرامی، وزیر داخلہ وایس بارمک اور افغان خفیہ ایجنسی کے سربراہ معصوم استانکزئی نے ہفتے کے روز قومی سلامتی کے مشیر حنیف اتمر کے مستعفی ہونے اپنے استعفے پیش کیے تھے۔

    افغان حکومت ترجمان ہارون چکنسوری کے مطابق اشرف غنی نے استعفیٰ دینے والے تینوں اعلیٰ عہدیداران کے استعفے منسوخ کرتے ہوئے کام جاری رکھنے اور سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید بہتر انداز میں کام کرنے کی ہدایات جاری کی۔

    افغانستان کے صدر اشرف غنی نے تینوں افسران کو دہشت گردوں کے تازہ حملوں سے نمٹنے کے لیے حل تلاش کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔

    افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کے مشیر حنیف اتمر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ سنہ 2019 میں ہونے والے صدراتی انتخابات حصّہ لینے کا سوچ رہے تھے۔

    خیال رہے کہ رواں برس کے آغاز سے ہی افغان طالبان اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے اور جنوری سے اب تک دہشت گردوں کی جانب سے افغان دارالحکومت کابل سمیت ملک کے مختلف حصّوں میں کئی بم دھماکے کیے جاچکے ہیں۔

  • ترکی کا بڑا قدم، امریکی وزرا کے اثاثے منجمد کر دیے

    ترکی کا بڑا قدم، امریکی وزرا کے اثاثے منجمد کر دیے

    انقرہ: ترکی نے جواباً دو امریکی وزرا کے اثاثے منجمد کر دیے، ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ انھوں نے دو امریکی وزیروں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدر اردگان نے ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے کہا ’آج میں نے ترکی میں امریکی وزیرِ داخلہ اور وزیرِ قانون کے اثاثے منجمد کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔‘

    امریکی وزرا پر پابندیاں لگانے کا اقدام اُس امریکی اقدام کا ردِ عمل ہے جس کے تحت امریکا نے ترک حکام پر اسی قسم کی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل امریکا نے ترک وزیرِ داخلہ سلیمان سویلو اور وزیرِ قانون عبد الحمید گل پر پابندیاں عائد کی تھیں، اور امریکا میں ان وزرا کے اثاثے منجمد کر دیے گئے تھے، جب کہ امریکی شہریوں کو ان سے تجارت نہ کرنے کی بھی ہدایت کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ امریکا اور ترکی دونوں نیٹو اتحادی ہیں، ان کے درمیان دو سال قبل دہشت گردی کے الزام میں ترکی میں قید ہونے والے امریکی پادری اینڈریو برنسن کے معاملے پر تعلقات کشیدہ ہیں۔

    ترک صدر کا عمران خان کو فون، جیت پر مبارک باد


    دل چسپ بات یہ ہے کہ یہ دو طرفہ پابندیاں محض علامتی ہیں، ترکی وزرا نے پابندیاں لگنے کے بعد کہا تھا کہ امریکا میں ان کے کوئی اثاثے نہیں ہیں، دوسری طرف امریکی حکام کے ترکی میں اثاثے موجود ہونا بھی بعید از امکان ہے۔

    قارئین کو معلوم ہوگا کہ امریکا میں وزیرِ داخلہ کا عہدہ ہی نہیں ہوتا، اس وقت جیف سیشنز امریکا کے اٹارنی جنرل ہیں جب کہ سیکریٹری داخلہ کا عہدہ رائن زنکی کے پاس ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا اور چین کے درمیان اقتصادی بُل فائٹنگ عروج پر پہنچ گئی

    امریکا اور چین کے درمیان اقتصادی بُل فائٹنگ عروج پر پہنچ گئی

    امریکا: چینی مصنوعات پر دس فی صد ٹیکس عائد کیے جانے سے امریکا اور چین کے درمیان جاری اقتصادی جنگ مزید تیز تر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی حکام نے 200 ارب ڈالر کی چینی مصنوعات کی فہرست بھی جاری کر دی ہے جن پر دس فی صد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔

    امریکا اور چین کے مابین جاری اقتصادی جنگ میں اس نئی پیش رفت سے مزید شدت پیدا ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، ایک طرف امریکی تاجر تشویش میں مبتلا ہوگئے ہیں دوسری طرف چین کی طرف سے بھی مذمت آ گئی ہے۔

    امریکی حکام نے چین کی مزید چھ ہزار سے زاید مصنوعات کو نشانے پر لے لیا ہے، اگلے دو ماہ کے دوران جاری کردہ فہرست کو حتمی شکل دی جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق فہرست کو حتمی شکل دیے جانے کے بعد اسے صدر ٹرمپ کے سامنے پیش کیا جائے گا جو اس پر عمل در آمد کے احکامات جاری کریں گے۔

    دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں کے درمیان کشیدگی مزید بڑھنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، چینی وزارتِ اقتصادیات نے امریکی محصولات کی اس نئی قسط کو مسترد کرتے ہوئے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

    چین اور امریکا کے درمیان تاریخ کی سب سے بڑی تجارتی جنگ


    چین نے کہا ہے کہ امریکا چین کو نقصان پہنچا رہا ہے، اس امریکی اقدام کا جواب دیا جائے گا، چین کا نقصان دنیا کا نقصان ہے، امریکا بھی اس کی زد میں آئے گا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی امریکی انتظامیہ نے 34 ملین ڈالر کی مالیت کی چینی اشیا پر 25 فی صد محصولات عائد کی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انڈونیشیا: بندر گاہ پر خوف ناک آتش زدگی، بحری جہاز اور کشتیاں جل کر راکھ

    انڈونیشیا: بندر گاہ پر خوف ناک آتش زدگی، بحری جہاز اور کشتیاں جل کر راکھ

    بالی: ’امن کا جزیرہ‘ کے نام سے جانے والے جزیرے بالی کی ایک بندر گاہ پر خوف ناک آگ بھڑک اٹھی، چالیس کشتیاں اور چھوٹے جہاز جل کر راکھ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بالی کی بینووا بندرگاہ پر درجنوں کشتیوں کو جلا کر راکھ کر دینے والی آگ کل رات سے بھڑک رہی ہے اور تاحال اس پر قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔

    فائر فائٹرز کی طرف سے کشتیوں پر بیٹھ کر آگ کے شعلے ٹھنڈے کرنے کی کوششیں جاری ہیں، عینی شاہدین کے مطابق تفریحی مقام بالی کی بندر گاہ پر لگنے والی آگ لمحوں میں پھیلتی چلی گئی۔

    وسیع رقبے پر پھیلی آگ کے شعلے اور دھویں کے بادل دور دور سے دکھائی دیئے، پولیس کے مطابق خوش قسمتی سے کسی شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔

    انتظامیہ کی جانب سے آگ پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ آگ لگنے کی وجہ معلوم کرنے کی کوششیں بھی جاری ہیں، ایک بحری جہاز کے عملے کے رکن نے بتایا کہ وہ اپنے جہاز میں سو رہا تھا، جاگنے پر دیکھا کہ اوپر کے حصے میں آگ لگی ہوئی ہے۔

    عملے کے رکن نے بتایا کہ آگ نے بڑی تیزی کے ساتھ قریبی بحری جہازوں بہ شمول چھوٹے کارگو جہازوں کو اپنی لپیٹ میں لیا۔

    انڈونیشیا: اژدھا زندہ خاتون کو نگل گیا


    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق متعدد عینی شاہدین کا خیال ہے کہ آگ بجلی کی خرابی کے باعث لگی، تاہم سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ وہ تاحال آتش زدگی کی وجہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ انڈونیشیا میں حادثاتی آتش زدگی کے واقعات آئے دن ہوتے رہتے ہیں جس کی وجہ حفاظت کے قواعد و ضوابط کو نظر انداز کرنا بتایا جاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بھارتی آرمی چیف نے مقبوضہ کشمیر میں ناکامی کا اعتراف کرلیا

    بھارتی آرمی چیف نے مقبوضہ کشمیر میں ناکامی کا اعتراف کرلیا

    نئی دہلی: بھارتی آرمی چیف نے مقبوضہ کشمیر میں ناکامی کا اعتراف کرلیا، جتنے نوجوان مارتے ہیں، ان سے زیادہ تحریکِ آزادی میں شامل ہو جاتے ہیں۔

    بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت نے دی اکانومک ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے مسئلے کے حل کے لیے مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں، انھوں نے کہا کہ کشمیر میں امن کو ایک موقع دینا چاہیے۔

    انھوں نے کھل کر اعتراف کیا کہ ہم کشمیر میں انھیں مار رہے ہیں اور ان کی تعداد میں مزید اضافہ ہوتا ہے، ان کا اشارہ مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریک آزادی کی طرف تھا۔

    بھارتی آرمی چیف نے کہا کہ در اندازی کو تو روکا جاسکتا ہے لیکن مقامی نوجوانوں کو تحریک آزادی میں بھرتی کیے جانے کا سلسلہ دراز ہی ہوتا جارہا ہے، اس لیے امن کو ایک موقع دینا چاہیے اور پھر دیکھتے ہیں کہ کیا ہوتا ہے۔

    بھارت مقبوضہ کشمیر پر غیر قانونی قبضہ ختم کرے: دفتر خارجہ


    مقبوضہ کشمیر میں جیپ کے آگے ایک کشمیری کو باندھ کر چلنے والے واقعے کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں انکوائری جاری ہے، اگر جرم ثابت ہوتا ہے تو بھارتی میجر لیتل گوگوئی کو سخت ترین سزا دی جائے گی۔

    مشال ملک کا رد عمل


    دوسری طرف حریت رہنما مشال ملک نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی آرمی چیف کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ہماری تحریک کی قوت کا اعتراف ہے۔

    میں اور میرا شوہر کشمیر میں ہونے والے مظالم کی زندہ مثال ہیں، مشال ملک


    مشال ملک نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی فوج کے سربراہ نے مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر ہار مان لی ہے، وہ ہمارے نوجوانوں کی تحریک آزادی کے آگے ہمت ہار گئے ہیں۔

    خاتون کشمیری حریت رہنما کا کہنا تھا کہ بھارتی آرمی چیف نے تحریک آزادی میں شدت کا اعتراف کیا ہے، انھوں نے تسلیم کیا کہ قتل عام سے تحریک زور پکڑ رہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔