Tag: عامر سہیل

  • عماد عرفانی کا کرکٹر بننے کا خواب پورا کیوں نہ ہوسکا؟ اداکار کا انکشاف

    عماد عرفانی کا کرکٹر بننے کا خواب پورا کیوں نہ ہوسکا؟ اداکار کا انکشاف

    پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف ماڈل و اداکار عماد عرفانی نے اسپورٹس مین نہ بن پانے کو زندگی کا سب سے بڑا دکھ قرار دیدیا۔

    عماد عرفانی نے حال ہی میں اداکار عمران اشرف کے میں شرکت کی، جہاں انہوں نے کیریئر سمیت دوسرے معاملات پر کھل کر بات کی، مقبول اداکار عماد عرفانی نے انکشاف کیا ہے کہ شوبز میں آنے سے قبل انہوں نے بطور اسپورٹس پلیئر کیریئر شروع کرنے کی کوشش کی تھی۔

    اداکار عماد عرفانی نے عامر سہیل، سعید انور اور وقار یونس جیسے لیجنڈز کے ساتھ کھیلنے کا موقع ملنے کے باوجود کرکٹر بننے کے اپنے ٹوٹے ہوئے خواب سے متعلق گفتگو کی۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے ماضی میں جونیئر لیول تک کرکٹ کھیلی اور اس دوارن مقبول کرکٹرز کے ساتھ میں نے نیٹ پریکٹس بھی کی، مجھے اس وقت کرکٹر بننے کا جنون تھا، اور میں نے اس میں اپنا کیرئیر شروع بھی کیا لیکن ایسا ممکن نہیں ہوسکا۔

    کبھی میں کبھی تم کے اداکار نے بتایا کہ میں فاسٹ باؤلر تھا، قومی ٹیم میں اپنی جگہ بنانے میں صرف ایک قدم دور تھا لیکن بدقسمتی سے کرکٹ کو الوداع کرنا پڑا۔

    انہوں نے کہا کہ اس کیمپ سے واپس جانے کے بعد میری امتیاز احمد صاحب سے بات ہوئی تو انہوں نے مجھے بتایا ’’آپ کو وہاں پریکٹس میں گیند کروانے کی وجہ یہ تھی کہ آپ کو یہ احساس دلایا جائے کہ آپ بہت آگے جاسکتے ہیں‘‘۔

    اداکار نے بتایا کہ ’’ لیکن جونیئر لیول پر کرکٹ کھیلنے کے دوران مجھے شدید قسم کی انجری ہوئی، جسے ٹھیک ہونے میں 18 ماہ کا وقت لگا جس کے بعد کرکٹ بہت آگے نکل گئی اور میں بہت پیچھے رہ گیا‘‘۔

    ایک سوال کے جواب میں اداکار نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ’کبھی میں کبھی تم‘ ڈرامے سے قبل میں نے فلم ساز شعیب منصور کے ساتھ ایک فلم میں کام کیا جو کہ ریلیز نہ ہوسکی لیکن جب فلم نہ آ سکی تو میں نے ڈرامے میں کام کیا۔

    اداکار نے بتایا کہ میں نے جو توقعات فلم سے لگا رکھی تھیں وہ ’کبھی میں کبھی تم‘ نے پوری کردیں اور اس ڈرامے کے بعد میری مقبولیت میں کافی اضافہ ہوا۔

  • ’محمد نواز کلب لیول کا کرکٹر بھی نہیں‘

    ’محمد نواز کلب لیول کا کرکٹر بھی نہیں‘

    قومی ٹیم کے سابق اوپنر عامر سہیل جنوبی افریقہ کیخلاف شکست کے بعد محمد نواز پر برس پڑے۔

    گزشتہ روز چنئی میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کے 26ویں میچ میں جنوبی افریقہ نے پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد ایک وکٹ سے شکست دی، جنوبی افریقہ نے پاکستان کی جانب سے دیا جانے والا 271 رنز کا ہدف 9 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔

    کپتان بابر اعظم نے جنوبی افریقہ کے خلاف آخری اوور محمد نواز کو دیا جبکہ لیگ اسپنر اسامہ میر کے تین اوورز باقی تھے، نواز کو چوکا لگا کر پروٹیز نے کامیابی حاصل کی۔

    سابق کرکٹرز کی جانب سے محمد نواز کو آخری اوور دینے پر بابر اعظم کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    سابق اوپنر و چیف سلیکٹر عامر سہیل نے کہا کہ محمد نواز کے بارے میں جب جب بات ہوتی تھی کہ اس کو کھلانا ہے میں قائل نہیں ہوتا تھا جس کی وجہ یہ تھی کہ دو دفعہ آج کے میچ سے پہلے یہ بیٹنگ کررہے تھے کافی زیادہ گیندیں باقی تھیں یہ آؤٹ ہوکے چلے گئے، آسٹریلیا اور بھارت کے خلاف بھی ایسا ہی ہوا۔

    عامر سہیل نے کہا کہ کل جنوبی افریقہ کیخلاف میچ میں 46ویں اوور میں نواز آؤٹ ہوئے، چوبیس گیندیں باقی تھیں اگر انہوں نے 15 رنز بھی کیے ہوتے تو میچ میں فرق نظر آتا۔

    انہوں نے کہا کہ جب ان کی بولنگ دیکھیں تو وہ کلب لیول کا کرکٹر بھی نہیں ہے آپ کو پاکستان سے کھلا رہے ہیں۔

  • کس حکمت عملی سے پاکستان آئندہ میچز جیت سکتا ہے؟ عامر کا اہم مشورہ

    کس حکمت عملی سے پاکستان آئندہ میچز جیت سکتا ہے؟ عامر کا اہم مشورہ

    سابق چیف سلیکٹر عامر سہیل نے پاکستان ٹیم کو اہم مشورہ دیتے ہوئے حکمت عملی بتادی جس کے تحت پاکستان اپنے آئندہ میچز میں کامیابی حاصل کرسکتا ہے۔

    اسپورٹس پروگرام میں عامرسہیل سے میزبان نے سوال کیا کہ پاکستان کو آنے والے میچز میں کیا حکمت عملی بنانی چاہیے جس پر سابق اوپنر کا کہنا تھا کہ مخالف ٹیم کو سامنے رکھتے ہوئے آپ کو اپنے کامبیشن کا پتا ہونا چاہیے اور ان کی صلاحیتوں کا پتا ہونا چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ اگر آپ یہ سوچیں گے کہ یہ کھلاڑی میرے لیے یہ کردے گا اور وہ کھلاڑی یہ کردیگا تو ایسا نہیں چلے گا۔

    عامر سہیل کا کہنا تھا کہ ایک لمبا لیگ اسپنر ہونا چاہے جو بازو کھول کر بال کرتا ہے اسے آپ نے کہہ دیا کہ فلائٹ کرو۔ لمبے بولر کو فلائٹ کا کہنے سے پتا لگ گیا کہ کپتان میں کتنی صلاحیت ہے۔

    جب تک مخالف ٹیم کے خلاف آپ کی حکمت عملی ٹھیک نہیں ہوگی کچھ بہتر نہیں ہوگا بولنگ کے مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے کیوں کہ بیٹرز بیٹنگ کرکے دے رہے ہیں۔

    عامر سہیل نے کہا کہ اگر آپ کے بولرز 270 سے 290 یا 300 رنز پر بھی مخالف ٹیم کو روک دیں تو آپ کی بیٹنگ ایسی ہے کہ وہ اس ہدف کا تعاقب کرسکتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ آسٹریلیا آج اس لیے جیتا کہ اس نے لمبے رن کردیے تھے حالاں کے ان کی بولنگ جدوجہد کرتی نظر آرہی تھی آپ نے ان کو کیوں پہلے بیٹنگ کروائی، ہمیں پہلے بورڈ پر رنز لگانے تھے۔

  • امام الحق کو ڈراپ کرکے بابر اعظم خود اوپن کریں، عامر سہیل

    امام الحق کو ڈراپ کرکے بابر اعظم خود اوپن کریں، عامر سہیل

    سابق کرکٹر اور چیف سلیکٹر عامر سہیل نے اگلے میچوں میں اسامہ میر کو کھلانے کا مشورہ دیتے ہوئے امام کو بھی ڈراپ کرنے کی تجویز دی ہے۔

    عامر سہیل نے کہا کہ اگر اسامہ میر اس قابل ہی نہیں تھا تو وہ ٹیم میں کیوں ہے آپ انھیں ورلڈکپ میں لے کر کیوں گئے۔ بھارتی ٹیم نے ایشون کو کافی عرصے بعد ٹیم کا حصہ بنایا، وہ آیا اور اس نے کارکردگی بھی دکھائی۔

    سابق اوپنر نے کہا کہ پاکستان ٹیم میں اگر کوئی موجود ہے تو ایسا نہیں ہے کہ آپ انھیں اہم میچ کھلا کر چانس نہیں لے سکتے، تو پھر ایسا کھلاڑی ٹیم میں نہیں ہونا چاہیے پھر تو سلیکشن ہی غلط ہے۔ آپ کو دلیری دکھانی پڑے گی اگر آپ رسک نہیں لیں گے تو آپ انعام بھی نہیں ملے گا۔

    انھوں نے ٹیم میں تبدیلی کا طریقہ بتاتے ہوئے کہا کہ امام کو ڈراپ کردیں اور بابر اعظم خود اوپن کرلیں اور اسامہ کو ٹیم میں لے آئیں۔ آپ کے پاس پھر بھی ساتویں اور آٹھویں نمبر تک بیٹنگ ہوگی۔

    اگلی ٹیم کی وننگ اسٹریک توڑنی ہے تو دلیری کے ساتھ ہوگا، اگر آپ دفاعی حکمت عملی اپنائیں گے تو وہ شاید کام نہ کرے، ہوسکتا ہے میچ میں اسامہ میر کو مار پڑجائے۔ تاہم ٹیم کے پاس کوئی آپشن بھی نہیں ہے۔

    اگر ان کو خدانخواستہ اسامہ کو مار پڑ بھی جاتی ہے تو سعود شکیل اور محمد افتخار کو بھی استعمال کرسکتے ہیں۔جب آپ کے پاس وسائل ہیں تو اسے استعمال کرنے میں کیا قباحت ہے۔

    انھوں نے قومی کپتان کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بابر پھنسا ہوا ہے لیکن کلاس اس میں ہے وہ کسی بھی وقت فارم میں آجائے تو اچھا ہی کھیلے گا۔

  • عامر سہیل کا نسیم شاہ کے بارے میں سخت بیان

    عامر سہیل کا نسیم شاہ کے بارے میں سخت بیان

    لاہور: گال ٹیسٹ میں کمنٹری کے دوران قومی ٹیم کے سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر عامر سہیل نے فاسٹ بولر نسیم شاہ کیلئے تنقیدی رائے کا اظہار کیا۔

    گال تیسٹ کے تیسرے روز جب نسیم شاہ نے وکٹ کو گرنے سے روک  رکھا تھا اور ٹیم کو حسارے سے نکالنے کیلئے سعود شکیل کا ساتھ دے رہے تھے تو اس دوران کمینٹیٹر رمیز راجہ نے نسیم کی بلے بازی کی صلاحیتوں پر تبصرہ کیا۔

    ٹیسٹ میچ کے دوران کمنٹری کے وقت رمیزراجا نے نسیم شاہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ نسیم کو بیٹنگ میں اعصاب مضبوط کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں پیش نہیں آیا۔

     جس پر باکس میں موجود عامر سہیل نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’اگر وہ دماغ کے مسلز بھی مضبوط کرلیں تو وہ بہتر کرکٹر اور بولر بن سکتے ہیں‘‘۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ سال کھیلی جانے والی سیریز میں عامر سہیل نے نسیم شاہ کو بولنگ ایکشن تبدیل کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

    سری لنکا کے خلاف سیریز کے دوران عامر سہیل نے نسیم کے باؤلنگ ایکشن پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسے دوبارہ اپنے ایکشن کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

  • اسپورٹس مین اسپرٹ: عامر سہیل کی ماضی کی ویڈیو وائرل

    اسپورٹس مین اسپرٹ: عامر سہیل کی ماضی کی ویڈیو وائرل

    ٹی 20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں اسپورٹس مین اسپرٹ نظر انداز کرنے پر سابق کھلاڑیوں کی جانب سے ڈیوڈ وارنر پر تنقید کی گئی تھی۔

    ٹی 20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں آسٹریلوی اوپنر ڈیوڈ وارنر نے محمد حفیظ کے ہاتھ سے گیند پھسلی تو اسے چھوڑنے کے بجائے دو ٹپے کے کھانے کے باوجود اس پر چھکا لگا دیا تھا جبکہ امپائر نے بال کو نو بال قرار دیا تھا۔

    سابق بھارتی کھلاڑی گوتم گمبھیر بھی وارنر کی اس حرکت پر خاموش نہ رہ سکے تھے اور انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا تھا۔

    گوتم گمبھیر نے اپنی ٹوئٹ میں وارنر کی اس حرکت کو گیم آف اسپرٹ کے خلاف قابل افسوس اور شرمناک حرکت قرار دیا تھا جب کہ انہوں نے بھارتی ٹیم کے اسپنر ایشون روی کو بھی ٹیگ کرکے ان سے سوال کیا تھا۔

    اب اسی طرح کی قومی ٹیم کے سابق کپتان عامر سہیل کی ماضی کی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کیوی فاسٹ بولر ڈینی موریسن گیند کرانے آئے تو گیند ان کے ہاتھ سے پھسل گئی اور عامر سہیل شاٹ مارنے کے لیے آگے بڑھے لیکن گیند کے قریب جا کر رک گئے اور انہوں نے شاٹ نہیں کھیلا۔

    عامر سہیل گیند کے قریب آنے کے بعد مزاحیہ انداز میں دونوں جانب دیکھتے رہے کہ کہاں شاٹ کھیلنا چاہیے لیکن انہوں نے بال کو نظر انداز کردیا۔

    عامر سہیل کے اس اقدام پر فاسٹ بولر ڈینی موریسن سمیت پویلین میں موجود قومی ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم بھی قہقہہ لگانے پر مجبور ہوگئے۔

    مداحوں کی جانب سے عامر سہیل کی اس ویڈیو کو خوب سراہا جارہا ہے اور ڈیوڈ وارنر کی تصویر شیئر کرکے ان پر تنقید بھی کی جارہی ہے۔

  • سابق کپتان کا شاہد آفریدی سے متعلق پریشان کن بیان

    سابق کپتان کا شاہد آفریدی سے متعلق پریشان کن بیان

    لاہور: پاکستان کے سابق کپتان عامر سہیل نے آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی کے حوالے سے کہا ہے کہ ورلڈ کپ 1999 میں ان کا انتخاب تباہ کن فیصلہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے سابق پاکستانی بیٹسمین عامر سہیل نے حال ہی میں ایک یوٹیوب ویڈیو میں آئی سی سی ورلڈ کپ 1999 میں پاکستان کی ناکامی کے پیچھے موجود وجوہ سے متعلق بات کی ہے۔

    53 سالہ سابق کھلاڑی عامر سہیل نے کہا کہ وہ ورلڈ کپ کے لیے آل راؤنڈر شاہد آفریدی کے انتخاب اور سعید انور کے ساتھ اوپنر بھیجے جانے کے خلاف تھے۔

    سہیل کے مطابق شاہد خان آفریدی انگلش کنڈیشنز میں بیٹنگ کا آغاز کرنے کے لیے موزوں آپشن نہیں تھے، کیوں کہ وہاں کی کنڈیشنز آفریدی کے کھیل کے انداز کو سپورٹ نہیں کرتی تھیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ وہ محمد یوسف کے حق میں تھے کہ وہ پاکستان کے لیے بیٹنگ کا آغاز کریں اور نئی گیند کے خطرے کو دیکھیں۔

    انھوں نے کہا کہ جب میں 1998 میں کپتان تھا تو ہم نے سلیکٹرز کے ساتھ یہ فیصلہ کیا تھا کہ ورلڈ کپ کے لیے ہمارے پاس باقاعدہ اوپنرز ہونے چاہیئں، جو وکٹ پر ٹھہر سکتے ہوں اور نئی گیند کے ساتھ کھیل سکتے ہوں۔

    عامر سہیل کا خیال ہے کہ یہ بدقسمتی تھی کہ سلیکٹرز نے آفریدی کو مشکل حالات میں بیٹنگ اوپن کرنے کے لیے منتخب کیا۔

    انھوں نے کہا بدقسمتی سے شاہد آفریدی کا انتخاب کیا گیا، جب کہ وہ ان پچز پر کھیلنے کی صلاحیت رکھتے تھے جو زیادہ باؤنسی نہ ہوں، جہاں وہ بولرز کی اچھی پٹائی کر سکتے تھے اور مخالف کو دباؤ میں لا سکتے تھے، لیکن مشکل حالات میں یہ ایک بڑا جوا تھا۔

    عامر سہیل نے کہا آفریدی نہ تو باؤلنگ کرنے کے قابل تھے نہ ہی بیٹنگ کے، اگر وسیم اکرم کی جگہ میں کپتان ہوتا تو میں ان کی جگہ محمد یوسف کو ترجیح دیتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ ہارنے کی دو وجوہ تھیں، ایک تو انھوں نے بہترین ٹیم کمبی نیشن نہیں بنایا، اور دوم یہ کہ فائنل میں ٹاس جیتنے کے بعد بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا، جہاں لندن میں سارا دن بارش ہوتی رہی تھی۔

  • سرفرازاحمد سے متعلق عامرسہیل کا بیان قابل مذمت ہے، شہریارخان

    سرفرازاحمد سے متعلق عامرسہیل کا بیان قابل مذمت ہے، شہریارخان

    لاہور : پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریارخان نے کہا ہے کہ عامر سہیل کا سرفراز احمد سے متعلق بیان انتہائی قابل مذمت ہے، اس سے ٹیم کا مورال گرسکتا ہے، پی سی بی نے پیمرا سے رابطہ کرلیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، شہر یار خان کا کہنا تھا کہ عامرسہیل کے بیان کو کس طرح نشر کیا گیا؟ اس حوالے سے ہم نے پیمرا سے رابطہ کرلیا ہے، ان کے منفی بیان سے بھارتی میڈیا کو شہ ملی۔ بھارت نے فائنل سے پاکستانی ٹیم اور اس کے کپتان کیخلاف بھر پور مہم کا آغاز کیا ہوا ہے۔

    چیئرمین پی سی بی شہریارخان کاکہنا ہے کہ عامر سہیل کا بیان انتہائی قابل مذمت ہے۔ اس سے ٹیم کا مورال گرسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ عامر سہیل پہلے بھی بورڈ کے خلاف بیان دیتے رہے ہیں لیکن اس بار انہوں نے ساری حدیں پار کردیں۔

    انہوں نے اپنی انا کی خاطر ملک کے وقار کو بھی نقصان پہنچایا۔ شہریار خان نے کہا کہ پاکستان جیت رہا ہے، پوری قوم ٹیم کو سپورٹ کررہی ہے اورعامر سہیل نے ایسے موقع پر نامناسب بیان دیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ایک نجی چینل کے پروگرام میں چمپیئنز ٹرافی کے میچ میں پاکستانی ٹیم کی سری لنکا سے فتح کے حوالے سے عامر سہیل نے سرفرازاحمد کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ جیت میں سرفراز احمد کا کمال نہیں،یہ مخصوص ایجنڈا تھا۔

  • ورلڈ کپ میں پاک بھارت میچ کا فیصلہ باہر ہی ہوجاتا ہے،عامرسہیل

    ورلڈ کپ میں پاک بھارت میچ کا فیصلہ باہر ہی ہوجاتا ہے،عامرسہیل

    لاہور : پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عامر سہیل نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔ کہتے ہیں کہ ورلڈ کپ میں پاک بھارت میچ کا فیصلہ باہر ہی ہوجاتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہارسابق کپتان سابق چیف سلیکٹراور جارحانہ لیفٹ ہینڈ بیٹسمین عامر سہیل نے اپنے بیان میں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ(ورلڈ کپ میں پاک بھارت میچ کا فیصلہ باہر ہی ہوجاتا ہے) ورلڈ کپ میں آج تک پاکستان بھارت کے خلاف ایک میچ بھی نہیں جیت سکا۔

    عامر سہیل کے بقول میگا ایونٹ میں پاک بھارت میچ کا فیصلہ باہر ہی ہوجاتا ہے۔ عامر سہیل نے اپنے بیان میں جو کہا اس کے کئی مطلب نکلتے ہیں۔

    باہر فیصلہ ہونے سے عامر سہیل کیا بتانا چاہتے ہیں؟؟ اب تک کیا پاک بھارت کے جتنے بھی میچز ہوئےکیا وہ پہلے سے طے شدہ تھے؟؟ کیا اس ورلڈ کپ میں بھی پاکستان اور بھارت کے درمیان مقابلے کا پہلے سے فیصلہ ہوچکا ہے؟؟ْ

    عامر سہیل کے اس بیان نے پی سی بی عہدیداران میں ہلچل مچادی ہے۔