Tag: عالمی درجہ حرارت

  • زمین کے مستقبل کے لیے اہم سمجھوتا ہو گیا

    زمین کے مستقبل کے لیے اہم سمجھوتا ہو گیا

    گلاسکو: اسکاٹ لینڈ میں ہونے والی یو این کانفرنس کوپ 26 میں شرکا آخرکار ایک سمجھوتے پر متفق ہو گئے ہیں، اجلاس میں عالمی درجۂ حرارت میں اضافہ 1.5 ڈگری تک رکھنے کا ہدف مقرر کر دیا گیا۔

    اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسکو میں آب و ہوا سے متعلق اقوام متحدہ کی کانفرنس میں ایک روز کی توسیع کے بعد، بالکل آخری لمحات میں تبدیلیاں کی گئیں، اور شرکار ایک سمجھوتے پر متفق ہو گئے۔

    اراکین نے اس پر اتفاق کیا کہ عالمی درجۂ حرارت میں اضافے کی اوسط شرح کو، صنعتی دور سے پہلے کی سطحوں سے، 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود کرنے کی کوششوں کو آگے بڑھایا جائے گا۔

    سمجھوتے کے مطابق ممالک 2022 کے آخر تک 2030 تک کے اپنے اخراج میں کمی کے اہداف کا جائزہ لیں گے اور انھیں مستحکم بنائیں گے۔

    اس سمجھوتے میں ممالک سے 2015 کے پیرس معاہدے سے زیادہ مضبوط اقدامات کا مطالبہ کیا گیا ہے، جس میں مذکورہ اضافے کو 2 ڈگری سینٹی گریڈ سے خاصا کم رکھنے کا کہا گیا تھا، اب نیا ہدف اس حد کو 1.5 ڈگری رکھنا ہے۔

    آب و ہوا سے متعلق گلاسکو سمجھوتے کے تحت ترقی پذیر ممالک کو اقدامات اٹھانے کے لیے دی جانے والی مالی امداد میں اضافہ کیا جائے گا، تاکہ وہ کوئلے سے بجلی کی بے دریغ پیداوار کو مرحلہ وار کم کرنے کی جانب کوششوں میں تیزی لائیں۔

  • گلوبل وارمنگ سے سمندروں کا رنگ تبدیل

    گلوبل وارمنگ سے سمندروں کا رنگ تبدیل

    دنیا بھر کے درجہ حرارت میں اضافہ یعنی گلوبل وارمنگ کا ایک اور نقصان سامنے آگیا، ماہرین کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ سمندروں کا رنگ بھی تبدیل کررہا ہے۔

    گلوبل وارمنگ اور کلائمٹ چینج جہاں دنیا بھر میں نقصانات کی تاریخ رقم کر رہا ہے وہیں سمندر بھی اس سے محفوظ نہیں۔

    حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق گلوبل وارمنگ کی وجہ سے نیلے سمندروں کا رنگ مزید نیلا جبکہ سبز سمندروں کا رنگ مزید سبز ہورہا ہے۔

    رنگوں کی یہ تبدیلی سمندروں کے ایکو سسٹم کو متاثر کر رہی ہے۔

    تحقیق کے مطابق سمندروں کو رنگ دینے کی ذمہ دار ایک خوردبینی الجی (کائی) ہے جسے فائٹو پلینکٹون کہا جاتا ہے۔

    یہ الجی سورج کی روشنی کو جذب کرتی ہے اور آکسیجن پیدا کرتی ہے۔ جن سمندروں میں زیادہ فائٹو پلینکٹون موجود ہے وہ سبز جبکہ کم فائٹو پلینکٹون رکھنے والے سمندر نیلا رنگ رکھتے ہیں۔

    سورج کی روشنی میں اضافے کی وجہ سے زمین کے کچھ حصوں کے سمندر گہرے نیلے جبکہ کچھ گہرے سبز ہوتےجارہے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ رنگوں کی یہ تبدیلی فوڈ چین کو متاثر کرے گی۔ یہ جنگلی حیات اور ماہی گیری پر منفی اثرات مرتب کرے گی۔