Tag: عام انتخابات

  • برطانیہ میں عام انتخابات ، ووٹنگ کا عمل جاری

    برطانیہ میں عام انتخابات ، ووٹنگ کا عمل جاری

    لندن : برطانیہ میں عام انتخابات کا میدان سج گیا، کنزرویٹو اور لیبر پارٹی کے درمیان کڑا مقابلہ ہے تاہم ہنگ پارلیمنٹ بننے کا بھی امکان ہے، بریگزٹ کی وجہ سےدوسری بارانتخابات ہونے جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں انتخابات کےسلسلے ووٹنگ کا عمل جاری ہے، جو رات دس بجےتک جاری رہے گا، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ، برطانوی پارلیمنٹ کی 650 نشستوں پر انتخابات ہورہے ہیں۔

    کنزرویٹو، لیبر،اسکاٹش نیشنل، لبرل ڈیموکریٹس اورگرین پارٹی سمیت دیگر جماعتیں اور کئی آزاد امیدوار میدان میں ہیں جبکہ ساڑھے چھ سو نشستوں کیلئے مجموعی طور پرتین ہزار تین سو بائیس امیدوار الیکشن لڑرہے ہیں، جن میں سے ستر سے زائد مسلمان بھی شامل ہیں۔

    کنزرویٹو اور لیبر پارٹی کے درمیان کڑا مقابلہ ہے تاہم ہنگ پارلیمنٹ بننے کا بھی امکان ہے، چار کروڑساٹھ لا کھ ووٹر حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    بریگزٹ کی وجہ سے دوسری بارانتخابات ہونے جا رہے ہیں، نتائج کا اعلان رات گئے شروع کیا جائے گا۔

    یوگووکے تازہ پول کے مطابق کنزرویٹو پارٹی کو برتری حاصل ہے ، چھتیس فیصد کیساتھ لیبرپارٹی دوسرے نمبرپر ہے ، برطانیہ میں پانچ سال کےدوران یہ تیسرےانتخابات ہیں، جس کی چھ سو پچاس نشستوں ہیں اور پہلی بارگیارہ سوسےزائدخواتین امیدوارحصہ لے رہی ہیں۔

    انتخابی مہم کا آخری روز ووٹرز کو قائل کرنےکیلئےامیدواوں کی سرتوڑ کوششیں کیں ، برطانونیہ میں انتخابی مہم بریگزٹ اور نیشنل ہیلتھ کئیرسروس پرمنحصررہی۔

    بورس جانسن کا کہنا تھا بریگزٹ صرف کنزرویٹو پارٹی ہی کراسکتی ہے جبکہ لیبرپارٹی کےجیریمی کوربن بریگزیٹ کےمخالف ہیں اور انہوں نے نیشنل ہیلتھ کئیرسروس کوبہتربنانےکاوعدہ کیا ہے۔

  • مشہور اداکار قوی خان کی عام انتخابات میں ناکامی کا قصّہ

    مشہور اداکار قوی خان کی عام انتخابات میں ناکامی کا قصّہ

    بہت کم لوگ اس بات سے واقف ہوں گے کہ معروف فن کار قوی خان آزاد حیثیت میں الیکشن بھی لڑ چکے ہیں۔

    قومی اسمبلی کی نشست پر انھوں نے لگ بھگ دس ہزار ووٹ لیے تھے۔ ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے اس باکمال آرٹسٹ کی سیاست کے میدان سے اسمبلی تک پہنچنے کی اس کوشش کا مقصد عوام کی خدمت کرنا تھا، مگر ان کا یہ خواب پورا نہ ہوا۔

    یہ 1985 کے انتخابات تھے جس میں قوی خان نے حصّہ لیا۔ قوی خان کے مطابق وہ دیگر سیاست دانوں کی طرح ووٹ مانگنے کے لیے کسی کے دروازے پر نہیں گئے اور اس سلسلے میں ملاقات کرنے والے اپنے کسی حامی کو چائے کی ایک پیالی تک نہیں پلائی، مگر پھر بھی لوگوں نے ووٹ دیے۔

    محمد قوی خان کا تعلق پشاور سے ہے۔ انھوں نے فنی زندگی کا آغاز ریڈیو پاکستان سے کیا اور لاہور میں پاکستان ٹیلی وژن نے اپنی نشریات شروع کیں تو قوی خان اس سینٹر سے وہ اداکار تھے جنھیں اس کے پہلے ڈرامے میں کام کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ اس کے بعد ان کی شہرت اور کام یابیوں کا سلسلہ دراز ہوتا چلا گیا۔

    اندھیرا اجالا تو سبھی کو یاد ہوگا۔ ایک ایمان دار اور فرض شناس پولیس افسر کے روپ میں قوی خان نے دیکھنے والوں کو اپنا گرویدہ بنا لیا۔ فشار، من چلے، داستان، ایک نئی سنڈریلا اور ڈاکٹر دعاگو جیسے ڈراموں میں اپنی اداکاری سے رنگ بھرنے والے قوی خان پاکستان ٹیلی وژن کی پہلے اداکار بھی ہیں جنھیں صدارتی تمغا برائے حسن کارکردگی دیا گیا تھا۔ ٹیلی ویژن ڈراموں کے علاوہ انھوں نے کئی فلموں میں بھی کام کیا۔

  • امریکی صدر کی جسٹن ٹروڈو کوعام انتخابات میں جیت پر مبارکباد

    امریکی صدر کی جسٹن ٹروڈو کوعام انتخابات میں جیت پر مبارکباد

    ٹورنٹو: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کو عام انتخابات میں جیت پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ میں دونوں ملکوں کی بہتری کے لیے آپ کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پیغام میں کینیڈ ا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈ و کوعام انتخابات میں جیت پر مبارکباد دی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں دونوں ملکوں کی بہتری کے لیے آپ کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں۔

    کینیڈا میں انتخابات، جسٹن ٹروڈو کو برتری حاصل

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق کینیڈا کے ایوان زیریں ہاؤس آف کامنز کی تین سواڑتیس نشستوں کے لیے پولنگ ہوئی اور اب ووٹوں کی گنتی کی جارہی ہے۔

    ابتدائی نتائج کے مطابق جسٹن ٹروڈو کی لبرل پارٹی کو برتری حاصل ہے، 338 میں سے 41 سیٹیں حاصل کرلی ہیں جبکہ کنزرویٹوپارٹی صرف 31 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔

    یاد رہے کہ اکتوبر2015 میں کینیڈا کے پارلیمانی انتخابات میں جسٹن ٹروڈو کی لبرل پارٹی نے حکمران جماعت کنزرویٹو پارٹی کو بھاری اکثریت سے شکست دی تھی۔

  • کینیڈا میں عام انتخابات آج ہوں گے

    کینیڈا میں عام انتخابات آج ہوں گے

    اٹاوا: کینیڈا میں تینتالیسویں عام انتخابات کے لیے آج ووٹ ڈالے جائیں گے، وزیراعظم جسٹن ٹروڈو دوسری مدت کے لیے الیکشن لڑرہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا میں عام انتخابات آج ہوں گے، جس کے لیے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، وزیراعظم جسٹن ٹروڈو دوسری مدت کے لیے میدان میں اتریں گے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے الیکشن مہم کے دروان سیکیوٹی خدشات کے باوجود اپنی مہم جاری رکھی، اس الیکشن میں ان کا پلڑا بھاری ہے۔

    جسٹن ٹروڈو کی لبرل پارٹی اور کنزرویٹوپارٹی کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے۔ کینیڈا کے ایوان زیریں ہاؤس آف کامنز کی تین سواڑتیس نشستوں کے لیے پولنگ ہوگی۔

    وزیراعظم کا انتخاب براہ راست نہیں ہوگا بلکہ الیکشن جیتنے والی پارٹی کا سربراہ وزیراعظم کا منصب سنبھالے گا، جبکہ کنزرویٹوپارٹی اور لبرل پارٹی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ممکن ہے۔

    کینیڈا انتخابات، 2پاکستانی نژاد خواتین نے بھی میدان مار لیا

    انتخابی مہم کے دوران معیشت اور روزگارکی فراہمی انتخابی امیدواروں کے منشورکا بنیادی نکتہ رہی۔ دوہزار پندرہ کے انتخابات میں لبرل پارٹی نے ایک سوچوراسی نشستیں جیت کر حکومت بنائی تھی اور جسٹن ٹروڈووزیراعظم بنے تھے۔

    یاد رہے کہ اکتوبر 2015 میں کینیڈا کے پارلیمانی انتخابات میں جسٹن ٹروڈو کی لبرل پارٹی نے حکمران جماعت کنزرویٹو پارٹی کو بھاری اکثریت سے شکست دی تھی۔

    مذکورہ انتخابات میں سات پاکستانی نژاد امیدواروں نے بھی انتخابات میں حصہ لیا تھا، جن میں مسی ساگا سے لبرل پارٹی کی امیدوار اقراء خالد اور اسکاربورو سے سلمی زاہد نے بھی میدان مارا۔

  • مودی سرکار انتخابات میں مسلمان مخالف جذبات کو ہوا دے گی، بی جے پی رہنما نے بھانڈا پھوڑ دیا

    مودی سرکار انتخابات میں مسلمان مخالف جذبات کو ہوا دے گی، بی جے پی رہنما نے بھانڈا پھوڑ دیا

    نئی دہلی: بی جے پی رہنما سبرا منیم سوامی نے بی جے پی کی پالیسی کا بھانڈا پھوڑتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار عام انتخابات میں مسلمان مخالف جذبات کو ہوا دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما سبرا منیم سوامی نے بی جے پی کی پالیسی بے نقاب کردی، ان کا کہنا ہے کہ مودی سرکار عام انتخابات میں فتح کے لیے نفرت پر انحصار کرے گی، مسلمانوں کو تقسیم اور ہندوؤں کو متحد کیا جائے گا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق بے جے پی کی سنی، بریلوی، شیعہ مسلکی ایشوز کو بڑھاکر تقسیم کرنے کی پالیسی ہے، کشمیر میں انسانیت سوز مظالم، سرحد پار سرجیکل اسٹرائیک کا شوشہ چھوڑا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گائے ذبح کرنے کے بہانے مسلمانوں کا ہجوم کے ہاتھوں قتل بھارت میں معمول بن گیا ہے، انتہا پسند ہندوؤں کے ہاتھوں مندر جانے پر خواتین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    مزید پڑھیں: بھارت: گائے چوری کا الزام، ایک اور مسلمان مشتعل ہندوؤں کے ہاتھوں قتل

    انتہا پسندوں کی کوریج کرنے والی صحافی بھی آنسو نہ روک پائیں، روتے ہوئے انتہا پسند ہندوؤں کی کوریج کرنے والی صحافی کی فوٹیج بھی وائرل ہوئی تھی۔

    اے آر وائی نیوز پر تجزیہ کاروں نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو اندرونی دباؤ اور تقسیم کا خوف ہے، دلی سرکار ایل او سی پر جعلی مس ایڈونچر کی کی فضا بنانے کی کوشش کررہی ہے، بھارت مہم جوئی کا سوچے بھی نہ پاکستان ایٹمی ملک ہے بھرپور جواب دے گا۔

    یاد رہے کہ آج بھی بھارتی ریاست بہار میں گائے چوری کرنے کے الزام میں 55 سالہ بزرگ محمد کابل کو قتل کردیا گیا، مقتول مدد کی اپیل کرتا رہا مگر کوئی مدد کو نہ پہنچا اور وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

  • احتساب قانون کے مطابق سب کا ہونا چاہیے، عام انتخابات وقت پرہی ہوں گے، اسد قیصر

    احتساب قانون کے مطابق سب کا ہونا چاہیے، عام انتخابات وقت پرہی ہوں گے، اسد قیصر

    مانچسٹر : اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ قانون اور میرٹ کے مطابق احتساب سب کا ہونا چاہیے، جو نیب مقدمات چل رہے ہیں وہ سابقہ حکومت کے دورمیں بنے، عام انتخابات وقت پرہی ہوں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے مانچسٹر میں اوورسیز پاکستانیوں سے ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیا، اسد قیصر نے کہا کہ فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کا جائزہ لے کے قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔

    آصف زرداری، شاہد خاقان عباسی اور دیگر رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا تو ان کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے متعلق فیصلہ قانون کے مطابق کریں گے، انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بحیثیت اسپیکر سیاست سے بالاتر ہوکر آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کروں گا۔

    احتساب سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ نیب میں جو احتساب کے کیسز چل رہے ہیں وہ سابقہ حکومت کے دور میں بنے، ہم نے کسی پر کیس نہیں بنایا، احتساب سب کا ہونا چاہیے مگر قانون اور میرٹ کے مطابق ہونا چاہیے، ہم باتوں کی حد تک نہیں ہیں بلکہ عملی کام کررہے ہیں۔

    اسپیکر قومی اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم اوورسیز پاکستانیوں کیلئے خصوصی اقدامات اٹھارہے ہیں، آپ لوگ ملک کے سفیر ہیں، ملک کی عزت ہوگی تو آپ کی عزت ہو گی۔

    ملک اس وقت بحران میں ہے،ہم سب نےمل کرکام کرناہے، قومی ادارے اس وقت خسارے میں ہیں جس کی بنیادی وجہ مس مینجمنٹ ہے، پاکستان سےلینےکی بات ہم تب کرسکتےہیں جب ہم پاکستان کوکچھ دیں گے۔

    اسد قیصر نے کہا کہ ہم نے ملک کو اوپراُٹھانا ہے، غربت ختم کرنی ہے، سرمایہ کاری لانی ہے اور یہ ہم سب نےمل کر کرنا ہے، ضیا اورمشرف کےدورمیں سب سےزیادہ امدادآئی مگرسب ضائع کی گئی۔

    اوورسیزپاکستانی ملک میں آئیں تمام سہولتیں مہیاکریں گے، گوادرمیں جوسرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں وہ اب یورپ میں بھی نہیں۔

  • عام انتخابات میں آر ٹی ایس سسٹم پر کوئی سائبر حملہ نہیں ہوا، نادرا رپورٹ میں دعویٰ

    عام انتخابات میں آر ٹی ایس سسٹم پر کوئی سائبر حملہ نہیں ہوا، نادرا رپورٹ میں دعویٰ

    اسلام آباد: نادرا نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ عام انتخابات کے دوران آر ٹی ایس سسٹم پر کوئی سائبر حملہ نہیں ہوا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق نادرا نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ عام انتخابات کے دوران آرٹی ایس سسٹم پر کوئی سائبر حملہ نہیں ہوا تھا جبکہ نادرا نے اپنی رپورٹ میں ذیلی اداروں کی کارکردگی تسلی بخش قرار دے دی ہے۔

    نادرا رپورٹ کے مطابق آر ٹی ایس سسٹم 25 جولائی کو شام 5 سے 27 جولائی شام 5 بجے تک فعال رہا، نجی کمپنی کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کے انعقاد، نتائج تک سسٹم محفوظ رہا ہے۔

    عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیشن بنایا گیا ہے، نادرا کی رپورٹ کو پارلیمانی کمیشن کے ریکارڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔

    دوسری جانب نجی کمپنی نے بھی رپورٹ میں فائروال سسٹم کی سیکیورٹی مثبت قرار دے دی ہے، نادرا رپورٹ کے مطابق تصدیقی رپورٹ کی فرانزک آڈٹ کے ذریعے جانچ کی جاسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن نے آر ٹی ایس سسٹم کی ناکامی کے الزامات کو سختی سے رد کر دیا

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے ترجمان نے بھی آر ٹی ایس سسٹم کی ناکامی کے الزامات کو سختی سے رد کرتے ہوئے کہا تھا کہ 5 فیصد نتائج نہ آنے کو آر ٹی ایس کی ناکامی نہیں کہا جاسکتا ہے۔

    ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ آر ٹی ایس کے ذریعے قومی اسمبلی کے 95 فیصد نتائج ملے، 5 فیصد نتائج نہ آنے پر آر ٹی ایس کی تاخیر نہیں کہا جاسکتا ہے۔

  • آئی جی قندھار پولیس کی ہلاکت، عام انتخابات ایک ہفتے کےلیے ملتوی

    آئی جی قندھار پولیس کی ہلاکت، عام انتخابات ایک ہفتے کےلیے ملتوی

    کابل : افغان حکام کی جانب سے ہفتے کے روز منعقد ہونے والے عام انتخابات آئی جی قندھار پولیس کی دہشت گردانہ حملے میں ہلاکت کے بعد ایک ہفتے کے لیے مؤخر کردئیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پڑوسی ملک افغانستان کے صوبے قندھار میں منعقد ہونے والے عام انتخابات کو قندھار پولیس کے آئی جی کی ہلاکت کے بعد ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردئیے گئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا قندھار پولیس کے آئی جی جنرل عبدالرزاق کو ان کی حفاظت پر مامور سیکیورٹی اہلکار نے فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز گورنر کمپاؤنڈ منعقدہ اعلیٰ سیکیورٹی افسران کی میٹینگ میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی ذمہ داری انتہاپسند تنظیم طالبان نے قبول کی تھی، جس میں امریکی کمانڈر جنرل اسکاٹ ملر بال بال بچ گئے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز قندھار کے گورنر ہاوس میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں خفیہ ایجنسی کے سربراہ ہلاک جبکہ گورنر شدید زخمی ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز افغان صوبے ہلمند میں بم دھماکے کے نتیجے میں انتخابی امیدوار عبدالجبار سمیت 3 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ تین روز قبل افغانستان کے دو صوبوں میں طالبان کے حملوں کے نتیجے میں ڈسٹرکٹ پولیس چیف سمیت 22 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

    خیال رہے کہ طالبان نے یہ حملے ایسے وقت کیے ہیں کہ جب افغانستان میں 20 اکتوبر کو ہونے والی پارلیمانی انتخابات میں صرف دو روز رہ گئے ہیں۔

  • دھاندلی سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی، پرویز خٹک کو سربراہی کیلئے گرین سگنل مل گیا

    دھاندلی سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی، پرویز خٹک کو سربراہی کیلئے گرین سگنل مل گیا

    اسلام آباد : وزیر دفاع پرویز خٹک کو  انتخابات 2018 میں دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کی سربراہی کے لئے گرین سگنل مل گیا، سینیٹ سے نامزدگی آتے ہی پارلیمانی کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کی سربراہی کے لئے وزیر دفاع پرویز خٹک کو گرین سگنل مل گیا، وزیر اعظم عمران خان نے پارٹی اور اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر کو آگاہ کردیا ہے۔

    انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقاتی کمیٹی میں اراکین قومی اسمبلی اور سنیٹرز  شامل ہوں گے جبکہ حکومت اور اپوزیشن کے 12، 12 اراکین بھی اس خصوصی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔

    اپوزیشن اپنے دس نام پہلے ہی نامزد کر چکی ہے، سینیٹ سے نامزدگی آتے ہی پارلیمانی کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا۔

    مسلم لیگ (ن) نے پارلیمانی کمیٹی کے لئے 4 نام فائنل کئے ہیں ،ن لیگ نے احسن اقبال، رانا تنویر، رانا ثنا اللہ، مرتضیٰ عباسی کو نامزد کیا ہے۔

    یاد پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی طرف سے پی ٹی آئی کی حکومت پر دھاندلی کے الزامات مسلسل لگتے آ رہے ہیں اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے دھاندلی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا جبکہ ن لیگ کے صدر شہباز شریف موجودہ حکومت کو دھاندلی کی پیداوار قرار دے چکے ہیں۔

    حکومت نے اس ضمن میں اپوزیشن کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے ایک پارلیمانی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا تھا۔

    خیال رہے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تحریک قومی اسمبلی میں پیش کی گئی تھی ، پارلیمانی کمیشن بنانے کی تحریک وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پیش کی تھی اور کہا تھا ہم شفافیت کے قائل ہیں، انتخابات کی شفافیت کے لیے سب کچھ عوام کے سامنے رکھنے کو تیار ہیں۔

    مزید پڑھیں : عمران خان کا خطاب ، دھاندلی الزامات کی تحقیقات کی پیش کش

    واضح رہے وزیرِ اعظم عمران خان اپنی پہلی تقریر میں کہہ چکے ہیں کہ وہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے تیار ہیں جبکہ تحریکِ انصاف کی حکومت نے پارلیمانی کمیٹی کی سربراہی اپنے پاس رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    عمران خان نے کہا کہ آج چند سیاسی جماعتیں کہہ رہی ہیں کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے، جو مطالبات ہیں، انھیں پورا کریں گے ،سمجھتا ہوں، پاکستان کےسب سےشفاف الیکشن ہوئےہیں، البتہ اپوزیشن کےجوبھی خدشات ہیں،دھاندلی کاجہاں بھی الزام لگاوہاں پرتحقیقات کے لئےتیارہیں

  • زمبابوے میں عام انتخابات کے دوران پولنگ کا عمل جاری

    زمبابوے میں عام انتخابات کے دوران پولنگ کا عمل جاری

    ہرارے : زمبابوے کے جنرل الیکشن کا آغاز صبح 7 بجے ہوگیا، جس میں عوام اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے نئے صدر اور اراکین پارلیمنٹ کا انتخاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق افریقی ملک زمبابوے میں 4 دہائیوں کے بعد ہونے والے پہلے انتخابات میں عوام پاکستانی وقت کے مطابق رات 10 بجے تک اپنے حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے نئے صدر اور اراکین پارلیمنٹ کا انتخابات کریں گے۔

    زمبابوے میں سابق صدر رابرٹ موگابے کی غیر موجودگی میں پہلی مرتبہ الیکشن کا انعقاد ہورہا ہے، کیوں کہ گذشتہ کئی برسوں سے موگابے زمبابوے صدرات پر قابض تھے جنہیں سنہ 2017 میں بغاوت کے بعد عہدے سے برطرف کیا گیا تھا۔

    زمبابوے میں ہونے والے جنرل الیکشن کا آغاز مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے ہوا تھا جو شام 7 بجے تک جاری رہے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ زمبابوے کا اقتدار حاصل کرنے کے لیے حکمران جماعت زانو پی ایف پارٹی اور اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد ’موومنٹ فار ڈیموکریٹک چینج‘ سخت مقابلے کی امید ہے۔

    خیال رہے کہ بغاوت کے ذریعے صدارت سے برطرف کیے جانے والے سابق صدر رابرٹ موگابے سنہ 1980 میں زمبابوے کی آزادی کے بعد سے اقتدار پر قابض تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ رابرٹ موگابے نے صدراتی الیکشن میں حصّہ لینے والے ایمرسن منگاوا کی حمایت کرنے اور انہیں ووٹ دینے سے انکار کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صدراتی انتخابات میں حصّہ لینے والے ایمرسن منگاوا رابرٹ موگابے کے نائب صدر تھے، موگابے کو پارٹی صدرات سے ہٹائے جانے کے بعد ایمرسن منگاوا کو پارٹی کا نیا سربراہ بنایا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں