Tag: عالمی مالیاتی ادارہ

  • کرونا وائرس کے بعد معیشت کی بحالی: آئی ایم ایف نے خبردار کردیا

    کرونا وائرس کے بعد معیشت کی بحالی: آئی ایم ایف نے خبردار کردیا

    واشنگٹن: عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ عدم مساوات اور مہنگائی کرونا وائرس سے ہونے والے نقصانات کی بحالی کو متاثر کر رہی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے خبردار کیا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے بحران کی بحالی میں رواں سال کمی آئے گی کیونکہ کئی ممالک بڑھتی ہوئی قیمتوں اور قرضوں کے بوجھ سے نمٹ رہے ہیں اور اس وجہ سے غریب ممالک امیر ممالک سے پیچھے جا رہے ہیں۔

    آئی ایم ایف کے پاس اربوں ڈالر وبا سے متاثرہ ممالک کی بحالی میں مدد کر سکتے ہیں تاہم آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر کرسٹلینا جارجیوا نے کہا ہے کہ اشیائے خور و نوش کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور ویکسین تک رسائی میں کمی ممالک پر بوجھ بن رہی ہے۔

    کرسٹلینا جارجیوا نے کہا کہ وبائی امراض اور اس کے اثرات سے اب بھی معیشت کی بحالی میں مشکلات درپیش ہیں جس کی وجہ سے ہم ٹھیک طرح سے آگے بڑھ نہیں پا رہے۔

    آئی ایم ایف اگلے ہفتے شرح نمو کا نیا فورکاسٹ جاری کرے گا تاہم انہوں نے کہا ہے کہ ہم امید کر رہے ہیں کہ رواں سال شرح نمو تھوڑی بہتر ہوگی جس کی جولائی میں پیشین گوئی چھ فیصد پر تھی۔

    جارجیوا کا کہنا تھا کہ زیادہ تر ابھرتے ہوئے اور ترقی پذیر ممالک کو وبا سے بحال ہونے میں مزید برس لگیں گے، تاہم تاخیر سے بحالی طویل المدتی معاشی نقصانات سے بچنے کو اور بھی مشکل بنا دے گی۔ ملازمتوں کی تاخیر سے بحالی نوجوانوں، خواتین اور مزدوروں کو بالخصوص متاثر کر رہی ہے۔

  • پاکستان میں مہنگائی میں کمی متوقع ہے: کنٹری ڈائریکٹر آئی ایم ایف

    پاکستان میں مہنگائی میں کمی متوقع ہے: کنٹری ڈائریکٹر آئی ایم ایف

    اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی کنٹری ڈائریکٹر ٹریسا ڈبن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی میں کمی متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی کنٹری ڈائریکٹر ٹریسا ڈبن کا کہنا ہے کہ پاکستانی معیشت کا بڑا مسئلہ یہ ہے کہ آمدن میں کیسے اضافہ کیا جائے۔

    کنٹری ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ ایکسچینج ریٹ اور سیفٹی نیٹ بھی پاکستانی معیشت کے اہم مسائل ہیں۔ پروگرام کے بعد ملکی معاشی مسائل میں اضافہ ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے سرکلر ڈیٹ کے خاتمے کے لیے جامع پروگرام مرتب کیا۔ پاکستان میں مہنگائی میں کمی کی توقع ہے۔ حکومت کو مارچ 2020 تک ٹیکس ریفنڈز ادا کرنے ہیں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل آئی ایم ایف کے مشن چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اسٹرکچرل اصلاحات پر زور دینا ہے، اسٹرکچرل اصلاحات ہی بوم اینڈ بسٹ سائیکل سے نکال سکتی ہیں۔

    مشن چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے معاشی عدم استحکام کو سدھارنے کے لیے جامع اقدامات کیے، اقدامات کے باعث استحکام دیکھنے میں آرہا ہے۔ بیرونی کھاتوں میں واضح بہتری نظر آرہی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ مالیاتی کارکردگی میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے، حکومت نے بی آئی ایس پی کے لیے فنڈ میں اضافہ کیا ہے۔ معاشی شرح نمو سست روی کا شکار ہے تاہم یہ اندازوں کے مطابق ہے۔

  • آئی ایم ایف نے 45 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دے دی

    آئی ایم ایف نے 45 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے 45 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے نے 6 ارب ڈالر قرضے کے پروگرام میں سے دوسری قسط جاری کی ہے، قرضے سے متعلق آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے پہلے جائزہ اجلاس میں منظوری دی گئی۔

    پہلے معاشی جائزے میں پاکستان نے آئی ایم ایف کے لیے درکارتمام اہداف حاصل کر لیے تھے۔

    گزشتہ روز آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر جیری رائس نے پاکستان سے متعلق بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے وفد نے نومبر میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، آئی ایم ایف پاکستان کو 6 ارب ڈالر کا قرضہ معاشی اصلاحات کے لیے دے رہا ہے، پروگرام آن ٹریک ہے، اگلی قسط سے متعلق اسٹاف لیول معاہدہ بھی ہو چکا ہے۔

    جیری رائس کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے وفد نے پاکستانی معیشت کا ابتدائی جائزہ لیا ہے، پروگرام کے تحت پاکستان نے تمام اقدامات اور اہداف پورے کر لیے ہیں۔

    ڈائریکٹر کمیونی کیشن کے مطابق ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلیٹی کے تحت پاکستان کو ایک ارب ڈالر پہلے ہی مل چکے ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنے اعلامیے میں کہا تھا کہ ایک ہفتے کے دوران ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 1.60 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔

  • آئی ایم ایف نے بجلی کی قیمت میں اضافے کی شرط عائد کردی

    آئی ایم ایف نے بجلی کی قیمت میں اضافے کی شرط عائد کردی

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی ادارے نے قرض کی نئی قسط کیلئے بجلی کی قیمتوں میں چارفیصد اضافے کی شرط عائد کردی۔ایک طرف تو آزادی اورانقلاب مارچ کی جانب سے وزیر اعظم کے استعفےکی مانگ ہےتودوسری جانب آئی ایم ایف نے بھی قرض کی نئی قسط کیلئےبجلی کی قیمت میں چار فیصد اضافے کی شرط لگادی۔

    حکومت کو امید تھی کہ مذاکرات میں اس شرط سے چھوٹ حاصل کرلے گی مگر ایسا نہ ہوسکا۔آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مذاکرات بےنتیجہ رہے۔ مزید مذاکرات واشنگٹن سےوڈیو لنک سے ہوں گے۔ آئی ایم ایف نے پاکستاں کو باور کرادیا ہےکہ جب تک بجلی کی قیمت نہیں بڑھے گی میٹنگ نہیں ہوگی۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق عمران خان کی سول نافرمانی کی تحریک میں عوام جہاں بجلی گیس کے بل دینے کوتیار نہیں وہاں بجلی مزیدمہنگی کرنا حکومت کیلئے سیاسی خودکشی ثابت ہوگی۔دوسری جانب اضافہ نہ کیا تو قرض کی قسط ملنے میں مزید تاخیرہوسکتی ہے۔