Tag: عالمی عدالت انصاف

  • کلبھوشن کیس: عالمی عدالت میں بھارتی وکیل پاکستان کے سوالوں کا جواب نہ دے سکا

    کلبھوشن کیس: عالمی عدالت میں بھارتی وکیل پاکستان کے سوالوں کا جواب نہ دے سکا

    دی ہیگ: پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے کیس میں بھارتی وکیل عالمی عدالت میں پاکستان کے سوالات کے جواب نہیں دے سکا۔

    تفصیلات کے مطابق ہیگ میں قائم عالمی عدالت میں کلبھوشن یادیو کیس میں آج کی سماعت مکمل ہو گئی، بھارتی وکیل نے عدالت میں اپنے دلائل پیش کیے۔

    [bs-quote quote=”بھارتی سینئر وکیل ہریش سالوے دلائل کی بہ جائے مفروضے بیان کرتا رہا۔” style=”style-8″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    موصولہ اطلاعات کے مطابق عدالت میں بھارت کی جانب سے کلبھوشن یادیو کیس میں واویلا کیا گیا، بھارتی سینئر وکیل ہریش سالوے دلائل کی بہ جائے مفروضے بیان کرتا رہا۔

    بھارتی وکیل نے دہشت گرد کلبھوشن کا کیس فوجی عدالت میں چلنے کا نکتہ اٹھایا تاہم وہ عدالت میں پاکستان کے سوالوں کا جواب نہیں دے سکا۔

    قبل ازیں عالمی عدالت انصاف کے 15 رکنی بینچ نے یادیو کیس کی سماعت کی، ججز کے بینچ میں ایک بھارتی جج دلویر بھی موجود تھا۔

    واضح رہے کہ آج کا دن بھارتی وکلا کو اپنے دلائل پیش کرنے تھے، جب کہ منگل 19 فروری کو پاکستان جوابی دلائل دے گا، 20 اور 21 فروری کو عدالت کیس سے متعلق غور و خوض کرے گی، یہ سماعت 4 دن جاری رہے گی۔

    بھارتی جاسوس کے کیس سے متعلق تفصیلات یہاں پڑھیں

    پاکستان کی جانب سے 6 سوالات اٹھائے جا چکے ہیں، جن میں سے سرِ فہرست یہ سوال ہے کہ دہشت گرد کمانڈر کلبھوشن کب نیوی سے سبک دوش ہوا، کلبھوشن کو بھارتی اصلی پاسپورٹ مسلمان کے نام سے کیوں بنا کر دیا گیا، جس پر وہ 17 مرتبہ بھارت گیا۔

  • عالمی عدالت میں کلبھوشن کیس کی سماعت شروع

    عالمی عدالت میں کلبھوشن کیس کی سماعت شروع

    دی ہیگ: عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت کا آغاز ہوگیا، پہلے دن بھارتی وکلا دلائل پیش کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت شروع ہوگئی، عالمی عدالت انصاف کا 15 رکنی بینچ سماعت کرے گا، بینچ میں ایک بھارتی جج دلویر بھی ہے۔

    پہلے دن بھارتی اپنے وکلا دلائل پیش کریں گے جبکہ منگل 19 فروری کو پاکستان جوابی دلائل دے گا۔ 20 اور 21 فروری کو عدالت کیس سے متعلق غور و خوض کرے گی، سماعت 4 دن جاری رہے گی۔

    پاکستان کے 6 سوالات پر بھارت ابھی تک جواب نہیں دے سکا اور اپنا دعویٰ ابھی تک عالمی عدالت انصاف میں ثابت نہیں کر سکا۔

    پاکستان کی جانب سے پوچھا گیا کہ دہشت گرد کمانڈر کلبھوشن کب نیوی سے سبکدوش ہوا، کلبھوشن کو بھارتی اصلی پاسپورٹ مسلمان کے نام سے کیوں بنا کر دیا گیا، دہشت گرد کمانڈر کلبھوشن پاسپورٹ پر 17 مرتبہ بھارت گیا۔

    پاکستان کی جانب سے کیے گئے سوالات کے مطابق بھارت نے عدالت میں درخواست کمانڈر کلبھوشن کے خلاف مقدمہ ہونے کے 14 ماہ بعد کیوں کی؟ تمام سوالات کی وضاحت بھارت اپنے ہی سینئر صحافیوں کو بھی نہیں دے سکا۔

    کلبھوشن کا پاسپورٹ اصلی قرار

    دوسری جانب برطانوی ادارے نے کلبھوشن کا پاسپورٹ اصلی قرار دے دیا ہے اور کہا کہ کلبھوشن کی جعلی شناخت کے لیے بھارت نے اصل پاسپورٹ جاری کیا، بھارت نے حسین مبارک پٹیل کے نام سے پاسپورٹ جاری کیا۔

    برطانوی ادارے کی رپورٹ کے مطابق کلبھوشن نے جعلی شناخت اپنا کر حسین مبارک کے نام سے سفر کیا، حسین مبارک پٹیل کا پاسپورٹ اصلی اور شناخت جعلی ہے۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے برطانوی ادارے کی رپورٹ عالمی عدالت میں پیش کردی ہے۔

    خیال رہے کہ بھارتی نیوی کا کمانڈر کلبھوشن پاکستان میں تباہی پھیلانے کے مذموم ارادے کے ساتھ ایرانی سرحد سے داخل ہوا لیکن پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے 3 مارچ 2016 کو کلبھوشن کو بلوچستان کے علاقے ماشکیل سے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا۔

    کچھ روز بعد جاری کیے گئے ویڈیو بیان میں کلبھوشن یادیو نے اعتراف کیا کہ وہ انڈین بحریہ کا حاضر سروس افسر اور جاسوس ہے اور پاکستان میں دہشت گردی کی مذموم کارروائیوں میں ملوث ہے۔

    24 مارچ کو پاک فوج نے بتایا کہ کلبھوشن بھارتی بحریہ کا افسر اور بھارتی انٹیلی جنس ادارے را کا ایجنٹ ہے، جو ایران کے راستے دہشت گردی کے لیے پاکستان میں داخل ہوا تھا۔

    اپریل 2017 میں فوجی عدالت نے ملک میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا مجرم قرار دیتے ہوئے کلبھوشن کو سزائے موت سنائی تھی۔

    اس دوران بھارت پہلے کلبھوشن کے بھارتی شہری ہونے سے صاف انکار کرتا رہا، بعد میں کلبھوشن کو اپنا شہری تسلیم کیا اور کہا کہ بلوچستان سے پکڑا جانے والا جاسوس کلبھوشن یادیو بھارتی نیوی کا افسر تھا اور اس نے بحریہ سے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔

    8 مئی کو بھارت معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں لے گیا۔ دس مئی 2017 کو بھارت نے سزا پر عملدر آمد رکوانے کے لیے عالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کی جس میں قونصلر رسائی نہ دینے پر پاکستان پر ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کا الزام لگایا اور کہا کہ کنونشن کے مطابق جاسوسی کےالزام میں گرفتار شخص کو رسائی سے روکا نہیں جاسکتا۔

    پاکستان کی جانب سے دلائل دیتے ہوئے بیرسٹر خاور قریشی نے کہا تھا کہ ویانا کنونشن کے تحت عالمی عدالت انصاف کا دائرہ اختیار محدود ہے اور کلبھوشن کا معاملہ عالمی عدالت میں نہیں لایا جا سکتا۔

    بھارتی وکیل نے عدالت میں کہا کہ كلبھوشن کو پاکستان نے ایران میں اغوا کر لیا تھا، جہاں وہ بھارتی بحریہ سے ریٹائر ہونے کے بعد تجارت کر رہا تھا۔

    عالمی عدالت نے مختصر سماعت کے بعد 18 مئی 2017 کو مختصر فیصلہ سنایا تھا جس میں جج رونی ابرہام نے کہا کہ فیصلہ آنے تک پاکستان کلبھوشن کی سزائے موت پر عملدر آمد روک دے، بھارت عدالت کو کیس کے میرٹ پر مطمئن نہیں کر پایا۔

    بعد ازاں پاکستان نے کلبھوشن یادیو کے کیس میں اپنا جواب 13 دسمبر 2017 کو جمع کروایا تھا، 17 جولائی 2018 کو عالمی عدالت میں دوسرا جواب جمع کروایا گیا۔ پاکستانی جواب میں بھارت کے تمام اعتراضات کے جوابات دیے گئے تھے، پاکستان کا جواب 400 سے زائد صفحات پر مشتمل ہے۔

    اس دوران پاکستانی حکام نے انسانی ہمدردی کے تحت دسمبر 2017 میں کلبھوشن یادیو کی اہلخانہ سے ملاقات بھی کروائی تھی جس کے لیے ان کی والدہ اور اہلیہ پاکستان آئے تھے۔

  • عالمی عدالت انصاف میں امریکی دعویٰ‌ مسترد، ایران کے اثاثے بحال کرنے کا حکم

    عالمی عدالت انصاف میں امریکی دعویٰ‌ مسترد، ایران کے اثاثے بحال کرنے کا حکم

    ہیگ : عالمی عدالت انصاف میں ایران نے امریکا کے خلاف مقدمہ جیت لیا، عالمی عدالت نے امریکا کی جانب سے منجمد کیے گئے ایران کے 2ارب ڈالر بحال کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں واقع اقوام متحدہ کی عالمی عدالت نے انصاف نے ایران کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے ایران کے اربوں ڈالر بحال کرنے کا حکم دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بدھ کے روز عالمی عدالت انصاف کے 15 ججز پر مشتمل بینچ نے کیس کی سماعت کی تھی، عالمی عدالت کے ججز نے ایران پر دہشت گردی میں ملوث ہونے کا امریکی الزام مسترد کردیا۔

    چیف جج عبدالااقوی یوسف نے کہا کہ ایران نے 2016 میں امریکی عدالت کے متنازعے فیصلے پر عالمی عدالت میں اپیل دائر کی تھی جس پر عالمی عدالت نے فیصلہ سنا دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت کی جانب سے ایران پر دہشت گردی کا الزام عائد کیے جانے پر امریکی سپریم کورٹ کے حکم پر 2016 میں ایرانی اثاثے منجمد کر دئیے گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سنہ 1983 میں لبنان کے دارالحکومت بیروت میں واقع یو ایس مرین کے اڈے پر بم دھماکے میں 241 اہلکار ہلاک ہوئے تھے جبکہ سنہ 1996 میں سعودی عرب کے کوبر ٹاور پر حملے میں بھی متعدد افراد ہلاک ہوئے تھے جس کا الزام امریکا نے ایران پر عائد کیا تھا۔

    امریکی سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ منجمد کی گئی رقم 1983 اور 1996 سمیت دیگر حملوں میں ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو فراہم کی جائے۔

    خیال رہے کہ سنہ 1979 کے بعد سے امریکا اور ایران کے تعلقات کشیدہ ہیں، جس میں مزید کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی جب امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ برس ایران کے ساتھ طے جوہری سے معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کرکے ایران پر دوبارہ اقتصادی پابندیاں عائد کیں۔

  • عالمی عدالت انصاف کا امریکا کو ایرانی اشیائے ضرورت پر پابندی ہٹانے کا حکم

    عالمی عدالت انصاف کا امریکا کو ایرانی اشیائے ضرورت پر پابندی ہٹانے کا حکم

    ہیگ: عالمی عدالت انصاف نے امریکا کو ایرانی اشیائے ضرورت پر پابندی ہٹانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف نے امریکا کو ایرانی اشیائے ضرورت پر پابندی ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا ایرانی اشیائے صرف سے انسانی بنیادوں پر پابندی ہٹائے۔

    عالمی عدالت کے حکم کے مطابق خوراک، زرعی مصنوعات، ادویات میڈیکل سسامان پر پابندیاں ختم کی جائیں، پابندیوں کے باعث ایرانی عوام کی صحت و زندگی پر سنجیدہ اثرات ہوسکتے ہیں۔

    عالمی عدالت انصاف کے حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ ایران پر عائد ایسی پابندیوں کو ہٹانے کے لیے اقدامات کرے اور سفری پابندیوں کو نرم کرنے کے لیے امریکا کو مجبور کیا جائے۔

    ایرانی حکومت نے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران پر عائد تمام پابندیوں کو ہٹایا جانا چاہئے، اقوام متحدہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر جلدازجلد عملدرآمد کرائے۔

    عالمی عدالت انصاف کے فیصلے امریکی پابندیوں کے خلاف فیصلہ تو دے دیا ہے مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ فیصلے پر عملدرآمد کرانے کے لیے عالمی عدالت کے پاس اختیارات نہیں اور نہ ہی وہ امریکا فیصلے پر عملدرآمد کے لیے مجبور کرسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ ایک سال قبل ایران نے امریکی پابندیوں پر عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرتے ہوئے اقتصادی پابندیوں کو معطل کرنے کی استدعا کی تھی.

    خیال رہے کہ امریکا نے پابندیاں 2015 میں کیے گئے ایرانی جوہری معاہدے کی منسوخی کے بعد لگائی تھیں تاہم امریکا کی جانب سے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

  • عالمی عدالت میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا کیس سماعت کے لیے مقرر

    عالمی عدالت میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا کیس سماعت کے لیے مقرر

    ہیگ: بھارتی دہشت گرد کا انجام کیا ہوگا فیصلہ جلد ہونے کو ہے، عالمی عدالت برائے انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا کیس سماعت کے لیے مقرر ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں دہشت گردی اور جاسوسی میں ملوث بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو کا کیس عالمی عدالتِ انصاف میں مقرر ہو گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو 10 اپریل 2017 کو پھانسی کی سزا سنائی گئی” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    عالمی عدالت برائے انصاف کلبھوشن یادیو کا کیس 18 فروری 2019 سے سنے گی، عالمی عدالت میں 18 سے 21 فروری تک دونوں ملکوں کا موقف سنا جائے گا۔

    یاد رہے کہ 3 مارچ 2016 کو بلوچستان کے علاقے سے گرفتار کیے گئے کلبھوشن یادیو نے بھارتی حاضر نیوی افسر اور جاسوس ہونے سمیت پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرنے کا اعتراف کیا تھا جس پر اسے 10 اپریل 2017 کو پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی۔

    بھارتی جاسوس کی ایک سے زائد ویڈیو اعترافی بیانات جاری ہو چکے ہیں، پاکستان کے دشمن بھارتی میڈیا نے بھی اعتراف کیا کہ کلبھوشن بھارتی جاسوس ہے، بھارتی میگزین کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان سے خفیہ جنگ میں مصروف ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  بھارت نے کلبھوشن یادیو کا کیس عالمی عدالت لے جاکرسنگین غلطی کی ،سابق بھارتی جج


    کلبھوشن یادیو کا کیس بھارت خود عالمی عدالت برائے انصاف میں لے گیا تھا، جس پر بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مرکنڈے کاٹجو کا کہنا تھا کہ بھارت نے ایسا کر کے بڑی غلطی کر دی ہے۔

    بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو اپنی پھانسی کی سزا کے خلاف آرمی چیف سے رحم کی اپیل بھی کر چکے ہیں، پاکستان نے انسانی ہم دردی کی بنیاد پر ان کی والدہ اور اہلیہ سے ملاقات بھی کرائی۔

  • عالمی عدالت انصاف: کلبھوشن کیس آئندہ برس فروری میں سماعت کے لیے مقرر

    عالمی عدالت انصاف: کلبھوشن کیس آئندہ برس فروری میں سماعت کے لیے مقرر

    دی ہیگ: عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن کے کیس کو سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا۔ کلبھوشن کیس کی سماعت آئندہ سال فروری میں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن کے کیس کو سماعت کے لیے مقرر کرتے ہوئے کیس کی سماعت آئندہ سال فروری میں کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق عالمی عدالت میں فروری میں ایک ہفتہ روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہوگی۔ عالمی عدالت میں پاکستان اور بھارت کی جانب سے 2، 2 جوابات جمع کروائے گئے تھے۔

    پاکستان نے جوابات میں بھارت کے تمام اعتراضات کے جواب دیے تھے۔ پاکستان نے پہلا جواب 13 دسمبر 2017 اور دوسرا رواں سال 17 جولائی کو جمع کروایا تھا۔

    خیال رہے کہ 3 مارچ 2016 کو حساس اداروں نے بلوچستان سے بھارتی جاسوس اور نیوی کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کو گرفتار کیا تھا۔ بھارتی دہشت گرد کلبھوشن پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تھا۔

    اگلے برس 10 اپریل کو پاکستان کی جاسوسی اور کراچی اور بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہونے کے جرم میں پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت کلبھوشن کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔

    اس سے قبل فیلڈ جنرل کورٹ مارشل میں بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کا ٹرائل بھی کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: بلوچستان میں بدامنی میں افغان انٹیلی جنس ملوث تھی

    بعد ازاں بھارت اس معاملے کو عالمی عدالت میں لے گیا، بھارت نے عالمی عدالت میں کلبھوشن کی پھانسی کے خلاف اپیل دائر کی تھی تاہم عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ بھارت عالمی عدالت کو کیس کے میرٹ پر مطمئن نہیں کر پایا۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ پاکستان بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی دے اور امید ہے کہ پاکستان عالمی عدالت کا مکمل فیصلہ آنے تک سزائے موت نہیں دے گا۔

    اب عالمی عدالت میں دوبارہ اس کیس کی سماعت کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ اس دوران انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پاکستان کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ سے بھی اس کی ملاقات کروا چکا ہے۔

  • کلبھوشن کیس: عالمی عدالت میں بھارتی درخواست پاکستان کو موصول

    کلبھوشن کیس: عالمی عدالت میں بھارتی درخواست پاکستان کو موصول

    اسلام آباد : بھارت کی آئی سی جے میں جمع تحریری درخواست پاکستان کو موصول ہوگئی، اٹارنی جنرل کی سربراہی میں وکلاء کی ٹیم درخواست کا جائزہ لے رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ13ستمبر کو بھارت کی جانب سے کلبھوشن یادیو کے حوالے سے عالمی عدالت انصاف میں جمع کی جانے والی درخواست پاکستان کو موصول ہوگئی ہے۔

    پاکستانی وکلاء کی ٹیم اٹارنی جنرل کی سربراہی میں درخواست کا جائزہ لے رہی ہے، پاکستان بھی اپنا جواب جلد آئی سی جے میں جمع کرادے گا، یہ جواب کلبھوشن کے اعتراف کی روشنی میں تیارکیا جائے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ حکومت پاکستان کی پوزیشن بھارتی جاسوس کے معاملے پر واضح رہی ہے، کلبھوشن یادیو پاکستان کے مختلف شہروں میں دہشت گردی کی کارروائیوں، جاسوسی اور عدم استحکام پھیلانے میں ملوث رہا ہے۔


    مزید پڑھیں: کلبھوشن کیس: بھارت کا عالمی عدالت میں  جواب جمع


    کلبھوشن کی سرگرمیوں کی وجہ سے ہزاروں معصوم پاکستانیوں کی جانیں گئیں۔ ترجمان دفترخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ بھارت نے 13 ستمبرکو میموریل عالمی عدالت انصاف میں جمع کرایاتھا، پاکستان اپنا جواب ماہ دسمبر میں عالمی عدالت میں جمع کرائے گا۔

  • عالمی عدالت کا فیصلہ جندال کے دورے کی کرامت ہے، شیخ رشید

    عالمی عدالت کا فیصلہ جندال کے دورے کی کرامت ہے، شیخ رشید

    اسلام آباد : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن کیس پر جو فیصلہ دیا وہ بھارتی صنعت کار جندال کے دورہ پاکستان کی کرامات کا نتیجہ ہے۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ جب بھارتی صنعت کار جندال خصوصی مہمان بن کر پاکستان آئیں گے اور وزیراعظم سے خفیہ ملاقات کریں گے تو پھر عالمی عدالت انصاف سے ایسے ہی فیصلے آئیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ برصغیر کی تاریخ میں اتنا بڑا جاسوس کبھی نہیں پکڑا گیا جس نے اعترافی بیان میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے کا اقرار کیا اور جاسوس نیت ورک سے بھی آگاہ کیا لیکن اس کے باوجود عالمی عدالت سے ہمارے توقع کے برخلاف فیصلہ آیا۔


    *کلبھوشن یادیو کیس، مکمل فیصلہ آنے تک پھانسی روکی جائے، عالمی عدالت انصاف 


    شیخ رشید نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف میں اتنی ہمت نہیں کہ اس معاملے پر کوئی بات کرسکے کیوں کہ کلبھوشن کا نام لینے سے وزیراعظم کا وضو ٹوٹ جاتا ہے اس لیے باوجود ثبوت ہونے کے آج تک نواز شریف نے کلبھوشن کا نام نہیں لیا۔

    انہوں نے کہا کہ اس وقت تو بھارت میں شادیانے بج رہے ہوں گے کیوں کہ انہوں نے پھانسی رکوا کر پہلا راﺅنڈ جیت لیا ہے جب کہ دوساری جانب اسی بھارت میں ہمارے 60 سے زائد بے گناہ افراد جیل میں سڑ رہے ہیں اور انہیں قونصلر رسائی نہیں دی جا رہی ہے۔

  • عدالتی رولنگ سے نتیجہ نہ لیا جائے، کیس تو ابھی شروع ہی نہیں‌ہوا، پاکستانی وکیل

    عدالتی رولنگ سے نتیجہ نہ لیا جائے، کیس تو ابھی شروع ہی نہیں‌ہوا، پاکستانی وکیل

    کراچی: عالمی عدالت انصاف میں پاکستانی کونسل میں شامل وکیل معظم علی نے کہا ہے کہ صرف عدالتی رولنگ سے نتائج اخذ کرنا ٹھیک نہیں، کمانڈر جادیو کا کیس تو ابھی شروع ہی نہیں ہوا، بھارتی درخواست میں ٹھوس ثبوت موجود نہیں جب کیس شروع ہوگا تو پاکستانی وکلا بھرپور دلائل دیں گے۔

    میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج جو عدالتی رولنگ ہوئی وہ بھارتی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر نہیں تھی، آج عدالت نے کہا کہ وہ کلبھوشن کیس میں عبوری اقدامات لیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کا کیس ابھی شروع ہی نہیں ہوا ہے، کلبھوشن کیس پر پاکستانی وکلا پر اعتماد ہے، بھارتی درخواست میں کوئی ٹھوس مواد نہیں، جب کیس کی سماعت ہوگی تو پاکستانی وکیل مزید دلائل دیں گے۔

    یہ بات واضح ہے کہ کیس پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا

    ان کا کہنا تھا کہ عدالت کے منہ میں اپنی مرضی کے الفاظ ڈالے جا رہے ہیں، یہ فیصلہ بہت واضح ہے کہ کیس پر کوئی فیصلہ ہی نہیں ہوا۔

    عبوری اقدامات عالمی عدالت کا صوابدیدی اختیار ہے

    ان کا کہنا تھا کہ عبوری اقدامات عالمی عدالت کا ایک طرح سے صوابدیدی اختیار ہے، عالمی عدالت نے پہلے کئی کیسز میں فریقین سے مشورہ تک نہیں کیا تاہم اس کیس میں عالمی عدالت نے فریقین سے بات کی ہے، عالمی عدالت انصاف فریقین کو سنے بغیر بھی یہ فیصلہ کرسکتی تھی۔

    رولنگ سے حتمی نتائج اخذ کرنا ٹھیک نہیں

    ان کاکہنا تھا کہ کچھ لوگ رولنگ سےحتمی نتائج اخذ کرنا چاہ رہے ہیں جو کہ ٹھیک نہیں، عدالتی رولنگ سے حتمی نتیجہ اخذ کرنا غیر مناسب ہے۔

  • عالمی عدالت انصاف کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ آج سنائے گی

    عالمی عدالت انصاف کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ آج سنائے گی

    ہیگ: عالمی عدالت انصاف نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے متعلق دائر کردہ بھارتی درخواست کا فیصلہ آج سنانے کا اعلان کیا ہے‘ فیصلہ پاکستانی وقت کے مطابق تین بجے سنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی پاکستان میں سزائے موت رکوانے کے لیے بھارت نے نیدر لینڈ کے شہر ہیگ میں قائم عالمی عداالت انصاف میں درخواست دائر کی تھی۔


    عالمی عدالت کلبھوشن کا کیس نہیں سن سکتی، بھارتی درخواست مسترد کی جائے، پاکستان، فیصلہ محفوظ


     بھارت  نے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ کلبھوشن یادیو ہمارا شہری ہے جسے پاکستان نے اغوا کیا اور اس پر دہشت گردی کے الزامات عائد کرکے، یک طرفہ ٹرائل کے بعد بغیر قونصلر رسائی کے اسے سزائے موت دینا چاہتا ہے، عالمی عدالت اپنا اختیار استعمال کرتے ہوئے پھانسی کی سزا پر عمل درآمد رکوائے۔

    جواب میں عالمی عدالت نے پاکستانی حکام کو طلب کیا، درخواست کی سماعت ہوئی جہاں  بھارتی اور پاکستانی وکلا نے اپنے اپنے دلائل پیش کیے، پاکستانی وکلا نے کہا کہ مذکورہ کیس عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے دائرہ اختیار میں ہی نہیں آتا، عدالت درخواست مسترد کرے۔

    دونوں وکلا کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا اوراب عدالت نے اعلامیہ جاری کیا ہے کہ یہ فیصلہ آج بروزجمعرات کوسنایا جائے گا۔

    اعلامیے کے مطابق عالمی عدالت انصاف کے جج رونی ابراہم اس کیس کا فیصلہ سنائیں گے، پاکستانی وقت کےمطابق یہ فیصلہ سہ پہر 3 بجے سنایا جائےگا۔

    خیال رہے کہ بھارتی شہری کلبھوشن یادیو کو پاکستان میں دہشت گردی پرگرفتارکیا گیا تھا، کلبھوشن نے پاکستان میں دہشت گردی کا اعتراف بھی کیا تھا، فوجی عدالت کی جانب سے کلبھوشن کو سزائےموت سنائی گئی ہے۔