Tag: عالمی مالیاتی ادارے

  • امریکی ٹیرف بین الاقوامی معیشت کیلئے بڑا خطرہ قرار

    امریکی ٹیرف بین الاقوامی معیشت کیلئے بڑا خطرہ قرار

    عالمی مالیاتی ادارے( آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عائد کردہ ٹیرف کو عالمی معیشت کیلئے خطرہ قرار دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے( آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے امریکی ٹیرف پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سست شرح نمو کے وقت امریکی ٹیرف بین الاقوامی معیشت کیلئے خطرہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا کو چاہیے اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرے، بین الاقوامی معیشت کو نقصان پہنچانے والے اقدامات سے گریز کرنا ضروری ہے۔

    دوسری جانب کینیڈین وزیراعظم مارک کارنے نے جوابی وار کرتے ہوئے امریکا سے درآمد کاروں پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کردیا ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی تجارتی جنگ بین الاقوامی معیشت کو تباہ کردے گی۔

    فرانسیسی صدر میکرون نے کہا صدر ٹرمپ کے ٹیرف ظالمانہ اور بے بنیاد ہیں، ٹرمپ کے فیصلے خود امریکی معیشت کیلئے قابل برداشت نہیں۔

    ٹرمپ کا بھاری ٹیرف لگانے کا اعلان

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو دنیا کے مختلف ممالک پر بھاری ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا، صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں جوابی ٹیرف کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے اور خطاب میں کہا کہ جوابی ٹیرف کا نفاذ امریکا کے لیے اچھا ہوگا۔

    صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان، چین اور ترکیہ سمیت دنیا کے مختلف ممالک پر جوابی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، امریکی صدر نے پاکستانی مصنوعات پر 29 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے جو 9 اپریل سے نافذ العمل ہو گا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یورپی یونین پر 20 فیصد، چین پر 34 فیصد اور جاپان پر 24 فیصد ٹیرف عائد کریں گے جبکہ بھارت پر 26 فیصد اسرائیل پر 17 فیصد اور برطانیہ پر 10 فیصد ٹیرف عائد ہوگا۔

  • ایف بی آر نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کر دی

    ایف بی آر نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کر دی

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی ایک اور شرط پوری کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف  کے درمیان مذاکرات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، ایف بی آر نے آئی ایم ایف کی شرط پوری کرتے ہوئے پاکستان میں صنعتی شعبے کی پیداوار کو مانیٹر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    بڑے وڈیروں اور بڑے صنعت کاروں کو ٹیکس دینا ہوگا، آئی ایم ایف کا مطالبہ

    ایف بی آر کے مطابق اشیا کی پیداوار کی الیکٹرانک ویڈیو نگرانی کی جائے گی، ویڈیو نگرانی کے لئے ڈیجیٹل آئی سافٹ ویئر نصب کیا جائے گا، سینٹرل کنٹرول یونٹ ایف بی آر کو رئیل ٹائم ڈیٹا فراہم کرے گا جس کے بعد پیداواری ریکارڈ  کا تجزیہ کرکے قانونی کاروائی کی جا سکے گی۔

    ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ مانیٹرنگ کے بغیر مال فیکٹری سے نہیں نکل سکے گا، کاروباری احاطے میں پروڈکشن مانیٹرنگ سامان نصب کیا جائے گا، نگرانی کا سازو سامان لائسنس یافتہ مجاز وینڈر کے ذریعے نصب ہوگا۔

    ایف بی آر نے بتایا کہ مجاز وینڈر نصب ٹیکنالوجی کو وقت کیساتھ اپ گریڈ کرےگا، نگرانی کا سامان نصب کرنے کی فیس چارج کرنے کا مجاز ہوگا۔

  • پاکستانی عوام کے لیے خوشخبری !  آئی ایم ایف بجلی 2 روپے سستی کرنے پر رضامند

    پاکستانی عوام کے لیے خوشخبری ! آئی ایم ایف بجلی 2 روپے سستی کرنے پر رضامند

    اسلام آباد : پاکستان نے بجلی کاریٹ 2 روپے یونٹ سستا کرنے پر آئی ایم ایف کو راضی کرلیا تاہم بجلی کا بنیادی ٹیرف کم کرنے کا حتمی فیصلہ آئندہ ماہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک ارب ڈالرقسط کیلئے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری ہے،ذرائع نے بتایا کہ پاکستان نے بجلی کاریٹ 2 روپے یونٹ سستا کرنے پر آئی ایم ایف کو راضی کرلیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ بجلی کا بنیادی ٹیرف 1.5 سے 2 روپے تک سستا کرنے پر  طویل سیشن ہوا، بجلی کا بنیادی ٹیرف کم کرنے کا حتمی فیصلہ آئندہ ماہ ہوگا۔

    عالمی مالیاتی ادارے  نے بجلی کا بنیادی ٹیرف کم کرنے کی اصولی منظوری دے دی تاہم بجلی کا ٹیرف کم کرنے کیلئے پاکستان کو ڈسکوز کی نجکاری کا مکمل پلان دینا ہوگا۔

    ذرائع نے بتایا کہ عالمی مالیاتی ادارہ ڈسکوز کی کارکردگی سے غیر مطمئن ہے اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ توانائی کےشعبےمیں اصلاحات کی سب سےبڑی رکاوٹ ڈسکوزکی ناقص کارکردگی ہے۔

    حکومت نے 3 ڈسکوز کی نجکاری کا پلان عالمی مالیاتی ادارے کو پیش کردیا، پہلے مرحلے میں آئیسکو، فیسکو اور گیپکو کی نجکاری کی جائے گی، دوسرے مرحلے میں میپکو، لیسکو اور حیسکو کی نجکاری کی جائے گی۔

    آئی ایم ایف نے موقف میں کہا ڈسکوز کی نجکاری کے بغیر توانائی شعبہ میں درستگی ممکن نہیں

  • ’پاکستان سے مذاکرات مجوعی طور پر مثبت رہے‘ آئی ایم ایف کا اعلامیہ جاری

    ’پاکستان سے مذاکرات مجوعی طور پر مثبت رہے‘ آئی ایم ایف کا اعلامیہ جاری

    عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کا اعلامیہ جاری کر دیا۔

    اعلامیے کے مطابق پاکستان سے 12 تا 15 نومبر مشن چیف نیتھن پورٹر کی سربراہی میں مذاکرات ہوئے، مذاکرات میں وفاقی حکومت کے ساتھ ساتھ صوبائی حکومتوں سے بھی بات چیت ہوئی، مذاکرات میں نجی شعبہ کے نمایندوں بھی تبادلہ خیال ہوا، حالیہ بات چیت آئی ایم ایف کی ششماہی جائزہ کے لیے کی گئی۔

    مشن چیف آئی ایم ایف نیتھن پورٹر نے کہا کہ پاکستان سے مذاکرات مجوعی طور پر مثبت رہے، حکومت ایسے شعبہ سے ٹیکس آمدن بڑھانے کے لیے پر عزم ہے جو ٹیکس نہیں دے رہا۔

    آئی ایم ایف مشن چیف کا کہنا تھا کہ سماجی تحفظ اور ترقی میں صوبوں کے کردار کو بڑھانے پر بھی بات چیت ہوئی، پاکستان میں توانائی کی اصلاحات اور توانائی کے چیلنجز پر خصوصی بات چیت کی گئی، کئی شعبہ جات میں نجی شعبہ کا حصہ بڑھا کر حکومت پاکستان کا حصہ محدود کرنے کی ضرورت ہے۔

    نیتھن پورٹر نے کہا کہ پاکستان کو موجودہ قرض پروگرام کے اہداف پر سختی سے عمل درآمد کی ضرورت ہے، موجودہ قرض پروگرام کے اہداف پر سختی سے عمل درآمد عوام کا معیار زندگی بہتر کرسکتا ہے، مذاکرات کے لیے پاکستانی حکام کا رویہ بڑا حوصلہ افزا اور معاون تھا۔

    پاکستان حکام سے مذاکرات پر آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کو آگاہ کیا جائے گا، نیتھن پورٹر کے مطابق آئی ایم ایف کا وفد آئندہ سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں پھر پاکستان آئے گا۔

    واضح رہے کہ مشن چیف کی سربراہی میں آئی ایم ایف کے وفد نے 5 روز تک پاکستانی حکام کے ساتھ بات چیت کی، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے آئی ایم ایف مشن نے الوداعی ملاقات بھی کرلی ہے۔

  • آئی ایم ایف نے پاکستان سے معاہدے کی تفصیلات جاری کردیں

    آئی ایم ایف نے پاکستان سے معاہدے کی تفصیلات جاری کردیں

    عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے ساتھ سات ارب ڈالر قرض معاہدے کی تفصیلات بھی جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کو آئی ایم ایف سے ایک ارب دو کروڑ انہتر لاکھ ڈالر کی پہلی قسط موصول ہوگئی، آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ سات ارب ڈالر قرض معاہدے کی تفصیلات بھی جاری کردیں۔

    معاہدے کے مطابق پاکستان کو ٹیکس کا منصفانہ نظام درکار ہے، ٹیکسوں میں تمام شعبہ جات کو حصہ دار بنانا ضروری ہے،  انسداد منی لانڈرنگ فریم ورک پر سختی سے عمل درآمد جاری رکھنا ہوگا۔

    وزیر اعظم کی آئی ایم ایف سے مزید ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالر قرض کی درخواست (arynews.tv)

    معاہدے کے مطابق سرکاری اداروں کے نقصانات کو روکنا ہوگا، سرکاری محکموں کی گورننس بہتر بنانا ہوگی، پاکستان میں اصلاحات کا عمل سختی سے جاری رہنا چاہیے۔

    آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان میں توانائی کی اصلاحات پرعمل درآمد ضروری ہے، حکومت بجلی کی لاگت کم کرنے کیلئے اصلاحات یقینی بنائے اور پاکستان توانائی کی قیمتوں سے متعلق ایڈجسٹمنٹ بروقت کرے۔

    معاہدے کے مطابق پاکستان محصولات بڑھانے کے لیے کوششیں جاری رکھے، پاکستان کو ماحولیات، کرپشن، اصلاحات جیسے چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان میں سرکاری اداروں میں کرپشن ختم کرنا ہوگی۔

    آئی ایم اف معاہدے کے مطابق پاکستان میں ماحول کے نقصانات کم کرنے کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے، کاروبار کرنے کے لیے مساوی مواقع دینا ہوں گے اور تمام شعبہ جات کی پیداوار کو بڑھانا ہوگا۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دے دی تھی۔

    آئی ایم ایف کی ایم ڈی کرسٹالینا جورجیوا کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا تھا جس میں پاکستان کا ایجنڈا سر فہرست تھا۔

    آئی ایم ایف اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کا قرض پروگرام 37 ماہ کے عرصے پر محیط ہوگا، پاکستان کو فوری طور پر ایک ارب ڈالرز کی قسط جاری کی جائے گی۔

  • وزیر اعظم کا عالمی مالیاتی اداروں سے کرونا ریلیف کا پھر مطالبہ

    وزیر اعظم کا عالمی مالیاتی اداروں سے کرونا ریلیف کا پھر مطالبہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے عالمی مالیاتی اداروں سے ایک بار پھر کرونا وبا سے متاثرہ ترقی پذیر ممالک کے لیے مالیاتی ریلیف کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے آج اقوام متحدہ کے ادارے اکنامک اینڈ سوشل کونسل کے فورم سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ فورم ترقی پذیر ممالک کی معاشی حالت سدھارنے کے لیے کردار ادا کر سکتا ہے۔

    وزیر اعظم پاکستان نے کہا اس فورم سے افتتاحی خطاب میرے لیے باعث مسرت ہے، پاکستان نے کرونا کے دوران اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی اپنائی، اور اس وقت ملک کرونا وبا کی تیسری لہر کا سامنا کر رہا ہے، ترقی پذیر ملکوں کے لیے فوری مہنگائی مالیاتی ریلیف فراہم کیا جائے۔

    انھوں نے کہا آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک ترقی پذیر ملکوں کی مدد کریں، یہ دونوں ادارے ترقی پذیر ملکوں کے لیے مناسب فنڈز رکھتے ہیں، اس لیے ترقی پذیر ممالک کی معاشی حالت سدھارنے کے لیے مالیاتی ریلیف دیا جائے۔

    وزیر اعظم نے کہا دنیا کو درپیش موجودہ چیلنجز بہتر مستقبل کے لیے بہترین موقع ہیں، پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ پہلے 10 ممالک میں شامل ہے، اور پاکستان نے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے 10 ارب درخت لگائے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان میں ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔

  • پاکستان نے کتنا قرض لیا؟

    پاکستان نے کتنا قرض لیا؟

    اسلام آباد: عالمی مالیاتی اداروں سے لیےگئے قرض کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کر دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ نے سینیٹ میں بتایا کہ عالمی بینک سے 21 اداروں کے لیے 4 ارب 11 کروڑ 10 لاکھ ڈالر قرض لیا گیا ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک سے 3 ارب 66 کروڑ ڈالر قرض لیا گیا۔

    اسلامی ترقیاتی بینک سے ایک ارب 68 کروڑ ڈالر قرض لیا گیا، جب کہ ایشین انفرا اسٹرکچر انویسٹمنٹ ڈویلپمنٹ بینک سے 80 کروڑ ڈالر قرض لیا گیا۔

    وزارت خزانہ کے مطابق حکومت نے ورلڈ بینک سے 21، ایشیائی ترقیاتی بینک سے 22 معاہدے کیے، سرکاری اداروں میں اصلاحات کے لیے عالمی مالیاتی اداروں سے 58 معاہدے کیے۔

    وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف سے لیےگئے قرض پر 4.05 شرح سود ہے، قرض کی واپسی کا عمل 2024 سےشروع ہوگا اور 2032 تک جاری رہےگا۔

    نج کاری فہرست

    نج کاری کی فہرست میں شامل 19 اداروں کی فہرست بھی سینیٹ میں پیش کر دی گئی، پی آئی اے کا روز ویلٹ ہوٹل نیویارک نج کاری کی فہرست میں شامل ہے، بلوکی پاور پلانٹ، حویلی بہادر شاہ پلانٹ، ایس ایم ای بینک بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔

    نج کاری فہرست میں فرسٹ ویمن بینک، پاکستان اسٹیل، پاکستان انجینئرنگ کمپنی، سروسز انٹرنیشنل ہوٹل، جناح کنونشن سینٹر، ماڑی پیٹرولیم، نندی پور پاور پلانٹ، اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن، او جی ڈی سی ایل، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ، اور گدو پاور پلانٹ بھی شامل ہیں۔

    ادویات کی قیمتوں میں اضافہ

    ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر توجہ دلاؤ نوٹس بھی سینیٹ میں پیش کیا گیا، سینیٹر مشتاق احمد نے کہا حکومت نے 2 بار ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا، جس سے ہرگھر متاثر ہے، 500 فی صداضافہ کرنے کے بعد کہتے ہیں کہ یہ اس لیے کیا تاکہ ادویات کی دستیابی یقینی ہو، حکومت نے فارما مافیا کے سامنےگھٹنے ٹیک دیے۔

    سینیٹر مشتاق نے کہا 45 فارما کمپنیوں کے سربراہان پی ٹی آئی کے عہدے دارہیں، کیا یہ درست ہے؟ ڈریپ اس وقت فارما مافیا کی سرپرستی کر رہی ہے، ہمارا مطالبہ ہے ادویات کی قیمتیں جون 2018 کی سطح پر لائی جائیں، نیب کو فارما مافیا کی کرپشن نظر نہیں آ رہی۔

    کرونا سے ملکی معیشت کو نقصانات

    سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات میں وزارت خزانہ کی جانب سے کرونا سے ملکی معیشت کو نقصانات کی تفصیلات پیش کی گئیں، جس میں کہا گیا کہ کررونا کے باعث جی ڈی پی کی شرح 2 فی صدگرگئی، ایف بی آر کو ٹیکس ریونیو میں 809 ارب روپے کا خسارہ ہوا، جی ڈی پی کی شرح 2.4 فی صد سے کم ہو کر منفی صفر اعشاریہ 4 فی صد تک آ گئی، بجٹ خسارے میں بھی ایک فی صد اضافہ ہوا ، بجٹ خسارہ 7.5 فی صد کی بجائے 8.1 فی صد رہا، پاکستانی برآمدات کے ہدف میں بھی کمی آئی۔

  • کروناوائرس: عالمی مالیاتی ادارے کا عزم

    کروناوائرس: عالمی مالیاتی ادارے کا عزم

    نیویارک: عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) کی چیئرمین کرسٹیلینا جورجیا نے عزم ظاہر کیا ہے کہ کوئی شک نہیں کہ ہم کروناوائرس کے چیلنج پر قابو پالیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں آئی ایم ایف چیف کا کہنا تھا کہ کروناوائرس سے عالمی معیشت کو شدید نقصان کا سامنا ہے، 170ممالک کو فی کس آمدنی میں بھی کمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    انہوں نے کہا کہ گریٹ اکنامک ڈپریشن سے دنیا کو شدید معاشی بحران کا سامنا ہے، کروناوائرس کی وبا جیسا کوئی بحران نہیں دیکھا، دنیا کو فیصلہ کن انداز میں مل کر جانی ومعاشی تحفظ پر کام کرنا ہوگا۔

    کروناوائرس: اقوام متحدہ نے دنیا کو خبردار کردیا

    کرسٹیلیناجورجیا کا مزید کہنا تھا کہ بحالی کی رفتار اور طاقت کے تعین کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ کی ٹاسک فورس کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اقدامات نہ کیے تو کروناوائرس کئی ممالک کی معیشیت کو لے ڈوبیں گی۔ ٹاسک فورس میں شامل 60 ایجنسیوں نے معاشی تباہ کاریوں باعث سنگین نتائج سے متعلق متنبہ کیا ہے۔

  • آئی ایم ایف پروگرام :  روپے کی قدر میں کمی،  ڈالر 140 روپےسےتجاوزکرگیا

    آئی ایم ایف پروگرام : روپے کی قدر میں کمی، ڈالر 140 روپےسےتجاوزکرگیا

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی ادارے کے قرض پروگرام کےحصول میں پیش رفت کے بعد پاکستانی روپے کی قدرمیں نمایاں کمی ریکارڈکی جارہی ہے جبکہ انٹر بینک  اوراوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک سو چالیس روپے سے تجاوزکرگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ عن قریب ہونے جارہا ہے، عالمی مالیاتی ادارے سے مذاکرات جاری ہے ، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے نئے مشن چیف کے دورے کے بعد عالمی مالیاتی ادارے کی ایک اور ٹیم پیرکو پاکستان پہنچے گی ۔

    آئی ایم ایف کی یہ ٹیم ادارے شماریات کے حکام سے ملاقات کرے گی اور ادارئے شماریات کے طریقہ کار پر بار چیت کی جائے گی، ٹیم کا یہ دورہ تکنیکی نوعیت کا ہوگا تاہم اس دوران اہم اعداد وشمارکا تبادلہ کیا جائےگا۔

    دوسری جانب آئی ایم ایف پلان نزدیک آنے کے باعث روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے، انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر ایک سو چالیس روپے اٹھتر پیسے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت ایک سو بیالیس روپے ہوگئی۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف مشن چیف پاکستانی معیشت میں جلد بہتری کے لیے پرامید

    معاش ماہرین کےمطابق رواں مالی سال کے اختتام پر ڈالر ایک سو پنتالیس روپے تک کا ہوجانے کا خدشہ ہے۔

    یاد رہے 26 مارچ کو انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے مشن چیف ارنسٹو ریمیریز ریگو کا دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے ، اس دوران آئی ایم ایف مشن چیف نے وزیر توانائی عمر ایوب خان اور گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ سے ملاقاتیں کیں، جبکہ سیکریٹری خزانہ، ایف بی آر چیئرمین سے بھی ملے۔

    آئی ایم ایف مشن چیف نے پاکستان کی معاشی اصلاحات کو اچھا اقدام قرار دیتے ہوئے ملکی معیشت میں جلد بہتری کی امید ظاہر کی تھی۔

    خیال رہے گذشتہ دنوں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا تھا پاکستان آئی ایم ایف سے معاہدے کے قریب پہنچ چکا، آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکج پربات چیت آخری مرحلے میں ہے۔

  • آئی ایم ایف نے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ درست قرار دے دیا

    آئی ایم ایف نے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ درست قرار دے دیا

    اسلام آباد :آئی ایم ایف نے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ درست قرار دیتے ہوئے کہا حکومتی پالیسی درست سمت ہیں تاہم مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے کے پاکستان کے دورے کا اختتام ہوا، معاشی جائزے کے بعد آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت پر رپورٹ جاری کردی۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے پاکستان کو معاشی شرح نمو میں کمی ، مالیاتی اور جاری کھاتوں کے خسارے میں اضافہ اور زرمبادلہ ذخائر میں کمی جیسے مسائل کا سامنا ہے، حکومتی پالیسیز درست سمت میں ہیں تاہم یہ اقدامات ناکافی ہیں، مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔

    عالمی مالیاتی ادارے نے پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی کو درست فیصلہ قرار دیا اور پاکستان کو مالیاتی پالیسی مزید سخت کرنے، شرح منافع بڑھانے اور روپے کی قدر میں مزید کمی کا مشورہ دیا۔

    بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے نئی حکومت کے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے اقدام کو  بھی درست دے دیا جبکہ خسارے میں چلنے والے اداروں کے نقصانات کم اور شرح سود میں مزید اضافے پر زور دیتے ہوئے کہا خام تیل مہنگا ہونے سے مہنگائی تیزی سے اضافہ ہوگا۔

    آئی ایم ایف نے معاشی استحکام کیلئے حکومتی کوششوں کو ناکافی قراردیتے ہوئے کہا پاکستان کو شدید مالی مسائل کا سامنا ہے۔

    آئی ایم ایف نے ٹیکس نیٹ میں اضافے ،اسٹیٹ بینک کی خودمختاری بڑھانے اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو مزید مستحکم بنانے کا بھی مشورہ دیتے ہوئے ماضی کی اوور ویلیو کرنسی، کم شرح سود اور نرم مالیاتی پالیسی کو مسائل کی وجہ قرار دیا۔

    یاد رہے پاکستان اور آئی ایم ایف کے مذاکرات میں پاکستان کی مالی مشکلات کی نشاندہی کی گئی تھی اور روپے کی قدر اور اخراجات میں کمی جبکہ ٹیکس وصولی اورشرح سود میں اضافے کا مشورہ دیا تھا۔

    عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا تھا پاکستان کو مالی معاملات کے حل کیلئے بارہ ارب ڈالر تک کی ضرورت ہوگی، جاری کھاتے اور بجٹ خسارہ معیشت کو لاحق مسائل میں سب سے اہم ہیں۔

    حکومتی حکام نے کہا تھا کہ بیرونی فنانسنگ کو آٹھ سے دس ارب ڈالر تک محدود کیا جاسکتا ہے، عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں اضافے کے باعث تجارتی خسارے میں بھی اضافہ متوقع ہے۔