Tag: عالمی عدالت انصاف

  • پاکستان کا مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ عالمی عدالت میں لے جانے کا فیصلہ

    پاکستان کا مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ عالمی عدالت میں لے جانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ عالمی عدالت میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ عالمی عدالت میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تمام قانونی پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے، ہمارا موقف واضح، ٹھوس اور اصولی ہے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزارت قانون اس سلسلے میں تمام تفصیلات جلد جاری کرے گا۔

    دوسری جانب معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کا مقدمہ لڑے گا، عالمی برادری کشمیریوں کی نسل کشی روکنے کے لیے کردار ادا کرے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان 27 ستمبر کو جنرل اسمبلی میں خطاب کرنے جارہے ہیں، بھارتی وزیراعظم مودی 26 ستمبر کو جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں 16ویں روز بھی کرفیو

    یاد رہے گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا وزیراعظم عمران خان سےٹیلی فون پررابطہ ہوا تھا ، صدرٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان سے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ٹیلی فونک کال کے بعد رابطہ کیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے گفتگو میں ڈونلڈ ٹرمپ سے کشمیریوں پر بھارتی مظالم روکنے کیلئے کرداراداکرنےکامطالبہ کیا تھا۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، مقبوضہ وادی میں معمول کی زندگی بد ستور مفلوج اور کمیونیکیشن کا بلیک آؤٹ ہے جبکہ مسلسل کرفیو سے دواؤں اورکھانے پینے کی اشیا کی قلت کے باعث صورتحال سنگین ہوگئی ہے۔

    بھارتی فوجی درندگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے چادراورچاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئےگھروں میں گھس کرکشمیری خواتین کوزیادتی کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

  • ہم نے ثابت کردیا کہ بھارت دہشت گردی میں ملوث ہے، انورمنصورخان

    ہم نے ثابت کردیا کہ بھارت دہشت گردی میں ملوث ہے، انورمنصورخان

    لاہور: اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور خان کا کہنا ہے کہ بھارت جاسوسی کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی پھیلانا چاہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں اٹارنی جنرل پاکستان انور منصور خان نے کہا کہ عالمی عدالت نے جو فیصلہ دیا اس سے بہترنہیں ہوسکتا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت میں پاکستان کی کھلی طور پرجیت ہوئی ہے، جو دلائل ہم نے عالمی عدالت میں پیش کیےانھیں تسلیم کیا گیا، کلبھوشن پاکستان میں ہی رہے گا۔

    اٹارنی جنرل آف پاکستان نے کہا کہ ہم نے کم سے کم ثابت کردیا کہ بھارت دہشت گردی میں ملوث ہے، بھارت جاسوسی کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی پھیلانا چاہتا ہے۔

    انور منصور خان نے کہا کہ میں فیصلے پرقوم اور پاک فوج کومبارکباد دیتا ہوں، عدالت ہی فیصلہ کرے گی کہ کس طرح سے رسائی دی جائے گی۔

    عالمی عدالت انصاف: کلبھوشن یادو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد

    یاد رہے کہ گزشتہ روز عالمی عدالت انصاف نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی بریت کی درخواست مسترد کردی تھی۔ عالمی عدالت انصاف کے صدر جج عبدالقوی احمد یوسف نے دی ہیگ کے پیس پیلس میں کلبھوشن کیس کا فیصلہ سنایا تھا۔

    عالمی عدالت انصاف نے بریت کی بھارتی درخواست مسترد کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ کلبھوشن یادیو کو سنائی جانے والی سزا کو ویانا کنونشن کے آرٹیکل 36 کی خلاف ورزی تصور نہیں کیا جاسکتا۔

  • عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ پاکستان کے مؤقف کی فتح ہے، فردوس عاشق اعوان

    عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ پاکستان کے مؤقف کی فتح ہے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد : معاون خصوصی اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ کلبھوشن سے متعلق عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ پاکستان کی فتح ہے، کلبھوشن یادیو بھارتی ریاستی دہشت گردی کاحقیقی چہرہ ہے۔

    یہ بات انہوں نے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے بعد اپنے ردعمل میں کہی، ان کا کہنا تھا کہ اپنے دہشت گرد کو بچانے کیلیے عالمی عدالت میں بھارت کی درخواستوں کا مسترد ہونا پاکستان کی جیت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا نے دیکھ لیا کہ کلبھوشن بھارتی ریاستی دہشت گردی کاحقیقی چہرہ ہے، کلبھوشن کی دہشت گردی سے کئی خواتین بیوہ اور بچے یتیم ہوئے، کلبھوشن کا اعترافی بیان بھارت کے مکروہ چہرے کو بےنقاب کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں: عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن یادو کی بریت کی بھارتی درخواست مستردکردی

    واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد کردیا ،ججز کے پینل نے پاکستان کے موقف کو درست قرار دے دیا۔

    کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ عالمی عدالت کے جج عبدالقوی احمد یوسف سنایا، انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستانی مطالبے پرکلبھوشن کا اصل پاسپورٹ اور کلبھوشن کی شہریت کے دستاویزات نہیں دکھائے۔

    عالمی عدالت نے کلبھوشن کا حسین مبارک پٹیل کے نام سے بھارتی پاسپورٹ اصلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ، کلبھوشن یادیو اسی پاسپورٹ پر17 بار بھارت سے باہر گیا اور واپس آیا۔

  • پاکستان مخالف ریکوڈک فیصلہ، حکومت نے جائزہ کمیٹی تشکیل دے دی

    پاکستان مخالف ریکوڈک فیصلہ، حکومت نے جائزہ کمیٹی تشکیل دے دی

    اسلام آباد: ریکوڈک پر عالمی عدالت کے فیصلے کا جائزہ لینے کے لیے حکومت نے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ثالثی ادارے کے ریکوڈک کیس میں پاکستان کے خلاف فیصلے پر حکومت پاکستان نے ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو اس فیصلے کا جائزہ لے گی۔

    اس کمیٹی میں وزیر قانون فروغ نسیم، اٹارنی جنرل انور منصور خان، معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر، وزیر مملکت حماد اظہر شامل ہیں۔

    آج ایک پریس کانفرنس میں مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ کمیٹی عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا جائزہ لے گی۔

    ریکوڈک کیس میں پاکستان پر جرمانہ عاید ہونے پر وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے معاملے کی تحقیقات کا حکم بھی جاری کیا جا چکا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ریکوڈک کیس: پاکستان کو 5.8 ارب ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم

    یاد رہے کہ تین دن قبل انٹرنیشنل کورٹ آف سیٹلمنٹ آف انویسٹمنٹ ڈسپیوٹس نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ پاکستان ٹیتھیان کاپر کمپنی کو 5.8 ارب ڈالر ہرجانہ ادا کرے۔ جس میں 4.08 ارب ڈالر ہرجانہ اور 1.87 ارب ڈالر سود ہے۔

    پاکستان پر ہرجانہ ریکوڈک کا معاہدہ منسوخ کرنے کے باعث عاید کیا گیا ہے، کمپنی کو سونے، تانبے کے ذخائر کی تلاش کا لائسنس جاری کیا گیا تھا، تاہم سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے 2011 میں ریکوڈک معاہدہ منسوخ کر دیا تھا۔

    ٹیتھیان کمپنی کا کہنا تھا کہ ہم نے مائننگ کے لیے 22 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی، 2011 میں اچانک مائننگ لیز روک دی گئی۔

  • صدر ٹرمپ نے عالمی عدالت انصاف کو غیر قانونی قرار دے دیا

    صدر ٹرمپ نے عالمی عدالت انصاف کو غیر قانونی قرار دے دیا

    واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی عدالت انصاف کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئی سی سی میں کسی امریکی، اسرائیلی یا دوسرے اتحادی کے ٹرائل کی کوشش کا فوری اور سخت ردعمل سامنے آئے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک طرف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی فوج داری عدالت کو غیر آئینی قرار دیا ہے اور دوسری طرف افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات کی درخواست مسترد کرنے پر عالمی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔

    صدر ٹرمپ نے افغانستان میں جنگی جرائم سے متعلق درخواست مسترد ہونے کو امریکا کی فتح قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ عالمی فوج داری عدالت نے افغانستان میں جنگی جرائم میں امریکی فوجیوں سے پوچھ گچھ کی درخواست مسترد کر کے افغانستان میں امریکی فتح ونصرت کا ثبوت پیش کیا ہے۔

    امریکی صدر نے خبردار کیا کہ فلسطینیوں کی طرف سے کسی اسرائیلی یا امریکی کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں درخواستوں پر کارروائی کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت انصاف کا افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات سے انکار نہ صرف عالمی فتح ہے بلکہ یہ قانون کی بالادستی ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی فوج اور شہری اعلیٰ قانونی اور اخلاقی قدروں کی پابندی کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکا نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کی چیف پراسیکیوٹر کا ویزہ منسوخ کردیا

    یاد رہے کہ 5 اپریل کو امریکا نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کی چیف پراسیکیوٹر فاتو بن سودہ کا ویزا منسوخ کر دیا تھا، جس کی تصدیق بن سودہ کے دفتر نے بھی کر دی تھی۔

    عالمی فوجداری عدالت کے چیف پراسیکیوٹر کے ویزے کی منسوخی کو افغانستان میں امریکی فوج کے مبینہ جنگی جرائم کی ممکنہ انکوائری کا ردعمل خیال کیا گیا۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ اگر عالمی عدالت فوجداری عدالت نے امریکی فوج یا اس کے اتحادیوں کے خلاف تفتیشی عمل شروع کیا تو اس میں شریک عدالتی اہلکاروں کا امریکا میں داخلہ ممنوع قرار دے دیا جائے گا۔

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ اگر انٹرنیشنل کرمنل کورٹ نے اپنا رویہ درست نہیں کیا تو اقتصادی پابندیوں سمیت مزید اقدامات اٹھانے کو تیار ہیں۔

  • انٹرویو بطور ثبوت عالمی عدالت میں پیش، نواز شریف  کیخلاف بغاوت کی کارروائی کی درخواست

    انٹرویو بطور ثبوت عالمی عدالت میں پیش، نواز شریف کیخلاف بغاوت کی کارروائی کی درخواست

    لاہور : سابق وزیراعظم نوازشریف کیخلاف حلف کی پاسداری نہ کرنے پر بغاوت کی کارروائی کی درخواست کردی گئی ، درخواست عالمی عدالت انصاف  میں بھارتی وکیل کی جانب سے نوازشریف کا انٹرویو بطور ثبوت پیش کرنے پر کی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں سابق وزیراعظم کا انٹرویو بطور ثبوت پیش کیے جانے کے معاملہ پر نوازشریف کیخلاف حلف کی پاسداری نہ کرنے پر بغاوت کی کارروائی کی درخواست کردی۔

    درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ کلبھوشن کیس میں بھارتی وکیل نےنوازشریف کاانٹرویوبطورثبوت پیش کیا، متنازعہ انٹرویوسےعالمی عدالت میں پاکستان کامقدمہ کمزورہوا، نجی اخبار کو دیا جانے والا انٹرویو ملک کے لیے دنیامیں شرم کاباعث بنا۔

    درخواست  میں نوازشریف کےمتنازع انٹرویوکوبنیادبنایاگیاہے اور کہا گیا نوازشریف،شاہدخاقان نےحلف کی پاسداری نہیں کی، نوازشریف نے متنازعہ انٹرویو دیکر  حلف کی پاسداری نہیں کی۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف، مریم نواز کی بھارت نوازی پھر بے نقاب

    درخواست گزار  نے استدعا کی نواز شریف کیخلاف بغاوت کے الزام کے تحت کارروائی کی جائے اور  عدالت مقدمےکو جلد سماعت کے لیے مقرر کرے۔

    خیال رہے عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن کیس میں پڑوسی ملک بھارت نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا ملک دشمن انٹرویو بہ طور دلیل پیش کیا تھا جبکہ ایسی متنازعہ انٹرویو پر نواز شریف، شاہدخاقان کےخلاف غداری کارروائی کی درخواستیں زیرالتواہیں۔

    واضح ہے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے مقامی اخبار کو اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ ممبئی حملوں میں پاکستان میں متحرک عسکریت پسند تنظیمیں ملوث تھیں، یہ لوگ ممبئی میں ہونے والی ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں، مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انہیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جا کر ممبئی میں 150 لوگوں کو قتل کردیں۔

    بعدازاں نوازشریف کے ممبئی حملوں سے متعلق متنازع بیان پرقومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت ہوا تھا جس میں نوازشریف کے بیان کو بے بنیاد قرار دیا گیا تھا اور اس کی مذمت کی گئی تھی۔

  • عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا

    عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا

     ہیگ: عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت مکمل ہو گئی، آج پاکستانی وکلا نے مزید دلائل دیے، جس کے بعد عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی جاسوس کلبھوشن کیس کی سماعت عالمی عدالت میں مکمل ہو گئی، عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کہا کہ ضرورت ہوئی تو کیس کے مزید حقائق فریقین سے طلب کیے جا سکتے ہیں۔

    قبل ازیں کیس کی سماعت شروع ہوئی تو جسٹس (ر) تصدق جیلانی نے عالمی عدالت انصاف کے ایڈ ہاک جج کا حلف اٹھایا، صدر عالمی عدالت نے جسٹس تصدق کا مختصر تعارف پیش کیا، کہا قانون کی حکمرانی کے فروغ کے لیے تصدق جیلانی نے بہت کام کیا، خدمات کے اعتراف میں کئی اعزازات سے نوازا گیا۔

    پاکستانی وکیل خاور قریشی نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے دلائل کا کوئی جواب نہیں دیا، بھارتی وکیل نے غیر متعلقہ باتوں سے عدالتی توجہ ہٹانے کی کوشش کی، 2008 کے معاہدے اور کلبھوشن کے اغوا کی کہانی پر بھارت نے جواب نہیں دیا، بھارت کو چیلنج کرتا ہوں برطانوی رپورٹ میں خامی کی نشان دہی کرے۔

    خاور قریشی نے کہا ’بھارت کا کہنا ہے یہ کیس صرف قونصلر رسائی کا ہے، بھارت جواب نہیں دے رہا کہ ایک جاسوس کو قونصلر رسائی کیسے دیں، ہریش سالوے نے عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی اور اپنے دلائل کو دھماکا خیز قرار دیا، لیکن پاکستان کے کسی سوال کا جواب نہیں دیا۔‘

    پاکستانی وکیل نے کہا کہ بھارتی وکیل نے لاہور بار کے عہدے دار کو پاکستان کے سرکاری الفاظ بنا کر پیش کیا، بھارتی وکیل نے پہلے کہا کہ 18 بار قونصلر رسائی کے لیے رابطہ کیا گیا، گزشتہ روز رابطوں کی تعداد 40 بتائی گئی، بھارت نے اپنے اعلیٰ عہدے داروں کی تصاویر دکھانے پر واویلا مچایا، حالاں کہ پاکستان نے صرف بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کی تصویر دکھائی، وہ بھی ان کے دہشت گردی پھیلانے کے اعترافات کی وجہ سے دکھائی گئی۔

    وکیل نے کہا کہ بھارت نے کلبھوشن یادیو کے اغوا کی کہانی گھڑی لیکن کوئی شواہد پیش نہیں کر سکا، اجیت دوول اگر لندن جائیں تو جیمز بانڈ کی اسامی ان کے لیے خالی ہے۔

    خاور قریشی نے پاکستان میں فوجی عدالت کی سزائیں ختم کرنے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کا بھارتی دعویٰ غلط قرار دیا، کہا کہ سابقہ دلائل میں بتا چکا ہوں کہ حکومتِ پاکستان نے ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کر رکھا ہے، بھارت کو ہائی کورٹ فیصلے سے متعلق آنکھیں اور ذہن کھولنے کی ضرورت ہے، فوجی عدالتوں پر یورپی یونین کے بیان کی بھارت نے اپنے انداز میں تشریح کی۔

    پاکستانی وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کسی بھی نا بالغ یا کم عمر کا فوجی عدالت میں ٹرائل نہیں ہوا، کلبھوشن یادیو کا ٹرائل آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت چلایا گیا۔

    وکیل خاور قریشی نے اپنے دلائل ختم کرتے ہوئے کہا کہ میں نے سخت زبان استعمال کی تاہم بعض اوقات اس کی ضرورت پڑتی ہے، عالمی عدالت بھارت کا ریلیف فراہمی کا مطالبہ ناقابل سماعت قرار دے، عدالت کلبھوشن یادیو کے معاملے پر ریلیف کی استدعا مسترد کرے، سب سے بڑے عدالتی فورم پر بھارتی رویہ حقائق مسخ کرنے کے مترادف ہے۔

    اٹارنی جنرل انور منصور

    خاور قریشی کے بعد اٹارنی جنرل انور منصور نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عدالتی نظام پر بلا جواز تنقید کی گئی، پاکستان کی عدالتیں ایکٹ آف پارلیمنٹ کے تحت قائم ہوئیں، قانون کے تحت ملکی سلامتی کے لیے کچھ ٹرائل منظر عام پر نہیں لائے جاتے۔

    اٹارنی جنرل آف پاکستان نے کہا کہ میں بھارت کی جانب سے بے بنیاد، غیر ضروری الزام تراشی پر بات کروں گا، سمجھوتا ایکسپریس کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ بھارت نے سمجھوتا ایکسپریس کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی نہیں کی، بھارتی گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کا قتلِ عام کیا گیا، ایسے کئی واقعات کے با وجود بھارت خود کو مظلوم سمجھتا ہے۔

    عالمی عدالت میں اٹارنی جنرل انور منصور نے مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گنز کا معاملہ بھی اٹھایا، کہا 2 ہزار سے زائد معصوم کشمیری پیلٹ گنز کی وجہ سے بینائی سے محروم ہو چکے ہیں، کپواڑہ میں 4 بھارتی فوجیوں نے 23 کشمیری خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا، بھارتی کورٹ آف انکوائری نے ان فوجیوں کو بری کر دیا، بھارتی فوجیوں کے خلاف شواہد نہ ہونے کا کہہ کر مقدمہ ختم کیا گیا۔

    اٹارنی جنرل نے کہا کہ بھارتی عدالتی نظام میں خامیوں کی کئی مثالیں موجود ہیں، جب کہ پشاور ہائی کورٹ نے 72 افراد کو کم شواہد کی بنا پر بری کیا، کلبھوشن کے خلاف جاسوسی کے خاطر خواہ ثبوت موجود ہیں، پاکستان میں عدالتی فیصلے کے خلاف نظرِ ثانی کا مؤثر نظام موجود ہے۔

    انھوں نے عدالت کو بتایا کہ 2008 کے معاہدے کے تحت قونصلر رسائی نہ دینے کی وجوہ ہیں، کلبھوشن کو وکیل مقرر کرنے کا موقع دیا گیا مگر ان ہاؤس آفیسر کی خدمات کو ترجیح دی، بھارت ایسا ریلیف مانگ رہا ہے جو عدالت دے نہیں سکتی، کلبھوشن یادیو کے خلاف پولیس کے پاس باقاعدہ ایف آئی آر درج ہے۔

    اٹارنی جنرل نے عالمی عدالت سے استدعا کی کہ بھارت کا کلبھوشن یادیو کیس میں ریلیف کا مطالبہ مسترد کیا جائے۔

  • اپنے ہی گراتے ہیں نشیمن پہ بجلیاں، نواز شریف، مریم نواز کی بھارت نوازی پھر بے نقاب

    اپنے ہی گراتے ہیں نشیمن پہ بجلیاں، نواز شریف، مریم نواز کی بھارت نوازی پھر بے نقاب

    لاہور: سابق وزیرِ اعظم نواز شریف اور ان کی صاحب زادی مریم نواز کی بھارت نوازی ایک بار پھر بے نقاب ہو گئی ہے، ثابت ہو گیا کہ نشیمن پر اپنے ہی بجلیاں گراتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن کیس میں پڑوسی ملک بھارت نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا ملک دشمن انٹرویو بہ طور دلیل پیش کر دیا۔

    [bs-quote quote=”آج کلبھوشن کیس میں پاکستان عالمی عدالت میں جواب الجواب دے گا۔” style=”style-8″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    زہریلے انٹرویو پر یہ سوال اٹھ گئے ہیں کہ کیا یہ انٹرویو پاکستان کے خلاف سوچی سمجھی سازش تھی، کیا نواز شریف نے انٹرویو بھارت کو کسی موقع پر فائدے کے لیے ہی دیا تھا؟

    خیال رہے کہ آج کلبھوشن کیس میں پاکستان عالمی عدالت میں جواب الجواب دے گا۔

    یاد رہے کہ وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کہتے ہیں کہ عالمی عدالت میں مودی سرکار نے نواز شریف کا بیان پاکستان کے خلاف بہ طورِ ثبوت پیش کیا، جس سے 22 کروڑ پاکستانیوں کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کلبھوشن کیس: بھارتی وکیل کا مضروضوں پر انحصار، شواہد پیش کرنے میں پھر ناکام

    دوسری طرف مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگ زیب نے کہا ہے کہ نواز شریف کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا جا رہا ہے، نواز شریف کی وطن سے محبت پر شک کرنے والے اپنی حب الوطنی پر نظر رکھیں، نواز شریف کو کسی کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔

  • کلبھوشن کیس: بھارتی وکیل کا مضروضوں پر انحصار، شواہد پیش کرنے میں پھر ناکام

    کلبھوشن کیس: بھارتی وکیل کا مضروضوں پر انحصار، شواہد پیش کرنے میں پھر ناکام

    دی ہیگ : پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے کیس میں بھارتی وکیل تیسرے روز بھی عالمی عدالت میں پاکستان کے سوالات کے جواب نہیں دے سکا ،۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت کے تیسرے روز بھارتی وکیل آئیں بائیں شائیں کرتے رہے، پاکستانی دلائل کے بعد بھارتی وکیل ہریش سالوے کے مضحکہ خیز دلائل مکمل ہوگئے۔

    بھارتی سینئر وکیل ہریش سالوے دلائل کی بجائے مفروضے بیان کرتا رہا اور کلبھوشن کیس میں پاکستان کی جانب سے لگائے جانے والے کسی الزام پر کوئی ٹھوس دلیل نہ دے سکا۔

    بھارتی وکیل ایک بار پھر کلبھوشن یادیو کے جعلی پاسپورٹ پر جواز فراہم کرنے اور اس کی ریٹائرمنٹ کا ثبوت دینے میں بھی ناکام رہا، اس کے علاوہ بھارت کلبھوشن یادیو کے ایران سے اغوا کا ثبوت دینے میں بھی اب تک ناکام رہا ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے چھ سوالات اٹھائے جا چکے ہیں، جن میں سے سرِ فہرست یہ سوال ہے کہ دہشت گرد کمانڈر کلبھوشن بھارتی نیوی سے کب اور کیوں سبکدوش ہوا؟ کلبھوشن کو بھارتی اصلی پاسپورٹ مسلمان کے نام سے کیوں بنا کر دیا گیا؟ جس پر وہ 17 مرتبہ بھارت گیا۔

    تصدق حسین جیلانی بینچ کاحصہ رہیں گے، عالمی عدالت نے فیصلہ سنا دیا

    دریں اثناء عالمی عدالت نے ایڈہاک جج تبدیل نہ کرنے کی پاکستانی استدعا پر فیصلہ سنا دیا، فیصلے میں تصدق حسین جیلانی کو بینچ کا حصہ قرار دیا گیا ہے۔

    آئی سی جے کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تصدق حسین جیلانی بینچ کاحصہ رہیں گے، ان کا آنا ممکن نہ ہو تو بعد میں اپنا فیصلہ دے سکتے ہیں۔

    عالمی عدالت انصاف کا کہنا ہے کہ جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی نے کیس کی کارروائی میں حصہ لیا ہے، ان کو ٹرانسکرپٹ بھی بھجوائے جارہے ہیں، تصدق جیلانی عدالتی کارروائی کی ویڈیوز بھی دیکھ سکتے ہیں۔

    ایڈہاک جج ایک آزاد جج کے طور پر کام کرتے ہیں، ایڈہاک جج کیلئے آنا ممکن نہ ہو تو بعد میں اپنا فیصلہ دے سکتے ہیں، صدر عالمی عدالت انصاف یوسف القبی کا کہنا ہے کہ تصدق جیلانی کی صحت یابی کیلئے پرامید ہیں۔

  • کلبھوشن کیس: بھارتی وفد کی پاکستانی وکیل سے بداخلاقی

    کلبھوشن کیس: بھارتی وفد کی پاکستانی وکیل سے بداخلاقی

    ہیگ: عالمی عدالت انصاف میں جاسوس کلبھوشن کیس کا مقدمہ لڑنے والے وکلاء اور بھارتی وفد کی پاکستانی وکیل سے بداخلاقی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں پاکستان سے سزا یافتہ بھارتی جاسوس اور دہشت گرد کلبھوشن یادیوکے کیس کی سماعت ہوئی جس میں بھارتی وکیل پاکستان کے سوالوں کا جواب نہیں دے سکے۔

    پاکستانی وکیل انور منصور خان کلبھوشن کیس لڑنے والے بھارتی وفد سے مصافحہ کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے بداخلاقی کا مظاہرہ کیا اور ہاتھ ملانے کے بجائے اپنے دونوں ہاتھ جوڑ کر نشست پر کھڑے ہوگئے۔

    سماعت کے دوران کیا ہوا؟

    ہیگ میں قائم عالمی عدالت میں بھارت کی جانب سے دائر کردہ کلبھوشن یادیو کیس میں آج کی سماعت مکمل ہو گئی، بھارتی وکیل نے عدالت میں اپنے دلائل پیش کیے۔

    مزید پڑھیں: کلبھوشن کیس: عالمی عدالت میں بھارتی وکیل پاکستان کے سوالوں کا جواب نہ دے سکا

    اطلاعات کے مطابق عدالت میں بھارت کی جانب سے کلبھوشن یادیو کیس میں واویلا کیا گیا، بھارتی سینئر وکیل ہریش سالوے دلائل کی بہ جائے مفروضے بیان کرتا رہا۔

    بھارتی وکیل نے دہشت گرد کلبھوشن کا کیس فوجی عدالت میں چلنے کا نکتہ اٹھایا تاہم وہ عدالت میں پاکستان کے سوالوں کا جواب نہیں دے سکا۔

    قبل ازیں عالمی عدالت انصاف کے 15 رکنی بینچ نے یادیو کیس کی سماعت کی، ججز کے بینچ میں ایک بھارتی جج دلویر بھی موجود تھا۔

    واضح رہے کہ آج کا دن بھارتی وکلا کو اپنے دلائل پیش کرنے تھے، جب کہ منگل 19 فروری کو پاکستان جوابی دلائل دے گا، 20 اور 21 فروری کو عدالت کیس سے متعلق غور و خوض کرے گی، یہ سماعت 4 دن جاری رہے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارتی جاسوس کے کیس سے متعلق مکمل تفصیلات

    پاکستان کی جانب سے 6 سوالات اٹھائے گئے ہیں، جن میں سے سرِ فہرست یہ سوال ہے کہ دہشت گرد کلبھوشن نیوی کی ملازمت سے کب ریٹائر ہوا، اس کو بھارت نے مسلمان نام سے پاسپورٹ کیوں بنا کر دیا جس پر اُس نے 17 مرتبہ بھارت کا سفر کیا۔