Tag: عالمی معاشی شرح نمو

  • 5 سال بعد  پاکستان کا شمار عالمی معاشی شرح نمو کیلئے اہم ممالک میں ہوگا

    5 سال بعد پاکستان کا شمار عالمی معاشی شرح نمو کیلئے اہم ممالک میں ہوگا

    نیویارک : عالمی جریدے بلومبرگ کا کہنا ہے کہ سال دوہزارچوبیس تک پاکستان کا شمار عالمی معاشی شرح نمو کیلئے اہم ممالک میں ہوگا، یہ ممالک عالمی معاشی شرح نمو کا 78اعشاریہ 5 فیصد فراہم کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی جریدے نے پاکستان کو اہم ممالک کی لسٹ میں شامل کرلیا اور کہا سال 2024 تک پاکستان کا شمار معاشی ترقی میں حصہ دار 20 ممالک میں ہوگا، یہ 20 ممالک عالمی معاشی شرح نمو کا 78اعشاریہ 5 فیصد فراہم کریں گے۔

    بلومبرگ نے کہا نئے ممالک میں ترکی، سعودی عرب،میکسیکو شامل ہیں جبکہ اسپین، پولینڈ، کینیڈا اور ویتنام لسٹ سے خارج کردئیےگئے اور امریکا، چین، جاپان، یو کے، بنگلادیش، ملائشیا، روس ، برازیل ودیگرشامل ہیں۔

    عالمی جریدے کے مطابق سال 2024 میں عالمی شرح نمو کا 28 اعشاریہ3 فیصد چین سےآئے گا جبکہ امریکا 9.2 فیصد، روس 2 فیصد اور انڈونیشیا 3.7 فیصد حصہ دار ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کا نام اصلاحات کرنیوالے 20 ممالک میں شامل

    بلومبرگ کا مزید کہنا تھا کہ رواں سال تجارتی جنگ،دیگرمسائل کے باعث عالمی شرح نمو کم رہے گی اور عالمی شرح نمو 3 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل دنیا بھر کی معیشت پر نظر رکھنے والے ادارے ورلڈ اکنامک فورم نے عالمی مسابقتی رپورٹ جاری کی تھی ، جس کے مطابق پاکستان کی رینکنگ میں 15 درجے بہتری آئی تھی۔

    اس سے قبل پاکستان ایز آف ڈوئنگ بزنس کے اہم شعبوں میں اصلاحات کے بعد دنیا میں 20 اصلاحات کرنے والے ممالک میں شامل ہوگیا تھا، اصلاحات میں کاروبار شروع کرنا، کنسٹرکشن پرمٹس، بجلی کنیکشنز، پراپرٹی رجسٹریشن، ٹیکسوں کی ادائیگی شامل تھی۔

  • آئی ایم ایف نے عالمی تجارتی منڈٰی میں خطرے کی گھنٹی بجادی

    آئی ایم ایف نے عالمی تجارتی منڈٰی میں خطرے کی گھنٹی بجادی

    نیویارک : عالمی مالیاتی ادارے( آئی ایم ایف) نےورلڈ اکنامک آوٹ لک رپورٹ جاری کردی ،بین الاقوامی مارکیٹ میں بےیقینی کےباعث عالمی معاشی شرح نمو میں کمی کی پیشن گوئی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے عالمی معیشت پرجاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال عالمی معاشی شرح نموتین اعشاریہ دوفیصدرہےگی جو پہلےکی گئی پیشن گوئی سےکم ہے۔

    آئی ایم ایف کےمطابق عالمی شرح نمومیں کمی کی وجہ تجارتی جنگ اوراس کو بڑھاو دینےوالی پالسیاں ہیں۔آئی ایم ایف کی چیف اکنامسٹ گیتا گوپی ناتھ کاکہناتھاکہ شرح نمو میں کمی کی وجوہات خود ساختہ ہیں۔تجارتی جنگ اوربریگزیٹ کےحوالےسے موجود بے یقینی اب ختم ہونی چاہیئے۔

    رپورٹ کے مطابق عالمی معاشی شرح نمو3.2فیصدرہےگی اور اس کا سبب عالمی طاقتوں کی تجارتی جنگ کوبڑھاوہ دینےوالی پالیسیاں ہیں، شرح نمو میں کمی کی وجوہات بڑے ممالک کی خودساختہ ہیں۔

    گیتا گوپی ناتھ کا یہ بھی کہنا تھا کہ عالمی تجارتی منظرنامے پر جاری یہ بےیقینی اب ختم ہونی چاہیئے،آئی ایم ایف کا کہناہےکہ پاکستان،افغانستان اورخلیجی ممالک کے ریجن کی معاشی شرح نموصرف ایک فیصد رہےگی تاہم سال دوہزار بیس میں یہ بڑھ کر تین فیصد تک ہوسکتی ہے۔