Tag: عالمی طاقتیں

  • امریکا سے دوطرفہ مذاکرات نہیں ہوں گے، ایرانی وزارت خارجہ

    امریکا سے دوطرفہ مذاکرات نہیں ہوں گے، ایرانی وزارت خارجہ

    ویانا : آج سے آسٹریا میں ایران کے عالمی طاقتوں کیساتھ جوہری معاہدے سے متعلق مذاکرات کا آغاز ہورہا ہے تاہم ایران نے امریکا سے دوطرفہ مذاکرات کا امکان مسترد کردیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران اور امریکا کے تعلقات مذاکرات کی میز پر بھی سرد مہری کا شکار ہیں، یورپی یونین کے رکن ملک آسٹریا میں آج 29 نومبر سے چھ عالمی طاقتوں اور ایران کے مابین جوہری معاہدے کیلئے ایک مرتبہ پھر مذاکرات کا آغاز ہورہا ہے۔

    ان مذاکرات میں برطانیہ، روس، ایران، چین، فرانس اور جرمنی شامل ہوں گے جب کہ امریکا بالواسطہ مذاکرات کا حصّہ ہوگا۔

    مذاکرات سے متعلق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب نے واضح کیا ہے کہ جوہری معاہدے کےلیے ہونے والی ملاقات میں امریکی وفد کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات نہیں ہوں گے۔

    خیال رہے کہ سخت گیر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دور حکومت میں ایران کیساتھ 2015 میں ہونے والا جوہری معاہدہ یک طرفہ طور پر 2018 میں منسوخ کرکے دوبارہ پابندیاں عائد کردی تھیں۔

    امریکا کی جانب سے معاہدے سے علیحدگی کے بعد ایران نے بھی معاہدے پر عمل درآمد روک دیا تھا۔

  • افغانستان کے حالات کی ذمہ دارعالمی طاقتیں ہیں‘ ناصرجنجوعہ

    افغانستان کے حالات کی ذمہ دارعالمی طاقتیں ہیں‘ ناصرجنجوعہ

    آکسفورڈ : سابق مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصرخان جنجوعہ کا کہنا ہے کہ سی پیک پاکستان کی ترقی ، خوشحالی میں اہم کردار ادا کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ نے آکسفورڈ یونیورسٹی میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردارپراظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے حالات کی ذمہ دارعالمی طاقتیں ہیں۔

    ناصرجنجوعہ کا کہنا تھا کہ سی پیک پاکستان کی ترقی ، خوشحالی میں اہم کردار ادا کرے گا۔

    سابق مشیر قومی سلامتی کا آکسفورڈ یونیورسٹی یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک بھارت ایٹمی طاقتیں ہیں، جنگ مسائل کا حل نہیں، دونوں ممالک ماضی کو بھول کرمستقبل کے لیے مذاکرات شروع کریں۔

    افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں، پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا جانا چاہئے‘ شاہ محمود


    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ واشنگٹن میں یونائیٹڈ انسٹیٹیوٹ آف پیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ قیام امن کے لیے پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا جانا چاہئے، ہم افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں مشکلات کا پاکستان پر الزام لگانا مناسب نہیں کیوں کہ افغانستان کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں۔